نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ٹارگٹ اولمپک پوڈیم اسکیم کے تحت گروپ کے طور پر سر دست 103 انفرادی ایتھلیٹس اور دو ہاکی ٹیمیں (مرد اور خواتین) منتخب


اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا نے پچھلے پانچ برسوں کے دوران 612.51 کروڑ روپے کے 29 کھیلوں کے بنیادی ساختیاتی پروجیكٹ شروع کیے ہیں

Posted On: 25 JUL 2023 5:25PM by PIB Delhi

اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا (سائی) کے ذریعے نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کی وزارت نے اولمپک/ پیرا اولمپک گیمز، ایشیائی اور دولت مشترکہ کھیلوں کی تیاریوں کو یقینی بنانے اور ان مقابلوں میں اپنے کھلاڑیوں کی شرکت کو بڑھانے كے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔اولمپک اور پیرا اولمپکس میں ہندوستان کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے، وزارت 2014 سے ٹارگٹ اولمپک پوڈیم اسکیم(ٹاپس) بھی نافذ کر رہی ہے۔ٹاپس کے تحت، حکومت اہم بین الاقوامی مقابلوں کے لیے شناخت کیے گئے ممکنہ کھلاڑیوں کے لیے تمام مطلوبہ تعاون فراہم کرتی ہے۔ ان میں غیر ملکی تربیت، بین الاقوامی مقابلہ، سازوسامان، معاون عملے/عملے کی خدمات جیسے فزیکل ٹرینر، اسپورٹس سائیکالوجسٹ، مینٹل ٹرینر اور فزیو تھراپسٹ کے علاوہ کور گروپ کے ایتھلیٹس کو ماہانہ 50,000/- روپے اور ڈیولپمنٹ گروپ کے ایتھلیٹس کو ماہانہ 25,000/-  کے جیب الاؤنس شامل ہیں۔ اس وقت 103 انفرادی ایتھلیٹس اور 2 ہاکی ٹیموں (مرد اور خواتین) کو بطور کور گروپ ٹاپس کے تحت منتخب کیا گیا ہے۔ ٹاپ ڈیولپمنٹ گروپ آف ٹاپس کے تحت ہندوستان کی اولمپک تیاریوں میں ایک مرکوز نقطہ نظر کو یقینی بنانے کے لیے 166 بہترین کھیلوں کی صلاحیتوں کی شناخت بھی مکمل کر لی گئی ہے۔

نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کی وزارت کھیلوں کی ترقی کے لیے مختلف اسکیمیں بھی نافذ کر رہی ہے اور ملک بھر کے نوجوانوں کو فوائد/سہولیات فراہم کر رہی ہے،ان كے نام (i) کھیلو انڈیا اسکیم؛ (ii) قومی کھیلوں کی فیڈریشنوں کی مدد؛ (iii) بین الاقوامی کھیلوں کے مقابلوں میں جیتنے والوں اور ان کے کوچیز کے لیے خصوصی ایوارڈ؛ (iv) قومی کھیل ایوارڈز؛ (v) ہونہار کھلاڑیوں کو پنشن؛ (vi) پنڈت دین دیال اپادھیائے نیشنل اسپورٹس ویلفیئر فنڈ؛ (vii) نیشنل اسپورٹس ڈویلپمنٹ فنڈ (این ایس ڈی ایف) اور (viii) اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا کے ذریعے کھیلوں کے تربیتی مراکز۔

مذکورہ اسکیموں کی تفصیلات پبلک ڈومین میں وزارت اور اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا کی ویب سائیٹس  www.yas.nic.in/sportsاور www.sportsauthorityofindia.nic.inپر بالترتیب دستیاب ہیں۔

چونكہ 'کھیل' ریاست کا موضوع ہے، اس لیے کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کی تخلیق اور اضافہ کی ذمہ داری ریاست/یونین ٹیریٹری حکومتوں کی ہے۔

جہاں تک سائی میں کھیلوں کی سہولیات کا تعلق ہے، سائی نے پچھلے پانچ برسوں کے دوران 612.51 کروڑ روپے کے 29 کھیلوں کے بنیادی ساختیاتی پروجیكٹ شروع کیے ہیں۔

کھیلو انڈیا اسکیم کے تحت کھیلوں کا بنیادی ڈھانچہ جیسے ملٹی پرپز ہال، مصنوعی ایتھلیٹک ٹریک، فٹ بال ٹرف، ہاکی ٹرف، سوئمنگ پول وغیرہ كھڑا كرنے کے لیے مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔ ریاست راجستھان میں 48 پروجیكٹوں سمیت کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کے کل 297 پروجیکٹوں کو ملک بھر میں منظوری دی گئی ہے جو شہریوں کے تمام زمروں کی ضرورتیں پوری کرتے ہیں۔

علاوہ ازیں سائی پورے ہندوستان میں صرف سائی مراکز میں کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے شروع کرتا ہے۔ سائی مراکز میں نئے اسٹیڈیم اور اسپورٹس کمپلیکس کی تعمیر کی فی الحال کوئی تجویز نہیں ہے۔

نوجوانوں کے امور اور کھیل کے مرکزی وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے یہ جواب آج لوک سبھا میں دیا۔

******

 

U.No:7505

ش ح۔رف۔س ا


(Release ID: 1942609) Visitor Counter : 87


Read this release in: English , Telugu , Tamil , Kannada