محنت اور روزگار کی وزارت

بچہ  مزدوری سے پاک بھارت کے لئے قومی پروگرام

Posted On: 24 JUL 2023 4:10PM by PIB Delhi

حکومت نے بچہ مزدوری کے مسائل کے مختلف پہلوؤں پر غور کرتے ہوئے چائلڈ لیبر  (پرہیبیشن اینڈ ریگولیشن ) ایکٹ، 1986 نافذ کیا جس میں 2016 میں ترمیم کی گئی تھی۔ ترمیم شدہ ایکٹ کو اب چائلڈ اینڈ ایڈولیسنٹ لیبر (پرہیبیشن اینڈ ریگولیشن) ایکٹ، 1986 کہا جاتا ہے جس میں 14 سال سے کم عمر کے بچوں کے کسی پیشہ اور پروسیس  اور  14 سے 18 کی عمر کے گروپ کے نوعمر کے لوگوں کو  خطرناک پیشوں اور پروسیس  میں کام یا ملازمت کرنے کو  پوری طرح سے ممنوع قرار دیا  گیا ہے۔

محنت اور روزگار کی وزارت نے محنت اور روزگار کی سکریٹری کی صدارت میں ایک بین وزارتی کمیٹی تشکیل دی ہےجو زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت، محکمہ تجارت، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت، وزارت داخلہ، بہت چھوٹی، چھوٹی  اور درمیانہ درجہ کی صنعتوں کی وزارت ، کانکنی کی وزارت،  پنچایتی راج کی وزارت ، دیہی ترقی کا محکمہ ، اسکولی تعلیم اور خواندگی کا محکمہ، ہنرمندی کے فروغ اور انترپریونورشپ کی وزارت ، سماجی انصاف  و تفویض اختیارات کی وزارت،  ٹیکسٹائل کی وزارت ، سیاحت کی وزارت اور خواتین و اطفال کی ترقی کی وزارت  کے نمائندوں پر مشتمل  ہے۔ کمیٹی بچہ مزدوری کی روک تھام کے لئے  وزارتوں اور شعبوں میں کوششوں کو مربوط کرتی ہے۔

اس کے علاوہ، محنت اور روزگار کی وزارت نے مائگرینٹ ،لڑکیوں اور ایس سی / ایس ٹی بچوں سمیت بچہ مزدوری کے خاتمے کے لئے متعلقہ ریاستی حکومتوں کی طرف سے اٹھائے جانے والے ایکشن پوائنٹس کو شمار کرتے ہوئے ماڈل اسٹیٹ ایکشن پلان تیار کیا ہے۔

وزارت تعلیم کی سمگر شکشا اسکیم کے تحت جو اس کے محکمہ اسکولی تعلیم اور خواندگی کے ذریعہ نافذ کی گئی ہے، سالانہ منصوبے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یو ٹی ) کی طرف سے ان کی ضروریات اور ترجیح کی بنیاد پر تیار کیے جاتے ہیں اور یہ ان کے متعلقہ سالانہ ورک پلان اور بجٹ  تجاویز (اے ڈبلیو پی اینڈ بی ) میں ظاہر ہوتا ہے۔ اے ڈبلیو پی اینڈ بی  تجاویز کی تشخیص کے دوران، تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ اسکول سے باہر بچوں (او او ایس سی) کی شناخت کے مقصد سے سالانہ گھروں کا  سروے کریں۔ اس میں وہ بچے شامل ہیں جنہوں اسکول چھوڑ دیا ہے اور و ہ بچے بھی ہیں جنہوں نے کبھی داخلہ نہیں لیا۔

اس اسکیم کے تحت، تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اسکول سے باہر بچوں (او او ایس سی) کی شناخت کے لیے گھروں کاسروے کرنے کی ضرورت ہے۔ اس محکمے نے ہر ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ  کے ذریعہ شناخت شدہ او او ایس سی  کے ڈیٹا کو مرتب کرنے اور پربندھ پورٹل پر خصوصی تربیتی مراکز (ایس ٹی سی) کے ساتھ ان کی نقشہ سازی کے لیے ایک آن لائن ماڈیول تیار کیا ہے۔ متعلقہ ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقے ریاست کے متعلقہ بلاک ریسورس سینٹر کے ذریعے اپ لوڈ کردہ شناخت شدہ او او ایس سی اور ایس ٹی سی کی چائلڈ وار معلومات کی توثیق کرتے ہیں  تاکہ او او ایس سی کو مرکزی دھارے میں لانے کی پیش رفت کی نگرانی کی جا سکے۔

محنت اور روزگار کے مرکزی وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی نے لوک سبھا میں ایک سوال کے  تحریری جواب میں یہ اطلاع دی۔

 

************

ش ح ۔  ف ا    ۔ م   ص   

 (U: 7422)



(Release ID: 1942248) Visitor Counter : 75


Read this release in: English , Punjabi , Tamil , Telugu