صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ملک میں سرکاری  اور پرائیویٹ طبی انسٹی ٹیوٹ کو منضبط کرنے سے متعلق اَپ ڈیٹ


میڈیکل اسسمنٹ اور ریٹنگ بورڈ (ایم اے آر بی) میڈیکل اداروں (سرکاری اور پرائیویٹ) کی شرح بندی اور اندازہ لگانے کے لیے قائم کئے گئے ہیں

طبی اداروں کی قومی کونسل سرکاری کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ کلینیکل اداروں کے رجسٹریشن اور ریگولیشن کے لیے تشکیل دی گئی ہے

Posted On: 01 AUG 2023 2:23PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت پروفیسر ای پی سنگھ باگھیل نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت ہند نے این ایم سی کی جانب سے وضع کردہ معیارات کے ساتھ اپنی تعمیل کے لیے طبی اداروں (سرکاری اور پرائیویٹ) کی شرح بندی اور اندازہ لگانے کے لیے قومی میڈیکل کمیشن ایکٹ 2019 کے تحت طبی جائزے اور شرح بندی بورڈ ایم اے آر بی قائم کیا ہے۔ اس کے علاوہ، انڈین میڈیکل کونسل (پروفیشنل کنڈکٹ  ایتھکیٹ اور ایتھک) ریگولیشن 2002  کی شقوں کے مطابق، جو انڈین میڈیکل کونسل ایکٹ 1956  کے تحت جاری کیے گئے ہیں،ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں یا متعلقہ ریاسی میڈیکل کونسل میں صحت اور خاندانی بہبود کے ڈائرکٹوریٹ کی جانب سے  طبی لاپرواہی سے متعلق معاملات اور شکایتیں نمٹائی گئی ہیں۔ اگر اسٹیٹ میڈیکل کونسل کی جانب سے کئے گئے فیصلے سے کوئی شکایت کنندہ یا ریسپونڈنٹ مطمئن نہیں  ہے تو وہ ایتھک اور رجسٹریشن میڈیکل بورڈ، نیشنل میڈیکل کمیشن میں اپیل دائرہ کرسکتا ہے یا کرسکتی ہے۔

مریضوں کو سستی اور معیاری حفظان صحت کی خدمات فراہم کرنے کے مقصد سے دوا کے تسلیم شدہ نظام سے تعلق رکھنے والے پرائیویٹ کلینکل اداروں کے ساتھ ساتھ حکومت (مسلح افواج کو چھوڑ کر) کے رجسٹریشن اور ریگولیشن کے لیے کلینکل اسٹیبلشمنٹ (رجسٹریشن اور ریگولیشن) ایکٹ 2010 (سی ای ایکٹ 2010) کے تحت کلینکل اداروں کے لیے نیشنل کونسل قائم کی گئی ہے۔ سی ای ایکٹ 2010 کے مطابق کلینیکل اسٹیبلشمنٹ کے لیے ضروری ہے تاکہ  مرکز یا ریاستی حکومت کی طرف سے جاری کئے گئے معیاری علاج کے رہنما خطوط (ایس پی جیز) کی تعمیر کو یقینی بنانے سمیت رپورٹوں اور دیگر شرائط ریکارڈس کے رکھ رکھاؤ، عملے کی کم از کم ضرورت، خدمات اور سہولتوں کے کم از کم معیارات کی شرائط کو پورا کیا جاسکے۔ اور ان کی جانب سے چارج کردہ شرحوں کو ایک نمایاں مقام پر ظاہر کیا جائے۔ سی ای ایکٹ 2010 اسپتالوں کے رجسٹریشن کی منسوخی کی گنجائش بھی فراہم کرتا ہے بشرطیکہ رجسٹریشن کی شرائط کو ترتیب دیا گیا ہو۔ اور اس تاریخ تک سی ای ایکٹ 2010 بارہ ریاستوں اور سات مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی جانب سے اپنایا گیا ہو۔ کسی بھی لحاظ سے طبی خدمات میں کمی سے متعلق شکایتیں کنزیومر پروٹکشن ایکٹ 1986 (ترمیم شدہ 2019) کے تحت صارفین کے تنازع کو دور کرنے کے ضلع / ریاست / قومی صارف کے تنازع کو دور کرنے کے فورموں میں داخل کی جاسکتی ہیں۔

*************

( ش ح ۔ ح  ا ۔ را (

U. No.7820



(Release ID: 1944640) Visitor Counter : 103


Read this release in: English , Bengali , Tamil , Telugu