وزارات ثقافت
لائبریریوں کو کسی بھی ملک یا سماج کے اجتماعی شعور اور ذہانت کی علامت سمجھا گیا ہے- صدر جمہوریہ محترمہ دروپدی مرمو
صدر جمہوریہ نے لائبریریوں کے میلے کا افتتاح کیا، جو بھارت کے سفر کو لائبریریوں کے علم کے پاور ہاؤس کے طور پر پیش کرتا ہے
یہ میلہ بھارت کو دنیا کی علم کی سپر پاور بنانے کے مقصد کی طرف ایک قدم ہے- جناب ارجن رام میگھوال
حکومت ملک کے کونے کونے تک پہنچنے اور لائبریری کی ترقی کے لیے وزیر اعظم کے وژن کو آگے بڑھانے اور مطالعے کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔
وزارت ثقافت نے ببلوگرافی آن ڈیمانڈ (بی او ڈی) سروس کا بھی افتتاح کیا، جو ایک بروقت اور تبدیلی آفریں پہل ہے اور بھارت میں تحقیق کے منظر نامے کو بہتر بنانے کا امکان رکھتی ہے۔
Posted On:
05 AUG 2023 5:25PM by PIB Delhi
صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج نئی دہلی میں لائبریریوں کے منفرد میلے کا افتتاح کیا۔ اس میلے کا انعقاد وزارت ثقافت کی جانب سے لائبریریوں کی ترقی اور ڈیجیٹلائزیشن کو فروغ دینے اور مطالعے کے کلچر کو فروغ دینے کے مقصد سے کیا گیا ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ لائبریریوں کی ترقی معاشرے اور ثقافت کی ترقی سے وابستہ ہے۔ یہ تہذیبوں کی ترقی کا پیمانہ بھی ہے۔ انھوں نے کہا کہ تاریخ ایسے حوالہ جات سے بھری پڑی ہے جن میں حملہ آوروں نے لائبریریوں کو تباہ کرنا ضروری سمجھا۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ لائبریریوں کو کسی ملک یا معاشرے کے اجتماعی شعور اور ذہانت کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ انھوں نے نشاندہی کی کہ جدید دور میں اس طرح کے واقعات نہیں ہوتے لیکن نایاب مخطوطات اور کتابوں کے غائب ہونے کے واقعات ہوتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ نایاب کتابوں اور مخطوطات کو واپس لانے کی کوشش کی جاسکتی ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ لائبریریاں تہذیبوں کے درمیان پل کا کام کرتی ہیں۔ قدیم اور قرون وسطی کے ادوار میں بہت سے ممالک کے لوگ بھارت سے کتابیں لے کر آتے تھے، ان کا ترجمہ کرتے تھے اور علم حاصل کرتے تھے۔ اس طرح کی کوششوں کے مرکز میں یہ خیال ہے کہ کتابیں اور لائبریریاں انسانیت کا مشترکہ ورثہ ہیں۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ ایک چھوٹی سی کتاب عالمی تاریخ کا رخ بدلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ انھوں نے گاندھی جی کی سوانح حیات کا حوالہ دیا، جہاں انھوں نے جان رسکن کی کتاب 'انٹو دیس لاسٹ' کے ان کی زندگی پر بڑے مثبت اثرات کا ذکر کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کتابوں میں زمین کی خوشبو اور آسمان کی وسعت پائی جاتی ہے۔
اس موقع پر ثقافت ، قانون اور انصاف کے وزیر مملکت جناب ارجن رام اور ثقافت اور خارجہ امور کی وزیر مملکت محترمہ مینکاشی لیکھی اور سکریٹری ثقافت جناب گووند موہن بھی موجود تھے۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب میگھوال نے کہا کہ لائبریریوں کا میلہ بھارت کو 21 ویں صدی میں دنیا کی علمی سپر پاور بنانے کے مقصد کی طرف ایک قدم ہے۔
محترمہ میناکشی لیکھی نے ملک کے کونے کونے تک پہنچنے، لائبریری کی ترقی کے لیے وزیر اعظم کے وژن کو آگے بڑھانے اور پڑھنے کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے عزم کے بارے میں بات کی۔
لائبریروں کا میلہ 2023 اس مشن میں اہم کردار ادا کرتا ہے، شمولیت کو فروغ دیتا ہے اور تمام شہریوں کے لیے معلومات تک رسائی کو یقینی بناتا ہے۔ علم کے تنوع کا جشن منانے اور پڑھنے کی عادات کی حوصلہ افزائی کرکے ، یہ میلہ ایک زیادہ باخبر اور بااختیار معاشرے کی راہ ہموار کرتا ہے ، سیکھنے کی پیاس کو پروان چڑھاتا ہے اور ملک بھر میں ترقی کی ترغیب دیتا ہے۔
مرکزی وزارت ثقافت کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ مگدھا سنہا کے مطابق "اس میلے کا مقصد لائبریریوں کی جدید کاری اور ڈیجیٹلائزیشن پر بات چیت شروع کرنا اور بھارت میں مطالعے کے کلچر کے احیا کو بڑھاوا دینا ہے۔ عمل پر مبنی پالیسیوں کی وکالت کی سہولت فراہم کرتے ہوئے ، میلہ گاؤں اور کمیونٹی کی سطح پر بھی ماڈل لائبریریوں کو فروغ دینے کی کوشش کرتا ہے ، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ علم ملک کے کونے کونے تک پہنچے۔
بھارت میں لائبریریوں کے 1 کے تہوار کے پہلے دن بہت سے اہم سنگ میل دیکھے گئے ، جو ملک میں علم اور لائبریریوں کی ترقی کے ارد گرد مرکوز تھے۔ رام پور رضا لائبریری کی 2023 ویں سالگرہ کی تقریبات کا آغاز ایک خاص موقع تھا ، جہاں لائبریری کی گراں قدر خدمات اور متاثر کن وراثت کو یاد کیا گیا۔
تقریب کے دوران آر آر آر ایل ماڈرنائزیشن کی ورچوئل سنگ بنیاد کی تقریب اور رام پور رضا اسرار (ساسی لائبریری تھرلر سیریز) کی ریلیز کی نمائش کی گئی، جس میں رام پور رضا لائبریری کے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے اور سنسنی خیز ادبی تخلیقات کو متعارف کرانے کی کوششوں کو اجاگر کیا گیا۔ مزید برآں، لائبریریوں کے لیے گولڈن ٹرائی اینگل کے لیے سہ فریقی مفاہمت نامے پر دستخط کے ذریعے ایک ضروری تعاون قائم کیا گیا، جس میں رام پور، پٹنہ اور ٹونک کو علم کے تبادلے اور تعاون کے حصول میں متحد کیا گیا۔
اس دن 'کرٹن ریزر اور میوزیم آف دی ورڈ کا ای-افتتاح' بھی شامل تھا، جو ایک انٹرایکٹو پلیٹ فارم ہے اور تحریری علم کی تاریخ اور ارتقا پر روشنی ڈالنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
ملک بھر میں غیر معمولی لائبریریوں کو تسلیم کرنے اور تسلیم کرنے کے لیے ، نیشنل لائبریری درجہ بندی کا فارمیٹ متعارف کرایا گیا تھا۔ ڈائرکٹری آف لائبریریز (جلد اول) جس کا مقصد قارئین کی حوصلہ افزائی کرنا اور بھارت بھر میں مختلف لائبریریوں کے دوروں کو فروغ دینا ہے، کا آغاز بھی میلہ کے پہلے دن کیا گیا تھا۔ مزید برآں، قارئین کی سہولت کو بڑھانے کے لیے، ببلو آن ڈیمانڈ سروس کا افتتاح کیا گیا، جو کسی بھی مطلوبہ کتاب تک فوری رسائی فراہم کرتا ہے۔
پہلے دن کا اختتام دہلی پبلک لائبریری کی جدیدکاری کی ورچوئل سنگ بنیاد کی تقریب کے ساتھ ہوا ، جس میں صارفین کے تجربات کو بہتر بنانے اور دہلی پبلک لائبریری کو جدید بنانے کے لیے مضبوط عزم کا مظاہرہ کیا گیا۔ یہ پیش رفت اپنے شہریوں کو علم اور معلومات کے ساتھ بااختیار بنانے کے لیے ٹکنالوجی کو اپناتے ہوئے مطالعے کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے بھارت کی غیر متزلزل وابستگی کا ثبوت ہے۔
فیسٹیول کے دوسرے دن اختتامی تقریب میں نائب صدر جمہوریہ ہند جناب جگدیپ دھنکر شرکت کریں گے۔ اس تقریب میں دنیا بھر کی مشہور لائبریریوں کی نمائش جاری رہے گی، جس سے بھارت میں لائبریری کی جدیدکاری اور ڈیجیٹلائزیشن پر بات چیت کو تحریک ملے گی۔
'فیسٹیول آف لائبریریز 2023' ایک قابل ذکر کوشش ہے جس میں علم اور روشن خیالی کے ستونوں کے طور پر لائبریریوں کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔ مطالعے کے کلچر کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ لائبریری کے بنیادی ڈھانچے کو بھی آگے بڑھاتے ہوئے ، بھارت علم اور حکمت کے میدان میں رہنما بننے کی طرف ایک اہم قدم بڑھاتا ہے۔
****
(ش ح – ع ا – ع ر)
U. No. 7994
(Release ID: 1946081)
Visitor Counter : 145