جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
حکومت توانائی اور سب کے لیے خوراک کی یقینی فراہم کے تئیں پرعزم ہے- مرکزی وزیر مملکت بھگونت کھوبا
بھارت قابل تجدید توانائی کے میدان میں تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے
Posted On:
30 JUL 2023 10:39AM by PIB Delhi
کیمیاوی مادوں اور کیمیاوی کھادوں کے نیز نئی و قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر مملکت جناب بھگونت کھوبا نے نیشنل پورٹل فار روف ٹاپ سولر انرجی کے ایک سال پورا ہونے کے موقعے اور قابل تجدید توانائی کی کل ہند ایسوسی ایشن (اے ٓئی آر ای اے) کے یوم تاسیس کے موقع پر اجتماع سے خطاب کیا۔ یہ تقریب بھارت کے قابل تجدید توانائی فیسٹیول کے طور پر منائی گئی ، جس میں توانائی کی حفاظت اور مستحکم توانائی کے حصول کے تئیں ملک کے عزم کو اجاگر کیا گیا۔ اس موقع پر گوا کے وزیر اعلیٰ پرمود ساونت اور وزیر توانائی سُدین دھولیکر بھی موجود تھے۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جناب بھگونت کھوبا نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ حکومت تمام شہریوں کو توانائی اور خوراک کی یقینی فراہمی میں اپنا بھرپور تعاون دے رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کوپ 2015 کانفرنس میں اعلان کردہ 2022 تک جی ڈبلیو 175 قابل تجدید توانائی (فوسیل فیول) بھارت کا دور اندیشی پر مبنی مقصد مقررہ وقت سے پہلے ہی پورا ہو گیا ہے اور اس شاندار کامیابی کو عالمی برادری نے سراہا ہے ۔ اس کامیابی کے بعد، کوپ 26 کانفرنس میں، وزیر اعظم نے 2070 تک مضر صحت گیسوں کے اخراج کو مکمل طور پر خرچ کرنے کے حتمی مقصد کے ساتھ 2030 تک قابل تجدید توانائی کے 500 گیگا واٹ تک پہنچنے کے بھارت کے نئے نشانے کا ذکر کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت کوپ - 15 میں طے شدہ مقاصد کو حاصل کرنے والے واحد ملک کے طور پر فخر کے ساتھ کھڑا ہے، لیکن مضر صحت گیسوں کے مکمل اخراج کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے اب بھی بہت کام باقی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے امریکہ اور فرانس کے حالیہ کامیاب دوروں پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ یہ دورے تمام شعبوں میں اپنے مقاصد اور خوابوں کو پورا کرنے کے لیے بھارت کے مضبوط عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔
حکومت ہند کی طرف سے اٹھائے گئے اہم اقدامات میں سے ایک قابل تجدید توانائی کے لیے پروڈکشن لنکڈ سبسڈی (پی ایل آئی) اسکیم کا آغاز ہے۔ اس اسکیم کا مقصد توانائی کے شعبے میں خود کفالت اور مقامی پیداوار کو فروغ دینا ہے۔ اس اسکیم کے تحت 1500 کروڑ روپے کی جنریشن سے منسلک سبسڈی کا اعلان کیا گیا ہے، جس میں سے 19500 کروڑ روپے کی لاگت سے 65 گیگاواٹ صلاحیت کے سیٹ شروع کیے گئے ہیں۔ سال 2030 تک بھارت نے 500 گیگا واٹ کا کل نشانہ مقرر کیا ہے جس میں سے 280 گیگا واٹ شمسی توانائی سے حاصل ہوگا۔
صاف توانائی کے ذرائع کو حاصل کرنے میں بھارت کی شراکت کے ساتھ ہم آہنگ، حکومت نے نیشنل ہائیڈروجن مشن کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے 17,500 کروڑ روپے کی پیداوار سے منسلک سبسڈی اسکیم کا اعلان کیا ہے۔ اس ہائیڈروجن اسکیم کو سپورٹ کرنے کے لیے ضابطے تیار کیے جا رہے ہیں۔
گوا کے وزیر اعلیٰ پرمود ساونت نے ماحول کے لیے سازگار اور صاف ستھری توانائی کے میدان میں ریاستی حکومت کی قیادت کو اجاگر کیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مضر صحت گیسوں کے اخراج کو مکمل طور پر ختم کرنے کے گوا کے مقصد کو حاصل کرنے میں مثبت کردار ادا کرے گا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے 30 جولائی 2022 کو روف ٹاپ سولر پاور کے لیے قومی پورٹل کا آغاز کیا ۔
************
ش ح۔ا س ۔ ت ح
(U: 7735)
(Release ID: 1944142)
Visitor Counter : 131