زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

سیٹلائٹ کے ذریعے فصلوں کی نقشہ سازی

Posted On: 21 JUL 2023 4:08PM by PIB Delhi

حکومت فصل کی پیداوار کی پیشین گوئی اور خشک سالی کے جائزہ سے متعلق مختلف منصوبوں پر عمل درآمد کر رہی ہے، جس میں سیٹلائٹ امیجز کا استعمال شامل ہے، جیسے کہ خلا کا استعمال کرتے ہوئے زرعی پیداوار کی پیشین گوئی، زرعی موسمیات اور زمین پر مبنی مشاہدات (ایف اے ایس اے ایل) فصل کی پیداوار کے لیے پروجیکٹ، کھیت کی فصلوں کی پیشین گوئی، زرعی خشک سالی کے جائزہ کے لئے، قومی زرعی خشک سالی جائزہ اور نگرانی نظام (این اے ڈی اے ایم ایس) ۔

ایف اے ایس اے ایل اور این اے ڈی اے ایم ایس کو مہالانوبس نیشنل کراپ فارکاسٹ  سینٹر (ایم این سی ایف سی)  محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود سے منسلک ایک دفتر کے ذریعے چلایا جاتا ہے۔ اس وقت ایف اے ایس اے ایل پروجیکٹ کے تحت نو فصلوں یعنی چاول، گندم، ربیع کی دالیں، ریپ سیڈ اور سرسوں، ربیع، جوار، کپاس، جوٹ، تور اور گنے کا احاطہ کیا گیا ہے۔

سیٹلائٹ امیجز کا استعمال پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا (پی ایم ایف بی وائی) اور پی ایم ایف بی وائی کے تحت مختلف آپریشنل ایپلی کیشنز کے لیے بھی تکنیکی مدد میں کیا جاتا ہے، جیسے کراپ کٹنگ ایکسپریمنٹ (سی سی ایز) اور پیداوار اور علاقے کے تنازعات کے حل کے لیے اسمارٹ سیمپلنگ ۔

ایم این سی ایف سی، اِسرو اور صنعت کے ساتھ مختلف جیو-اسپیشل حل اور خدمات کو ترقی دینے اور بڑھانے پر کام کر رہا ہے۔ حال ہی میں، ایم این سی ایف سی اور پکسل اسپیس انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ کے درمیان ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے ہیں تاکہ اہمیت کی بنیاد پر منتخب علاقوں میں فصلوں کی شناخت اور نقشہ سازی، فصلوں کی صحت کی نگرانی اور مٹی کے نامیاتی کاربن کے تخمینے کے لیے پکسل کے ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹس سے تصاویر کا استعمال کرتے ہوئے زرعی تجزیاتی ماڈل تیار کیا جاسکے۔ اس سے فصلوں کے تخمینے کے سروے، ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور ریلیف، فصل بیمہ، اور فارم لیول ایڈوائزری میں درستگی بہتر ہوتی ہے۔

یہ معلومات زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔  ا ک۔ م ر

(21.07.2023)

Urdu No. 7293

                          



(Release ID: 1941469) Visitor Counter : 79


Read this release in: English , Tamil , Telugu