ریلوے کی وزارت

ریلوے کی جانب سے ٹرینوں میں خواتین مسافروں سمیت عام مسافروں کی سلامتی اور حفاظت کے لیے کئے گئے اقدامات

Posted On: 09 AUG 2023 4:33PM by PIB Delhi

ریلوے، مواصلات اور الیکٹرانک اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ ‘پولیس’ اور ‘ عوامی نظام ’ ہندوستان کے آئین کے ساتویں شیڈول کے تحت ریاستی موضوعات ہیں اور اس لیے ریاستی سرکاریں اپنی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں یعنی گورنمنٹ ریلوے پولیس / اسٹرک پولیس کے ذریعہ ریلویز میں امن وقانون کے رکھ رکھاؤ اور جرائم کی تفتیش، جرم کاپتہ لگانے اور اسے روکنے اور رجسٹریشن کرنے کے لئے ذمہ دار ہیں ریلوے پروٹیکشن فورس(آر پی ایف) (جی آر پی/ ضلع پولیس کی کوششوں میں مددگار ثابت ہوتی ہے تاکہ ریلوے کی املاک، مسافروں کے علاقے اور مسافروں اور اس سے جڑے معاملات میں بہتر تحفظ اور سلامتی فراہم کرتی ہے۔

ریلوے میں خواتین کے خلاف تشدد کے رپورٹ ہونے والے واقعات کی ریاستی تعداد نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی)شائع کرتی ہے۔ 2021 تک دستیاب این سی آر بی کے ذریعہ شائع کردہ اعداد و شمار کی بنیاد پر، سال 2018 اور 2019 کے مقابلے میں سال 2021 کے دوران ہندوستانی ریلوے میں خواتین کے خلاف جرائم کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے۔ سال 2020 میں جرائم کے اعداد و شمار پر غور نہیں کیا گیا ہے۔ موازنہ کے طور پر کووڈ 19 کے آغاز کی وجہ سے مسافر ٹرین کے آپریشن کو سختی سے روک دیا گیا تھا۔ سال 2022 اور موجودہ سال کے اعداد و شمار این سی آر بی نے شائع نہیں کیے ہیں۔

مسافروں کی حفاظت کو بہتر بنانے کے لیے 7264 کوچوں اور 866 ریلوے اسٹیشنوں میں فراہم کردہ سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے نگرانی رکھی جاتی ہے۔

ریلوے ڈسپلے نیٹ ورک (آر ڈی این) پر پوسٹرز، بینرز، کتابچوں کی تقسیم، ویڈیوز وغیرہ کے ذریعے بیداری مہم چلائی جاتی ہے تاکہ مسافروں کو سفر کے دوران ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے بارے میں آگاہی فراہم کی جا سکے۔

مزید برآں ، ٹرینوں میں خواتین مسافروں سمیت مسافروں کی حفاظت اور سلامتی کے لیے جی آر پی /مقامی پولیس کے ساتھ مل کر ریلوے کی طرف سے درج ذیل اقدامات کیے جا رہے ہیں: -

  1. حساس اور نشاندہی کئے گئے راستوں /سیکشنوں پر، مختلف ریاستوں کی گور نمنٹ ریلوے پولیس کی جانب سے روزانہ کی جانے والی ٹرینوں کی حفاظت کے علاوہ ریلوے پروٹیکشن فورس کی جانب سے ٹرینیں ان کی حفاظت میں چلائی جاتی ہیں۔

  2. ریلوے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے کہ ٹوئٹر، فیس بک، کو وغیرہ کے ذریعہ مسافروں کے رابطے میں رہتی ہے تاکہ مسافروں کی حفاظت میں اضافہ کیاجاسکے اور اس کی سلامتی سے متعلق تفتیش کو دور کیاجاسکے۔

  3. پریشان حال مسافروں کی مدد سے متعلق سیکوریٹی کے لئے بھاتی ریلوے پر ریلوے ہیلپ لائن نمبر 139 (24x7) کام کررہا ہے۔

  4. چوری، چھیننا چھپٹی ،منشیات وغیرہ کے خلاف احتیاطی تدابیر کرنے کے لیے مسافروں کو آگاہ کرنے کی خاطر پبلک ایڈریس سسٹم کے ذریعے بار بار اعلانات کیے جاتے ہیں۔

  5. میری سہیلی’ اقدام کے تحت، ٹرینوں میں اکیلے سفر کرنے والی خواتین مسافروں کی حفاظت پر توجہ مرکوز کی گئی ہے جو ان کے پورے سفر کے دوران یعنی ابتدائی اسٹیشن سے ان کی منزل والے اسٹیشن تک ان کی حفاظت کی جاتی ہے۔

  6. زونل ریلوے کو ہدایت دی گئی ہے کہ جہاں تک ممکن ہو، ٹرین ایسکارٹ پارٹیوں میں مرد اور خواتین آر پی ایف/ آر پی ایس ایف اہلکاروں کی مشترکہ اورمناسب تعدادمیں تعیناتی کی جائے۔

  7. خواتین کے لیے مخصوص کمپارٹمنٹس میں مرد مسافروں کے داخلے کے خلاف مہم چلائی جاتی ہے۔

  8. ریلویز کی ریاستی سطح کی سیکورٹی کمیٹی(ایس ایل ایس سی آر) تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے متعلقہ ڈائریکٹر جنرل آف پولیس/کمشنر آف ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی صدارت میں قائم کی گئی ہے تاکہ ریلوے کی حفاظت کے انتظامات کی باقاعدہ نگرانی اور جائزہ لیا جا سکے۔

*************

( ش ح ۔ح ا ۔ رض )

U. No.8151

 



(Release ID: 1947120) Visitor Counter : 88


Read this release in: English , Tamil , Telugu