وزارت دفاع

دفاعی افواج میں خواتین

Posted On: 04 AUG 2023 1:59PM by PIB Delhi

اس وقت ملک بھر میں مختلف دفاعی افواج میں کام کرنے والی خواتین کی تعداد، سروس/ونگ کے لحاظ سے ذیل میں دی گئی ہے:

بھارتی فوج:

نمبر شمار

زمرہ

خواتین کی  برقرار  تعداد

(یکم جنوری 2023 تک)

(اے)

خواتین افسران(فوجی طبی کور(اے ایم سی)/آرمی ڈینٹل کور(اے ڈی سی)کو چھوڑ کر)

1,733

(بی)

جونئیر کمیشنڈافسران(جے سی اوز)

00

(سی)

دیگر رینکس(اوآریز)

100

 

 

 

 

 

 

 

 

 

ہندوستانی فضائیہ:

نمبر شمار

زمرہ

خواتین کی برقرار  تعداد

(یکم جولائی 2023 تک)

(اے)

خواتین افسران( طبی اور ڈینٹل شاخوں کو چھوڑ کر)

1,654

(بی)

ائیر مین (اگنی ویر وایو)

155

 

 

 

 

 

 

 

ہندوستانی بحریہ:

نمبر شمار

زمرہ

خواتین کی برقرار  تعداد

(26 جولائی 2023 تک)

(اے)

خواتین افسران(طبی اور ڈینٹل افسران کو چھوڑ کر)

580

(بی)

سیلرس (اگنی ویر)

726

 

 

 

 

 

 

 

میڈیکل اور ڈینٹل برانچز: آرمڈ فورسز میڈیکل سروسز (اے ایف ایم ایس) میں خواتین کی کل تعداد (کیڈر وار اور سروس کے لحاظ سے) درج ذیل ہے (یکم  جولائی 2023 تک):

سروس

کور

فوج

بحریہ

فضائیہ

آرمی میڈیکل کور(اے ایم سی)

1,212

151

274

آرمی ڈینٹل کور(اے ڈی سی)

168

10

05

میلٹری نرسنگ سروس(ایم این ایس)

3,841

380

425

 

 

 

 

 

 

 

 

 

ہندوستانی مسلح افواج میں، آرمز اینڈ سروسز میں مرد اور خواتین افسران کی تعیناتی اور کام کے حالات میں کوئی فرق نہیں ہے جس میں وہ خدمات انجام دیتے ہیں۔ پوسٹنگز تنظیمی تقاضوں کے مطابق ہوتی  ہیں۔ تربیت، پوسٹنگ، پروموشن، مصروفیت کی شرائط وغیرہ خواتین اور مردوں دونوں کے لیے عام ہیں۔ ہندوستانی مسلح افواج میں ملازمت سے متعلق قوانین صنفی  اعتبار سے غیر جانبدار ہیں اور مردوں اور عورتوں کو مساوی مواقع فراہم کرتے ہیں۔

بھارتی فوج:

ہندوستانی فوج خواتین افسران کو ان کی شمولیت کے لیے قابل عمل پالیسیاں اپنا کر فورس میں شامل ہونے کی ترغیب دے رہی ہے۔ حالیہ اہم اقدامات درج ذیل ہیں:

  • 12 آرمز اینڈ سروسز (آرمی میڈیکل کور، آرمی ڈینٹل کور اور ملٹری نرسنگ سروس کے علاوہ) خواتین افسران (ڈبلیو اوز) کو مستقل کمیشن (پی سی) دیا جا رہا ہے جہاں وہ کمیشنڈ ہیں۔ ہندوستانی فوج نے ڈبلیو اوز اور ان کے مرد ہم منصبوں کے درمیان برابری کو یقینی بنایا ہے جہاں موجودہ  12 آرمز/سروسز میں جن میں وہ اس وقت خدمات انجام دے رہے ہیں، صنفی اعتبار سے مکمل غیر جانبدار ماحول  ہے۔تمام متاثرہ ڈبلیو اوز کی اسکریننگ کے لئے ایک خصوصی بورڈ تشکیل دیا گیا ہے اور نتائج کو عام کیا گیا ہے۔ باقاعدہ بورڈز میں بھی ڈبلیو اوز کو ان کے مرد ہم منصبوں کے ساتھ پی سی دینے پر غور کیا جا رہا ہے۔
  • مسلح افواج نے نیشنل ڈیفنس اکیڈمی (این ڈی اے) میں خواتین امیدواروں کے لیے داخلہ کھول دیا ہے جس میں 19 کیڈٹس ہیں جن میں ہندوستانی فوج کے 10 کیڈٹس  ہرچھ ماہ بعد اکیڈمی میں شامل ہوتے ہیں۔ خواتین کیڈٹس کے پہلے، دوسرے اور تیسرے بیچ نے بالترتیب جولائی 2022، جنوری 2023 اور جولائی 2023 سے این ڈی اے میں تربیت شروع کی۔ تنظیم اس غرض کے لئے  تمام ضروری انتظامی، تربیتی اور پالیسی میں تبدیلیاں کرنے کے لیے جامع اقدامات کو یقینی بنا رہی ہے۔
  • ہندوستانی فوج نے ڈبلیو اوز کے لیے کور آف آرمی ہوا بازی  میں بطور پائلٹ خدمات انجام دینے کے راستے بھی کھول دیے ہیں۔
  • ڈبلیو اوز پر کرنل (سلیکٹ گریڈ) رینک کے لیے بھی غور کیا جا رہا ہے اور انہیں کمانڈ اپائنٹمنٹ دی جا رہی ہے۔ ڈبلیو اوز کو کچھ چھوٹ بھی دی گئی ہے تاکہ ان لوگوں کے کیریئر کی ترقی میں کسی رکاوٹ کو مسترد کیا جا سکے جو عبوری مدت کے دوران لازمی کیریئر کورسز سے گزر نہیں سکے تھے۔

ہندوستانی فوج میں ملٹری پولیس کے کور میں دیگر رینک (او آریز) کے طور پر خواتین کے اندراج کا انتظام 2019 میں متعارف کرایا گیا ہے۔ اسکیم کے تحت 1,700 خواتین کو مرحلہ وار ہندوستانی فوج میں شامل کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے (تقریباً 100 ہر سال)۔

ہندوستانی بحریہ:

ہندوستانی بحریہ میں، خواتین کو شریک حیات کی جگہ، دوبارہ آبادکاری کی پوسٹنگ اور ہمدردانہ بنیادوں پر صنفی غیر جانبدارانہ انداز میں پوسٹنگ کے مواقع فراہم کیے جاتے ہیں۔ زچگی کی چھٹی کی دیگر دفعات کو دیگر اقسام کی چھٹیوں (جیسے سالانہ، فرلو، چائلڈ کیئر لیو) کو جوڑنے کے لیے بھی دیا جا رہا ہے۔ مزید برآں، ہندوستانی بحریہ میں مزید خواتین سپاہیوں کو بھرتی کرنے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

  • تمام برانچز/کیڈر/اسپیشلائزیشن میں خواتین: تمام برانچز/کیڈرز/اسپیشلائزیشن (سوائے سب میرین اسپیشلائزیشن) میں خواتین کا داخلہ جون 2023 سے شروع ہو گیا ہے۔
  • بحری جہازوں پر: خواتین افسروں کو بھی  تیرتے ہوئے بلیٹس میں جنگی جہازوں پر تعینات کیا جا رہا ہے اور ساتھ ہی ساتھ ہیلی کاپٹروں کو بھیجنے کے لیےا سپیشلسٹ نیول ایئر آپریشنز (این اے او) آفیسرز کے طور پر بھی تعینات کیا جا رہا ہے۔
  • آر پی اے اسٹریم: خواتین افسران اب ریموٹلی پائلٹ ایئر کرافٹ (آر پی اے) اسٹریم میں شامل ہوسکتی ہیں اور پہلی خاتون افسر مارچ 2021 میں آر پی اے اسکواڈرن میں شامل ہوئیں۔
  • اوورسیز اسائنمنٹس: خواتین افسران کو بھی سفارتی اسائنمنٹس اور دیگر غیر ملکی تعاون کی مصروفیات پر تعینات کیا گیا ہے۔
  • نیشنل ڈیفنس اکیڈمی (این ڈی اے): این ڈی اے میں خواتین کیڈٹس کے داخلے کی 2022 سے اجازت دی گئی ہے جس میں خواتین افسران کو پی سی افسر کے طور پر شامل کیا جا رہا ہے۔ نیوی کی خواتین امیدواروں کے لیے ابتدائی طور پر این ڈی اے میں فی بیچ تین آسامیاں مختص کی گئی تھیں اور پہلی کھیپ جون 2022 میں شامل ہوئی تھی۔این ڈی اے میں خواتین کیڈٹس کی آسامیوں کی تعداد جنوری، 2024 سے نافذ العمل  بعد والے کھیپوں کے لیے تین3 سے 12 تک مزید بڑھا دی گئی ہے۔
  • انڈین نیول اکیڈمی (آئی این اے): آئی این اے میں، خواتین کیڈٹس اب 2+10  بی ٹیک' انٹری اسکیم کے ذریعے جنوری 2024 سےشامل ہونے کی اہل ہیں۔
  • خواتین اگنی ویر: اگنی پتھ اسکیم کے ایک حصے کے طور پر، خواتین کو اگنی ویر کے طور پر پہلے بیچ سے  اندراج شروع کیا گیا ہے۔ وہ اپنے مرد ہم منصبوں کے مقابلے میں یکساں تربیتی نصاب، پیشہ ورانہ کورسز اور برقرار رکھنے کے معیار کے تابع ہیں۔

ہندوستانی فضائیہ:

ہندوستانی فضائیہ (آئی اے ایف) میں، خواتین اہلکاروں کے لیے کام کی جگہ پر درکار بنیادی ڈھانچے کے لحاظ سے سہولیات کا جائزہ لیا جاتا ہے اور اسکیلز آف اکوموڈیشن، 2022 اور اس موضوع پر متعلقہ حکومتی احکامات کے ذریعے مجاز کے طور پر فراہم کیا جاتا ہے۔

آئی اے ایف میں افسروں کی بھرتی صنفی اعتبار سے غیر جانبدار ہے۔ خواتین افسران کو آئی اے ایف کی تمام شاخوں اور اسٹریمز میں شامل کیا جاتا ہے۔

  • آئی اے ایف میں کیریئر کے مواقع کو پرنٹ/الیکٹرانک میڈیا اور خصوصی تشہیری مہم  کے ذریعے وسیع پیمانے پر مشتہر کیا جاتا ہے۔ جولائی، 2017 کے بعد سے پرواز کرنے والے ایس ایس سی (خواتین) کے لیے این سی سی اسپیشل انٹری کے ذریعے ایک موقع بھی فراہم کیا گیا ہے۔
  • خواتین افسروں کو تمام جنگی کرداروں میں شامل کرنے کی تجرباتی اسکیم، آئی اے ایف کی طرف سے 2015 میں شروع کی گئی تھی، اسے سال 2022 میں ایک مستقل اسکیم کے طور پر  باقاعدہ بنا  دیا گیا۔اس طرح کا صنفی اعتبار سے  غیر جانبدارانہ نقطہ نظر آئی اے ایف کی خواتین افسران کو بغیر کسی پابندی کے تمام جنگی کرداروں میں ملازمت میں سہولت فراہم کر رہا ہے۔
  • آئی اے ایف نے جون، 2022 میں شروع ہونے والے کورس (ٹیک اور نان ٹیک) سے این ڈی اے کے ذریعے خواتین کو پی سی آفیسرز کے طور پر شامل کرنا شروع کیا۔ این ڈی اے میں خواتین کیڈٹس کی تعداد اگلے پانچ سالوں کے لیے چھ اسامیوں (ایئر فورس کے لیے) فی کورس پر مقرر کی گئی ہے۔
  • ایئر ہیڈکوارٹر میں 'ڈی آئی ایس ایچ اے' ( دشا) سیل آئی اے ایف میں افسر کیڈر کی شمولیت/کیرئیر سے متعلق ملک بھر میں مختلف انڈکشن پبلسٹی پروگرام منعقد کرتا ہے۔ خواتین امیدواروں کو اس طرح کی پبلسٹی مہموں کے دوران حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ کیریئر کے ترجیحی آپشن کے طور پر آئی اے ایف میں شامل ہوں۔
  • خواتین افسران کی طرف سے حوصلہ افزا گفتگو کا انعقاد خواتین طالبات کو ان کے ساتھ بات چیت کرنے اور ان کے خدشات دور کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ کیریئر کے طور پر آئی اے ایف کو منتخب کرنے کے دائرہ کا  ان سیشنز کے دوران امکانات، سہولیات، ورک پروفائل، فوائد وغیرہ کے لحاظ سے احاطہ کیا جاتاہے۔

آئی اے ایف اپنے عملے کے لیے اپنے ماحول اور بنیادی ڈھانچے کو مسلسل اپ گریڈ کر رہا ہے۔ خواتین کی شمولیت (افسران یعنی ایئر مین کے علاوہ) کو بتدریج عمل میں لایا جا رہا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ خواتین کے لیے ضروری سہولیات دستیاب ہیں۔ منصوبہ یہ ہے کہ ہر اندراج  کے ساتھ خواتین کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔

یہ جانکاری رکشا راجیہ منتری شری اجے بھٹ نے آج لوک سبھا میں شری تاپیر گاؤ اور دیگر کے تحریری جواب میں دی۔

*************

( ش ح ۔ ا ک۔ ر ب(

U. No. 8037



(Release ID: 1946450) Visitor Counter : 123


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil