زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
ہندوستانی زرعی تحقیقاتی کونسل (آئی سی ا ے آر)نے 95واں یوم تاسیس اور ٹیکنالوجی دن منایا
جناب نریندر سنگھ تومر نے پچھلے 94 برسوں کے آئی سی اے آر کے تاریخی سفر اور اس کی مجموعی حصولیابیوں کی ستائش کی
جناب تومر نے کہا کہ زراعت اور باغبانی پیداوار سے ہونے والی برآمداتی آمدنی 50 ارب امریکی ڈالر سے زیادہ
زراعت سے کاربن کریڈ ٹ حاصل کرنے کا وقت اس سے اضافی آمدنی ذرائع کی شکل میں آگے بڑھایا جاسکتا ہے:جناب پرشوتم روپالا
Posted On:
16 JUL 2023 8:51PM by PIB Delhi
ہندوستانی زرعی تحقیقاتی کونسل (آئی سی اے آر) نے آج نیشنل ایگریکلچر سائنس کمپلیکس ، پوسا، نئی دہلی میں اپنا 95واں یوم تاسیس منایا۔
پروگرام کے مہمان خصوصی کی شکل میں زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر اور آئی سی ا ے آر سوسائٹی کے صدر جناب نریندر سنگھ تومر تھے۔ مویشی پروری ، ڈیری اور ماہی پروری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا اور زراعت وکسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب کیلاش چودھری بھی اس موقع پر موجود تھے۔
جناب تومر نے پچھلے 94 برسوں کے آئی سی اے آر کے تاریخی سفر اور اس کی مجموعی حصولیابیوں کی ستائش کی۔ انہوں نے زور دیکر یہ بات کہی کہ ہندوستان غذائی اجناس کے معاملے میں خودکفیل ملک ہے اور ملک کے 80 کروڑ لوگوں کو کھانا دستیاب کراتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی حوصلہ افزائی سے کسانوں کے فائدے کیلئے مختلف نئے مشن پروگراموں کے توسط سے زراعت میں نئی تکنیک کو بڑھاوا دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کی زرعی مصنوعات کو آئینی سطح پر پسند کیاجارہا ہے اور موٹے اناج کو اہمیت مل رہی ہے۔ یہ کسانوں اور سائنسدانوں کی سخت کوششوں کے سبب ہورہا ہے۔ جناب تومر نے کہا کہ زراعت اور باغبانی پیداوار سے ہونے والی برآمداتی آمدنی 50 ارب امریکی ڈالر کو عبور کرگئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سرکار نامیاتی زراعت اور قدرتی کھیتی پر زور دے رہی ہے، ساتھ ہی ماحولیات کے مطابق زراعت کو بڑھاوا دینے کیلئے 1500 کروڑ روپئے کے بجٹ التزام کے ساتھ ایک الگ مشن شروع کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے ملک کے تئیں اعلیٰ ترین تعاون کیلئے سائنسدانوں اور کسانوں کی ستائش کی، جس کے نتیجے میں ملک نہ صرف کئی سامانوں میں خودکفیل بن گیا ہے بلکہ غذائی اشیاء کا برآمد کار بھی بن گیا۔
جناب روپالا نے کئی قابل ذکر حصولیابیوں کیلئے آئی سی اے آر کی ستائش کی۔ جنہوں نے ڈیری اور ماہی پروری کے شعبے میں انقلاب لادیا ہے۔ انہوں نے آگے ذکر کیا کہ زراعت سے کاربن کریڈٹ پیدا کرنے کا وقت آگیا ہے۔ اسے اضافی آمدنی ذرائع کی شکل میں آگے بڑھایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے 113 آئی سی اے آر تحقیقاتی انسٹی ٹیوٹ کے ذریعے تیار کی گئی نئی تکنیکوں کی نمائش کرنے والی ایک نمائش کا بھی افتتاح کیا۔
جناب چودھری نے اس موقع پر اپنے خیالات ساجھا کیے اور آئی سی اے آر کی ستائش کی ۔ انہوں نے آگے ذکر کیا کہ 5برسوں کے بعد آئی سی اے آر 100 سال پورے کرلیگا اور زراعت میں جدت کیلئے اور معیار قائم کرنے کیلئے حکمت عملی بنانے کا وقت آگیا ہے۔
ڈاکٹر ہمانشو پاٹھک سکریٹری (ڈی اے آر ای) اور ڈائرکٹر جنرل (آئی سی اے آر) نے کہا کہ زرعی شعبے میں غیرمعمولی اضافہ درج کیا گیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان نہ صرف غذائی اجناس پیدا کرنے میں خودکفیل ہے بلکہ بڑی مقدار میں زراعت اور زرعی مصنوعات کی برآمد بھی کررہا ہے۔ اپنی پیشکش میں انہوں نے آئی سی اے آر کے ذریعے حاصل کی گئی حصولیابیوں جیسے کہ غذائی اجناس کی 346 قسموں کا فروغ، باغبانی فصلوں 99 قسمیں کارگر فصل سسٹم علاقوں کی نقشہ سازی ، 24فصلوں کیلئے پیداواری پروگرام ، 28 نئے آلات اور مشینری، کورونا وائرس اور لمپی مرض کے ٹیکے، نئے علاج، نئی مچھلی کی نسلوں کی افزائش کاپروٹوکول، فرم تجربات پر 47088 کی ترسیل اور نئی ٹیکنالوجی پر 2.99 لاکھ فرنٹ لائن کارکردگی وغیرہ کے بارے میں روشنی ڈالی۔ انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ مختلف صنعتوں کے زرعی سائنسدانوں کے ذریعے 58 پیٹنٹ اور 711ٹیکنالوجی لائسنسنگ معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔ تجارت کاری کیلئے زرعی اختراعات کو بڑھاوا دینے کی غرض سے سائنس – صنعت انٹرفیس میٹنگیں بھی سائڈ ایوینٹ کی شکل میں منعقد کی جاتی ہیں۔
اس سے پہلے جناب سنجے گرگ، ایڈیشنل سکریٹری (ڈی اے آر ای) اور سکریٹری آئی سی اے آر نے استقبالیہ خطاب کیا۔
اس پروگرام میں آئی سی اے آر انتظامی اکائی کے ممبروں، آئی سی ا ے آر ہیڈکوارٹر نے سینئر حکام، آئی سی اے آراداروں کے ڈائریکٹرس، سائنسدانوں اور ریاستی زرعی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں، کسانوں ، زرعی صنعتکاروں نے بھی حصہ لیا۔
یہ پہلی بار ہے کہ یوم تاسیس کو ٹیکنالوجی دن کی شکل میں منایا گیا ہے، اس لئے ایک نمائش کا اہتمام کیاگیا ہے جس میں کسانوں ، طلباء اور زراعت – صنعت کے فائدے کیلئے آئی سی اے آر تکنیکوں کی نمائش کی گئی ہے۔ آئی سی اے آر کے ذریعے کی گئی اختراعات کے بارے میں لوگوں کو باخبر کرنے کیلئے نمائش 18-16 جولائی 2023 تک لوگوں کیلئے کھولی گئی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ج ق۔ ن ع
(U: 7090)
(Release ID: 1940055)
Visitor Counter : 114