ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

کونو نیشنل پارک میں چیتا کی اموات کا ابتدائی تجزیہ قدرتی وجوہات کی طرف اشارہ کرتا ہے: این ٹی سی اے


میڈیا میں آنے والی رپورٹوں میں موت کو دیگر وجوہات کی جانب منسوب کرنا محض قیاس آرائی اور سنی سنائی باتیں ہیں جو کسی سائنسی ثبوت پر مبنی نہیں ہیں

حکومت ہند ملک میں چیتا کی ایک قابل عمل آبادی کو یقینی بنانے کے لیے سخت پروٹوکول کی پابندی کو یقینی بنا رہی ہے

Posted On: 16 JUL 2023 3:10PM by PIB Delhi

مدھیہ پردیش کے کونو نیشنل پارک  میں جنوبی افریقہ اور نامیبیا سے لائے گئے 20 چیتوں  میں سےسے پانچ بالغ چیتوں کی موت کی اطلاع ہے۔ چیتا  پروجیکٹ کے نفاذ کیلئے ذمہ دار سب سے بڑی باڈی نیشنل ٹائیگر کنزرویشن اتھارٹی (این ٹی سی اے) کے ابتدائی تجزیے کے مطابق تمام اموات قدرتی وجوہات کی وجہ سے ہوئی  ہیں۔ میڈیا میں ایسی خبریں آ رہی ہیں کہ ان چیتوں کی موت کی وجہ دیگر وجوہات ہیں جن میں ان کے ریڈیو کالر وغیرہ شامل ہیں۔ اس طرح کی رپورٹیں کسی سائنسی ثبوت پر مبنی نہیں ہیں بلکہ قیاس آرائیاں ہیں۔

پروجیکٹ چیتا کو ابھی ایک سال مکمل ہونا ہے اور کامیابی اور ناکامی کے لحاظ سے نتیجہ اخذ کرنا قبل از وقت ہوگا، کیونکہ چیتوں کو دوبارہ آباد کرنا ایک طویل مدتی منصوبہ ہے۔ پچھلے 10 مہینوں میں، اس پروجیکٹ میں شامل تمام حصص داروں نے چیتوں کے بند وبست کے ، نگرانی اور تحفظ میں قابل قدر بصیرت حاصل کی ہے۔ امید ہے کہ یہ منصوبہ طویل مدت میں کامیاب ہوگا اور اس مرحلے پر قیاس آرائی کی کوئی وجہ نہیں ہے۔

دوبارہ آباد کرائے گئے چیتوں کی آبادی کے تحفظ کے لیے کوششیں جاری ہیں

چیتوں کی موت کی وجوہات کی تحقیقات کے لیے جنوبی افریقہ اور نا میبیا کے چیتوں کے بین الاقوامی ماہرین/ ویٹرنری ڈاکٹروں سے باقاعدگی سے مشاورت کی جا رہی ہے۔ مزید برآں، موجودہ مانیٹرنگ پروٹوکول، تحفظ کی حیثیت، انتظامی معلومات، ویٹرنری سہولیات، تربیت اور صلاحیت سازی کے پہلوؤں کا آزاد قومی ماہرین کے ذریعے جائزہ لیا جا رہا ہے۔ چیتا پروجیکٹ کی اسٹیئرنگ کمیٹی اس منصوبے کی قریب سے نگرانی کر رہی ہے اور اس نے اب تک اس پر عمل درآمد پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

مزید، ریسکیو، بحالی، صلاحیت سازی ، تشریح کی سہولیات کے ساتھ چیتا ریسرچ سینٹر کے قیام جیسے اقدامات؛ زمین کی سطح کے انتظام کے لیے کونو نیشنل پارک کے اضافی جنگلاتی رقبے کو انتظامی کنٹرول میں لانا؛ اضافی فرنٹ لائن عملہ فراہم کرنا؛ چیتا پروٹیکشن فورس کا قیام  اور گاندھی ساگر وائلڈ لائف سینکچری، مدھیہ پردیش میں چیتوں  کے لیے دوسرا گھر بنانے کا تصور کیا گیا ہے۔

چیتوں کو نئے ہیبی ٹیٹس(قیام گاہ)  میں منتقل کرنے کا عالمی تجربہ

چیتوں کو سات دہائیوں کے بعد ہندوستان لایا گیا ہے اور اس پیمانے کے پروجیکٹ میں  اتار چڑھاؤ ہونا لازمی ہے۔ عالمی تجربوں  ،خاص طور پر جنوبی افریقہ  کے تجربےسے پتہ چلتا ہے کہ افریقی ممالک میں چیتوں کو دوبارہ آباد کرنے کے ابتدائی مرحلے میں آباد کرائے گئے چیتوں کی 50 فیصد سے زیادہ اموات ہوئی ہیں۔ چیتوں کی موت آپس کی لڑائیوں، بیماریوں، ریلیز سے پہلے اور ریلیز کے بعد ہونے والے حادثات کی وجہ سے ہو سکتی ہے۔ شکار(چارے) کے شکار، غیر قانونی شکار، سڑک پر لگنے والی چوٹ، زہر اور دوسرے شکاریوں کے حملے وغیرہ کے نتیجے میں بھی  اموات ہو سکتی ہیں۔ ان تمام واقعات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایکشن پلان نے آبادیاتی اور جینیاتی انتظام کے لیے ابتدائی بانی آبادی کی سالانہ تکمیل کا بندوبست کیا ہے۔

پس منظر

حکومت ہند نے چیتوں کو ہندوستان واپس لانے کے لئے پرجوش منصوبہ شروع کیا ہے۔ پروجیکٹ چیتا کو مدھیہ پردیش کے محکمہ جنگلات، وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (ڈبلی آئی آئی) اور نامیبیا  و جنوبی افریقہ کے چیتا ماہرین کے تعاون سےنیشنل ٹائیگر کنزرویشن اتھارٹی (این ٹی سی اے ) کے ذریعہ نافذ کیا جا رہا ہے، جو کہ وزارت ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے تحت ایک قانونی ادارہ ہے ۔ پروجیکٹ پر عمل درآمد 'ایکشن پلان فورانٹروڈکشن ان انڈیا ' کے مطابق کیا جا رہا ہے اور اس پروجیکٹ کی نگرانی کے لیے سرسکا اور پنا ٹائیگر ریزرو میں پہلی بار شیروں کی باز آبادکاری میں شامل ممتاز ماہرین/ اہلکاروں پر مشتمل ایک اسٹیئرنگ کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔

پروجیکٹ چیتا کے تحت، کل 20 ریڈیو کالر چیتا نا میبیا اور جنوبی افریقہ سے  مدھیہ پردیش کے کونو نیشنل پارک میں لائے گئے ہیں ۔یہ  پہلی بین براعظمی جنگل سے جنگل میں  نقل مکانی ہے ۔ لازمی قرنطینہ مدت کے بعد، تمام  چیتوں  کو بڑے باڑوں میں منتقل کر دیا گیا۔ فی الحال، 11 چیتا فری رینج حالت میں ہیں اور ہندوستانی سرزمین پر پیدا ہونے والے ایک بچے سمیت 5 جانور قرنطینہ کے اندر ہیں۔ فری رینج والے چیتوں میں سے ہر ایک کی چوبیس گھنٹے نگرانی ایک وقف مانیٹرنگ ٹیم کر رہی ہے۔

حکومت ہند نے کونو نیشنل پارک میں فیلڈ عہدیداروں کے ساتھ قریبی تال میل میں کام کرنے کے لیے عہدیداروں کی ایک وقف این ٹی سی اے  ٹیم کو تعینات کیا ہے۔ یہ ٹیم فیلڈ مانیٹرنگ ٹیموں کے ذریعے جمع کیے گئے ریئل ٹائم فیلڈ ڈیٹا کا تجزیہ کرنے میں مصروف ہے تاکہ انتظامی امور کے مختلف پہلوؤں پر فیصلہ کیا جا سکے جس میں صحت اور اس سے متعلقہ اقدامات، بہتر انتظام کے لیے ضروری ہیں۔

******

ش  ح۔ م  م۔ م ر

U-NO. 7081

16.07.2023



(Release ID: 1940021) Visitor Counter : 110