سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

جموں  کینابیس سے  تیار کی جانے والی میڈیسن  کے ہندوستان کے پہلے پروجیکٹ کی قیادت کرے گا


سی ایس آئی آر- آئی آئی آئی ایم جموں کا ’کینابیس ریسرچ پروجیکٹ‘ ایک کینیڈیائی فرم  کے ساتھ پی پی پی کے تحت  ہندوستان میں اپنی نوعیت کا پہلا  پروجیکٹ ہے،اس میں غلط طریقہ سے استعمال ہونے والی  اس مادہ  کا بنی نوع انسان کی بھلائی کے لئے استعمال میں لانے کا  کافی امکان  ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ،سی ایس آئی آر- آئی آئی آئی ایم کا یہ پروجیکٹ آتم نربھر بھارت کے لحاظ سے اہم ہے کیونکہ یہ مختلف طرح کی نیوروپیتھیز، ذیابیطس کے درد وغیرہ کے لیے برآمدکی جانے والی معیاری  دواوں کو تیار کرنے کا اہل ہوگا

سی ایس آئی آر- آئی آئی آئی ایم  ہندوستان کا سب سے قدیم سائنسی تحقیقی ادارہ ہے جس  کی1960 کی دہائی میں بہترین کام کرنےکی تاریخ  رہی ہے، یہ پرپل ریگولیشن کا مرکز ہے اور اب سی ایس آئی آر- آئی آئی آئی ایم کا  کینابیس ریسرچ پروجیکٹ اسے ہندوستان میں سائنسی تحقیق کے معاملے میں اور زیادہ  ممتاز بنانے جا رہا ہے:  ڈاکٹر جتیندر سنگھ

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے محفوظ بنائے گئے علاقے میں  کھیتی کے طریقوں اور اس اہم پودے پر  کی جارہی تحقیق کے بارے میں براہ راست معلومات حاصل کرنے کے لئے سی ایس آئی آر- آئی آئی آئی  ایم کے چاتھا فارم میں کینابیس کی کھیتی  والے علاقے کا دورہ کیا

Posted On: 23 JUL 2023 4:27PM by PIB Delhi

سائنس و ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت  (آزادانہ چارج) ، ارضیاتی سائنسیز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت، عملے، عوامی شکایات ، پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا، جموں  کینابیس سے  تیار کی جانے والی میڈیسن  کے ہندوستان کے پہلے پروجیکٹ کی قیادت کرنے جارہا ہے۔

سی ایس آئی آر- آئی آئی آئی ایم  جموں کا 'کینابیس ریسرچ پروجیکٹ' ہندوستان میں اپنی نوعیت کا پہلا پروجیکٹ ہے، جسے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ایک کینیڈیائی   فرم کے ساتھ پرائیویٹ پبلک پارٹنرشپ میں شروع کیا گیا ہے، اس میں غلط طریقہ سے استعمال ہونے والی  اس مادہ  کا بنی نوع انسان کی بھلائی کے لئے استعمال میں لانے کا  کافی امکان  ہے

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/1(5)7GM8.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جموں کے نزدیک چاتھا میں سی ایس آئی آر-انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انٹیگریٹیو میڈیسن کے کینابیس کلٹیویشن فارم کے دورے کے دوران یہ بات کہی تاکہ محفوظ بنائے گئے علاقے میں  کھیتی کے طریقوں اور اس اہم پودے پر  کی جارہی تحقیق کے بارے میں براہ راست معلومات حاصل کرسکیں۔

وزیر موصوف نے کہا، سی ایس آئی آر- آئی آئی آئی ایم  کا یہ پروجیکٹ آتم نربھر بھارت کے نقطہ نظر سے بھی اہم ہے کیونکہ سبھی منظوریاں ملنے کے بعد یہ مختلف طرح کی نیوروپیتھی، ذیابیطس کے درد وغیرہ کے لیے برآمداتی   معیار والی دوائیں تیار کرنے کا اہل ہوگا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اگرچہ جموں و کشمیر اور پنجاب منشیات کے غلط استعمال سے متاثر ہیں، لیکن اس طرح کے پروجیکٹ سے بیداری پھیلے گی کہ یہ  اس  طرح کے مادے کا  دواؤں کے طور پر مختلف طرح سے استعمال ہوسکتا ہے،  خاص طور سے لاعلاج اور دیگر بیماریوں سے متاثرہ مریضوں کے لئے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/2(3)93K9.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سی ایس آئی آر- آئی آئی آئی ایم  اور انڈس سکین کے درمیان سائنٹفک معاہدے پر دستخط نہ صرف جموں و کشمیر  کے لئے بلکہ پورے ہندوستان کے لیے تاریخی تھا کیونکہ اس میں ان متنوع دواوں کو تیار کرنے کی صلاحیت ہے جنہیں بیرون ممالک سےدرآمد کیا  جانا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اس طرح کے پروجیکٹ سے جموں و کشمیر میں بڑی سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا۔

اس پروجیکٹ کے لیے سی ایس آئی آر- آئی آئی آئی ایم  کی تعریف کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، سی ایس آئی آر- آئی آئی آئی ایم   ہندوستان کا سب سے قدیم سائنٹفک تحقیقی ادارہ ہے، جس کی 1960 کی دہائی میں بہترین کام کرنے کی تاریخ  رہی ہے، جو کہ  پرپل ریولیوشن  کا مرکز ہے اور اب سی ایس آئی آر- آئی آئی آئی ایم  کا کینابیس ریسرچ پروجیکٹ اسے ہندوستان  میں سائنٹفک تحقیق کے معاملے میں اور زیادہ ممتاز بنانے جارہا ہے۔ علاقہ کے دورے کے دوران ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایک ایکڑ محفوظ علاقے کا  جائزہ لیا جہاں سی ایس آئی آر- آئی آئی آئی ایم    اس وقت  بڑے پیمانے پر  اعلی معیاری کینابیس  کی  کھیتی ہوتی ہے۔

وزیرموصوف نے آب و ہوا  کے کنٹرول کی سہولت والےگلاس ہاؤسز  کا بھی دورہ کیا جہاں مطلوبہ کینابینوائڈ مواد کے لئے  اقسام کو بہتر بنانے پر تحقیقی کام کیا جارہاہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کینابیس کی طبی خصوصیات  کی دریافت میں نمایاں تحقیق کے لئے  سی ایس آئی آر- آئی آئی آئی ایم  کی  کوششوں کی تعریف کی ، ورنہ اس   پودے پر پابندی ہے اور یہ غلط استعمال کے لیے جانا جاتا ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سی ایس آئی آر- آئی آئی آئی ایم   کے ذریعہ کینابیس پروجیکٹ پرکئے گئے تحقیقی کام پر اطمینان کا اظہار کیا اور صحت سے متعلق  مختلف  صورتحال کے حل میں کینابیس پر مبنی علاج کی بے پناہ صلاحیت کے بارے میں معلومات حاصل کی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے پیداوار بڑھانے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی اور کھیتی کے طریقوں کے استعمال کی اہمیت پر زور دیا، جس سے کسانوں کو مدد ملے گی۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نئی دیسی اقسام   تیار کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا جو ہمارے ملک کے  آب و ہوا کے مطابق  ہیں۔ انہوں نے اس کوشش میں بائیو ٹیکنالوجی کے رول پر بھی روشنی ڈالی اور تحقیق کاروں  کو سائنٹفک ترقی کی حدود کو بڑھانے کی حوصلہ افزائی کی ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/3(3)Q2PV.jpg

اس موقع پر میڈیا کو جانکاری  دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کینابیس ایک شاندار پودا ہے۔ متلی اور الٹی کے علاج کے لیے مرلینول/نبیلون اور سیسمیٹ ، نیوروپیتھک درد اور اینٹھن کے لیے سیٹی ویکس،  مرگی کے لئے اپی ڈیولیکس، کینابی ڈیول  جیسی دواؤں کو ایف ڈی اے نے منظوری دی  اور  دیگر ملکوں میں کا استعمال کیا جارہا ہے۔ جموں و کشمیر میں تحقیق اور محفوظ کھیتی کے لیے سی ایس آئی آر- آئی آئی آئی ایم    ، جموں کو لائسنس دیا گیا تھا اور جی ایم پی مینوفیکچرنگ کی اجازت کے بعد باقی پری کلینیکل اور کلینیکل مطالعات پورے کئے جائیں گے۔

سی ایس آئی آر- آئی آئی آئی ایم  کے ڈائریکٹر ڈاکٹر  زبیر احمد نے مرکزی وزیر کو  باخبر کرایا  کہ اس وقت سی ایس آئی آر- آئی آئی آئی ایم   کے پاس ملک کے مختلف حصوں سے جمع کیے گئے 500 سے زیادہ مواد کا ذخیرہ ہے۔ ادارے کے سائنس داں  کینابیس کی  کھیتی، کینسر اور مرگی میں درد مینجمنٹ جیسی بیماری کے حالات پر زور دینے کے ساتھ دوا کے دریافت کے لئے اینڈ ٹو اینڈ تکنیک فراہم کرنے کے لئے مختلف سمت میں کام کررہے ہیں۔  انہوں نے مرکزی وزیر کو مزید  بتایا  کہ ایو ٹکنالوجی محکمہ (ڈی بی ٹی) اور انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کے ساتھ سی ایس آئی آر کے سہ فریقی معاہدے کے تحت،  جموں و کشمیر  حکومت کے ذریعہ  سائنٹفک مقصد کے ساتھ کینابیس کی کھیتی کے لئے لائسنس دیئے جانے کے بعد  سی ایس آئی آر- آئی آئی آئی ایم   نے  کینابیس پر  تلاش پر مبنی تحقیق مکمل کرلی ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/4(2)4L06.jpg

موقع کے لحاظ سے سی ایس آئی آر -انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انٹیگریٹیو میڈیسن کینابیس کی تحقیق میں  پیش پیش  ہے اور اس نے ملک میں کھیتی کے لئے پہلا لائسنس حاصل کیا ہے۔ اس کے بعد، اتراکھنڈ، اتر پردیش، منی پور، مدھیہ پردیش اور ہماچل پردیش جیسی کئی دوسری ریاستوں نے سائنسی مقاصد کے ساتھ کینابیس  کے استعمال کے لیے ضوابط بنانے شروع کر دیے ہیں۔

اس موقع پر موجود دیگر معزز شخصیات  چیف سائنس داں اور  آر ایم بی ڈی اور آئی ایس ٹی ڈویژن  کے سربراہ ای آر عبدالرحیم، سینئر پرنسپل سائنسداں اور پی ایس اے ڈویژن کے سربراہ ڈاکٹر دھیرج ویاس، سینئر پرنسپل سائنسداں اور آئی ڈی ڈی ڈویژن کے سربراہ ڈاکٹر سُمت گاندھی، کینابیس ریسرچ پروجیکٹ کے پرنسپل انویسٹی گیٹر ڈاکٹر  پی پی  سنگھ اور پرنسپل سائنسدان  اور آئی /سی ٹکنالوجی  بزنس انکیوبیٹر اینڈ اٹل انکیوبیشن سینٹر  ڈاکٹر سوربھ سرن موجود تھے۔

************

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U: 7375 )



(Release ID: 1941963) Visitor Counter : 110