کانکنی کی وزارت

اہم معدنیات کے شعبے میں خودکفیل بننے کیلئے حکومت کی طرف سے اٹھائے جانے والے قدم

Posted On: 02 AUG 2023 2:19PM by PIB Delhi

ہندوستان لیتھیم ، نیکل، تانبا اور کوبالٹ جیسی اہم معدنیات کے لئے درآمدات پر منحصر رہا ہے۔ سال 23-2022 کے دوران اہم معدنیات کی درآمدات کی تفصیل درج ذیل ہے:

#

اہم معدنیات

ایچ ایس کوڈ

 درآمدات(2022-23)

درآمدات پر انحصار کا فیصد

مقدار ٹن میں

قیمت کروڑ رروپئے میں

1

کوبالٹ

2605

0.25

0.18

100%

81052020

171.36

72.02

2

خام تانبا اور کنسنٹریٹ

2603

11,78,919.88

27,374.43

93%

3

لیتھیم

28252000

1,119.78

552.53

100%

28369100

1,025.03

179.01

4

نیکل

2604

20

0.04

100%

7502

32,298.21

6,549.34

مآخذ: محکمہ کامرس

کانوں کی وزارت نے سونا، چاندی، تانبا، زنک، سیسہ، نیکل، کوبالٹ، پلیٹینم معدنیات، ہیرے وغیرہ کا گروپ جس کا ذکر ایم ایم ڈی آرقانون  کے مجوزہ 7ویں شیڈول میں کیا گیا ہے،  جیسی گہرائی میں موجود اور اہم معدنیات کے لیے قانون میں ایکسپلوریشن لائسنس متعارف کرانے کے لیے کان اور معدنیات  (ترقی اور ضابطہ) قانون، 1957 میں ترمیم کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ نیلامی کے ذریعے ملنے والا ایکسپلوریشن لائسنس ،لائسنس دہندہ کو قانون کے نئے ساتویں شیڈول میں مذکور اہم اور گہرائی میں موجود معدنیات کے لیے جانچ پڑتال اور امکانی کارروائیاں کرنے کی اجازت دےگا۔ ایکسپلوریشن لائسنس ہولڈر کے ذریعے دریافت کیے گئے بلاکس کو مقررہ ٹائم لائن کے اندر کان کنی کے لیز کے لیے نیلام کیا جائے گا۔ ایکسپلوریشن ایجنسی کان کنی لیز ہولڈر کے ذریعہ قابل ادائیگی نیلامی پریمیم میں حصہ کا حقدار ہوگی۔ مجوزہ ایکسپلوریشن لائسنس اہم اور گہرائی میں موجود معدنیات کے لیے معدنیات کی تلاش کے تمام شعبوں میں پرائیویٹ سیکٹر کی شرکت کی سہولت، حوصلہ افزائی کرے گا۔

وزارت نے مزید تجویز کی ہے کہ قانون  کے پہلے شیڈول کے حصہ-بی میں متعین جوہری معدنیات کی فہرست سے لیتھیم والی معدنیات سمیت بعض معدنیات کو خارج کر دیا جائے۔ یہ معدنیات خلائی صنعت، الیکٹرانکس، مواصلات، توانائی کے شعبے، برقی بیٹریوں میں مختلف طریقے سے استعمال کیے جاتے ہیں اور ہندوستان کے خالص صفر اخراج کے عزم میں اہمیت کی حامل  ہیں۔ جوہری معدنیات کی فہرست میں ان کے شامل ہونے کی وجہ سے، ان کی کان کنی اور تلاش سرکاری اداروں کے لیے مخصوص ہے۔ پہلے شیڈول کےحصہ- بی سے ان معدنیات کو ہٹانے کے بعد ان معدنیات کی تلاش اور کان کنی نجی شعبے کے لیے بھی کھول دی جائے گی۔ اس کے نتیجے میں ملک میں ان معدنیات کی تلاش اور کان کنی میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔

کانوں کی وزارت نے 19.05.2023 کو عام لوگوں، ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں، کان کنی کی صنعت کے اسٹیک ہولڈرز، صنعت کی انجمنوں اور دیگر افراد اور اداروں سےنیلامی کیے جانے والے لیتھیم کے بلاک کی  اوسط فروخت کی قیمت اور تخمینہ شدہ وسائل کی قیمت کے حساب کتاب کے طریقہ کار پر تبصرے / تجاویز طلب کی ہیں۔

کانوں کی وزارت نے حال ہی میں 30 معدنیات کی فہرست جاری کی ہے جو ہمارے ملک کے لیے اہم ہیں۔ ان اہم معدنیات کی شناخت سے ملک کے معدنی وسائل کی ترقی کو حکمت عملی سے ترجیح دینے میں مدد ملے گی۔ پچھلے کچھ سالوں میں، جیولوجیکل سروے آف انڈیا (جی ایس آئی) نے اپنا زور بلک کموڈٹیز سے لے کر گہرے اور اہم معدنیات کی طرف منتقل کر دیا ہے۔ایف ایس 2015-16 سے ایف ایس 2021-22 تک،  جی ایس آئی نے گہرائی میں موجود اور اہم معدنیات پر معدنیات کی تلاش کے 503 منصوبوں کو انجام دیا۔ایف ایس 2022-23 میں، گہرائی میں موجود معدنیات کی تلاش پر بڑھتے ہوئے زور کے جواب میں 123 منصوبے شروع کیے گئے ہیں۔ موجودہ فیلڈ سیزن 24-2023 میں، جی ایس آئی نے گہرائی میں موجود  اور اہم معدنیات پر 122 تلاش کے منصوبے شروع کیے ہیں۔

یہ معلومات کوئلہ، کانوں اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ق ت۔ع ن

(U: 7859)



(Release ID: 1944994) Visitor Counter : 100