ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت

دھرمیندر پردھان كے ہاتھوں ہندوستان میں اپرنٹس شپ ماحولیاتی نظام کو مضبوط کرنے کے لیے نیپس میں فائدے كی راست منتقلی کا آغاز


تمام ذمہ داران کے مابین اپرنٹس شپ پروگراموں کے فروغ کے لیے ‘‘اپرنٹس شپ کی سرگرمی کو بڑھانے’’ پر ایک چنتن شیویر کا انعقاد

Posted On: 12 AUG 2023 9:28AM by PIB Delhi

ملک گیر سطح پر اپرنٹس شپ ٹریننگ میں صنعتوں اور نوجوان افراد دونوں کی شرکت کو استحكام بخشنے کے لیے  تعلیم اور ہنرمندی کے فروغ اور صنعت كاری كے مركزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے آج نیشنل اپرنٹس شپ پروموشن اسکیم (نیپس) میں ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر  کا آغاز کیا۔ وزیر نے آج نیپس میں فاءدے كی راست منتقلی (ڈی بی ٹی) کے آغاز کے موقع پر ایک لاکھ كار آموزوں میں تقریباً 15 کروڑ روپے کی رقم تقسیم کی گئی۔

2023-08-11 19:49:48.8960002023-08-11 19:49:48.822000

2016 میں نیشنل اپرنٹس شپ پروموشن اسکیم کے آغاز سے 31 جولائی 2023 تک کل 25 لاکھ نوجوانوں کو كار آموزوں کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔ تقریباً 2.6 لاکھ كار آموزوں نے مالی سال 23-24 میں تربیت مکمل کی ہے۔

تمام شعبوں میں معیاری تربیت کو فروغ دینے کے لیے حکومت ہند کی فعال کوششوں کے نتیجے میں فعال اداروں کی تعداد 19-2018 میں 6,755 سے بڑھ کر 2023-24 میں 40,655 ہوگئی۔

اس پہل کی ستائش کرتے ہوئے جناب دھرمیندر پردھان نے کہا کہ آج ہمارے ملک میں اپرنٹس شپ ایکو سسٹم کو متحرک کرنے کے رُخ پر ایک اہم دن ہے۔نیشنل اپرنٹس شپ پروموشن اسکیم میں ڈی بی ٹی کا آغاز ہمارے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ہنر مندی کو اپرنٹس شپ کی خواہش مند بنانے کے ساتھ ساتھ سیکھنے کے دوران کمائی کی حوصلہ افزائی کرنے کے وژن کو پورا کرنے کی طرف ایک بڑا قدم ہے جیسا کہ قومی تعلیمی پالیسی میں تصور کیا گیا ہے۔ انہوں نے تمام 1 لاکھ كار آموزوں کو مبارکباد دی جنہوں نے آج ڈی بی ٹی کے ذریعے وظیفہ حاصل کیا ہے۔

ہنرمندی کی ترقی اور صنعت کاری کی وزارت کے سکریٹری جناب اتل کمار تیواری نے کہا کہ ہمارے ملک کے نوجوانوں کو ہنر سے بااختیار بنانا ہمارے وژن کا محور ہے اور نیپس کے ذریعے فاءدے كی راست منتقلی کا تعارف شفافیت اور کارکردگی کی طرف ایک قدم ہے۔ ایک ہنر مند افرادی قوت سب سے اہم ہے اور ہماری کثیر جہتی حکمت عملی جس میں پالیسی کے ارتقاء، صنعت کی ہم آہنگی، اور بلند تر پہچان شامل ہے ہمہ جہتی اور تنوع کی ہندوستان کی بنیادی اقدار کے ساتھ ہم آہنگی میں اپرنٹس شپ پر آج کا چنتن شیویر ایک اہم مشن کی نشاندہی کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایک ساتھ مل کر ایک ایسا مستقبل تیار کرنے کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں جہاں ہر فرد کی صلاحیت کو حقیقی اظہار كا موقع ملتا ہے۔

جناب دھرمیندر پردھان نے مہاراشٹر، تلنگانہ، ہماچل پردیش، کیرالہ، ہریانہ، اتر پردیش میں کچھ متحرک صنعتوں اور پرجوش كار آموزوں سے بات چیت کی۔

نیپس کے آغاز سے اب تک اُن اداروں کی تعداد میں 488 فیصد اضافہ ہوا ہے جن میں اپرنٹس شپ کی تربیت شروع کی گءی ہے۔ اپرنٹس شپ ٹریننگ کو اپنانے سے ہماری قوم کی افرادی قوت اور معیشت مضبوط ہو گی۔ ان میں سے کچھ مہارتہ چیمبر آف کامرس، انڈسٹریز اینڈ ایگریکلچر (ایم سی سی آئی اے)، ہماچل پردیش سے بڈی کلسٹر اور شمالی مالابار کنسورشیم انڈسٹری کلسٹر تھے۔

ایم ایس ڈی ای نے تمام ذمہ داران کے درمیان اپرنٹس شپ پروگراموں کو بڑھانے کے لیے "اپرنٹس شپ مصروفیت کو بڑھانے" پر چنتن شیویر کا بھی اہتمام کیا۔

اس سیشن کا ایک بنیادی پہلو مختلف اداروں بشمول دیگر مرکزی اور ریاستی حکومتوں، صنعتی اداروں اور نجی شعبے کے کردار اور ذمہ داری کا داءرہ وسیع كرنا ہے۔

چنتن شیویر کو تین بریک آؤٹ سیشنوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ موضوع اسٹیک ہولڈر کنورجینسز پر تھا تاکہ اپرنٹس شپ کو آرزو مند بنایا جا سکے اور کوالیٹی اپرنٹس شپ کو فروغ دینے کے لیے حکمت عملی اور پریکٹسز، كے علاوہ ایک متنوع اور جامع اپرنٹس شپ ایکو سسٹم کی تشکیل ہو سكے۔۔

ان اجلاسوں کی جوائنٹ سکریٹری، ایم ایس ڈی ای،  ایڈیشنل سکریٹری، ایم ایس ڈی ای محترمہ سونل مشرا اور جوائنٹ سکریٹری، ایم ایس ڈی ای محترمہ سومیا گپتا؛ ترشالجیت سیٹھی، ایڈیشنل سیکریٹری، ڈائریکٹر جنرل، ڈی جی ٹی، ایم ایس ڈی ای اور شری وید منی تیواری، سی ای او، این ایس ڈی سی اور ایم ڈی، این ایس ڈی سی انٹرنیشنل؛ شری نیلمبج شرن، سینئر اقتصادی مشیر، ایم ایس ڈی ای اور محترمہ۔ حنا عثمان، جوائنٹ سیکرٹری، ایم ایس ڈی ای نے مشتركہ صدارت كی۔

بات چیت حسبِ ذیل مركوز رہی:

اپرنٹس شپ پر مکالمے کے تبادلے کو فروغ دینا

اپرنٹس شپ کے حصول میں اضافہ۔

معیار میں اضافہ

سب کے لیے بشمول پسماندہ، غیرمحفوظ، اور مختلف پس منظروں اور جغرافیوں سے محروم کمیونٹیز مساوی مواقع کی ضرورت۔

نیپس کے نفاذ کے ساتھ، حکومت ہند مجوزہ وظیفے کا 25 فی صد واپس کرتی ہے جو  فی اپرنٹیس ماہانہ زیادہ سے زیادہ روپے سے مشروط 1500 ہے۔ نیپس کے نفاذ کے ساتھ، یہ نوٹ کیا گیا ہے کہ تمام ادارے حکومت سے وظیفہ کی جزوی ادائیگی نہیں چاہتے ہیں۔ ماضی کے رجحانات کو دیکھتے ہوئے، نیپس دوءم کے تحت 30 فی صد ٹارگٹ اپرنٹس کو ان کا وظیفہ حکومت ہند ادا کرے گی۔ ڈی بی ٹی کے نفاذ کے ساتھ، اپرنٹس کی تعداد میں اضافہ متوقع ہے۔ اس کے مطابق، احاطہ کرنے والے اپرنٹس کی شرح تعداد 30 فیصد سے زیادہ ہو جائے گی۔

***



(Release ID: 1948081) Visitor Counter : 95