وزارت خزانہ

جی20 وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنرز کی تیسری میٹنگ


جی20  نتائج کی دستاویز اور صدرکے خطبہ کا خلاصہ

Posted On: 18 JUL 2023 8:42PM by PIB Delhi

جی20 کے تمام وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنرز نے ضمیمہ 1 اور 2 کے ساتھ پیراگراف 1، 4، اور پیراگراف 6 سے 26 پر اتفاق کیا۔

  1. ہم،جی20 ممالک کے وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنرز نے 17-18 جولائی 2023 کو گاندھی نگر، انڈیا میں ملاقات کی۔ ہندوستانی صدارت کے ’’ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل‘‘ کے تھیم کے تحت، ہم اپنے لوگوں اور کرہ ارض کی بہبود کو ترجیح دینے کا عہد کرتے ہیں اور بین الاقوامی اقتصادی تعاون کو بڑھانے، سب کے لیے عالمی ترقی کو مضبوط بنانے اور عالمی معیشت  کومضبوط، پائیدار، متوازن، اور جامع ترقی (ایس ایس بی آئی جی ) کی طرف سطح پر آگے بڑھانے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔
  2. 1 2 فروری 2022 سے، ہم نے یوکرین میں جنگ کا بھی مشاہدہ کیا ہے جس نے عالمی معیشت پر مزید منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔ اس معاملے پر بحث ہوئی۔ ہم نے اپنے قومی مؤقف کا اعادہ کیا جیسا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سمیت دیگر فورمز پر اظہار خیال کیا گیا، جو کہ قرارداد نمبر ES-11/1 مورخہ 2 مارچ 2022 میں، جیسا کہ اکثریتی ووٹوں سے منظور کیا گیا (141 ووٹ، 5 مخالف ، 35 غیر حاضر، 12 غیر حاضر)، یوکرین کے خلاف روسی فیڈریشن کی جارحیت کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور یوکرین کی سرزمین سے اس کے مکمل اور غیر مشروط انخلاء کا مطالبہ کرتا ہے۔ زیادہ تر اراکین نے یوکرین میں جنگ کی شدید مذمت کی اور زور دیا کہ یہ بے پناہ انسانی مصائب کا باعث بن رہی ہے اور عالمی معیشت میں موجودہ کمزوریوں کو بڑھا رہی ہے جو ترقی کو روک رہی ہے، مہنگائی میں اضافہ کررہی ہے، سپلائی چین میں خلل ڈال رہی ہے، توانائی اور غذائی عدم تحفظ کو بڑھا رہی ہے، اور مالیاتی استحکام کے خطرات کو بڑھا رہی ہے۔ صورتحال اور پابندیوں کے بارے میں دوسرے خیالات اور مختلف جائزے تھے۔ یہ   اعتراف کرتے ہوئے کہ جی20 سیکورٹی کے مسائل کو حل کرنے کا فورم نہیں ہے، ہم تسلیم کرتے ہیں کہ سیکورٹی کے مسائل عالمی معیشت کے لیے اہم نتائج کے حامل ہو سکتے ہیں۔
  3. بین الاقوامی قانون اور کثیرالجہتی نظام کو برقرار رکھنا ضروری ہے جو امن اور استحکام کا تحفظ کرتا ہے۔ اس میں اقوام متحدہ کے چارٹر میں درج تمام مقاصد اور اصولوں کا دفاع اور مسلح تنازعات میں شہریوں اور بنیادی ڈھانچے کے تحفظ سمیت بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری شامل ہے۔ جوہری ہتھیاروں کے استعمال یا استعمال کی دھمکی ناقابل قبول ہے۔ تنازعات کا پرامن حل، بحرانوں سے نمٹنے کی کوششوں کے ساتھ ساتھ سفارت کاری اور بات چیت بھی ضروری ہے۔ آج کا دور جنگ کا نہیں ہونا چاہیے۔
  1. ۔چین نے کہا کہ جی 20 ایف ایم سی بی جی اجلاس ارضیاتی سیاسی مسائل پر بات کرنے کا صحیح فورم نہیں ہے۔

2-پیراگراف 2، 3 اور 5 میں حوالہ جات کی وجہ سے روس نے ایک مشترکہ نتیجہ کے طور پر اس دستاویز سے خود کو الگ کر لیا۔

4 ۔عالمی اقتصادی ترقی اپنی طویل مدتی اوسط سے کم ہے اور ناہموار رہتی ہے۔ نتائج کے ارد گرد غیر یقینی صورتحال زیادہ ہے۔ عالمی مالیاتی حالات میں قابل ذکر سختی کے ساتھ، جو قرضوں کی  نازک صورتحال ، مسلسل افراط زر اور جغرافیائی اقتصادی تناؤ کو مزید خراب کر سکتا ہے، خطرات کا توازن نیچے کی طرف جھکا ہوا ہے۔ اس لیے ہم ترقی کو فروغ دینے، عدم مساوات کو کم کرنے اور معاشی اور مالیاتی استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے اچھی طرح سے نپی تلی مالیاتی ، سرمایہ جاتی، مالی اور ساختی پالیسیوں کی ضرورت کا اعادہ کرتے ہیں۔ ہم میکرو پالیسی تعاون کو بڑھانا جاری رکھیں گے اور پائیدار ترقی کے 2030 ایجنڈے کی طرف پیش رفت کی حمایت کرتے رہیں گے۔ ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ا یس ایس بی آئی جی کو حاصل کرنے کے لیے پالیسی سازوں کو اپنے پالیسی کے ردعمل میں چست اور لچکدار رہنے کی ضرورت ہوگی، جیسا کہ چند ترقی یافتہ معیشتوں میں حالیہ بینکنگ سے متعلق  ہنگامی حالات کے دوران ظاہر ہوا ہے جہاں متعلقہ حکام کی جانب سے فوری کارروائی سے مالی استحکام کو برقرار رکھنے اور رد عمل کو منظم کرنے میں مدد ملی۔ ہم فنانشل اسٹیبلٹی بورڈ (ایف ایس بی) ، اسٹینڈرڈ سیٹنگ باڈیز (ایس ایس بیز)  اور بعض  دیگربا اختیار اداروں میں اٹھائے گئے ابتدائی اقدامات کا خیرمقدم کرتے ہیں تاکہ یہ جائزہ لیا جا سکے کہ اس حالیہ بینکنگ کی ہیجانی صورتحال سے کیا سبق سیکھا جا سکتا ہے اور اپنے جاری کام کو آگے بڑھانے کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔  ہم نیچے کی طرف آتے ہوئے خطرات سے حفاظت کے لیے، جہاں ضرورت ہو، زبردست دانشمندانہ پالیسیاں استعمال کریں گے۔ مرکزی بینک اپنے متعلقہ مینڈیٹ کے مطابق قیمتوں میں استحکام حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ افراط زر کی توقعات اچھی طرح سے متوازن رہیں اور ملک بھر میں  منفی رد عمل کو محدود کرنے میں مدد کے لیے پالیسی کے موقف کو واضح طور پر بتائیں گے۔ مرکزی بینک کی آزادی پالیسی کی ساکھ کو برقرار رکھنے کے لیے بہت ضروری ہے۔ ہم درمیانی مدت کے مالیاتی استحکام کو برقرار رکھتے ہوئے غریبوں اور سب سے زیادہ کمزور لوگوں کے تحفظ کے لیے عارضی اور ہدف بنائے گئے مالیاتی اقدامات کو ترجیح دیں گے۔ ہم مجموعی مانیٹری اور مالیاتی موقف کی ہم آہنگی کو یقینی بنائیں گے۔ ہم سپلائی  سے متعلقہ پالیسیوں کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہیں، خاص طور پر ایسی پالیسیاں جو لیبر کی سپلائی میں اضافہ کرتی ہیں اور ترقی کو بڑھانے اور قیمتوں کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے پیداواری صلاحیت کو بڑھاتی ہیں۔ ہم اپریل 2021 کی شرح مبادلہ کے وعدوں کی توثیق کرتے ہیں۔ ہم عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او ) کے ساتھ اصولوں پر مبنی، غیر امتیازی، منصفانہ، کھلے، جامع، مساوی، پائیدار اور شفاف کثیرالجہات تجارتی نظام کی اہمیت کا بھی اعادہ کرتے ہیں جو ترقی اور روزگار کے مواقع کو بحال کرنے کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے اور تحفظ پسندی کا مقابلہ کرنے اور ڈبلیو ٹی او میں اصلاحات کے لیے مشترکہ کوششوں کی حوصلہ افزائی کرنے کے اپنے عزم کو دہراتے ہیں۔

  1.  اگرچہ خوراک اور توانائی کی عالمی قیمتیں اپنی بلند ترین سطح سے گر چکی ہیں، عالمی معیشت میں غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر خوراک اور توانائی کی منڈیوں میں اعلیٰ سطح کے اتار چڑھاؤ کا امکان برقرار ہے۔ اس تناظر میں، ہم خوراک اور توانائی کے عدم تحفظ کے بڑی معیشتوں سے متعلق اثرات اور عالمی معیشت پر ان کے مضمرات پر جی20 رپورٹ کا خیرمقدم کرتے ہیں، جو ممبران کے اشتراک کردہ پالیسی تجربات سے متاثر ہے اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم  ایف ) ، ورلڈ بینک گروپ (ڈبلیو بی جی ) ، بین الاقوامی توانائی ایجنسی (آئی ای اے) اور فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اےاو) کے تجزیوں سے تعاون یافتہ ہے اور اس کی رضاکارانہ اور غیر پابند پالیسی سے جو کچھ تجربہ  حاصل ہوتا ہے اس کا نوٹس لیتے ہیں۔ ہم آئی ایف اے ڈی کے اراکین کی طرف سے سال کے آخر میں انٹرنیشنل فنڈ فار ایگریکلچرل ڈیولپمنٹ (آئی ایف ڈی اے) کے وسائل کی ایک جرأتمندانہ  نئی امداد رسانی کے منتظر ہیں، تاکہ خوراک کی عدم تحفظ کے خلاف آئی ایف ڈی اے  کی لڑائی میں تعاون کیا جا سکے۔
  2. ہم ایس ایس بی آئی جی کو بڑی معیشتوں سے متعلق خطرات کا اندازہ لگانے کے بارے میں بات چیت کا بھی نوٹس لیتے ہیں، جس میں  موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے خطرات اور ملک کے مخصوص حالات اور ترقی کی مختلف سطحوں پر غور کرتے ہوئے مختلف منتقلی کی پالیسیاں شامل ہیں۔ آب و ہوا کی تبدیلی کے مادی اثرات کے بڑے معاشی اخراجات مجموعی سطح پر اہم ہیں اور بے عملی کے اسباب کافی حد تک منظم اور منصفانہ آب و ہوا کی منتقلی کو نقصان پہنچاتے ہیں ۔ ہم بین الاقوامی مکالمے اور تعاون کی اہمیت کو ، بشمول فنانس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں، اور ملک کے مخصوص حالات کے مطابق بروقت پالیسی کارروائی ،تسلیم کرتے ہیں ۔ موسمیاتی تبدیلیوں اور منتقلی کی پالیسیوں کے مادی اثرات بشمول نمو، افراط زر اور بے روزگاری دونوں کے مختصر، درمیانی اور طویل مدتی بڑے معاشی اثرات کا جائزہ لینا اور ان کا محاسبہ کرنا بھی اہم ہے۔ ہم موسمیاتی تبدیلی اور منتقلی کے  سلسلے میں اپنائےگئےطور طریقوں سے پیدا ہونے والے بڑی معیشتوں سے متعلق خطرات  پر جی20 رپورٹ کی توثیق کرتے ہیں جو ایک شواہد پر مبنی جائزہ پیش کرتی ہے جو ممبران کے اشتراک کردہ پالیسی تجربات اور آئی ایم ایف ، آئی ای اے اور نیٹ ورک آف سنٹرل بینکس اور سپروائزرز کے ذریعے گریننگ دی فنانشل سسٹم (این جی ایف ایس ) کے لیے فراہم کرتی ہے۔ اس رپورٹ میں تجزیے کی بنیاد پر، ہم میکرو اکنامک مضمرات پر مزید کام پر ، جیسا کہ مناسب، خاص طور پر مالیاتی اور مالیاتی پالیسیوں کے لیے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے متنوع سیٹ سے حاصل کردہ معلومات کو حاصل کرتے ہوئے غور کریں گے ۔
  3. ہم کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کی ترقی کی ضروریات کو پورا کرنے پر مسلسل توجہ کے ساتھ اکیسویں صدی کے عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے کثیر الجہتی ترقیاتی بینکوں (ایم ڈی بیز) کو تیار کرنے اور مضبوط کرنے کے لیے جرأتمندانہ کوششوں کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔
  4. نومبر 2022 میں بالی میں ہمارے رہنماؤں کے مینڈیٹ پر عمل کرتے ہوئے اور موسم بہار 2023 میں ایم بی ڈیز کی تازہ ترین معلومات کی بنیاد پر، ایم بی ڈیز کیپٹل ایڈیکیسی فریم ورکس (سی اے ایفس) کے جی20 آزاد جائزہ کی سفارشات کو لاگو کرنے کے لیے ایک جی20 روڈ میپ تیار کیا گیا ہے۔ ہم اس روڈ میپ کی توثیق کرتے ہیں اورایم بی ڈیز کے اپنے گورننس فریم ورک کے اندر، ان کی طویل مدتی مالی استحکام، مضبوط کریڈٹ ریٹنگز اور ترجیحی قرض دہندہ کی حیثیت کی حفاظت کرتے ہوئے، اس کے پرجوش نفاذ کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ہم ایم  ڈی بیز، مضامین کے ماہرین اور شیئر ہولڈرز کے ساتھ مشغولیت کے ذریعے رولنگ بنیادوں پر عمل درآمد کی پیشرفت کا باقاعدہ جائزہ لینے کا بھی مطالبہ کرتے ہیں۔ ہم ایم بی ڈیز کی سی اے ایف سفارشات کو نافذ کرنے میں ان کی پیشرفت کی تعریف کرتے ہیں، خاص طور پر خطرات پسندی اور مالیاتی جدت طرازی کی تعریفات سے ہم آہنگی پیدا کرنے کے حوالے سے۔ اسی کے ساتھ ساتھ ، ہم سی اےایف کے نفاذ کو مزید مضبوطی عطا کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔ ہم ایم  ڈی بیز  کے درمیان گلوبل ایمرجنگ مارکیٹس (جی ای ایمز) کے ڈیٹا کے بروقت اجراء اور 2024 کے اوائل تک جی ای ا یمز 2.0 کو ایک الگ الگ ادارے کے طور پر لانچ کرنے کے لیے جاری تعاون کی تعریف کرتے ہیں۔ ، قابل طلب سرمایہ، اور ضمانتوں کےسلسلے میں  ہم ایم  ڈی بیز ، کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں اور شیئر ہولڈرز کے درمیان بہتر مکالمے کی تعریف کرتے ہیں اور معلومات کے تبادلے اور درجہ بندی کے طریقہ کار میں مسلسل شفافیت کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ ہم  محسوس کرتے ہیں کہ سی اےایف کے ابتدائی اقدامات، بشمول نفاذ اور غور کے تحت، ممکنہ طور پر اگلی دہائی میں تقریباً   200 بلین امریکی ڈالر کا اضافی قرضہ حاصل کر سکتے ہیں، جیسا کہ سی اے ایف جی 20 روڈ میپ میں اندازہ لگایا گیا ہے۔ اگرچہ یہ حوصلہ افزا  شروعاتی اقدامات ہیں، ہمیں سی اے ایف  کے نفاذ پر مسلسل اور مزید محرک کی ضرورت ہوگی۔
  5. مزید برآں، ہم ایم  ڈی بیز  سے اپنے وژن، ترغیبی ڈھانچے، آپریشنل اپروچ اور مالیاتی صلاحیتوں کو تیار کرنے کے لیے جامع کوششیں کرنے کے لیے اپنے مطالبے کا اعادہ کرتے ہیں تاکہ وہ بڑی تعداد میں عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اپنے اثرات کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لیے بہتر طور پر لیس ہوں، ا سی کے ساتھ  ان کے ساتھ مطابقت رکھتے ہوئے پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جیز) کی طرف پیش رفت کو تیز کرنے کا مینڈیٹ اور عزم ظاہر کریں۔ 21 ویں صدی کے لیے ایم ڈی بی ماحولیاتی نظام کو مضبوط اور تیار کرنے کی فوری ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے، ہم رپورٹ کے جزو1 کی تیاری میں ایم  ڈی بیز کو مضبوط بنانے کے جی20 آزاد ماہر گروپ کی کوششوں کو سراہتے ہیں، اور ہم اکتوبر2023 میں متوقع جلد 2 کے ساتھ مل کر اس کا جائزہ لیں گے۔ ہم جزو1 کی سفارشات کو نوٹ کرتے ہیں اور ایم  ڈی بیز ان سفارشات کواہمیت کا حامل اور مناسب سمجھتے ہوئے ، اپنے گورننس فریم ورک کے اندر، مناسب وقت پر، ایم  ڈی بیز  کی تاثیر کو بڑھانے کے مقصد سے بحث کرنے کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ ہم اکتوبر 2023 میں چوتھی ایف ایم سی بی جی میٹنگ کے موقع پر ایم  ڈی بیز  کی مالی صلاحیت کو مضبوط بنانے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی سیمینار کے منتظر ہیں۔ ہم ایم  ڈی بیز  کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ بین الاقوامی مالیاتی آرکیٹیکچر ورکنگ گروپ( ا ٓئی ایف اے ڈبلیو جی) کو عالمی چیلنجوں سے بہتر طریقے سے نمٹنے کے لیے ان کی ارتقائی کوششوں پر اپ ڈیٹ کریں۔ ہم ورلڈ بینک گروپ کے ارتقاء پر مارچ 2023 کی رپورٹ کا خیرمقدم کرتے ہیں اور عالمی بینک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ متفقہ اقدامات پر عمل درآمد کو آگے بڑھائے اور مزید تجاویز تیار کرنا جاری رکھے جوآئی ایم ایف / ڈبلیو بی جی 2023 ماراکیچ میں سالانہ اجلاس کے ذریعے بینک کی ارتقائی مشق کی اہم پیشرفت میں اپنا کردار ادا کرسکیں ۔ اس علاقے میں دیگر کثیر الجہتی کوششوں کو تسلیم کرتے ہوئے، ہم ایک نئے عالمی مالیاتی معاہدے کے لیے سربراہی اجلاس کی ضرورت کا احساس کرتے ہیں ۔ ہم ایک جرأتمندانہ  آئی ڈی اے 21  کومزید مضبوط بنانے  کے بھی منتظر ہیں۔ ہم بین الاقوامی بینک برائے تعمیر نو اور ترقی (آئی بی آر ڈی ) کی 2020 کے شیئر ہولڈنگ کے جائزے کی اختتامی رپورٹ کو تسلیم کرتے ہیں اور 2025 کے شیئر ہولڈنگ کے جائزے کے منتظر ہیں۔

10-ہم عالمی مالیاتی حفاظتی نظام کے مرکز میں مضبوط، کوٹہ پر مبنی، اور مناسب وسائل سے لیس آئی ایم ایف کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ ہم کوٹوں کی مناسبیت پر نظرثانی کے لیے پرعزم ہیں اور کوٹوں کے 16ویں جنرل ریویو (جی آر کیو) کے تحت آئی ایم ایف گورننس اصلاحات کے عمل کو جاری رکھیں گے، جس میں ایک گائیڈ کے طور پر ایک نیا کوٹہ فارمولہ بھی شامل ہے، اوریہ آئی ایم ایف کے وسائل میں کوٹے کے بنیادی کردار کو یقینی بنانے کے لیے، 15 دسمبر 2023 تک ختم ہو جائے گا۔ اس تناظر میں، ہم کم از کم آئی ایم ایف کے موجودہ وسائل کے ذخیرے کو برقرار رکھنے کی حمایت کرتے ہیں۔ ہم 100 بلین امریکی ڈالر کی رضاکارانہ شراکت (ایس ڈی آرس یا اس کے مساوی) اور 2.6 بلین امریکی ڈالر کے گرانٹس کے عالمی عزائم کا خیرمقدم کرتے ہیں جو سب سے زیادہ ضرورت مند ممالک کے لیے کئےگئے وعدوں میں شامل ہیں اور زیر التواء وعدوں کی تیزی سے فراہمی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ہم لچک اور پائیداری ٹرسٹ (آر ایس ٹی ) اور غربت میں کمی اور ترقی کے ٹرسٹ(پی آر جی ٹی ) کے تحت حاصل ہونے والی پیشرفت کا خیرمقدم کرتے ہیں جس میں آر ایس ٹی کی رقم تقریباً 45.5 بلین امریکی ڈالر اورپی آر جی ٹی کے لیے خصوصی ڈرائنگ رائٹس (ایس ڈی آرس) یا مساوی شراکت کے رضاکارانہ چینلنگ کے ذریعے بالترتیب تقریباً 24.2 بلین امریکی ڈالر قرض کے وسائل اور تقریباً 1.9 بلین امریکی ڈالر سبسڈی کے وسائل میں ۔ ہم پہلے مرحلے کی پی آر جی ٹی فنڈ ریزنگ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے آئی ایم ایف / ڈبلیو بی جی 2023 کی سالانہ میٹنگز کے ذریعے پی آر جی ٹی کو مزید رضاکارانہ سبسڈی اور قرض کے وعدوں کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ آئی ایم ایف / ڈبلیو بی جی  2023 سالانہ میٹنگز تک، پی آر جی ٹی کو پائیدار بنیادوں پر رکھنے کے لیے اختیارات کے سلسلے کا ایک ابتدائی تجزیہ پیش کرے گا تاکہ آنے والے سالوں میں کم آمدنی والے ممالک کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ . جی 20 افریقہ کے لیے اپنی مسلسل حمایت کا اعادہ کرتا ہے، بشمول افریقہ کے ساتھ جی 20 کمپیکٹ کے ذریعے۔ ہم مضبوط بیرونی پوزیشنوں والے ممالک سے  ا یس ڈی آرس یا اس کے مساوی شراکت کی چینلنگ پر پیشرفت کی نگرانی کرتے رہیں گے اور ستمبر میں ا یس ڈی آرس کے استعمال سے متعلق  ا ٓئی ایم ایف کی سابق پوسٹ رپورٹ کا انتظار کریں گے۔ ہم آر ایس ٹی کے تعاون سے چلنے والے پروگراموں کی کارگری کی نگرانی کرتے رہیں گے اور اپریل 2024 کے لیے طے شدہ عبوری جائزے کے منتظر ہیں۔ ہم متعلقہ قانونی فریم ورک اورریزرو اثاثہ کا کردار اور ایس ڈی آر س کی حیثیت کا احترام کرتے ہوئے،  ایم ڈی بیز کے ذریعے ایس ڈی آر س کو منتقل کرنے کے لیے قابل عمل اختیارات کی تلاش پر مزید پیش رفت کے منتظر ہیں۔ ۔ ہم احتیاطی انتظامات (پی ایل ا یل، ایف سی ایل اور ایس ایل ایل) کے جائزے کے منتظر ہیں اور آئی ایم ایف سرچارج پالیسی پر ہونے والی بات چیت کا نوٹس لیتے ہیں۔

11-ہم مرکزی بینک ڈیجیٹل کرنسیوں (سی بی ڈی سیز) کو متعارف کرانے اور اپنانے سے پیدا ہونے والے ممکنہ بڑی معیشت سے تعلق رکھنے والے مضمرات پر بات چیت کا خیرمقدم کرتے ہیں، خاص طور پر سرحد پار ادائیگیوں کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی مالیاتی اور سرمایہ جاتی نظام پر۔ ہم سی بی ڈی سیز پر سیکھے گئے اسباق پر بی آئی ایس انوویشن ہب (بی آئی ایس آئی ایچ) کی رپورٹ کا خیرمقدم کرتے ہیں اور اس مسئلے پر بحث کو آگے بڑھانے کے لیے سی بی ڈی سیز کو وسیع پیمانے پر اپنانے کے ممکنہ بڑے مالیاتی مضمرات پر آئی ایم ایف کی رپورٹ کا انتظار کرتے ہیں۔ ہم آئی ایم ایف، او ای سی ڈی، اور بی آئی ایس کی پالیسی اپ ڈیٹس کی بنیاد پر اپنے اصل مقصد کو ذہن میں رکھتے ہوئے سرمائے کے بہاؤ کے اتار چڑھاؤ سے نمٹنے کے لیے مختلف ٹولز کے استعمال کے لیے بین الاقوامی فریم ورک کے نفاذ پر مسلسل بات چیت کے منتظر ہیں۔ ہم پائیدار سرمائے کے بہاؤ کو فروغ دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے، ہم او ای سی ڈی کی باقاعدہ گرین ٹرانزیشن ، سرمایہ کاری کے تقاضے اور سرمائے کے بہاؤ کے خطرات کے انتظام کے حوالے سے رپورٹ  پرتوجہ مرکوز کرتے ہیں۔

12-ہم ایک مؤثر، جامع اور منظم طریقے سے کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں قرض کے خطرات سے نمٹنے کی اہمیت پر دوبارہ زور دیتے ہیں۔ ہم ڈی ایس ایس آئی سے آگے قرض کے علاج کے لیے مشترکہ فریم ورک میں کیے گئے تمام وعدوں پر قائم رہتے ہیں، بشمول دوسرے اور آخری پیراگراف میں، جیسا کہ 13 نومبر 2020 کو اتفاق کیا گیا تھا، اور مشترکہ فریم ورک کے نفاذ کو بروقت، منظم اور مربوط انداز میں ایک پیش قیاسی میں آگے بڑھاتے ہیں، ۔ اس مقصد کے لیے، ہم جی20 انٹرنیشنل فنانشل آرکیٹیکچر ورکنگ گروپ  (آئی ایف اے ڈبلیو جی) سے مشترکہ فریم ورک کے نفاذ سے منسلک پالیسی سے متعلق مسائل پر بات چیت جاری رکھنے اور مناسب سفارشات پیش کرنے کو کہتے ہیں۔ ہم زامبیا کی حکومت اور سرکاری قرض دہندہ کمیٹی کے درمیان قرض کے طور طریقوں سے متعلق حالیہ معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہیں اور اس کے فوری حل کے منتظر ہیں۔ ہم گھانا کے لیے ایک باضابطہ قرض دہندہ کمیٹی کی تشکیل کا خیرمقدم کرتے ہیں اور جلد از جلد قرضوں کے طریقہ کارپر ایک معاہدے کے منتظر ہیں۔ ہم ایتھوپیا کے لیے قرض کے طریقہ کار کے فوری نتیجے پر بھی زور دیتے ہیں۔ مشترکہ فریم ورک سے ہٹ کر، ہم سری لنکا کے قرض کی صورت حال کے بروقت حل کے لیے تمام کوششوں کا ، بشمول آفیشل کریڈٹر کمیٹی کی تشکیل، خیرمقدم کرتے ہیں ، اور ہم جلد از جلد اس حل کا مطالبہ کرتے ہیں۔ عالمی قرضہ جاتی منظر نامہ پر  جی20 نوٹ کو منصفانہ اور جامع انداز میں تیار کرنے کے کام کو نوٹ کرتے ہوئے، ہم آئی ایف  اے ڈبلیو جی  جی20 سے تیزی سے ترقی کو جاری رکھنے کے لیے کہتے ہیں۔ ہم عالمی خودمختار قرضوں کے گول میز (جی ایس ڈی آر کے شرکاء کی کوششوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں تاکہ مواصلت کو مضبوط کیا جا سکے اور مشترکہ فریم ورک کے اندر اور باہر کلیدی اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مشترکہ مفاہمت کو فروغ دیا جائے تاکہ قرضوں کے موثر طور طریقوں میں سہولت ہو۔

13-  ہم قرض کی شفافیت کو بڑھانے کے لیے کام جاری رکھنے کے لیے نجی قرض دہندگان سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ کوششوں کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہم بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ ڈیٹا شیئرنگ کی رضاکارانہ ذخیرہ کاری کے عمل کے نتائج  پر توجہ کرتے ہیں۔ ہم نجی شعبے کے قرض دہندگان کی کوششوں کا خیرمقدم کرتے ہیں جنہوں نے پہلے ہی مشترکہ انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل فائنانس ا و ای سی ڈی /(آئی آئی ایف) ڈیٹا ریپوزٹری پورٹل میں ڈیٹا کا تعاون کیا ہے اور دوسروں کو بھی رضاکارانہ بنیادوں پر تعاون کرنے کی ترغیب دیتے رہتے ہیں۔

14-ہم آنے والےکل کے شہروں کو جامع، لچکدار، اور پائیدار بنانے کی اپنی کوششوں میں مالیات کے بہتر متحرک ہونے اور موجودہ وسائل کے موثر استعمال کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے، ہم کل کے شہروں کی مالی اعانت کے لیے جی20 اصولوں کی توثیق کرتے ہیں، جو کہ رضاکارانہ اور غیر پابند نوعیت کے ہیں اورکل کے مالیاتی شہروں پر جی20/او ای سی ڈی کی رپورٹ ، جو مالیاتی حکمت عملی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اختراع پر مبنی شہری منصوبہ بندی اور فنانسنگ ماڈل کا مجموعہ (کتابچہ ) بھی پیش کرتی ہے۔ ہم اسٹیک ہولڈرز کی بشمول ترقیاتی مالیاتی اداروں اور  ایم ڈی بیزکے حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ جہاں بھی قابل اطلاق ہو شہری انفراسٹرکچر کی منصوبہ بندی اور فنانسنگ میں ان اصولوں پر عمل کرنے کی صلاحیت کو تلاش کریں اور ابتدائی آزمائشی معاملات سے حاصل ہونےوا لے تجربات کا اشتراک کریں۔ ہم شمولیت والے شہروں کوسہارا دینے والوں کا خاکہ بنانے میں پیش رفت کو نوٹ کرتے ہیں۔ ہم عوامی خدمات کی موثر فراہمی کے لیے مقامی حکومتوں کو ان کی مجموعی ادارہ جاتی صلاحیت کا اندازہ لگانے اور بڑھانے میں رہنمائی کرنے کے لیے شہری انتظامیہ کی صلاحیت سازی کے لیے حسب ضرورت جی20/ اے ڈی بی فریم ورک کو بھی نوٹ کرتے ہیں۔ ہم رضاکارانہ اور غیر پابند کوالٹی انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ (کیو آئی آئی ) اشاریوں کی جاری تجرباتی درخواست کابھی ذکر کرتے ہیں اور ملکی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کی درخواست پر مزید بحث کے منتظر ہیں۔ ہم 2014 سے جی20 کے کثیر سالہ بنیادی ڈھانچے کے ایجنڈے کی حمایت کرنے پر گلوبل انفراسٹرکچر ہب کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ہم  اس بات کا احساس کرتے ہیں کہ جی آئی ایچ بورڈ اور حصص یافتگان فی الحال اب تک تخلیق  کی گئی اقدار کو بہترین طریقے سے برقرار رکھنے کے طریقے تلاش کرنے میں مصروف ہیں۔ ہم 2023 انفراسٹرکچر انویسٹر ڈائیلاگ کے نتائج کی رپورٹ کے منتظر ہیں جو کل کے شہروں کی مالی اعانت کے لیے پالیسیوں کی تشکیل میں نجی شعبے کے نقطہ نظر کو مربوط کرنے پر مرکوز ہے۔

15-ہم موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن(یو این  ایف سی سی سی) اور پیرس معاہدے کے مکمل اور موثر نفاذ کو مضبوط بنانے کے لیے اپنے پختہ اور مستقل عزم کا اعادہ کرتے رہتے ہیں۔ ہم ترقی پذیر ممالک کی طرف سے 2020 تک اور سالانہ 2025 تک سالانہ 100 بلین امریکی ڈالر موسمیاتی مالیے کی فراہمی کو متحرک کرنے کے ہدف کے لیے کیے گئے عزم کو یاد کرتے اور اس کی تصدیق کرتے ہیں، تاکہ بامعنی تخفیف کی کارروائی اور نفاذ میں شفافیت کے تناظر میں ترقی پذیر ممالک کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔  ترقی یافتہ  تعاون کرنے والے ملک توقع کرتے ہیں کہ یہ ہدف 2023 میں پہلی بار پورا ہو جائے گا۔ اس تناظر میں، ہم ترقی پذیر ممالک کی مدد کے لیے سالانہ 100 بلین امریکی ڈالر کی سطح سے موسمیاتی مالیات کے ایک جرأتمندانہ نئے اجتماعی مقدار کے ہدف پر مسلسل بات چیت کی حمایت کرتے ہیں، جو یو این  ایف سی سی سی  کے مقصد کو پورا کرنے اور پیرس معاہدے کے نفاذ میں مدد کرتا ہے۔

16-ہم ملکی حالات کے مطابق منتقلی کی سرگرمیوں کے لیے تعاون کو یقینی بناتے ہوئے، موسمیاتی مالیات کے لیے وسائل کی بروقت اور مناسب حرکت میں مدد کے لیے میکانزم پر پائیدار مالیاتی ورکنگ گروپ (ایس ایف ڈبلیو جی) کی سفارشات کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہم عوامی مالیات کے اہم کردار کو بھی تسلیم کرتے ہیں، جو کہ ماحولیاتی اقدامات کے ایک اہم فعال کے طور پر ہے جیسے کہ مخلوط مالیاتی آلات، میکانزم اور رسک شیئرنگ سہولیات کے ذریعے انتہائی ضروری نجی فنانس کا فائدہ اٹھانا، تاکہ ماحولیاتی تبدیلی سے موافقت اور اس کی تخفیف کی دونوں کوششوں ،کاربن سے نجات اورکاربن کا خالص صفر اخراج کو قومی سطح پر متعین شراکت (این ڈی سیز)کاہدف حاصل کرنے کے لئے  مختلف قومی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے متوازن طریقے سے ا ٓگے بڑھایا جا سکے۔  ہم مخلوط مالیات اورپریشانی میں حصہ داری کی سہولیات کو بڑھانے کے لیے سفارشات کا خیرمقدم کرتے ہیں، بشمول کلائمیٹ فنانس کو متحرک کرنے میں ایم ڈی بیز کا بہتر کردار۔ ہم رعایتی وسائل کے اثر کو زیادہ سے زیادہ کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں، جیسے کہ کثیر جہتی کلائمیٹ فنڈز جو کہ ترقی پذیر ممالک کے پیرس معاہدے کے نفاذ میں مدد فراہم کرے اور اس سال گرین کلائمیٹ فنڈ (جی سی ایف) کی مہتواکانکشی بھرپائی کے منتظر ہیں۔ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج سے بچنے، کم کرنے اور ہٹانے اور موافقت میں سہولت فراہم کرنے والی ابتدائی مرحلے کی ٹیکنالوجیز کی کمرشلائزیشن کی حمایت کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، ہم تیز رفتار ترقی، مظاہرے، اور زیادہ سے زیادہ نجی سرمائے کی آمد کی حوصلہ افزائی کے لیے مالیاتی تدابیر ، پالیسیوں، اور ترغیبات، سبز اور کم کاربن ٹیکنالوجیز کی تعیناتی سے متعلق سفارشات کی بات کرتے ہیں ۔ ہم مالیاتی، مارکیٹ اور ریگولیٹری میکانزم پر مشتمل پالیسی مکس کی اہمیت کا اعادہ کرتے ہیں، جس میں کاربن سے نجات اور اس کے خالص صفر اخراج  کی طرف کاربن کی قیمتوں کا تعین اور عدم تعین کرنے والے طریقہ کار اور مراعات کا استعمال شامل ہے۔ ہم پائیدار سرمایہ کاری کو سپورٹ کرنے کے لیے قیمتوں کے عدم تعین پالیسی کے پیمانوں پر بات چیت پر مشتمل معلوماتی کتابچہ کو جلد حتمی شکل دینے کے منتظر ہیں۔

17-ہم پائیدار مالیات کو بڑھانے کے لیے اقدامات کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ جی20 پائیدار مالیاتی روڈ میپ کے مطابق، ہم  ا یس ڈی جی سے منسلک فنانس کے تجزیاتی فریم ورک کا خیرمقدم کرتے ہیں، اور سماجی اثرات کے سرمایہ کاری کے آلات کو اپنانے اور فطرت سے متعلق ڈیٹا اور رپورٹنگ کو بہتر بنانے کے لیے رضاکارانہ سفارشات کا خیرمقدم کرتے ہیں، جو اسٹاک ٹیکنگ تجزیوں کے ذریعے ملکی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے مشتہر کیا جاتا ہے، ہم تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ اپنے اقدامات میں ان سفارشات پر غور کریں اور 2030 کے ایجنڈے کی حمایت کریں۔

18-ہم کثیر سالہ جی20 ٹیکنیکل اسسٹنس ایکشن پلان (ٹی اے اے پی) اور ماحولیاتی سرمایہ کاری میں ڈیٹا سے متعلق رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے دی گئی رضاکارانہ سفارشات کی توثیق کرتے ہیں۔ ہم قومی حالات کے مطابق متعلقہ دائرہ اختیار اور اسٹیک ہولڈرز کے ذریعے ٹی اے اے پی کے نفاذ کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ ہم  جی20 سسٹین ایبل فنانس روڈ میپ کے نفاذ میں اراکین، بین الاقوامی تنظیموں، نیٹ ورکس اور اقدامات کے بارے میں رپورٹنگ کے منتظر ہیں، جو کہ رضاکارانہ اور لچکدار ہے، اور روڈ میپ کے تجویز کردہ اقدامات کو آگے بڑھانے، پائیدار مالیات کو بڑھانے، بشمول ٹرانزیشن فنانس فریم ورک کا نفاذ کے لیے مزید کوششوں کا مطالبہ کرتے ہیں ۔ ہم 2023 جی20 پائیدار مالیاتی رپورٹ کو حتمی شکل دینے کے منتظر ہیں، بشمول جی20 پائیدار مالیاتی روڈ میپ کے نفاذ کا جائزہ۔ ہم بین الاقوامی پائیداری کے معیارات بورڈ (آئی ایس ایس بی) کے ذریعہ جون 2023 میں شائع ہونے والے پائیداری اور آب و ہوا سے متعلق انکشاف کے معیارات کو حتمی شکل دینے کا خیرمقدم کرتے ہیں، جو تناسب کو حل کرنے اور ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنے کو فروغ دینے والے میکانزم فراہم کرتے ہیں۔ یہ ضروری ہے کہ ملک کے مخصوص حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ان معیارات کے نفاذ میں لچک کو محفوظ رکھا جائے۔ جب مذکورہ بالا طریقے سے عمل میں لایا جائے تو یہ معیارات عالمی سطح پر موازنہ اور قابل اعتماد انکشافات کی حمایت کرنے میں مدد کریں گے۔

19-ہم جوائنٹ فنانس اینڈ ہیلتھ ٹاسک فورس (جے ایف ایچ ٹی ایف) کے تحت مالیات اور صحت کی وزارتوں کے درمیان بہتر تعاون کے ذریعے وبائی امراض کی روک تھام، تیاری اور ردعمل (پی پی آر) کے لیے عالمی صحت کے ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ جے ایف ایچ ٹی ایف کے تحت، ہم ٹاسک فورس کے اجلاسوں میں مدعو اہم علاقائی تنظیموں کی شرکت کا خیرمقدم کرتے ہیں کیونکہ وہ کم آمدنی والے ممالک کی آواز کو بڑھاتے ہیں۔ ہم اقتصادی کمزوریوں اور خطرات سے متعلق فریم ورک(ایف ای وی آر) اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) ، ورلڈ بینک، آئی ایم ایف ، اور یورپی سرمایہ کاری بینک (ای آئی بی) کے درمیان تعاون کے ذریعے تخلیق کردہ اقتصادی کمزوریوں اور وبائی امراض سے پیدا ہونے والے خطرات کی ابتدائی رپورٹ پر بحث کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہم ٹاسک فورس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس فریم ورک کو اپنے کثیر سالہ ورک پلان پر بہتر شکل دینا جاری رکھے تاکہ ملک کے مخصوص حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے وبائی امراض کے بڑھتے ہوئے خطرات کی وجہ سے معاشی کمزوریوں اور خطرات کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جا سکے۔ ہم کووڈ-19 کے دوران مالیاتی صحت کے ادارہ جاتی انتظامات کے بہترین طرز عمل پر رپورٹ کا خیرمقدم کرتے ہیں جو مستقبل میں وبائی امراض کے حوالے سے ہمارے ردعمل کی حمایت کرنے کے لیے مشترکہ مالیاتی صحت کے شعبے کی تیاری میں  اپنا کردار ادا کرے گی۔ ہم ڈبلیو ایچ او اور ورلڈ بینک کی طرف سے تیار کردہ وبائی ردعمل کے مالیاتی اختیارات اور خلا کی نقشہ سازی کی رپورٹ کا خیرمقدم کرتے ہیں اور اس پر مزید غور و خوض کے منتظر ہیں کہ کس طرح فنانسنگ میکانزم کو بہتر بنایا جا سکتا ہے، بہتر ہم آہنگ کیا جا سکتا ہے اور، جب ضروری ہو، مناسب طریقے سے بڑھایا جا سکتا ہے، تاکہ ضروری فنانسنگ کو تیزی سے اور فوری طور پر مؤثر طریقے سے، دوسرے عالمی فورمز میں بحث پر غور کرتے ہوئے تعینات کیا جا سکے ۔ ان تینوں رپورٹوں کے ذریعے فراہم کردہ تجزیہ اگلے وبائی خطرے کے بارے میں عالمی ردعمل پر اگست میں ہونے والی وزارت خزانہ-صحت کی مشترکہ میٹنگ میں بحث کے لیے اہم معلومات پیش کرے گا۔ ہم وبائی فنڈ کی طرف سے تجاویز پیش کرنے کے عمل کے اختتام کا خیرمقدم کرتے ہیں اور آنے والے مہینوں میں فنڈنگ کے پہلے دور کے منتظر ہیں۔

20-ہم 21ویں صدی کی ضروریات کے مطابق عالمی سطح پر منصفانہ، پائیدار اور جدید بین الاقوامی ٹیکس نظام کے لیے تعاون جاری رکھنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ ہم رقم A پر کثیر الجہتی کنونشن (ایم ایل سی) کے متن کی فراہمی، رقم بی پر کام کی اہم پیشرفت اور سبجیکٹ ٹو ٹیکس رول (ایس ٹی ٹی آر) کی ترقی اور اس کے نفاذ کے فریم ورک کی تکمیل کا خیر مقدم کرتے ہیں، جیسا کہ  بی ای پی ایس پر او ای سی ڈی /جی20 جامع فریم ورک کے جولائی 2023 کے نتائج کے بیان میں (شمولیاتی فریم ورک) دکھایا گیا ۔ ہم جامع فریم ورک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایم ایل سی سے متعلق چند زیر التوا مسائل کو تیزی سے حل کریں تاکہ 2023 کے دوسرے نصف حصے میں ایم ایل سی کو دستخط کے لیے تیار کیا جا سکے اور 2023 کے آخر تک رقم بی پر کام مکمل کر لیا جائے۔ مختلف ممالک  کے ذریعہ ایک مشترکہ نقطہ نظر کے طور پر گلوبل اینٹی بیس ایروشن (گلوب) رولز کو نافذ کرنے کے لیے ہم ان اقدامات کا خیرمقدم کرتے ہیں ۔ ہم دوحصوں پر مشتمل بین الاقوامی ٹیکس پیکج کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کے لیے صلاحیت کی تعمیر کے لیے مربوط کوششوں کی ضرورت کو تسلیم کرتے ہیں اور خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کے لیے اضافی مدد اور تکنیکی مدد کے منصوبے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہم او ای سی ڈی کے تعاون سے ٹیکس اور مالیاتی جرائم کی تحقیقات کے لیے بھارت میں جنوبی ایشیا اکیڈمی کے پائلٹ پروگرام کے آغاز کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہم ترقی پذیر ممالک اور بین الاقوامی ٹیکس سے متعلق جی20/او ای سی ڈی روڈ میپ کی 2023 کی تازہ کاری کو نوٹ کرتے ہیں۔ ہم ٹیکس کے مقاصد کے لیے شفافیت اور معلومات کے تبادلے کے عالمی فورم (’’گلوبل فورم‘‘) کے ذریعے ترقی پذیر ممالک کے لیے معلومات کے خودکار تبادلے کے امکانات کو جاری کرنے سے متعلق 2021 کی حکمت عملی کے نفاذ کے بارے میں  تازہ ترین معلومات پر توجہ کرتے ہیں۔ ہم کرپٹو-اثاثہ رپورٹنگ فریم ورک (سی اے آر ایف) کے تیزی سے نفاذ اورسی آر ایس میں ترامیم کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ہم گلوبل فورم سے 2027 تک سی اے آر ایف تبادلے شروع کرنے کے لیے ان دائرہ اختیارات کی ایک قابل ذکر تعداد کی خواہش کو دیکھتے ہوئے، اور اس کے کام کی پیشرفت پر ہماری آئندہ میٹنگوں کو رپورٹ کرنے کے لیے، متعلقہ دائرہ اختیار کے ذریعے تبادلے شروع کرنے کی غرض سے ایک مناسب اور مربوط ٹائم لائن کی نشاندہی کرنے کو کہتے ہیں۔ ہم رئیل اسٹیٹ پر بین الاقوامی ٹیکس شفافیت کو بڑھانے کے بارے میں او ا ی سی ڈی کی رپورٹ اور غیرمحصولاتی مقاصد کے لیے ٹیکس معاہدے کے تبادلے کی معلومات کے استعمال میں سہولت فراہم کرنے سے متعلق عالمی فورم کی رپورٹ سے بھی با خبرہیں۔ ہم ٹیکس چوری، بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کا مقابلہ کرنے پر جی 20 کے اعلیٰ سطحی ٹیکس سمپوزیم میں ہونے والی بات چیت کا بھی ذکرکرتے ہیں۔

21-ہم کرپٹو اثاثہ کے ماحولیاتی نظام میں تیز رفتار پیش رفت کے خطرات کی قریب سے نگرانی کرتے رہتے ہیں۔ ہم کرپٹو اثاثہ جات کی سرگرمیوں اور مارکیٹوں اور عالمی سٹیبل کوائن انتظامات کے ضابطے، نگرانی اور ضابطہ بندی کے لیے مالی استحکام بورڈ (ایف ایس بیز) کی اعلیٰ سطحی سفارشات کی توثیق کرتے ہیں۔ ہم ایف ایس بی اور اسٹینڈرڈ سیٹنگ باڈیز( ایس ایس بیز) سے کہتے ہیں کہ عالمی سطح پر ان سفارشات کے موثر اور بروقت نفاذ کو فروغ دیں تاکہ ریگولیٹری ثالثی سے بچا جا سکے۔ ہم کرپٹو اثاثوں کے لیے مشترکہ ایف ایس بی اور  ایس ا یس بیز کے ورک پلان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہم ستمبر 2023 میں قائدین کے سربراہی اجلاس سے پہلے آئی ایم ایف ۔ ایف ایس بی  قرطاس تالیف ، بشمول ایک روڈ میپ، موصول ہونے کے منتظر ہیں، تاکہ خطرات کی مکمل تعداد، اور ابھرتے ہوئے خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک مربوط اور جامع پالیسی اور ریگولیٹری فریم ورک ، منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے خطرات سے نمٹنے کے لیے مارکیٹ اور ترقی پذیر معیشتوں (ای ایم ڈی ایز) اور ایف اے ٹی ایف معیارات کا جاری عالمی نفاذ کی حمایت کی جا سکے ۔ اس تناظر میں، ہم پریزیڈنسی نوٹ کو  قرطاس تالیف کے لیے ایک اہم ان پٹ کے طور پر نوٹ کرتے ہیں۔ ہم کرپٹو ایکو سسٹم: کلیدی عناصر اور خطرات پربی آئی ایس رپورٹ کا بھی خیر مقدم کرتے ہیں۔

22-ہم کمزوریوں کو دور کرنے اور این بی ایف آئی میں بدلتی ہوئی پیشرفت کی نگرانی کرتے ہوئے نظامی نقطہ نظر سے غیر بینک مالیاتی ثالثی (این بی ایف آئی) کی لچک کو بڑھانے کے لیے ایف ایس بی اورایس ایس بیز کے کام کی بھرپور حمایت کرتے رہتے ہیں۔ ہم لامتناہی فنڈز میں لیکویڈیٹی کی عدم مماثلت کو دور کرنے کے لیے ایف ایس بی 2017 کی سفارشات پر نظرثانی کے بارے میں ایف ایس بی کی مشاورتی رپورٹ کا خیرمقدم کرتے ہیں، اور ہم ایف ایس بی منی مارکیٹ فنڈ کی تجاویز کے نفاذ کو فروغ دینے، مارجننگ کے طریقوں کو بڑھانے، اور غیر بینک لیوریج سے ہونے والی کمزوریوں کو دور کرنے کے لیے کام کی حمایت کرتے ہیں۔ . ہم سائبر واقعے کی رپورٹنگ، سائبر لغات میں اپ ڈیٹس اور حادثوں کی رپورٹنگ ایکسچینج (ایف آئی آر ای) کے لیے فارمیٹ کے لیے تصوراتی نوٹ میں زیادہ ہم آہنگی حاصل کرنے  کی غرض سے ایف ایس بی کی سفارشات کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہم رپورٹنگ کی ضروریات اور ایف آئی آر ای کی ترقی کے لیے ضروری شرائط اور عمل پذیری کی نشاندہی کرنے  کے مقصد سے ایف ایس بی کے کام کے منتظر ہیں، اور ہم ایف ایس بی سے مناسب ٹائم لائنز کے ساتھ ایک ایکشن پلان تیار کرنے کے لیے کہتے ہیں۔

23-ہم فریق ثالث کے خطرات کے بندوبست اور نگرانی کو بڑھانے پر ایف ایس بی کی مشاورتی رپورٹ کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ ٹول کٹ، مالیاتی اداروں کی آپریشنل لچک کو بڑھانے، بگ ٹیک اور فن ٹیک سمیت اہم فریق ثالث سروس فراہم کنندگان پر ان کے بڑھتے ہوئے انحصار سے پیدا ہونے والے چیلنجوں کو حل کرنے کے ساتھ ساتھ دائرہ اختیار میں ریگولیٹری اور سپروائزری طریقوں میں تقسیم کو کم کرنے میں تعاون کرے گی۔ ہم سرحد پار ادائیگیوں کو بڑھانے کے لیے جی20 روڈ میپ کے اگلے مرحلے کے لیے ترجیحی کارروائیوں کے موثر نفاذ کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں اور اس سمت میں ایس ایس بیز اور بین الاقوامی تنظیموں کی جانب سے کیے گئے اقدامات کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے، ہم اس روڈ میپ کے نفاذ کے لیے اکتوبر میں ایف ایس بی کی پیش رفت رپورٹ کے منتظر ہیں۔ ہم جی 20 ٹیک ا سپرنٹ 2023 کے منتظر ہیں، جو بی آئی ایس انوویشن ہب کے ساتھ ایک مشترکہ اقدام ہے، جو سرحد پار ادائیگیوں کو بہتر بنانے کے مقصد سے جدید تدابیرکو فروغ دے گا۔ ہم موسمیاتی تبدیلی سے مالیاتی خطرات سے نمٹنے کے لیےایف ایس بی کے روڈ میپ پر سالانہ پیش رفت رپورٹ کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہم کارپوریٹ گورننس کے نظرثانی شدہ  جی20/او ای سی ڈی اصولوں کی توثیق کرتے ہیں جس کا مقصد کارپوریٹ گورننس کے لیے پالیسی اور ریگولیٹری فریم ورک کو مضبوط کرنا ہے جو پائیداری اور سرمائے کی منڈیوں سے مالیات تک رسائی کی حمایت کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں وسیع تر معیشت کی لچک میں مدد مل سکتی ہے۔

24-ہم جی 20، 2020 فنانشل انکلوژن ایکشن پلان (ایف آئی اے پی) کے تحت ڈیلیور ایبلز کی تکمیل کے لیے گلوبل پارٹنرشپ فار فنانشل انکلوژن (جی پی ا یف آئی) کی طرف سے کی گئی پیش رفت کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہم جی20 ترسیلات زر کے ہدف کی طرف پیشرفت پر لیڈرز کے لیے 2023 کی تازہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہیں اور مائیکرو، سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (ایم ایس ایم ایز) کی ڈیجیٹل مالیاتی شمولیت کے لیے ریگولیٹری ٹول کٹ کی توثیق کرتے ہیں۔ ہم ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کے ذریعے مالی شمولیت اور پیداواری فوائد کو آگے بڑھانے کے لیے رضاکارانہ اور غیر پابند جی20 پالیسی کی سفارشات کی توثیق کرتے ہیں۔ ہم جامع ترقی اور پائیدار ترقی کی حمایت میں مالی شمولیت کو آگے بڑھانے میں مدد کرنے میں ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کے اہم کردار کی بات کرتے ہیں۔ ہم مسلسل ترقی اور تکنیکی اختراعات کے ذمہ دارانہ استعمال کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں جن میں جدید ادائیگی کے نظام بھی شامل ہیں، تاکہ آخری میل تک مالی شمولیت حاصل کی جا سکے اور جی20 رہنماؤں کی ہدایات کے مطابق ترسیلات زر کی لاگت کو کم کرنے کی طرف پیش رفت ہو سکے۔ ہم ڈیجیٹل مالیاتی خواندگی اور صارفین کے تحفظ کو مضبوط بنانے کی مسلسل کوششوں کی بھی حمایت کرتے ہیں۔ ہم جی20، 2023 ایف آئی اے پی کی توثیق کرتے ہیں، جو افراد اور ایم ایس ایم ایز ، خاص طور پرجی20 ممالک اور اس سے آگے کے کمزور اور غیر محفوظ گروپوں کی مالی شمولیت کو تیزی سے تیز کرنے کے لیے ایک ایکشن پر مبنی اور آگے کی طرف نظر آنے والا روڈ میپ فراہم کرتا ہے۔ ہم 2023 اپ ڈیٹ شدہ جی پی ایف آئی شرائط کی بھی توثیق کرتے ہیں۔

25-ہم فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) اور ایف اے ٹی ایف طرز کے علاقائی اداروں کی سٹریٹجک ترجیحات کی فراہمی کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہیں۔ ہم ان کی بڑھتی ہوئی وسائل کی ضروریات کو سپورٹ کرنے کا عہد کرتے ہیں اور دوسروں کو بھی ایسا کرنے کی ترغیب دیتے ہیں، بشمول باہمی جائزوں کے اگلے دور کے لیے۔ ہم قانونی افراد کی فائدہ مند ملکیت کی شفافیت پر نظرثانی شدہ ایف اے ٹی ایف معیارات کے بروقت اور عالمی نفاذ کے لیے پرعزم ہیں اور مجرموں کے لیے ناجائز منافع کو چھپانا اور لانڈر کرنا مزید مشکل بنانے کے لیے قانونی انتظامات ہیں۔ ہم مجرمانہ طریقے سے کمائی گئی رقم کی وصولی کے لیے عالمی کوششوں کو بڑھانے کے لیے ایف اے ٹی ایف کے جاری کام ، خاص طور پر ایف اے ٹی ایف کی جانب سے اثاثہ جات کی وصولی پر اپنے معیارات پر نظر ثانی کرنے اور عالمی اثاثہ جات کی وصولی کے نیٹ ورکس کو تقویت دینے کی جانب پیش رفت کا خیرمقدم کرتے ہیں ۔ ہم ایف اے ٹی ایف معیارات کے مطابق ورچوئل اثاثوں سے وابستہ خطرات کو کم کرنے کے لیے موثر ریگولیٹری اور نگران فریم ورک تیار کرنے اور نافذ کرنے والے ممالک کی اہمیت کا، خاص طور پر دہشت گردی کی مالی معاونت، منی لانڈرنگ، اور پھیلاؤ کی مالی اعانت کے خطرات  سے نمٹنےکے لیے اعادہ کرتے ہیں ۔ اس سلسلے میں، ہم ایف اے ٹی ایف کے اس کے معیارات کے عالمی نفاذ کو تیز کرنے کے اقدام کی حمایت کرتے ہیں، بشمول ’’سفری ضوابط‘‘ اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اور اختراعات کے خطرات پر اس کے کام کے، جس میں غیرارتکازی مالیات (ڈی ای ایف آئی) انتظامات اور ہم مرتبہ لین دین شامل ہیں۔  ہم دہشت گردی کی مالی معاونت کے لیے کراؤڈ فنڈنگ کے استعمال اور سائبر سے چلنے والے فراڈ سے متعلق منی لانڈرنگ پر ایف اے ٹی ایف کے کام کی تکمیل کے منتظر ہیں۔

26-مہاتما گاندھی کی تعلیمات کی یاد دلانے والے وژن کے ساتھ، ہم، جی20 ممالک کے وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنرز، ایک ایسے مستقبل کا تصور کرتے ہیں جس میں ہر قوم ترقی کرے، خوشحالی وسیع پیمانے پر مشترک ہو، اور انسانیت اور کرۂ ارض کی بھلائی  خوش گواری کے ساتھ ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہوں۔

 ضمیمہ I: مزید کام کے لیے موضوعات

یہ ضمیمہ جولائی کی ا یف ا یم سی بی جی میٹنگ کے بعد مختلف جی20 فنانس ٹریک ورک اسٹریمز سے کام کےموضوعات کی فہرست دیتا ہے۔

فریم ورک ورکنگ گروپ

جی 20 آئی ایم ایف کی مضبوط، پائیدار، متوازن اور جامع نمو، اکتوبر 2023 کی رپورٹ، بڑی معیشت کا عدم استحکام اور مالیاتی عالمگیریت سے وابستہ بڑھتے ہوئے خطرات کے تناظر میں۔

انٹرنیشنل فنانشل آرکیٹیکچر ورکنگ گروپ

ایم ڈی بیز کو مضبوط بنانے پر جی20 ماہر گروپ کی رپورٹ کی جلد 2

  • متحرک بنیادوں پرسی اے ایف کی سفارشات کے نفاذ کی پیشرفت کا باقاعدہ جائزہ بشمول ا یم ڈی بیز ، مضامین کے ماہرین اور شیئر ہولڈرز کے ساتھ مشغولیت کے ذریعے

 کوٹوں کے 16ویں جنرل ریویو کی پیشرفت پر آئی ایم ایف سے اپ ڈیٹس

  • 2021 ایس ڈی آر مختص کے گزشتہ تاریخ سے اطلاق رکھنے والے جائزے پرآئی ایم ایف سے اپ ڈیٹ
  • عام آدمی کے لیے ’’یوزر مینوئل‘‘ کے مواقع کی مسلسل تلاش

فریم ورک ابتدائی کیسز کا تجربہ پیش کرتا ہے۔

  • جی20 آئی ایف اے، ڈبلیو جی ایک منصفانہ اور جامع انداز میں  عالمی قرضہ جاتی منظرنامے پر جی20  تصورکو تیزی سے تیار کرنا جاری رکھے گا۔
  • آئی ایف اے، ڈبلیو جی مشترکہ فریم ورک کے نفاذ سے منسلک پالیسی سے متعلق مسائل پر بات چیت جاری رکھے گا اور مناسب سفارشات کرے گا۔
  • جی ایس ڈی آر کے دائرہ کار میں منعقد ہونے والی تکنیکی ورکشاپس، جیسا کہ طریقہ کارکے موازنہ( سی او ٹی) پر۔
  • قرض کے کچھ مخصوص وسائل پر بحث کو جاری رکھتے ہوئے خود مختار قرضوں کی تنظیم نو میں بہتری، بشمول ایل آئی سیز کے لیے کولیٹرلائزڈ فنانسنگ پریکٹسز، پرائیویٹ سیکٹر کی شمولیت کو بڑھانے کے طریقے تلاش کرنا، جس میں  خاص طور پر سنڈیکیٹڈ قرضوں کی تنظیم نو کے حوالے سے، اجتماعی کارروائی کی شقیں، فوائد کا اندازہ لگانا اور بین الاقوامی خودمختار بانڈز اور باضابطہ دو طرفہ قرضے میں ریاستی ہنگامی قرض کے وسائل (ایس سی ڈی آئی ) کی پیچیدگیاں، اور موسمیاتی لچکدار قرض کی شقیں شامل ہیں ۔
  • ستمبر 2023 میں سی بی ڈی سی کو وسیع پیمانے پر اپنانے کے ممکنہ بڑے مالیاتی مضمرات پر آئی ایم ایف کی رپورٹ۔

بنیادی ڈھانچہ

  • عوامی طور پر دستیاب ذرائع کا استعمال کرتے ہوئےجی20 رکن معیشتوں میں منصوبہ بند انفراسٹرکچر سرمایہ کاری کو ٹریک کرنے اور اسے آن لائن ٹول میں منتقل کرنے کے لیے انفرا ٹریکر 2.0 کا تسلسل۔
  • جی20 معیشتوں اور بین الاقوامی تنظیموں میں بنیادی ڈھانچے سے متعلق دائرہ کار اور درجہ بندی کی تالیف۔

پائیدار مالیاتی ورکنگ گروپ

  • ایس ایف ڈبلیو جی آن لائن ڈیش بورڈ پر جی20 پائیدار مالیہ فراہمی روڈ میپ پر پیشرفت کی نگرانی اور رپورٹنگ۔
  • جی 20، 2023 پائیدار مالیاتی رپورٹ کو حتمی شکل دینا۔
  • ایس ڈی جیز کی مالی اعانت کے لیے کیس اسٹڈیز کا مجموعہ۔

بین الاقوامی ٹیکس

  • او ای سی ڈی کی طرف سے ستون دو پر ایک ہینڈ بک ایک مشترکہ نقطہ نظر کے ذریعے عمل درآمد میں سہولت فراہم کرنے کے لیے، خاص طور پر صلاحیت کے محدود دائرہ اختیار میں مدد کے لیے اور اکتوبر 2023 تک ہینڈ بک پیش کرنا۔

مالیاتی شعبے کے مسائل

  • ستمبر 2023 میں جمع کرائے جانے والے کرپٹو اثاثوں کے بڑے معاشی اور ریگولیٹری تناظر کو یکجا کرنے والا آئی ایم ایف اور ایف ایس بی کا مشترکہ ترکیب کا مقالہ۔
  • فاسٹ پیمنٹ سسٹمز (ایف پی ایس) پر بی آئی ایس کمیٹی آن پیمنٹس اینڈ مارکیٹ انفراسٹرکچر(سی پی ایم آئی) کی ایک عبوری رپورٹ جو گورننس، رسک مینجمنٹ اور نگرانی کے تحفظات کو باہم مربوط کرتی ہے۔ اور اکتوبر 2023 میں سرحد پار ادائیگیوں کے لیے آئی ایس او 20022 ہم آہنگی کی ضروریات پر حتمی رپورٹ۔
  • ایف ایس بی ستمبر 2023 میں این بی ایف آئی میں لیوریج کے مالی استحکام کے مضمرات پر ایک رپورٹ فراہم کرے گا۔
  • ایف ایس بی ستمبر 2023 میں این بی ایف آئی  کی لچک کو بڑھانے کے بارے میں مجموعی پیش رفت کی رپورٹ فراہم کرے گا۔
  • ایف ایس بی اکتوبر 2023 میں عالمی مالیاتی استحکام کو فروغ دینے پر اپنی سالانہ رپورٹ فراہم کرے گا۔
  • ایف ایس بی اکتوبر 2023 میں سرحد پار ادائیگیوں کو بڑھانے کے جی20 روڈ میپ کے نفاذ پر اپنی پیشرفت کی اطلاع دے گا۔
  • ایف ایس بی ، آئی ایس ایس بی اور آئی اوا یس سی او کے ساتھ مل کر، اکتوبر 2023 تک آب و ہوا سے متعلق مالیاتی انکشافات پر دائرہ اختیار اور فرموں کی پیشرفت پر ایک رپورٹ تیار کرنے کے لیے۔

مالی شمولیت کے لیے عالمی شراکت داری

  • جی پی ایف آئی قومی ترسیلات زر کے منصوبوں کی دوسری تازہ کاری کو مکمل کرنے کے لیے کام جاری رکھے گا اور ترسیلات زر کی لاگت کو کم کرنے میں ڈیجیٹل ترسیلات کے اثرات پر ایک جامع مطالعہ پیش کرے گا۔
  • جی پی ایف آئی ڈیجیٹل مالیاتی شمولیت سے متعلق جی 20 جی پی ایف آئی اعلیٰ سطحی اصولوں کو نافذ کرنے میں پیشرفت کی اطلاع دے گا۔
  • جی پی ایف آئی  ایس ایم ای بہترین طریقوں اور جدید آلات پر کام کرے گا تاکہ جی پی ایف آئی ایس ایم ای موجوودہ ڈیٹا بیس کی بنیاد پر ایس ایم ای فنانسنگ میں عام رکاوٹوں کو دور کیا جا سکے۔

 ضمیمہ 2: موصولہ رپورٹس اور دستاویزات

  1. خوراک اور توانائی کے عدم تحفظ کے بڑے معاشی اثرات اور عالمی معیشت پر ان کے اثرات پر جی20 رپورٹ
  2. ماحولیاتی تبدیلی اور منتقلی کے رد عمل سے پیدا ہونے والے بڑے معاشی خطرات پر جی20 رپورٹ
  3.  ایم ڈی بیز کیپٹل ایڈیکیسی فریم ورکس ( سی اے ایف ایس) کے جی20 آزاد جائزہ کی سفارشات کو نافذ کرنے کے لیے جی20 روڈ میپ
  4. ایم ڈی بیز کو مضبوط بنانے پر جی20 ماہر گروپ کا والیم 1
  5. بی آئی ایس انوویشن ہب (بی آئی ایس آئی ایچ) کی رپورٹ ’’سی بی ڈی سیز پر سیکھے گئے اسباق‘‘پر
  6. او ای سی ڈی کی رپورٹ ’’باقاعدہ سبز منتقلی - سرمایہ کاری کے تقاضے اور سرمائے کے بہاؤ کے خطرات کے انتظام کی طرف ‘‘
  7. سب سے زیادہ ضرورت مند ممالک کے لیے رضاکارانہ عطیات کے 100 بلین ا مریکی ڈالر کے کل عالمی پروگراموں پر جی20 نوٹ
  8. مستقبل کے شہروں کی مالی اعانت کے لیے جی20 اصول: جامع، لچکدار اور پائیدار
  9. مستقبل کے شہروں کی مالی اعانت پر  جی 20/ او ای سی ڈی رپورٹ
  10. شہری انتظامیہ کی صلاحیت سازی پر جی 20/ اے ڈی بی فریم ورک
  11. جی 20  پائیدار مالیاتی ورکنگ گروپ  کے موضوعات
  12. اقتصادی کمزوریوں اور خطرات (ایف ای وی آر) پر فریم ورک اور معاشی کمزوریوں اور وبائی امراض سے پیدا ہونے والے خطرات کے لیے ابتدائی رپورٹ
  13. کووڈ- 19 کے دوران مالیاتی صحت کے ادارہ جاتی انتظامات سے متعلق بہترین طریقوں پر رپورٹ
  14. ڈبلیو ایچ او اور ورلڈ بینک کے ذریعہ تیار کردہ عالمی وبا کے رد عمل کے لئے مالی وسائل کی فراہمی کے متبادلات اور خامیوں کی نقشہ بندی پر رپورٹ
  15. جی20/اوای سی ڈی کا روڈ میپ ترقی پذیر ممالک اور بین الاقوامی ٹیکسیشن اپ ڈیٹ 2023
  16. ’رئیل اسٹیٹ پر بین الاقوامی ٹیکس شفافیت میں اضافہ‘ کے بارے میں او ای سی ڈی کی رپورٹ
  17. ’غیرمحصولاتی مقاصد کے لیے ٹیکس معاہدے کے تبادلے کی معلومات کے استعمال میں سہولت فراہم کرنا‘پر عالمی فورم کی رپورٹ
  18. ترقی پذیر ممالک کے لیے معلومات کے خودکار تبادلے کے امکانات کو جاری کرنے سے متعلق 2021 کی حکمت عملی کے نفاذ پر عالمی فورم کی تازہ  ترین معلومات
  19. ایف ایس بی چیئر کے جی20 وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنرز کو لکھے گئے خطوط، اپریل اور جولائی 2023۔
  20. کرپٹو اثاثہ کی سرگرمیوں کے لیے ایف ایس بی کا عالمی ریگولیٹری فریم ورک: حتمی فریم ورک کے ساتھ سرپرست پبلک نوٹ
  21. کرپٹو اثاثہ کی سرگرمیوں اور مارکیٹوں کے ضابطے، نگرانی، اور ضابطہ بندی کے لیے ا یف ایس بی کی اعلیٰ سطحی سفارشات
  22. عالمی سٹیبل کوائن انتظامات کے ضابطے، نگرانی اور ضابطہ بندی کے لیے ایف ایس بی کی اعلیٰ سطحی سفارشات
  23. ’’کرپٹو ایکو سسٹم: کلیدی عناصر اور خطرات‘‘ پر بی آئی ایس کی رپورٹ۔
  24. لامتناہی فنڈز میں لیکویڈیٹی کی عدم مماثلت کو دور کرنے پر ایف ایس بی کی مشاورتی رپورٹ- ایف ایس بی 2017 پالیسی کی سفارشات پر نظرثانی
  25. فریق ثالث کے رسک مینجمنٹ اور نگرانی کو بڑھانے کے بارے میں ایف ایس بی کی رپورٹ: مالیاتی اداروں اور مالیاتی حکام کے لیے ایک ٹول کٹ
  26. موسمیاتی تبدیلی کے مالیاتی خطرات سے نمٹنے کے لیے ا یف ایس بی روڈ میپ: 2023 کی پیش رفت رپورٹ
  27. ا یف ایس بی کی سفارشات سائبر حادثوں کی رپورٹنگ میں زیادہ ہم آہنگی حاصل کرنے کے لیے: حتمی رپورٹ
  28. ایف ایس بی کا تصوراتی نوٹ برائے فارمیٹ برائے واقعہ رپورٹنگ ایکسچینج (ایف آئی آر ای) - آگے بڑھنے کا ایک ممکنہ طریقہ
  29. نظر ثانی شدہ  جی 20 /او ای سی ڈی کارپوریٹ گورننس کے اصول
  30. ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کے ذریعے مالیاتی شمولیت اور پیداواری فوائد کو آگے بڑھانے کے لیے جی20 پالیسی کی سفارشات
  31. جی20 ترسیلات زر کے ہدف کی طرف پیش رفت کے بارے میں متعلقہ اہم شخصیات کو 2023 کی تازہ  ترین معلومات
  32. بہت چھوٹے، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایم ایس ایم ایز) کے بہتر ڈیجیٹل مالیاتی شمولیت کے لیے ریگولیٹری ٹول کٹ
  33. جی 20 ،2023ایف آئی اےپی
  34. 2023 اپ ڈیٹ کردہ جی پی ایف آئی حوالہ کی شرائط۔
  35. جی20 لیڈروں کی 2023 جی پی ایف آئی کی پیشرفت کی رپورٹ
  36. جی 20  مالیاتی شمولیت ایکشن پلان پیش رفت رپورٹ 2021-23
  37. ایف اے ٹی ایف رپورٹ- کاؤنٹرنگ رینسم ویئر فنانسنگ رپورٹ (مارچ 2023)
  38. مجازی اثاثوں کے لیے ایف اے ٹی ایف معیارات کے نفاذ پر ہدف بندتازہ ترین معلومات (جون 2023)
  39. قانونی افراد کے لیے فائدہ مند ملکیت کی شفافیت سے متعلق رہنمائی پر ایف اے ٹی ایف کی رپورٹ (مارچ 2023)

 

*******

ش ح ۔ س ب ۔ ف ر

U. No.7164



(Release ID: 1940677) Visitor Counter : 159


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil