الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
شہریوں کی زندگیوں کو یکسر بدلنے کے لئے ٹیکنالوجی کے استعمال میں بھارت کی کامیابی ایک مطالعے کے لائق معاملہ ہے : وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر
کئی سالوں سے، بھارت کے بارے میں یہ بیانیہ عام رہا ہے کہ حکمرانی غیر فعال ہے ، جو عوام تک پہنچنے میں ناکام رہتی ہے : وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر
ڈیجیٹل انڈیا فریم ورک نے نوجوان بھارتیوں کی پوری نئی نسل کے اعتماد میں اضافہ کیا ہے : وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر
وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر نے ورلڈ بینک ڈیجیٹل اکنومی کانکلیو- 2023 سے خطاب کیا
Posted On:
03 AUG 2023 8:16PM by PIB Delhi
ہنر مندی کے فروغ اور انٹرپرینیورشپ اور الیکٹرانکس اور آئی ٹی کے مرکزی وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے ورلڈ بینک ڈیجیٹل اکنومی کانکلیو- 2023 سے خطاب کیا، جہاں انہوں نے شہریوں کی زندگیوں کو یکسر تبدیل کرنے کے لئے ٹیکنالوجی کے استعمال میں ایک مطالعے کے لائق معاملے کے طور پر بھارت کی کامیابی کو اجاگرکیا ۔ انہوں نے گزشتہ نو سالوں میں ڈیجیٹل انڈیا کے ذریعے حاصل کیے گئے سنگ میلوں کے بارے میں بتایا ، جس نے 2026 ء تک پانچ ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت کی طرف ملک کی تیز رفتار پیش رفت کو متحرک کیا ہے ۔
وزیر موصوف نے کہا کہ "2015 ء میں، ڈیجیٹل انڈیا کے آغاز کے ذریعے، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے تین وسیع اہداف - ٹیکنالوجی کے ذریعے شہریوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے، نظم و نسق اور جمہوریت کو متاثر کرنے اور اختراعی معیشت کے لئے ایک نظام کو مزید وسعت دینے اور تخلیق کرنے کے ذریعے غیر روایتی توقعات کا تعین کیا تھا ۔ گزشتہ نو سالوں کے دوران، بھارت نے ٹیکنالوجی کی تخلیق میں سبقت حاصل کی ہے ۔
جناب راجیو چندر شیکھر نے اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ کس طرح سرکاری خدمات کے ڈیجیٹلائزیشن نے غیر رسمی شعبوں کو باضابطہ بنانے میں سہولت فراہم کی ہے ، جو اب ڈیجیٹل ادائیگیوں اور بہت چھوٹی رقم کے قرض کا استعمال کرتے ہیں۔ یہ خدمات ، جو انڈیا اسٹیک کا حصہ ہیں ، اب ان ممالک کو پیش کی جا رہی ہیں ، جو حکمرانی کو ڈیجیٹل پر مبنی بنانے کے خواہشمند ہیں۔
وزیر موصوف نے مزید کہا کہ ’’ سرکاری خدمات کے ڈیجیٹائزیشن نے غیر رسمی شعبوں ، جیسے خوانچہ فروشوں کو باضابطہ بنانے میں سہولت فراہم کی ہے، جو اب ڈیجیٹل ادائیگیوں اور بہت چھوٹے قرض کا استعمال کرتے ہیں۔ یو پی آئی اور آدھار جیسی پہل سمیت انڈیا اسٹیک کے ذریعے لائی گئی تبدیلی نے نہ صرف حکمرانی کو بہتر کیا ہے بلکہ ایک متحرک اختراعی ماحولیاتی نظام بھی تیار کیا ہے۔ زندگیوں کو بدلنے کے لئے ٹیکنالوجی کی تعیناتی میں بھارت کی کامیابی میں دوسرے ممالک نے دلچسپی ظاہر کی ہے ، جو اپنی معیشتوں اور حکمرانی کو ڈیجیٹل پر مبنی بنانے کے خواہاں ہیں۔ ‘‘
وزیر موصوف نے ورلڈ بینک کے ایگزیکٹوز کے ساتھ بات چیت کے دوران ، اس بارے میں بتایا کہ کس طرح حکومت کو غیر فعال طرز حکمرانی سے بحال کیا گیا ، جس نے دور دراز کے علاقوں میں رہنے والے لوگوں میں وسائل کی تقسیم کو روک دیا تھا ۔
وزیر موصوف نے وضاحت کی کہ ’’ کئی سالوں سے، بھارت کے بارے میں بیانیہ کہ باصلاحیت لوگوں کے ساتھ ایک ٹیکنالوجی پر مبنی ملک ہونے کے باوجود، غیر فعال حکمرانی کے مسئلے کے ارد گرد گھومتا رہا ہے ، جو لوگوں تک پہنچنے میں ناکام رہا۔ اس میں بھارت کو حکمرانی میں درپیش چیلنجوں کی وضاحت کی گئی۔ تاہم، 2015 ء میں، جب ڈیجیٹل انڈیا کا آغاز کیا گیا، ٹیکنالوجی کی توقعات اور نتائج کے لئے ایک نظام اور فریم ورک متعارف کرایا اور سمجھا یا گیا۔ اس سے نوجوان بھارتیوں کی پوری نئی نسل کے اعتماد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔ ‘‘
********
ش ح۔ ع م ۔ ع ا
(U.No. 7952 )
(Release ID: 1945693)