امور داخلہ کی وزارت

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی  کے وزیر جناب امت شاہ نے ’ڈاکٹر۔ اے پی جے عبدالکلام: میموریز نیور ڈائی  ‘ کتاب کا  آج رامیشورم میں اجرا کیا


مرکزی وزیر داخلہ نے ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام ہاؤس، مشن آف لائف گیلری میوزیم اور ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام نیشنل میموریل کا دورہ کیا، جناب امت شاہ نے  عالمی شہریافتہ رامیشورم مندر میں پوجا بھی کی

 اس کتاب’ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام: میموریز نیور ڈائی  ‘  کے ذریعہ  ملک بھر کے قارئین کو ڈاکٹر کلام کو جاننے، سمجھنے اور ان کی پیروی کرنے کا  یقیناًموقع  ملے گا

یہ کتاب ہندوستانی راکٹری، سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع کی تاریخ، ہندوستانی سیاست اور انتظامی نظام کی خوبصورت نمائندگی کرتی ہے

کتاب انڈیا 2020: اے ویژن فار دی نیو ملینیم میں، ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام نے ملک کے مستقبل کے لیے اپنا وژن رکھا، ان کے ویژن پر عمل کرتے ہوئے، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان ترقی یافتہ بننے کی راہ پر گامزن ہے

جب اپنی  جڑوں سے جڑا  ایک غریب آدمی جمہوریت کی چوٹی پر پہنچتا ہے، تب  وہ جمہوریت کو غریبوں کے لیے وقف کر دیتا ہے، یہ ڈاکٹر کلام اور جناب مودی نے کیا ہے

ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کا فشرمین کی کمیٹی سے انٹرنیشنل اسپیس کلب اور اخبار فروش سے اخبارات کی سرخیاں بننے تک ان کی جدوجہد کا کامیاب سفر ہے

ڈاکٹر کلام کی قیادت میں تیار کیے گئے اگنی میزائل کے کامیاب تجربے نے پوری دنیا کے سامنے ہندوستان کی میزائل طاقت کا مظاہرہ کیا

ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کا نام ڈی آر ڈی او اور اسرو کی تاریخ میں ان اداروں کو نئی سمت دینے کے لیے ہمیشہ سنہری حروف  میں لکھا جائے گا

ڈاکٹر عبدالکلام کے خوابوں کو  سچ  کرنے کے لیے وزیر اعظم مودی نے خلائی شعبے میں نئے اسٹارٹ اپس اور نوجوانوں کے لیے دروازے کھول دیے ہیں، وہ دن دور نہیں جب ہندوستان خلائی شعبے میں پوری دنیا کی قیادت کرے گا

ڈاکٹر کلام کا فطرت اور روحانیت سے گہرا تعلق تھا، یہ ان کی قیادت میں تیار کیے گئے میزائلوں پرتھوی، اگنی، آکاش، ناگ اور ترشول کے نام سے بھی ثابت ہوتا ہے

ڈاکٹر کلام نے ثابت کیا کہ انسانیت سب سے بڑا مذہب ہے

بحیثیت صدر جمہوریہ ، ڈاکٹر کلام نے ایسی مثالیں قائم کیں جو کئی برسوں سے عوامی زندگی میں لوگوں کے لیے قابل تقلید ہیں

Posted On: 29 JUL 2023 5:39PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی  کے وزیر جناب امت شاہ نے’ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام: میموریز نیور ڈائی  ‘  کتاب کا آج رامیشورم میں اجرا کیا ۔ مرکزی وزیر داخلہ نے ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام ہاؤس، مشن آف لائف گیلری میوزیم اور ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام نیشنل میموریل کا دورہ کیا۔ انہوں نے وویکانند میموریل کا بھی دورہ کیا۔ جناب امت شاہ نے عالمی شہرت یافتہ  رامیشورم مندر میں پوجا بھی کی۔ اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ رامیشورم مندر قدیم اور شاندار سناتن ثقافت کی علامت ہے۔ بھگوان شری رام نے شری رامیشورم میں بھگوان شیو کی پوجا کی جو 12 جیوترلنگوں میں سے ایک ہے۔ 'آدی تھروویزہ' کے مبارک موقع پر یہاں درشن کرنا ایک بہت ہی خوش قسمتی اور اچھا احساس ہے۔ میں نے بھولے ناتھ سے ہم وطنوں کی بھلائی اور ملک کی خوشحالی کے لیے دعا کی ہے۔ کتاب ’ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام: میموریز نیور ڈائی  ‘ کے اجرا کے  موقع پر مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر ایل مورگن سمیت کئی معززین موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001PG1I.jpg

جناب  امت شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس کتاب’ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام: میموریز نیور ڈائی  ‘  کے ذریعہ  ملک بھر کے قارئین کو ڈاکٹر کلام کو جاننے، سمجھنے اور ان کی پیروی کرنے کا  یقیناًموقع  ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس کتاب میں ہندوستانی راکٹری، سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع ، ہندوستانی سیاست اور انتظامی نظام کی خوبصورت نمائندگی اور ڈاکٹر کلام کی خواہشات اور تخیلات سے متعلق بہت سے واقعات کی تفصیل شامل ہے۔ اس کتاب میں ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام سے متعلق واقعات کی مکمل اور دیانتدارانہ تفصیل موجود ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0028QW9.jpg

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر نے کہا کہ یہ کتاب رامیشورم کے ایک غریب گھرانے میں پیدا ہونے والے ایک عام لڑکے کی ہندوستانی سیاست کی بلند یوں تک  پہنچنے کی جدوجہد کو سمجھنے میں بہت مددگار ثابت ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کتاب قارئین کے سامنے ڈاکٹر کلام کی ادب اور فن سے محبت، تھروکرل اور بھرتھیار کی نظموں کے بارے میں ان کی نصیحت اور ان کی زندگی کے بہت سے نامعلوم پہلوؤں کو سامنے لاتی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام ایک عظیم ٹیم  پلیئر تھے۔ انہوں نے  بندوبست کے اصولوں کو اپنی زندگی میں نافذ کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003MGYO.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ یہ کتاب برہموس پرائیویٹ لمیٹڈ کے بانی اور سی ای او ڈاکٹر شیوتھنو پلئی کے تجربے کو بیان کرتی ہے۔ اس کے مطابق جب ایس ایل وی  3- ای زیرو  1 ( SLV3-E01 )ناکام ہوا تو پوری ٹیم کو مایوسی ہوئی، لیکن ٹیم لیڈر ہونے کے ناطے ڈاکٹر کلام نے سب کی حوصلہ افزائی کی اور انہیں SLV3-E02 کی تیاری کے لیے ترغیب دی۔ SLV3-E02 کے کامیاب لانچ نے ہندوستان کو اگلی منزل  تک پہنچا دیا۔ جناب شاہ نے کہا کہ اسی طرح جب اگنی میزائل کا پہلا لانچ کچھ مسائل کی وجہ سے دو تین بار ملتوی کیا گیا تھا، تب بھی پوری ٹیم  مایوس ہوئی تھی۔ لیکن ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام نے ان کی حوصلہ افزائی کی اور ڈیڑھ ماہ تک میزائل لانچنگ کے مقام پر رہے اور دن رات کام کیا۔ کامیاب لانچنگ کے بعد اگنی میزائل پوری دنیا میں ہندوستان کی میزائل طاقت کی علامت بن گیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کی قیادت میں ملک میں پانچ میزائلوں کے حوالے سے بڑا کام ہوا ہے۔ ان پانچ میزائلوں کے نام پرتھوی، اگنی، آکاش، ناگ اور ترشول بتاتے ہیں کہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام فطرت اور روحانیت سے جڑے ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سائنسداں دنیا کی فلاح و بہبود کے لیے اسی وقت کام کر سکتا ہے جب اس کی روح سائنس کے ساتھ ساتھ روحانیت سے بھی جڑی ہو۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00469HC.jpg

عظیم محب وطن، سائنسداں اور عوامی صدر جمہوریہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ اور  امداد باہمی کے وزیر نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالکلام سال 1995 میں ملک کے ایک معروف سائنسداں بن گئے تھے اور 1997 میں انہیں بھارت رتن سے نوازا گیا تھا۔   ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کی سادگی کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب وہ بھارت رتن حاصل کرنے راشٹرپتی بھون پہنچے تو وہ بہت گھبرائے ہوئے تھے کیونکہ وہ سوٹ اور ٹائی میں بہترمحسوس نہیں کررہے تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00544NX.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ عظیم سائنسداں ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام، جنہوں نے ایک ہی سال میں راکٹ اور خلا کے شعبے میں ہندوستان کو بہت سی کامیابیاں دلائیں، 1998 میں ملک کے مستقبل کے لیے اپنا نظریہ بھی پیش کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کتاب انڈیا 2020   : اے وژن فار دی نیو ملینیم   میں ، ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام نے ہندوستان کے مستقبل اور ترقی کے لیے روڈ میپ کا خاکہ پیش کیا۔ جناب شاہ نے کہا کہ اس کتاب میں ڈاکٹر کلام نے ملک کے نوجوانوں کے سامنے تین اہم چیزیں رکھی ہیں، پہلی - ایک قوم کے طور پر ہندوستان کو اپنی صلاحیتوں کو پہچان کر اور اسے سامنے لا کر ترقی کرنی ہے۔ دوسرا، ہمیں ٹیکنالوجی پر مبنی معیشت کو ترقی دینا ہے۔ تیسرا، متوازن ترقی کے  ماڈل کو اپناتے ہوئے اور گاؤں اور شہر، زراعت اور صنعت دونوں کے درمیان توازن قائم کرکے ترقی کو آگے بڑھانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آج وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان ان تین چیزوں کو سمجھ کر ایک ترقی یافتہ ملک بننے کی سمت میں آگے بڑھا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0067Z09.jpg

مرکزی وزیر داخلہ اور امدادباہمی کے وزیر نے کہا کہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام نے خلائی ٹیکنالوجی کے شعبے میں بنیاد رکھی اور آج وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں 55  اسپیس کرافٹ  مشن، 50 لانچ وہیکل مشن، 11  اسٹوڈنٹ سیٹ لائٹس ، 1 ایٹموس فیئر ری انٹری مشن اور ایک ساتھ 104 سیٹلائٹس لانچ کرکے  سنگ میل حاصل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالکلام کے خوابوں کو سچ  کرنے کے لیے جناب مودی نے خلائی شعبے میں اسٹارٹ اپس اور نوجوانوں کے لیے نئے دروازے کھولے ہیں، وہ دن دور نہیں جب ہندوستان خلائی شعبے میں پوری دنیا کی قیادت کرے گا۔ جناب شاہ نے یقین کا اظہار کیا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ  کئے گئے اقدامات کی وجہ سے خلائی سائنس کے تعلق سے ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کا  خواب یقیناً سچ ہوگا اور ہندوستان خلائی شعبے میں پوری دنیا کی قیادت کرے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007AOMG.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام نے صدر جمہوریہ کی حیثیت سے ہندوستان کے عام شہری کو جمہوریت کے مرکز تک پہنچایا اور آج ملک کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی غریب اور پسماندہ لوگوں کو جمہوریت کے مرکز میں لانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جب ایک غریب آدمی اپنی جڑوں سے جڑتا ہےتو وہ   جمہوریت کی بلندی پر پہنچتا  ہے، تب  جمہوریت غریبوں کے لیے وقف ہوتی ہے اور یہ  ان کی ترقی اور بہبود پر  توجہ مرکوز کرتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image008QY6I.jpg

مرکزی وزیر داخلہ اور امدادباہمی  کے وزیر نے کہا کہ آج   بھی، جب بھی  ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کا نام آتا ہے، ملک بھر کے بچوں اور طلباء کے چہروں پر مسکراہٹ نظر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسکراہٹ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کے دکھائے گئے ملک کے روشن مستقبل کے خوابوں، امیدوں، جوش اور جذبے کی مسکراہٹ ہے اور اس مسکراہٹ میں ملک کا مستقبل جھلکتا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ ملک بھر کے نوجوانوں اور طلباء کو ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کے ان الفاظ کو یاد رکھنا چاہیے کہ ’خواب وہ نہیں ہوتے جو نیند میں نظر آتے ہیں، بلکہ خواب وہ ہوتے ہیں جو ہمیں سونے نہیں دیتے‘۔ میزائل مین ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام نے اپنی پوری زندگی درس و تدریس میں گزاری اور اپنی آخری سانس تک  وہ میگھالیہ میں طلبا کو پڑھاتے رہے۔ یہ ان کے عزم کی علامت ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image009E7QX.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کا فشرمین کمیٹی سے انٹرنیشنل اسپیس کلب تک کا سفر بہت  ہی باعث تحریک  ہے۔ اسکول سے واپس آنے کے بعد ڈاکٹر کلام  اکثراپنے خاندان کے باقی افراد کی تعلیم کے لیے بس اسٹینڈ پر اخبارات فروخت کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کی جدوجہد کی کامیابی ہے کہ ایک غریب بچہ جو اکثر اخبار  فروخت کرتا  تھا اسے اخبارات کی سرخیاں بننے کی سعادت نصیب ہوئی۔ جناب شاہ نے کہا کہ جنوبی ہندوستان کے سب سے دور دراز مقام سے تعلق رکھنے والے اور غریب معاشی پس منظر سے تعلق رکھنے والے شخص کو ملک کا پہلا شہری بننے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام نے اپنی زندگی میں کئی قومی اور بین الاقوامی اعزازات حاصل کئے ہیں۔ ان اداروں کو نئی سمت دینے کے لیے ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کا نام ڈی آر ڈی او اور اسرو کی تاریخ میں ہمیشہ سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image010WJIF.jpg

مرکزی وزیر داخلہ اور امدادباہمی کے وزیر نے کہا کہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام نے اپنی گریجویشن کے آخری سال میں  لو- فلائنگ والا لڑاکا طیارہ بنانے کے پروجیکٹ پر کام کیا تھا۔ پروجیکٹ بناتے وقت ان کے ذہن میں فائٹر پائلٹ بننے کا خیال آیا اور انہوں نے پائلٹ بننے کی کوشش بھی کی لیکن کامیاب نہ ہو سکے۔ تاہم، انہوں نے اپنے خواب کو ترک نہیں کیا اور 2002 میں صدرجمہوریہ بننے کے بعد، انہوں نے 2006 میں لڑاکا طیارہ سخوئی  میں پرواز کرکےاپنا خواب پورا کیا۔ جناب شاہ نے کہا کہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام نے گائیڈڈ میزائل کے شعبے میں ہندوستان کو خودکفیل بنایا  اور اگنی اور پرتھوی میزائلوں کا کامیاب تجربہ کیا۔ 1998 میں ان کی قیادت میں پوکھرن میں ایک کامیاب ایٹمی تجربہ کیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image011G10D.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ ڈاکٹر کلام نے ثابت کیا کہ انسانیت سب سے بڑا مذہب ہے۔ بحیثیت صدرجمہوریہ، ڈاکٹر کلام نے ایسی مثالیں قائم کیں جو کئی برسوں سے عوامی زندگی میں لوگوں کے لیے قابل تقلید ہیں۔ مسٹر شاہ نے کہا کہ ایک بار ڈاکٹر کلام کے خاندان کے 52 افراد 9 دن تک راشٹرپتی بھون میں رہے۔ راشٹرپتی بھون میں رہنے والے لوگ سرکاری مہمان ہوتے ہیں، لیکن ڈاکٹر عبدالکلام نے راشٹرپتی بھون میں ان کے  9 دن قیام کے لیے 9.52 لاکھ روپے کا بل جمع کیا تھا۔ ڈاکٹر کلام کا یہ  انداز عوامی زندگی میں شفافیت کی روشن مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام نے کبھی بھی اپنے آپ کو ہز ایکسی لینسی سے نہیں جوڑا، یہی وجہ ہے کہ ہندوستان کے لوگ آج بھی انہیں عوام کے صدر جمہوریہ کے طور پر بڑے احترام سے یاد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کے دل میں فوج کے افسروں اور بہادر جوانوں کے لیے بہت عزت تھی۔

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر نے کہا کہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام نے اپنی کتاب ’ ونگس آف فائر‘ میں کہا ہے کہ میری کہانی مجھ پر ختم ہو جائے گی کیونکہ میرا کوئی خاندان نہیں ہے۔ لیکن یہ سچ نہیں ہے، 140 کروڑ ہندوستانی ان کا خاندان ہیں جنہیں ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام پر ہمیشہ فخر رہے گا۔ جناب شاہ نے کہا کہ ہندوستان کی تاریخ میں ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کو ہندوستان کا ہر بچہ ایک صاحب بصیرت، سائنسداں اور سادہ زندگی گزارنے والے  فرد اور  عظیم محب وطن کے طور پر ہمیشہ یاد رکھے گا۔

 

************

ش ح ۔  ف ا    ۔ م   ص   

 (U:7722)



(Release ID: 1944046) Visitor Counter : 198