جل شکتی وزارت
این ایم سی جی کے ڈائرکٹر جنرل نے آگرہ میں منعقدہ مؤثر جائزہ میٹنگ کے دوران عالمی بینک کے اگزیکیوٹیو حضرات کے سامنے نمامی گنگے سے متعلق پرزنٹیشن پیش کی
Posted On:
06 AUG 2023 3:21PM by PIB Delhi
ملک میں عالمی بینک کے پروجیکٹوں کے تغیراتی اثرات کو سمجھنے کے مقصد سے عالمی بینک کے اگزیکیوٹیو ڈائرکٹر حضرات کے دورے کے ایک جزو کے طور پر اترپردیش کے شہر آگرہ میں 5 اگست 2023 کو ایک میٹنگ منعقد کی گئی۔ قومی مشن برائے صاف ستھری گنگا (این ایم سی جی) کے ڈائرکٹر جنرل نے عالمی بینک کے دنیا بھر کے اگزیکیوٹیو حضرات کے سامنے نمامی گنگے سے متعلق ایک تفصیلی پرزنٹیشن پیش کی۔ اس موقع بھارت میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائرکٹر جناب آگسٹے کوامے بھی موجود تھے۔
اس میٹنگ کے دوران عالمی بینک گروپ کے 9 اگزیکیوٹیو حضرات موجود تھے۔ ان میں پولینڈ کے جناب جیک کرسکی؛ سعودی عرب کے جناب خالد باوزیر؛ نائیجیریا کی محترمہ زینب شمسنا احمد؛ چین کے جناب جن ہونگ چینگ؛ برازیل کے جناب ایریوالڈو گومز؛ میکسکو کے جناب ارنیسٹو ایسویڈو؛ ارجنٹائنا کی محترمہ سسیلیا نوہان؛ اور برطانیہ کے جناب رابن ٹاسکر شامل ہیں۔ جناب بھاسکر گپتا، ای ڈی ، فائننس، این ایم سی جی اور جناب ڈی پی ماتھوریا، ای ڈی، ٹکنیکل، این ایم سی جی بھی موجود تھے۔ مشہور تاج محل کے دورے کا بھی اہتمام کیا گیا۔
میٹنگ میں عالمی بینک کے اگزیکیوٹیو ڈائرکٹر حضرات کے ساتھ دریا کی باز بحالی کے مختلف پہلوؤں اور عالمی بینک کے کردار پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اگزیکیوٹیو ڈائرکٹرس نے پانی کے معاملے میں محفوظ ملک بننے کی بھارت کی جستجو میں خصوصی طور پر نمامی گنگے مشن کے تحت تغیراتی اصلاحات اور نجی شعبے کی شراکت داری کی مدد سے آبی شعبے میں رونما ہوئی ترقی کی ستائش کی۔ انہوں نے اس بات کی تعریف کی کہ این ایم سی جی نے عوامی شراکت داری کے ایک نئے باب کا آغاز کیا ہے جس میں افراد، تعلیمی ادارے، سماجی تنظیمیں اور سوسائٹی سمیت متعدد فریق نمامی گنگے کا حصہ بن کر دریا کی بازبحالی میں عالمی سطح پر شہرت حاصل کر رہے ہیں۔ اگزیکیوٹیو حضرات نے قیادت کی واضح تصوریت کی ستائش کی اور وہ ایچ اے ایم ماڈل، وَن سٹی وَن آپریٹر ماڈل، ارتھ گنگا پہل قدمی اور نمامی گنگے مشن کے تحت کی گئیں عوامی شراکت داری سے متعلق کوششوں سے خصوصی طور پر متاثر ہوئے۔
نمامی گنگے پروگرام کے بارے میں معززین کو ایک تفصیلی پرزنٹیشن دیتے ہوئے جناب جی اشوک کمار نے کہا کہ پانی کو بھارت کی اقتصادی ترقی کے لیے سب سے اہم جزو کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے اور پانی کے شعبے میں گذشتہ 7-8 برسوں میں متعدد اقدامات کیے گئے ہیں۔ سال 2019 میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں، جل شکتی وزارت کو مختلف محکموں کو یکجا کرکے تشکیل دیا گیا تھا تاکہ تنازعات کے بغیر فیصلہ سازی کو ممکن بنایا جا سکے۔ پانی کے شعبے میں کچھ اہم اقدامات میں جل جیون مشن ، جس کا مقصد 2024 تک سبھی کو گھریلو نل کے کنکشن فراہم کرانا ہے، شراکتی نقطہ نظر کے ذریعہ زمینی پانی کے موثر انتظام کے لیے اٹل بھوجل یوجنا اور سووَچھ بھارت مشن جس کے ایک حصے کے طور پر 100 ملین سے زائد بیت الخلاء تعمیر کی گئیں، شامل ہیں، جن کے ذریعہ سب کے لیے حفظانِ صحت کی سمت میں دنیا سے ایک بڑے بوجھ کو ختم کیا گیا۔
این ایم سی جی کے ڈائرکٹر جنرل نے معززین کو ’کیچ دی رین: یہ کہاں ہوتی ہے، یہ کب ہوتی ہے ‘ مہم کے بارے میں بتایا، جس کا آغاز بارش کے پانی کی غیر مرکزی ذخیرہ اندوزی کے لیے کیا گیا تھا(پانی کی اندرونِ خانہ ذخیرہ اندازہ) جس کے تحت بارش کے پانی کے تحفظ سے متعلق لاکھوں بنیادی ڈھانچے تعمیر کیے گئے۔
نمامی گنگے پروگرام کا ایک جائزہ پیش کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ یہ نہ صرف دریائے گنگا کو صاف کرنے کے لیے بلکہ اس پورے دریا کے ماحولیاتی نظام کو عوامی شراکت داری کے ذریعہ بحال کرنے کے لیے ایک جامع اور مربوط دریاکی بازبحالی کا پروگرام ہے۔ نمامی گنگے ، نمامی گنگا (غیر آلودہ دریا)، اویرال گنگا (بلارکاوٹ بہاؤ)، جن گنگا (عوامی شراکت داری)، گیان گنگا (علم اور تحقیق پر مبنی اقدامات) اور ارتھ گنگا (معیشت کے پل کے توسط سے عوام اور گنگا کے درمیان رابطہ) کے پانچ اہم ستونوں پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’4.5 بلین امریکی ڈالر کے بقدر کے 442 پروجیکٹوں کو منظوری دی جا چکی ہے جن میں سے 193 کا تعلق سیوریج مینجمنٹ سے ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’عالمی بینک، جے آئی سی اے، ایشیائی ترقیاتی بینک وغیرہ جیسے اداروں سے بھی فنڈنگ حاصل کی جاتی ہے۔‘‘ این ایم سی جی کے 5 سطحی ڈھانچے کی وضاحت کرتے ہوئے، انہوں نے کانپور (2019) اور کولکاتا (2022) میں وزیر اعظم کے زیر صدارت قومی گنگا کونسل کے اجلاسات کے بارے میں بات کی اور نمامی گنگے پروگرام کے لیے غیر متزلزل سیاسی عہد بندگی پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ نمامی گنگے کو فطری دنیا کو بحال کرنے کے لیے دنیا کے سرکردہ 10 بحالی پرچم برداروں میں سے ایک کے طور پر منتخب کیا گیا تھا۔اسے دنیا بھر میں ماحولیات کی بحالی کے 160 سے زائد پروگراموں میں سے منتخب کیا گیا، اور کناڈا کے شہر مونٹریئل میں 13 دسمبر 2022 کو منعقدہ حیاتیاتی تنوع کے موضوع پر اقوام متحدہ کی کانفرنس (سی او پی 15) کے دوران ایوارڈ سے نوازا گیا۔ این ایم سی جی مارچ 2023 میں نیویارک میں منعقدہ اقوام متحدہ کی عالمی آبی کانفرنس میں شرکت کرنے والا بھارت کا واحد ادارہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ آبی جانوروں جیسے گنگا کی ڈولفن اور مقامی مچھلیوں کے دکھائی دینے کے واقعات میں اضافہ اور ان کا پھلنا پھولنا دریائے گنگا میں پانی کے معیار میں بہتری کا اشارہ ہے۔ انہوں نے کہا، ’’2014 میں، زمرہ V میں آلودہ پانی کی دو شاخیں اور زمرہ II اور زمرہ تین میں ایک ایک آلودہ شاخ تھیں۔اس کے مقابلے میں 2023 میں، دو شاخیں (ہری دوار سے سلطان پور اور بکسر سے بھاگلپور) اب ’غیر آلودہ‘ ہیں اور زمرہ V میں بقیہ دو (قنوج سے وارانسی اور تروینی سے ڈائمنڈ ہاربر) تسلیم شدہ رینج سے معمولی نکات سے تجاوز کر رہی ہیں۔‘‘
این ایم سی جی کے ڈائرکٹر جنرل نے نمامی گنگے کے تحت گنگا کے طاس میں سیوریج مینجمنٹ پروجیکٹوں کے لیے استعمال کیے جانے والے ہائیبرڈ اینیوٹی ماڈل کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ اس ماڈل کے تحت، ایس ٹی پی کی ترقی، کام کاج اور رکھ رکھاؤ مقامی سطح پر ایک خصوصی مقصد کی حامل گاڑی (ایس وی پی) کے ذریعہ کیا جاتا ہے۔ اس ماڈل کے مطابق، سرمایہ لاگت کا 40 فیصد تعمیر کے دوران ادا کیا جائے گا، جبکہ بقیہ 60 فیصد لاگت کی ادائیگی آئندہ 15 برسوں کے لیے کام کاج اور رکھ رکھاؤ لاگت (او اینڈ ایم) اخراجات کے ساتھ سالانہ بنیاد پر پروجیکٹ کی مدت کے دوران کی جائے گی۔سالانہ ادائیگی اور او اینڈ ایم ادائیگی ایس ٹی پی کی کارکردگی سے مربوط ہیں۔ یہ بہتر جوابدہی، ملکیت اور اعلیٰ کارکردگی کی وجہ سے بنائے گئے اثاثوں کی مسلسل کارکردگی کو یقینی بنائے گا۔ ایچ اے ایم کے مجموعی 32 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے، جن میں سے 7 کو عالمی بینک کے ذریعہ سرمایہ فراہم کیا گیا ہے۔ این ایم سی جی کے ڈائرکٹر جنرل نے کہا، ’’یہ کارکردگی پر مبنی معاہدے اور بہتر حکمرانی کو یقینی بناتا ہے۔‘‘
جناب کمار نے نمامی گنگے کے تحت ندی-شہر اتحاد (آر سی اے) پہل قدمی پر بھی بات چیت کی، جسے نومبر 2021 میں 30 اراکین کے ساتھ شروع کیا گیا تھا۔ اب، ارہس کے بین الاقوامی شہر سمیت 142 اراکین کے ساتھ، آر سی اے شہری ندیوں کی ہمہ گیر انتظام کاری کے لیے تبادلہ خیال، گفت و شنید اور معلومات کا باہم تبادلہ کرنے کے لیے ایک اہل پلیٹ فارم بن گیا ہے۔ آر سی اے گلوبل میں سفاتخانوں کے اعلیٰ افسران کی شراکت داری دیکھی گئی۔ مانچیسٹر، ارہس، کوپن ہیگن اور ہمبرگ شہروں نے ترقی کے انجن کے طور پر ندیوں کو بروئے کارلانے کی اپنی کوششوں سے متعلق پرزنٹیشن پیش کیں۔
**********
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No:8007
(Release ID: 1946219)
Visitor Counter : 116