الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

ہندوستان وزیر اعظم کی صاحب بصیرت  قیادت میں اپنے سیمی کنڈکٹر عزائم کو حاصل کرنے کی طرف تیزی سے پیش قدمی کر رہا ہے: سیمی کان انڈیا  2023 کے دوسرے دن وزیرمملکت  راجیو چندر شیکھر


سیمی کنڈکٹر صنعت کے  لیڈروں نے عالمی سیمی کنڈکٹر  ماحولیاتی نظام میں ہندوستان کی مضبوط، متحرک اور مسابقتی موجودگی کے لیے حکمت عملی پر غور و خوض کیا

Posted On: 30 JUL 2023 9:09AM by PIB Delhi

الیکٹرانکس اور آئی ٹی اور ہنرمندی کی ترقی اور انترپرینیورشپ کے مرکزی وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے تین روزہ سیمی کان انڈیا  2023 کے دوسرے دن خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ سیمی کان انڈیا  کانفرنس 2023 سیمی کنڈکٹر صنعت کے تئیں ہندوستان کے بڑھتے ہوئے عزم کو ظاہر کررہی ہے اور اس بارے میں بتایا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صاحب بصیرت  قیادت میں ہندوستان کس طرح سے  اپنے سیمی کنڈکٹر عزائم کے حصول کے لئے تیزی سے  آگے بڑھ رہا ہے۔

تین روزہ سیمی کان انڈیا 2023 کانفرنس کے دوسرے دن صنعت، اکیڈمی اور حکومت کی جانب سے بڑی تعداد میں شرکت دیکھی گئی۔ نیکسٹ-جن کمپیوٹنگ کے سیشن میں، شری بالاجی بکتھا، سی ای او، وینٹانا مائیکرو سسٹمز نے ڈیجیٹل آٹونومی  اور آر آئی ایس سی- V کے ذریعے چلنے والے  خودمختار ڈیٹا سینٹر انفراسٹرکچر کے بارے میں اہم پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔ شری راجہ کوڈوری، سی ای او، مہیرا اے آئی نے کمپیوٹنگ کے مستقبل پر روشنی ڈالی اور اسٹارٹ اپس کے لیے وقت اور مالی وسائل کی قدر پر زور دیا۔

سیمی کنڈکٹر پیکیجنگ سمیت مختلف متعلقہ موضوعات پر غور و خوض کرنے کے لیے پینل مباحثوں کا اہتمام کیا گیا۔ جناب گرشرن سنگھ، ایس وی پی، مائیکرون ٹیکنالوجی؛ جناب جیفری چن، سمٹیک؛ جناب نوبورو یوشیناگا، ڈسکو؛ اور جناب راجا ونے، ایئر لیکوڈ نے ہندوستان میں مائیکرون کی اسمبلی، ٹیسٹنگ، مارکنگ اور پیکجنگ (اے ٹی ایم پی) پلانٹ کی سپلائی چین کی حکمت عملی اور روڈ میپ کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ پینل کی قیادت ڈاکٹر ہیم تکیار، مائکرون ٹیکنالوجی اور دیگر معززین - پروفیسر تمالا راؤ، جارجیا ٹیک؛ ڈاکٹر سوریا بھٹاچاریہ، آئی ایم ای سنگاپور؛ جناب دیوان ائیر، امکور، اور جناب امرت منوانی، سہاسر نے ہندوستان میں سیمی کنڈکٹر پیکیجنگ کی مستقبل کی کارکردگی کو آگے بڑھانے میں پیکیجنگ تحقیق اور اختراع کی اہمیت پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ پینلسٹس نے بڑے پیمانے  پر تحقیق و ترقی میں ہندوستان کی صلاحیت پر روشنی ڈالی اور کس طرح کنسورشیا ماڈل اور صنعت سے متعلقہ تحقیق کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے۔

’’اگلی نسل کے ڈیزائن‘‘ پر ہونے والے مباحثوں نے سیمی کنڈکٹر انڈسٹری میں جدید ترین پیشرفت اور مستقبل کے امکانات کو دریافت کیا۔ جناب لارس ریگر،  این ایکس پی سیمی کنڈکٹرز نے ہندوستان میں خود مختار اور الیکٹرک وہیکلز (ای ویز) کی ترقی کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے اس حقیقت پر زور دیا کہ سافٹ ویئر اور ڈیجیٹل جڑواں ٹیکنالوجیز اہمیت حاصل کررہی ہیں ، چارجنگ اور ڈرائیونگ کے لیے اسمارٹ فون جیسے جدید تجربات پر توجہ مرکوز  کرتے ہوئے۔ ہندوستانی  یونی کارن این ایکس پی کے لئے خواہشمند شراکت داروں کے طور پر دیکھا جاتا ہے، جو اختراعی منظرنامے کو مزید تقویت بخشتی ہے۔

جناب آنند راما مورتی، مائیکرون ٹیکنالوجی ؛ جناب نوین بشنوئی، مارویل؛ جناب ہتیش گرگ، این ایکس پی سیمی کنڈکٹرز؛ محترمہ مالنی نارائنامورتی، رینساس؛ جناب بالاجی سوری راجن، سیم سنگ سیمی کنڈکٹر انڈیا آر اینڈ ڈی سینٹر اور جناب نیل گالا، انکور سیمی کنڈکٹرز  پر مشتمل پینل نے اس بات پر غور و خوض کیا کہ کس طرح  سے ابھرتے ہوئے ڈیزائنز فیب لوڈنگ کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ انہوں نے  اے آئی اور ڈیٹا سینٹرز کے لیے کسٹم کمپیوٹنگ کی اہمیت پر زور دیا اور آٹو موٹیو انڈسٹری میں ترقی کی صلاحیت کو اجاگر کیا۔

ہندوستان میں مستقبل کے ڈیزائن اور سرمایہ کاری کے مواقع پر پینل مباحثہ جناب ونود دھام کی طرف سے شروع کیا گیا  جس میں سیمی کنڈکٹر انڈسٹری میں ہندوستان کی پوزیشن کو مضبوط بنانے کے لیے چپ ڈیزائن اسٹارٹ اپس کی حمایت پر توجہ مرکوز کی گئی۔ جناب  جناب  گوتم سنگھ سمیت دیگر شرکاء، فرمیونک ڈیزائن؛ جناب  راکیش ملک، ورویسیمی مائیکرو الیکٹرانکس؛ جناب دیپک شپیٹی، مورفنگ مشین، جناب جیوتھیس اندرا بھائی، نیتراسیمی؛ جناب  نارائن راؤ، ایکارڈ سافٹ ویئر اینڈ سسٹمز اور جناب ونائک ڈالمیا، ڈی وی 2 جے ایس انوویشن نے چپ ڈیزائن، پیکیجنگ، ٹیسٹنگ، اور سپلائی چینز کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ پینل نے ہندوستان میں چپ ڈیزائن اور سیمی کنڈکٹر سے متعلقہ صنعتوں میں بے پناہ امکانات اور مواقع پر تبادلہ خیال کیا، اس شعبے میں جدت اور ترقی کو فروغ دینے میں حکومت کی مضبوط حمایت اہم کردار ادا کرتی ہے۔

اس دن   ہندوستانی سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام میں سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنے پر بھی روشنی ڈالی۔ اس پر، جناب گنی سبرامنیم، سیلسٹا کیپٹل اور جناب سدیپتو سنیگراہی، میٹرکس پارٹنرز نے ماضی میں قابل عمل اور مارکیٹ کی عدم موجودگی کو واضح کرتے ہوئے، سیمی کنڈکٹر اسٹارٹ اپس میں تاریخی اور موجودہ دلچسپی کو اجاگر کیا۔ جناب ستیش اندرا، اینڈیا پارٹنرز نے اس بات پر زور دیا کہ سرمائے کی کمی کوئی رکاوٹ نہیں ہے کیونکہ یہ ٹیلنٹ کی پیروی کرتا ہے، جبکہ جناب راما بیتمنگلکر، کوال کم وینچر نے حکومت کی کوششوں کی تعریف کی اور ان کے ہارڈویئر ایکسلریٹر اور مینٹرشپ پروگراموں پر تبادلہ خیال کیا۔

انڈیا سیمی کنڈکٹر ریسرچ سینٹر (آئی ایس آر سی) کے روڈ میپ پر پینل مباحثہ میں، جناب مکیش کھرے، آئی بی ایم سیمی کنڈکٹرز؛ پروفیسر تملا راؤ، جارجیا ٹیک؛ جناب اجے سود، حکومت ہند میں پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر؛ جناب سری سماویدم ایس وی پی، آئی ایم ای سی اور جناب سریندر سنگھ، سابق ڈائریکٹر، ایس سی ایل نے ہندوستان میں سیمی کنڈکٹر ریسرچ کے روڈ میپ پر غور کیا۔ آئی ایس آر سی کا وژن تین اجزاء   : اکیڈمک، صنعت اور ویلیوم مینوفیکچرنگ کے ساتھ جدید سیمی کنڈکٹر اور پیکیجنگ ٹیکنالوجیز میں جدت طرازی کے لیے ایک عالمی معیار کا تحقیقی ادارہ قائم کرنا ہے ۔

سیمی کنڈکٹر اور الیکٹرانکس انڈسٹری کے نامور مقررین – اپلائیڈ میٹریلز کے ڈاکٹر رمن اچوتھا رمن؛  جناب شیش وردراجن، لام ریسرچ؛ جناب احمد خان، کے ایل اے اور جناب پربھو راجہ، اپلائیڈ میٹریلز نے اپنے خیالات کا تبادلہ کیا کہ کس طرح ہندوستان عالمی منظر نامے سیمی کنڈکٹر آلات کی اختراع اور لچکدار سیمی کنڈکٹر سپلائی چین کے لیے تحقیق میں اس کے بڑھتے ہوئے کردار   میں اپنی شناخت بنا سکتا ہے ۔ مقررین نے باہمی تعاون کے ساتھ مسائل کے حل کی اہمیت پر زور دیا کیونکہ سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کے چیلنجز تیزی سے پیچیدہ ہوتے جا رہے ہیں۔

"ایک پائیدار سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام کی تعمیر" کے موضوع پر ایک بصیرت انگیز سیشن کی قیادت جناب جتیندر چڈا، وی پی، گلوبل فاؤنڈریز نے کی۔ صنعت کے اہم شخصیات، یعنی جناب ڈیوڈ ریڈ، سی ای او، ویدانتا سیمی کنڈکٹرز لمیٹڈ؛ جناب ڈیوڈ کرک، گلوبل سلوشنز ڈائریکٹر، جیکبز، اورجناب دیگنتا شرما، آئی این او ایکس گروپ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کی ترقی میں سہولت فراہم کرنے میں حکومت کے تعاون کو تسلیم کیا اور اس شعبے کی اسٹریٹجک اہمیت پر توجہ دینے کے لئے تعریف کی۔ پینل میں شامل  افراد نےسیمی کنڈکٹر انڈسٹری کی سرمایہ کاری کی نوعیت اور ہندوستان میں اس کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے بنیادی ڈھانچے، ٹیکنالوجی اور انسانی وسائل میں سرمایہ کاری کی ضرورت کو تسلیم کیا۔

’’سیمی کنڈکٹر  کی پائیدار صنعت کے لئے  سیمی کنڈکٹر سپلائی چین ‘‘ پر منعقد اجلاس میں ، جناب سری نواس ستیہ، صدر اور ایم ڈی، اپلائیڈ میٹریلز نے کہا کہ عالمی سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ انڈسٹری کے دائرے میں، ایک پائیدار سپلائی چین کو اپنانے کی طرف ایک قابل ذکر تبدیلی آئی ہے۔ جناب پال چھابرا، وی پی، گلوبل سپلائی چین، اپلائیڈ میٹریلز نے ایک مضبوط سیمی کنڈکٹر سپلائی چین ماحولیاتی نظام کی ترقی اور  نشوونما میں درپیش چیلنجوں کے بارے میں بات کی، جو کہ ہندوستان میں ایک اہم موقع پیش کرتا ہے۔"سیمی ایکوپمنٹ سپلائی چین میں عالمی رجحانات اور اختراعات" پر پینل مباحثہ میں، سیمی کنڈکٹر آلات فراہم کرنے والی کمپنیوں کے صنعتی لیڈروں، یعنی جناب مائیکل ہولڈر، ای ایف ایف؛ جناب  جیکسن ہوانگ، فاکسسیمیکون انٹیگریٹڈ ٹیکنالوجیز؛ ڈاکٹر کیون ریسلر، کورس ٹیک؛ اور جناب فل بیروس، ایشور نے اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ کس طرح سے  سیمی کنڈکٹر آلات کی صنعت کو ایک کامیاب سپلائر کے طور پر  ترقی دی جاسکتی ہے۔

"ہندوستان میں ایک پائیدار گھریلو سیمی کنڈکٹر سپلائی چین کی تعمیر" پر پینل مباحثہ کے دوران، اس بات پر  توجہ مرکوز کی گئی کہ ہندوستانی سپلائرز کو سیمی کنڈکٹر سپلائی چین میں مؤثر طریقے سے داخل ہونے کے لئے کس چیز کی  ضرورت ہے۔ "عالمی سیمی کنڈکٹر سپلائی چینز کو راغب کرنا" پر پینل مباحثہ میں، سیمی کنڈکٹر صنعت سے تعلق رکھنے والے صنعت کاروں نے ہندوستان میں سیمی کنڈکٹر سپلائی چین کے قیام کے لیے ان عوامل کی کھوج کی جن پر غور کیا جانا چاہیے۔

************

ش ح ۔  ف ا    ۔ م   ص   

 (U:7727)



(Release ID: 1944119) Visitor Counter : 98