بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت

بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں میں تاخیر سے ادائیگی کو ختم کرنے کی اسکیمیں

Posted On: 24 JUL 2023 4:15PM by PIB Delhi

ایم ایس ایم ای سیکٹر کو ادائیگیوں میں تاخیر کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے حکومت کی طرف سے كیے گئے اقدامات درج ذیل ہیں:-

  • مائیکرو، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈیولپمنٹ (ایم ایس ایم ای ڈی) ایکٹ 2006 کی دفعات کے تحت، مائیکرو اینڈ سمال انٹرپرائزز (ایم ایس ای) کی تاخیر سے ادائیگی کے معاملات سے نمٹنے کے لیے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مائیکرو اینڈ سمال انٹرپرائزز فیسیلیٹیشن کونسلز (ایم ایس ای ایف سی) قائم کی گئی ہیں۔
  • ایم ایس ایم ای کی وزارت نے سامان اور خدمات کے خریداروں سے مائیکرو اینڈ سمال انٹرپرائزز کے بقایا واجبات کی شکایات درج کرنے اور نگرانی کے لیے 30.10.10.10 کو ایک پورٹل شروع کیا۔ سمادھان پورٹل (https://samadhaan.msme.gov.in/MyMsme/MSEFC/MSEFC_Welcome.aspx)
  • ایم ایس ایم ای کی وزارت نے ریاستوں/مركزی خطوں سے درخواست کی ہے کہ وہ زیادہ تعداد میں ایم ایس ای ایف سیز قائم کریں تاکہ ادائیگیوں میں تاخیر سے متعلق معاملات کو جلد نمٹایا جا سکے۔ اب تک 152 ایم ایس ای ایف سیز قائم کیے گئے ہیں۔ دہلی، جموں و کشمیر، کرناٹک، کیرالہ، مہاراشٹر، پنجاب، راجستھان، تمل ناڈو، تلنگانہ، یو پی اور مغربی بنگال جیسی ریاستوں میں ایک سے زیادہ ایم ایس ای ایف سیز كا قیم عمل میں آیا ہے۔
  • ایم ایس ایم ای کی وزارت نے آتم نربھر بھارت کے اعلانات کے بعد 14.06.2020 کو سمادھان پورٹل کے اندر ایک خصوصی ذیلی پورٹل بنایا۔ یہ قدم مرکزی وزارتوں/محکمہ/پبلک سیکٹر انٹرپرائزز کی طرف سے ایم ایس ایم ایز کو واجبات اور ماہانہ ادائیگیوں کی اطلاع دینے کے لیے اٹھایا گیا۔
  • حکومت ہند نے سی پی ایس ایز اور تمام کمپنیوں کو بھی ہدایت دی ہے جن کی ٹرن اوور 500 کروڑروپے یا اس سے زیادہ ہے كہ وہ تجارت وصول کرنے والے ڈسکاؤنٹنگ سسٹم  كا حصہ بنیں۔ یہ ایک الیکٹرانک پلیٹ فارم  ہے جس میں متعدد فنانسرز کے ذریعے ایم ایس ایم ایز کو تجارتی وصولیوں میں رعایت کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔
  • جو کمپنیاں جو مائیکرو اور اسمال انٹرپرائزز سے سامان یا خدمات کی سپلائی حاصل کرتی ہیں۔ اور جن کی مائیکرو اور سمال انٹرپرائزز کو ادائیگی سامان یا خدمات کی قبولیت کی تاریخ یا سامان یا خدمات کی سمجھی جانے والی قبولیت کی تاریخ سے 45 دنوں سے زیادہ ہوجاتی ہو انہیں بھی ادائیگیوں کی رقم اور تاخیر کی وجوہات بتاتے ہوئے کارپوریٹ امور کی وزارت کو ششماہی ریٹرن بھی جمع کرانے کی ضرورت ہے۔
  • بجٹ 2023 کا اعلان: انکم ٹیکس ایکٹ کے سیکشن 43B کے تحت: ادائیگیوں پر ہونے والے اخراجات کے لیے کٹوتی کی اجازت صرف اس صورت میں دی گئی ہے جب اصل میں ایم ایس ایم ایز کو ادائیگی کر دی گئی ہو۔

مرکزی حکومت مختلف اسکیموں، پروگراموں اور پالیسی اقدامات کے ذریعے ملک میں ایم ایس ایم ایز کی مجموعی ترقی اور فروغ کے لیے ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام حکومتوں کی کوششوں کے ساتھ تعاون کرتی ہے۔

ایم ایس ایم ایز کی وزارت ملک بھر میں ایم ایس ایم ایز کے شعبے کے فروغ اور ترقی کے لیے مختلف اسکیموں/ پروگراموں کو نافذ کرتی ہے۔ان میں منجملہ اور چیزوں كے  پرائم منسٹرز ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام، مائیکرو اینڈ سمال انٹرپرائزز-کلسٹر ڈیولپمنٹ پروگرام ،ایم ایس ایز کے لیے کریڈٹ گارنٹی اسکیم وغیرہ شامل ہیں۔ اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) نے ای سی ایل جی ایس پر 23.01.2023 کو ایک تحقیقی رپورٹ پیش كی تھی جو اس کے گروپ چیف اکنامک ایڈوائزر کے ذریعہ تیار کردہ تھی۔ اس میں یہ اطلاع دی گئی ہے کہ تقریباً 14.60 لاکھ ایم ایس ایم ای اکاؤنٹس ای سی ایل جی ایس (بشمول نو تشكیل شدہ) اسکیم  کی وجہ سے بچائے گئے تھے۔ ان میں سے تقریباً 98.30 فی صد كھاتے بہت چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں كے زمروں کے تھے۔

یہ اطلاع چھوٹی، بہت چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کے وزیر مملکت بھانو پرتاپ سنگھ ورما نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

*****

U.No:7438

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1942318) Visitor Counter : 79


Read this release in: English , Punjabi , Tamil , Telugu