وزارت دفاع

دفاعی شعبے میں خود انحصاری

Posted On: 04 AUG 2023 2:02PM by PIB Delhi

حکومت نے دیسی جدید ٹیکنالوجی اور پیچیدہ نظام تیار کرکے ملک کو خود کفیل بنانے کے لیے خاطر خواہ اقدامات کیے ہیں۔ حکومت کی جانب سے ٹیکنالوجی سے بھرپور دفاعی آلات اور ہتھیاروں کی تیاری اور ملک کی دفاعی پیداوار کے ماحولیاتی نظام کی تشکیل کے لیے کیے گئے اقدامات درج ذیل ہیں:

دفاعی حصول کا طریقہ کار (ڈی اے پی 2020) مقامی ذرائع سے زیادہ سے زیادہ دفاعی ساز و سامان حاصل کرنے اور گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے وضع کیا گیا ہے۔ حکومت ہند نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ سرمائے کے حصول کے لیے سب سے ترجیحی آپشن ’ملک کے اندر ڈیزائن  کردہ، تیار کردہ اور مینوفیکچر کردہ خریدیں (آئی ڈی ڈی ایم)‘ زمرہ کا سامان ہے، جس کے بعد ’(ہندوستانی) خریدیں‘زمرہ ہے۔ ’بنائیں‘ زمرہ جات کا مقصد نجی شعبے سمیت ہندوستانی صنعتی ماحولیاتی نظام کی زیادہ سے زیادہ شرکت کے ذریعے خود انحصاری کے مقصد کو حاصل کرنا ہے۔

میک-I، ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ فنڈ (ٹی ڈی ایف) اور دفاعی مہارت کے لئے اختراع (آئی ڈی ای ایکس) منصوبوں کے لیے حکومتی فنڈنگ کے التزامات متعارف کرائے گئے ہیں۔ ڈی آر ڈی او کے ذریعہ چلائی جارہی ٹی ڈی ایف اسکیم ایم ایس ایم ای اور اسٹارٹ اپس کے اجزاء، مصنوعات، سسٹمز اور ٹیکنالوجیز کی ملک کے اندر تیاری کی حمایت کرتی ہے۔ ٹی ڈی ایف اسکیم کے تحت فنڈنگ کو 10 کروڑ روپے سے بڑھا کر 50 کروڑ روپے فی پروجیکٹ کیا گیا تھا، اور آئی ڈی ای ایکس پرائم اسکیم کے تحت اسے 1.5 کروڑ روپے سے بڑھا کر 10 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے، اس سے ’دفاع میں آتم نربھرتا‘ کے وژن کو مزید فروغ حاصل ہوگا۔

دفاعی ساز و سامان اور پلیٹ فارموں کی چار ’مثبت ملک کے اندر تیار کردہ ساز و سامان کی فہرست‘ جن کی درآمد پر پابندی ہوگی۔

ڈی آر ڈی او کا ’ڈیولپمنٹ و پروڈکشن پارٹنر (ڈی سی پی پی)‘ ماڈل لاگو کیا گیا ہے جہاں سسٹم ڈیولپمنٹ پروجیکٹوں میں انڈسٹری کو ڈی سی پی پی کے طور پر لیا جاتا ہے۔ ڈیولپمنٹ اور پروڈکشن یونٹس دونوں صنعت کے ذریعہ لائف سائیکل سپورٹ کے ساتھ تیار کیے جاتے ہیں۔

ڈی آر ڈی او کی جانچ کی سہولیات کو صنعتوں کے لیے استعمال کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ جانچ کی سہولیات ڈی آر ڈی او کی ویب سائٹ پر درج کی گئی ہیں اور ان کے بارے میں نوٹیفائی کیا گیا ہے۔ صنعتیں ان سہولیات سے استفادہ کر رہی ہیں۔

دفاع اور ایرو اسپیس سے متعلق اشیاء کی مقامی پیداوار کو متحرک کرنے کے لیے اتر پردیش اور تمل ناڈو میں دو دفاعی صنعتی کوریڈور قائم کیے گئے ہیں۔

دفاعی تحقیق و ترقی کو صنعت، اسٹارٹ اپس اور اکیڈمی کے لیے کھول دیا گیا ہے جس کے دفاعی تحقیق و ترقی سے متعلق بجٹ کا 25 فیصد اس مقصد کے لیے مختص کیا گیا ہے۔ یہ مختلف موجودہ اسکیموں کے ذریعے لاگو کیا جارہا ہے اور نئی اسکیمیں تجویز کی گئی ہیں۔

دیسی ڈیزائن اور مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے مقامی ذرائع سے خریداری کے لیے بھی فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔ مالی سال 2023-24 کے لیے، وزارت دفاع (ایم او ڈی) کے کیپٹل ایکوزیشن بجٹ میں ملکی اور غیر ملکی خریداری کے درمیان 67.75:32.25 کے تناسب میں فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، وزارت دفاع نے اسٹارٹ اپس سے خریداری کے لیے 1500 کروڑ روپے خرچ کرنے کی بھی ہدایت دی ہے۔

  • ڈی سی پی پی / پی اے/ ایل ایس آئی سے ٹیکنالوجی کی منتقلی (ٹی او ٹی) کے لئے کوئی فیس وصول نہیں کی جا رہی ہے۔
  • صنعتوں کو ڈی آر ڈی او کے پیٹنٹ کے لیے مفت رسائی فراہم کی گئی ہے۔
  • سسٹمز کی فہرستیں جو صرف صنعت کے ذریعہ تیار کی جائیں گی ڈی آر ڈی او نے شناخت کی ہیں۔ وزارت دفاع کی طرف سے بھی یہی اعلان کیا گیا ہے۔ ڈی آر ڈی او ایسے نظام تیار نہیں کرے گا۔
  • ڈی آر ڈی او نوجوانوں کو (انٹرن شپس، اپرنٹس شپ، بی ٹیک، ایم ٹیک کورسز میں الیکٹیو) ہنر مند بنا رہا ہے، تاکہ دفاعی صنعتوں کو تیار کیا جاسکے۔

پچھلے تین سالوں میں سروسیز میں شامل کرنے کے لیے 43 ڈی آر ڈی او کے ڈیزائن / تیار کیے جانے والے نظاموں یعنی 2021 میں 11، 2022 میں 25 اور 2023 میں 7 کے لیے قبولیت کی ضرورت (اے او این) کو منظوری دی گئی ہے۔

پچھلے تین مالی سالوں (2020-21 سے 2022-23) کے دوران، دفاعی سازوسامان کی سرمایہ کاری کے لیے 122 معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں، جن میں سے کل معاہدوں کی مالیت کے 87 فیصد حصہ والے 100 معاہدوں پر دفاعی ساز و سامان کی سرمایہ کاری کے لئے ہندوستانی دکان داروں کے ساتھ دستخط کیے گئے ہیں۔

2021-22 کے مقابلے میں سال 2013-14 کے لیے دفاعی شعبے میں درآمدات برآمد کا تناسب ذیل میں دیا گیا ہے۔

(کروڑ روپے میں)

سال

2013-14

2021-22

درآمدات کی قیمت (سرمایہ + مالیات)

41,198.61

50,061.67

برآمدات کی قیمت

1,153

12,815

تناسب (برآمدات بمقابلہ درآمدات)

35.73

3.90

 

یہ جانکاری رکشا راجیہ منتری جناب اجے بھٹ نے آج لوک سبھا میں جناب چندر پرکاش جوشی اور محترمہ ریکھا ورما کے سوالوں کے تحریری جواب میں دی۔

*******

( ش ح ۔ق ت ۔ م ر) 

U.No. 7958



(Release ID: 1945749) Visitor Counter : 82


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu