جل شکتی وزارت

ملک میں 146آبی ذخائر کے لائیو اسٹوریج کی صورتحال 59.503بی سی ایم ہے


ملک کے مجموعی لائیو اسٹوریج کا تخمینہ 83.816بلین کوبک میٹر ہے

Posted On: 13 JUL 2023 6:59PM by PIB Delhi

سینٹرل واٹر کمیشن ہفتہ واری بنیاد پر ملک کے 146آبی ذخائر کے لائیو اسٹوریج کی صورتحال کی نگرانی کررہا ہے۔ان آبی ذخائر میں سے 18آبی ذخائر ہائیڈرو-الیکٹرک پروجیکٹوں کے ہیں،جن کی کل ذخیرے کی صلاحیت 34.960 بی سی ایم ہے۔ 146آبی ذخائر کی مجموعی ذخیرے کی صلاحیت 178.185بی سی ہے، جو ملک میں تیار کی گئی تخمینہ جاتی ذخیرے کی صلاحیت 257.812 بی سی ایم کا تقریباً 69.11فیصد ہے۔آبی ذخائر بلیٹن بتاریخ 13 جولائی 2023 کے مطابق ان آبی ذخائر میں دستیاب ذخیرہ 59.503 بی سی ایم ہے، جو ان آبی ذخائر کی مجموعی ذخیرہ صلاحیت کا 33فیصد ہے۔ حالانکہ پچھلے سال اسی مدت کے لئے ان آبی ذخائر میں دستیاب ذخیرہ 69.726 بی سی ایم تھا اور پچھلے10سالوں کا اوسط ذخیرہ 53.904بی سی ایم تھا۔اس طرح 13جولائی 2023 کو جاری بلیٹن کے مطابق 146 آبی ذخائر میں دستیاب ذخیرہ پچھلے سال اسی مدت کے دوران لائیو اسٹوریج کا 85فیصد زیادہ ہے اور گزشتہ 10 برسوں کے دوران اوسط اسٹوریج کا 110 فیصد ہے۔

مجموعی ذخیرے کی صورتحال پورے ملک میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں کم ہے، لیکن پچھلے 10برسوں کی اسی مدت کے اوسط ذخیرے سے بہتر ہے۔

ملک میں دستیاب لائیو اسٹوریج

 بتاریخ 13جولائی 2023 کے آبی ذخائر  ذخیرہ بلیٹن کے مطابق 146آبی ذخائر کے لئے دستیاب اعدادو شمار کے مطابق 83.816بی سی ایم ہے، جبکہ ملک میں پانی کے ذخیرہ کے تخمینہ 257.812بی سی ایم  کا ہے۔

وسیع تجزیہ

عام ذخیرے کا مطلب ہے پچھلے 10 برسوں کا اوسط ذخیرہ، عام ذخیرے کے قریب ہونے کا مطلب ہے جہاں کمی عام سے 20 فیصد تک ہے، کمی والے ذخیرے کا مطلب ہے، جہاں کمی عام سے 20فیصد سے زیادہ ہے اور زیادہ کمی کا مطلب ہے ، جہاں کمی عام سے 60فیصد سے بھی زیادہ ہے۔

گنگا، سندھوپِنّار اور کنیاکماری کے دوران مشرق کی جانب بہنے والی ندیوں لونی، نرمدا، تاپی، سابرمتی، گوداوری اور مہاندی سمیت کچھ اور سوراشٹر کی مغرب کی طرف بہنے والی ندیوں میں عام سے بہتر ذخیرہ دستیاب ہے۔ کاویری، ماہی ، پِنّار اور برہمپتر میں یہ عام سے قریب ہے۔ سبرنریکھا، براک اور دیگر ،براہمنی اور بیٹرنی، مہاندی اور پِنّار کے درمیان مشرق کی طرف بہنے والی ندیاں کرشنا، تاپی سے تادری تک اور تادری سے کنیاکماری تک مغرب کی طر ف بہنے والی ندیوں میں پانی کی کمی۔

پچھلے سال کے مقابلے زیادہ ذخیرہ اندوزی کرنے والے آبی ذخائر کی تعداد 49 ہے اور پچھلے 10 برسوں کی اوسط سے زیادہ ذخیرہ کرنے والے آبی ذخائر کی تعداد اوسط ہے۔ پچھلے سال کے مقابلے میں 20 فیصد یا اس سے برابر ذخیرہ والے آبی ذخائر کی تعداد 10 ہےاور پچھلے 10 برسوں میں 20 فیصد کے برابر یا اس سے کم ذخیرہ کرنے والے آبی ذخائر کی تعداد 8 ہے۔پچھلے سال کے مقابلے 50 فیصد سے کم یا اس سے زیادہ ذخیرے والے آبی ذخائر کی تعداد 35 ہے اور پچھلے سال کے پس منظر میں 50 فیصد سے کم یا اس کے مساوی ذخیرہ والے آبی ذخائر کی تعداد پچھلے 10 برسوں کی اوسط کے مقابلے 24 ہے۔

پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں بہتر ذخیرہ (فیصد میں)والی ریاستیں یہ ہیں:ہماچل پردیش، پنجاب، راجستھان، جھارکھنڈ، اُڈیشہ، اتراکھنڈ، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ۔

پچھلے سال کیاسی مدت کے دوران مساوی ذخیرہ (فیصد میں)ریاست:گجرات۔

پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں کم ذخیرہ والی ریاستیں(فیصد میں):مغربی بنگال، تریپورہ، ناگا لینڈ، بہار، مہاراشٹر، اترپردیش، اے پی اینڈ ٹی جی (دونوں ریاستوں میں دو مشترکہ پروجیکٹ)، آندھراپردیش، تلنگانہ، کرناکٹ ، کیرالہ اور تمل ناڈو۔

خطے وار ذخیرے کی صورت حال:

شمالی خطہ

شمالی خطے میں ہماچل پردیش، پنجاب اور راجستھان ریاستیں شامل ہیں۔ سی ڈبلیو سی کی نگرانی میں 10 آبی ذخائر ہیں، جن کی کل ذخیرہ صلاحیت 19.663 بی سی ایم ہے۔بتاریخ 13 جولائی 2023 کے آبی ذخائر ذخیرہ بلیٹن کے مطابق ان آبی ذخائر میں موجود کل ذخیرہ 12.554 بی سی ایم ہے، جو ان  ذخائر کی مجموعی ذخیرہ اندوزی صلاحیت کا 64 فیصد ہے۔پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران ذخیرہ 26 فیصد تھا اور اسی مدت کے دوران پچھلے 10 برسوں کا اوسط ذخیرہ ان آبی ذخائر کی مجموعی ذخیرہ صلاحیت کا 35 فیصد تھا۔ اس طرح رواں سال کے دوران ذخیرہ پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں بہتر ہے اور اسی مدت کے دوران پچھلے 10 برسوں کی اوسط ذخیرے سے بھی بہتر ہے۔

مشرقی خطہ

مشرقی خطے میں جھارکھنڈ، اُڈیشہ، مغربی بنگال، تریپور، ناگالینڈ اور بہار شامل ہیں۔ سی ڈبلیو سی کی نگرانی میں 21 آبی ذخائر ہے، جن کی مجموعی ذخیرہ صلاحیت 20.091بی سی ایم ہے۔13جولائی 2023 کے بلیٹن کے مطابق ان آبی ذخائر میں دستیاب مجموعی ذخیرہ 4.307بی سی ایم ہے، جو ان آبی ذخائر کی مجموعی ذخیرہ صلاحیت کا 21فیصد ہے۔پچھلے سال اسی مدت کے دوران ذخیرہ 20 فیصد تھا۔ اس طرح رواں سال کے دوران ذخیرہ پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں بہتر ہے، لیکن پچھلے 10 برسوں کی اسی مدت کے اوسط ذخیرے سے کم ہے۔

مغربی خطہ

مغربی خطے میں گجرات اور مہاراشٹر ریاستیں شامل ہیں۔ سی ڈبلیو سی کی نگرانی میں 49آبی ذخائر ہیں، جن کی مجموعی ذخیرہ صلاحیت 37.130 بی سی ایم ہے۔13جولائی 2023 کے بلیٹن کے مطابق اِن ذخائر میں دستیاب کل ذخیرہ 12.070بی سی ایم ہے، جو ان کی مجموعی ذخیرہ صلاحیت کا 33فیصد ہے۔ پچھلے سال اسی مدت کے دوران ذخیرہ 41 فیصد تھا اور اسی مدت کے دوران پچھلے 10 برسوں کا اوسط ذخیرہ 28 فیصد تھا۔ اس طرح رواں سال کے دوران ذخیرہ پچھلے سال کے مقابلے میں کم ہے، لیکن اسی مدت کے دوران پچھلے 10 برسوں کے اوسط ذخیرے سے بہتر ہے۔

مرکزی خطہ

مرکزی خطے میں اترپردیش، اتراکھنڈ، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ ریاستیں شامل ہیں۔ سی ڈبلیو سی کی نگرانی میں 26 ذخائر ہیں، جن کی مجموعی ذخیرہ صلاحیت 48.227 بی سی ایم ہے 13جولائی 2023 کے بلیٹن کے مطابق اِن ذخائر میں دستیاب کل ذخیرہ 19.055 بی سی ایم ہے، جو اِن آبی ذخائر کی مجموعی ذخیرہ صلاحیت کا 40 فیصد ہے۔ پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران ذخیرہ 37فیصد تھا اور اسی مدت کے دوران پچھلے 10 برسوں کا اوسط ذخیرہ اِن کی کل ذخیرہ صلاحیت کا 33 فیصد تھا۔ اس طرح رواں سال کے دوران ذخیرہ پچھلے سال کے ذخیرے سے بہتر ہے اور اسی مدت کے دوران پچھلے 10برسوں کے اوسط ذخیرے سے بھی بہتر ہے۔

جنوبی خطہ

جنوبی خطے میں آندھر پردیش، تلنگانہ، اے پی اینڈ ٹی جی(دونوں ریاستوں میں دو مشترکہ پروجیکٹ)کرناٹک، کیرالہ اور تمل ناڈو ریاستیں شامل ہیں۔ سی ڈبلیو سی کی نگرانی میں 40آبی ذخائر ہے، جن کی مجموعی ذخیرہ صلاحیت 53.074بی سی ایم ہے۔13جولائی 2023 کے آبی ذخائر ذخیرہ  بلیٹن کے مطابق اِن ذخائر میں دستیاب کل ذخیرہ 11.517بی سی ایم ہے، جو اِن ذخائر کی مجموعی ذخیرہ صلاحیت کا 22فیصد ہے۔ پچھلے برس کی اسی مدت کے دوران ذخیرہ 52فیصد تھا اور اسی مدت کے دوران پچھلے 10 برسوں کا اوسط ذخیرہ اِن ذخائر کی مجموعی ذخیرہ صلاحیت کا 29 فیصد تھا۔ اس طرح رواں سال کے دوران ذخیرہ پچھلے سال کی اسی مدت کے ذخیرے سے کم ہے اور پچھلے 10 برسوں کی اسی مدت کے اوسط ذخیرے سے بھی کم ہے۔

 

 

************

 

 

ش ح۔ج ق۔ن ع

(U: 7002)



(Release ID: 1939326) Visitor Counter : 96


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Telugu