کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

ڈی پی آئی آئی ٹی نے ’ریسن سے تیار لکڑی کے کمپریسڈ لیمنیٹ‘ اور ’گھریلو استعمال  کے لیے موصل فلاسک، بوتل اور کنٹینر‘ کے لیے کوالٹی کنٹرول  آرڈرز  جاری کیے

Posted On: 19 JUL 2023 2:25PM by PIB Delhi

تجارت و صنعت کی وزارت کے تحت کام کرنے والے صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی)، نے 14 جولائی 2023 کو ’ریسن سے تیار لکڑی کے کمپریسڈ لیمنیٹ‘ اور ’گھریلو استعمال کے لیے موصول فلاسک، بوتل اور کنٹینر‘کے لیے 2 نئے کوالٹی کنٹرول آرڈرز (کیو سی او) جاری کیے ہیں۔ کیو سی او نوٹیفکیشن کی تاریخ سے چھ ماہ بعد نافذ العمل ہوں گے۔ ہندوستان میں ایک معیاری ماحولیاتی نظام تیار کرنے کے علاوہ، یہ کیو سی او عوام کی صحت اور صارفین کی حفاظت کو بھی یقینی بنائیں گے۔

’ریسن سے تیار لکڑی کے کمپریسڈ لیمنیٹ‘ کے لیے کیو سی او، گھریلو بازار کے لیے تیار کردہ یا ہندوستان میں درآمد کی جانے والی مصنوعات کے لیے ’ریسن سے تیار لکڑی کے کمپریسڈ لیمنیٹ (کمپریگ) – برائے الیکٹریکل، کیمیکل اور عمومی مقاصد‘ کے آئی ایس معیار کے تحت سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کو لازمی قرار دیتا ہے۔

’گھریلو استعمال کے لیے موصول فلاسک، بوتل اور کنٹینر‘ کے لیے کیو سی او، گھریلو بازار کے لیے تیار کردہ یا ہندوستان میں درآمد کی جانے والی مصنوعات کے لیے ’گھریلو استعمال کے لیے موصل فلاسک‘، ’گھریلو اسٹین لیس اسٹیل ویکیوم فلاسک/بوتل‘ اور ’کھانا رکھنے کے لیے موصل کنٹینر‘ کے آئی ایس معیار کے تحت سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کو لازمی قرار دیتا ہے۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے معیاری مصنوعات کی تیاری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا تھا، ’’ہمارے عوام کی قابلیت اور ملک کی ساکھ کے ساتھ، اعلیٰ معیار کی ہندوستانی مصنوعات دور دور تک پہنچیں گی۔ یہ آتم نربھر بھارت کی اخلاقیات کو بھی سچی خراج تحسین پیش کرے گا، جو عالمی خوشحالی کے لیے طاقت کو کئی گنا بڑھانے والا ہے۔‘‘

اسی کی تعمیل میں، ڈی پی آئی آئی ٹی ملک میں کوالٹی کنٹرول نظام قائم کرنے کے لیے مشن موڈ میں کام کر رہا ہے۔ صارفین اور مینوفیکچررز کے درمیان یکساں معیار کی حساسیت پیدا کرنے کے لیے محکمہ کی جانب سے کیو سی او کی تعمیر سمیت مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز (بی آئی ایس) کے معیارات جہاں ایک طرف رضاکارانہ نوعیت کے حامل ہیں، وہیں دوسری طرف کیو سی او ایک لازمی سرٹیفکیشن اسکیم ہے، جس کے تحت متعلقہ پروڈکٹ پر لاگو ہونے والے ہندوستانی معیارات کی مخصوص فہرست کی تعمیل کو مرکزی حکومت نے لازمی قرار دیا ہے۔ کیو سی او کے بارے میں مطلع کرنے کا مقصد ہندوستان میں غیر معیاری مصنوعات کی درآمدات کو روکنے، غیر منصفانہ تجارتی طریقوں کی روک تھام اور انسانی، جانوروں یا پودوں کی صحت اور ماحولیات کے تحفظ کے لیے مقامی طور پر تیار کردہ مصنوعات کے معیار کو بڑھانے میں مدد کرنا ہے۔

کیو سی او نہ صرف ملک میں مینوفیکچرنگ کے معیار کو بہتر بنائیں گے بلکہ ’میڈ اِن انڈیا‘ مصنوعات کے برانڈ اور قدر کو بھی بہتر بنائیں گے۔ یہ اقدامات، ترقی کے معیار کی جانچ کرنے والی تجربہ گاہوں، پروڈکٹ مینوئل وغیرہ کے ساتھ مل کر ہندوستان میں ایک معیاری ماحولیاتی نظام تیار کرنے میں مدد کریں گے۔

ڈی پی آئی ٹی بی آئی ایس کے ساتھ مسلسل مصروف عمل رہا ہے، جس کے نتیجے میں 317 مصنوعات کے معیارات پر مشتمل 64 نئے کیو سی او تیار کرنے کا آغاز ہوا۔ ہر ایک کیو سی او کے لیے متعلقین کی رائے/تبصرے حاصل کرنے کے لیے اہم صنعتی انجمنوں اور صنعت کے اراکین کے ساتھ صلاح و مشورہ کیا جا رہا ہے۔

صنعت کی طرف سے تبصروں کو شامل کرنے کے بعد، مسودہ کیو سی او کو کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر کے ذریعہ منظور کیا جاتا ہے اور اس کے بعد قانون سازی کے محکمے کے ذریعہ قانونی جانچ پڑتال کی جاتی ہے۔ اس کے بعد، کیو سی او کو عالمی ادارہ تجارت (ڈبلیو ٹی او) کی ویب سائٹ پر 60 دنوں کے لیے اپ لوڈ کیا جاتا ہے، جس میں ڈبلیو ٹی او کے رکن ممالک سے تبصرے طلب کیے جاتے ہیں۔

بہت چھوٹی اور چھوٹی گھریلو صنعتوں کے تحفظ کے لیے، کیو سی او اور کاروبار کرنے میں آسانی کو یقینی بنانے کے لیے، کیو سی او کے نفاذ کے لیے ٹائم لائن کے لحاظ سے بہت چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں کو رعایت دی گئی ہے۔

کیو سی او کے نفاذ کے ساتھ، بی آئی ایس قانون، 2016 کے مطابق غیر بی آئی ایس مصدقہ مصنوعات کی تیاری، ذخیرہ اور فروخت پر پابندی ہوگی۔ بی آئی ایس قانون کی دفعات کی خلاف ورزی کرنے پر پہلی بار دو سال تک قید یا کم از کم  2 لاکھ روپے جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔ دوسرے اور اس کے بعد کے جرائم کی صورت میں جرمانہ کم از کم 5 لاکھ روپے تک بڑھ جائے گا اور اسے سامان یا اشیاء کی قیمت سے دس گنا تک بڑھایا جا سکتا ہے۔

مذکورہ بالا اقدامات کے ساتھ، حکومت ہند کا مقصد ہندوستان میں اچھے معیار کی عالمی معیار کی مصنوعات تیار کرنا ہے، اس طرح ایک ’’آتم نر بھر بھارت‘‘ بنانے کے وزیر اعظم کے وژن کو پورا کرنا ہے۔

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 7177




(Release ID: 1940717) Visitor Counter : 106