سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے صاف  ستھری توانائی کے سستے حل پر زور دیا اور کہا کہ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ایک مضبوط سرکاری و نجی شراکت داری (پی پی پی) وقت کی ضرورت ہے


وزیر موصوف نے گوا میں ورچوئل وسیلے سے صاف ستھری توانائی وزارتی(سی ای ایم-14) 8ویں مشن انوویشن (ایم آئی- 8) سے خطاب کیا

2018 میں سرکاری و نجی شراکت داری (پی پی پی)موڈ میں قائم کردہ کلین انرجی انٹرنیشنل انکیوبیشن سنٹر (سی ای آئی آئی سی) نے 45 اسٹارٹ اپس کو انکیوبیشن کیا ہے اور انہوں نے پہلے ہی 35 پیٹنٹ دائر کیے ہیں: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

سرکاری و نجی شراکت داری  (پی پی پی) کا کامیاب ماڈل دوسرے شعبوں میں عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے کام کر سکتا ہے تاکہ ایک پائیدار مستقبل کے لیے ماحول دوست، سستا اور قابل توسیع حل پیدا کیا جا سکے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 19 JUL 2023 2:43PM by PIB Delhi

آج گوا میں کلین انرجی منسٹریل (سی ای ایم-14) 8ویں مشن انوویشن (ایم آئی-8) میٹنگ  جس میں 40 سے زیادہ ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی، سے خطاب کرتے ہوئے سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ نیز وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے صاف توانائی کے سستے حل پر زور دیا اور کہا کہ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ایک مضبوط سرکاری و نجی شراکت داری وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کے عزم کو بھی دہرایا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/g-18ZWB.jpg

میزبان ملک ہندوستان کی نمائندگی کرنے والے وزیر موصوف نے کہا کہ 2018 میں کلین انرجی انٹرنیشنل انکیوبیشن سنٹر سی ای آئی آئی سی  کے نام سے قائم کردہ ادارہ نے 45 اسٹارٹ اپس کو انکیوبیٹ کیا ہے اور وہ پہلے ہی 35 پیٹنٹ دائر کر چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 10 اسٹارٹ اپس نے اپنی مصنوعات کو کمرشلائز کیا ہے اور کچھ اسٹارٹ اپس نے 20 کروڑ روپے کے فنڈز سے زیادہ اکٹھے کیے ہیں، جبکہ ان میں سے 20 اسٹارٹ اپ اب تجارتی طور پر مارکیٹ میں دستیاب ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یاد دلایا کہ کلین انرجی انٹرنیشنل انکیوبیشن سنٹر جسے سی ای آئی آئی سی کے نام سے جانا جاتا ہے اپنی نوعیت کا پہلا بین الاقوامی انکیوبیشن سنٹر ہے جسے ڈی بی ٹی/ بی آئی آر اے سی،ٹاٹا ٹرسٹ اورٹاٹا پاور نے 2018 میں مشن انوویشن کثیر سطحی روگرام کے تحت مشترکہ طور پر قائم کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ صاف توانائی کے حل کو فروغ دینے کے لیے حکومت ہند کی جانب سے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے مضبوط عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

وزیر نے کہا کہ، انکیوبیٹر ایم آئی مقاصد کے ساتھ منسلک، صاف توانائی کی اختراعات کے وسیع میدان عمل کی حمایت کرتا ہے۔ انکیوبیٹر جدید لیبز اور آلات تک رسائی فراہم کرتا ہے، ماہرین اور سرپرستوں کے تالاب، اور لائیو ٹیسٹ بیڈز کے ساتھ پائلٹوں کو کام کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ماحولیاتی نظام کے کلیدی اداکاروں کے ساتھ نیٹ ورک، سیڈ فنڈ سپورٹ اور اسکیل اپ انویسٹمنٹ تک رسائی کے مواقع بھی فراہم کرتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/g-2QA93.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہ بھی اعلان کیا کہ سی ای آئی آئی سی انکیوبیٹڈاسٹارٹ اپ‘ٹکاچر’ کو اس کی ٹیکنالوجی کی اختراع کے لیےجی بی پی 1 ملین ارتھ شاٹ انعام یافتہ نامزد کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کلین انرجی انکیوبیٹر نے کاروباریوں اور اسٹارٹ اپس کی شناخت اور پائپ لائن بنانے کے لیے ایپلی کیشنز کے لیے 3 ٹیکٹونک کالز شروع کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ صاف توانائی کے شعبے میں اختراعات کی حوصلہ افزائی کے لیے صنعت اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے حکومت ہند کے عزم اور شراکت کا ثبوت ہے۔

وزیر موصوف نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ یہ کامیاب پی پی پی ماڈل دیگر شعبوں میں عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے کام کر سکتا ہے تاکہ ایک پائیدار مستقبل کے لیے ماحول دوست، سستا، توسیع پذیر حل پیدا کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اسٹارٹ اپس کے ذریعہ اختراعات کو بڑھانے کے لئے دوسرے شراکت داروں کے ساتھ جڑنے کا منتظر ہے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 7178)



(Release ID: 1940737) Visitor Counter : 102