تعاون کی وزارت

داخلی امور اور امدادباہمی کے مرکزی وزیر امت شاہ نے آج نئی دلی کے پرگتی میدان میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے نبارڈ کی یوم تاسیس کی 42 ویں تقریب سے خطاب کیا


بھارت جیسے ملک ، جہاں بڑی دیہی آبادی ہے، میں نبارڈ کے بغیرسوچا بھی نہیں جاسکتا ،اس نے گزشتہ چار دہائیوں میں دیہی معیشت ، بنیادی ڈھانچہ ، زراعت ، کوآپریٹو اداروں اور اپنی مدد آپ گروپوں کے لئے ریڑھ کی ہڈی کے طور پر کام کیا ہے

وزیر اعظم نریندرمودی کی قیادت میں آج گاؤں خود کفیل بن رہے ہیں اور ہماری زرعی معیشت ، جو دیہی معیشت کی روح سمجھی جاتی ہے ، بہت تیزی سے ترقی کررہی ہے

وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں نبارڈ اور کوآپریٹو اداروں نے گاؤوں کے لئے ملک میں تبدیلیوں کو پورا کرنے میں اہم رول ادا کیا ہے

ملک میں زراعت کی ترقی اور غربت کے خاتمے کی تاریخ جب کبھی بھی لکھی جائے گی تو مودی حکومت کے 9 سال سنہری حرفوں میں لکھے جائیں گے

وزیراعظم نے امداد باہمی کی وزارت تشکیل دی ہے تاکہ ختم ہوتے کوآپریٹو سیکٹر کو پھرسے زندگی بخشی جاسکے اور ملک کی خوشحالی کے لئے کروڑوں عوام کی زندگیوں میں تبدیلی لانے کے لئے ایک نظام قائم کیا جاسکے

نبارڈ ، محض ایک بینک نہیں بلکہ ایک مشن ہے تاکہ ملک کے دیہی نظام کو مستحکم کیا جاسکے ، نبارڈ کے اہداف مالی پیرامیٹرس میں طے نہیں کئے جانے چاہئیں بلکہ اس کے ساتھ انسانی اور دیہی ترقی کے اہداف کو بھی طے کیا جانا چاہئے

نبارڈ نے سیلف ہیلپ گروپوں کی مدد کرنے میں نمایاں رول ادا کیا ہے تاکہ وہ اپنے پیروں پر کھڑے ہوسکیں ،جس سے گاؤں کا ہرشخص ،خاص کر مائیں اور بہنیں خود کفیل بن سکیں اور عزت کے ساتھ معاشرے میں اپنے وجود کو قائم رکھ سکیں

نبارڈ نے گزشتہ 42 سال میں 14فیصد کی شرح ترقی کے ساتھ دیہی معیشت میں بیس لاکھ کروڑروپے کے بقدر ازسرنو سرمایہ کاری کی ہےاس حصول یابی کے بغیر ملک کی دہی معیشت اور اس کی ترقی کے بارے میں تصور بھی نہیں کیا جاسکتا

نبارڈ نے ملک میں ایک کروڑ اپنی مدد آپ گروپوں کے لئے سرمایہ کاری کی ہے،اس طرح یہ دنیا میں بہت چھوٹی سرمایہ کاری کا سب سے بڑا پروگرام ہے

مودی حکومت نے پی ایم کسان یوجنا کے ساتھ کسان قرض کارڈ کے تحت تقریبا ََ تمام کسانوں کا احاطہ کرنے کے لئے ایک ہدف طے کیا ہے

Posted On: 12 JUL 2023 9:00PM by PIB Delhi

امورداخلہ اور امداد باہمی کے مرکز ی وزیر جناب امت شاہ نے ٓج نئی دلی کے پرگتی میدان میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے نبارڈ کی یوم تاسیس  کی 42 ویں  تقریب سے خطاب کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0015TUC.jpg

اس موقع پر جناب امت شاہ نے دودھ سے متعلق سوسائٹیوںکو مائیکرو اے ٹی ایم کارڈس  اور ان سوسائٹیوں کے ممبروں کو روپے کسان کریڈٹ کارڈس  بھی تقسیم کئے

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002FPMR.jpg

اس موقع پر مالیہ کے وزیر مملکت  ڈاکٹر بھگوت کشن راؤ کارت امداد باہمی کی وزارت کے سکریٹری جناب گیانیش کمار اور  نبارڈ کےچیئر مین جنا ب  کے وی شاہ جی سمیت  کئی ممتاز شخصیتیں  بھی موجود تھیں۔

اپنے خطاب میں جناب امت شاہ نے کہا کہ ہندوستان نبارڈ کے بغیر تصور  بھی  نہیں کرسکتا ، جس کی  تقریباََ 65 فیصد دیہی آبادی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس نے گزشتہ چار دہائیوں  میں  دیہی معیشت  ، بنیادی ڈھانچہ ، زراعت ، کوآپریٹو اداروں  اور اپنی مدد آپ گروپوں کے لئے ریڑھ کی ہڈی کے طور پر کام کیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندرمودی کی قیادت میں  ہندوستان کے نہ صرف شہر بلکہ گاؤں  بھی آج خود کفیل بن رہے ہیں۔اس کے ساتھ ہی ہماری زرعی معیشت  ، جو  دیہی معیشت کی   روح سمجھی جاتی ہے، بہت تیزی سے ترقی کررہی ہے اور زرعی معیشت میں کوآپریٹو سیکٹر کو   اس طر ح  جوڑدیا گیا ہے کہ یہ  کبھی  بھی الگ  نہیں ہوسکتی ۔ انہو ں  نے کہا کہ نبارڈ نے سیلف ہیلپ گروپوں  کو  ان کے پیروں  پر کھڑا کرنے میں کلیدی رول ادا کیا ہے،جس سے گاؤں کا ہرشخص  ،خاص کر مائیں اور بہنیں  خود کفیل بن سکیں اور عزت کے ساتھ معاشرے میں اپنے وجود کو قائم رکھ سکیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003ZQVW.jpg

امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ نبارڈ نے گزشتہ  42 سال میں  14فیصد کی شرح ترقی کے ساتھ دیہی معیشت  میں بیس لاکھ  کروڑروپے کے بقدر ازسرنو سرمایہ کاری کی ہےاس حصول یابی کے بغیر ملک کی دہی معیشت اور اس کی ترقی  کے بارے میں تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ نبارڈ نے  ازسرنوسرمایہ کاری اور پونجی  کی تشکیل کے کام کو آگے بڑھایا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پونجی کی تشکیل کے لئے نبارڈ کے ذریعہ دیہی معیشت کے لئے تقریباََ 8  لاکھ کروڑروپے کی رقم جاچکی ہے۔  انہوں نے کہا کہ مختلف اسکیموں کے تحت نبارڈ نے   دیہی  زرعی معیشت کے لئے بارہ لاکھ کروڑروپے کے بقدر ازسرنو سرمایہ کاری کی ہے تاکہ زراعت اور کسانوں کی ضرورتوں کو  پورا کیا جاسکے اور زرعی پیداوار کو  مستحکم اورمتنوع بنایا جاسکے ۔  جناب شاہ نے کہا کہ گزشتہ 42 سال میں  نبارڈ نے  14فیصد کی  شرح ترقی کے ساتھ  دیہی معیشت میں  20 لاکھ کروڑروپے کے بقدر ازسرنو سرمایہ کاری کی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس حصولیابی  کے بغیر ملک کی دیہی معیشت اوراس کی ترقی کے بارے میں تصور بھی نہیں کیا جاسکتا ۔  انہوں  نے مزید کہا کہ ہمیں  اس طرح کے مقاصد طے کرنے چاہئیں جن سے  عوام  کی حوصلہ افزائی ہو اور وہ  ترقی   کے لئے کام کرسکیں اوردوسروں سے تحریک لے سکیں ۔

 جناب امت شاہ نے کہا کہ  1982  میں  896 کروڑروپے کے قلیل مدتی قرض  زرعی  مالیہ کے لئے فراہم کئے گئے  تھے ،جبکہ نبارڈ نے آج 1.58 لاکھ کروڑ روپے لئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1982  میں   طویل مدتی زرعی قرض صرف  2300 کروڑروپے تھے جو آج نبارڈ کے ذریعہ ایک لاکھ کروڑروپے  تک بڑھ گئے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004FQHK.jpg

امورداخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ ہم آزادی کا امرت مہوتسوکے سال میں ہیں اور وزیر اعظم جناب نریند رمودی  نے ایک ہدف  طے کیا ہے اور ہم سے کہا ہے کہ ایک ایسا  عزم  کیا جائے ، جہاں  ہندوستان   آزادی کے 100سال مکمل ہونے کے بعد ہر شعبے میں  اپنا تسلط  قائم کرسکے ۔ انہوں نے کہا کہ  نبارڈ کو چھوڑ کر کوئی بھی ملک کی دیہی  معیشت زراعت   کی ترقی کا نشانہ حاصل نہیں  کرسکتا ۔ سیلف ہیلپ گروپ اور دیہی معیشت کو وسعت دینے اور امداد باہمی کے نظام میں سرمایہ کاری  نبارڈ  کے ذریعہ  ہی کی جاسکتی ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ ملک کے  دیہی بنیادی ڈھانچےکی ترقی کے فنڈ کے تحت  پانچ لاکھ کروڑروپے منظور کئے گئے ہیں۔  نبارڈ کے ذریعہ  41  ملین ہیکٹئر اراضی آبپاشی   کے  تحت  آچکی ہے، جو کُل  آبپاشی  کی گئی زمین کا 60 فیصد ہے ۔ انہوں نے کہا کہ  نبارڈ نے ملک کی دیہی معیشت کے احیاء میں کافی تعاون کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نبارڈ کی سرمایہ کاری سے ملک میں  13  ملین میٹرک ٹن کی گنجائش کے گودام  قائم کئے گئے ہیں ۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ نبارڈ نے ملک میں تقریباََ ایک کروڑ  اپنی مدد آپ گروپوں کے لئے سرمایہ کاری کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں  یہ مائیکروفائنانسنگ  کا سب سے بڑا پروگرام ہے۔

مرکزی امور داخلہ اور امداد  باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ مودی حکومت نے  ان کسانوں کو کسان کریڈٹ کارڈ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو پی ایم کسان یوجنا کے تحت آتے ہیں ۔ جناب شاہ نے کہا کہ نبارڈ  کے ملک بھر میں تقریباََ سات ہزار  ایف ٹی اوز ہیں ، جو اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ کسان  اپنی  پیداوار کے لئے  منافع بخش  قیمتیں  حاصل کریں ۔  انہوں نے کہا کہ دس کروڑ روپے کی رقم کےساتھ  93-1992 میں  کوآپریٹو ڈیولپمنٹ فنڈ قائم کیا گیا تھا ۔ اب یہ رقم  آج بڑھ کر  293  کروڑروپے ہوگئی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005G4YX.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ آنےوالے وقت  ملک کی  ہمار ی ماضی کی کارکردگی اور ضرورتوں  کوذہن میں رکھتے ہوئے نبارڈ کو  اگلے  25سال کے لئے اپنے مقاصد  طے کرنے چاہئیں اور ہر پانچ سال میں ان اہداف کا ازسرنو جائزہ لینا چاہئے اور ہرسال پانچ سال کے اہداف  پر بھی جائزہ لیا جانا چاہئے  ۔ انہوں  نے کہا کہ ان  اہداف کو حاصل کرنے کے لئے  حوصلے اوردوراندیشی کے ساتھ آگے آنے کی ضرورت ہے۔  جناب شاہ نے کہا کہ  وزیر اعظم جناب نریند رمودی کی قیادت میں  نبارڈ اور کوآپریٹو ادارے ہی  گاؤوں کے لئے  ملک میں   ہونے والی تبدیلی کو آگے لے جانے کے لئے حلف  لے سکتے ہیں۔

امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ آج ڈسٹرکٹ کوآپریٹو  بینک نے   قرض  کارڈ  کے ساتھ  روپے کریڈٹ کارڈ فراہم کرنے کی خدمت  شروع کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوآپریٹو اسکیم کے تحت  سبھی کوآپریٹو سوسائٹیوں کے ارکان کے بینک کھاتے ڈسٹرکٹ کوآپریٹو  بینک منتقل کردئے گئے ہیں اورسبھی دودھ  پیدا کرنے والی سوسائٹیوں کو بینک مترا کے طور پر شامل کیا گیا ہے ۔ جنا ب شاہ نے کہا کہ اگر ہم  ملک کے کوآپریٹو نظام میں  کوآٖپریٹو کےدرمیان  تعاون کے تصور کے ساتھ آگے بڑھتے ہیں اور اگر  پی اے سی ایس   کی تمام  رقم   اے پی اے سی ایس  کے  تصرف  میں رہے تو کوآپریٹو نظام کو کسی سے پیسے لینے کی ضرورت  نہیں  ہوگی۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندرمودی کی قیادت میں گزشتہ  9 سال یعنی  2014سے  2023 تک  کئی شعبوں  میں   اہم رہا ہے ۔ یہ اس کی ایک تاریخ ہے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت  کی ترقی اور غربت کے خاتمے میں خاص  طور پر ایک تاریخ بنائی ہے۔  انہوں نے کہا کہ جب کبھی  ملک کی تاریخ  لکھی جائے تو وزیر اعظم  جناب نریندر مودی کی حکمرانی  کو سنہری  حرفوں میں لکھا جائے گا کیونکہ ان گزشتہ  9 سال میں غربت کے خاتمے اور زرعی نظام کو  مستحکم کرنے کے لئے کئی قدم اٹھائے گئے ہیں۔ جناب امت شاہ نے  کہ  کہا گزشتہ  دوسال  پہلے وزیراعظم  جناب نریندر مودی   نے ایک اور نیا قدم اٹھایا اور امداد باہمی کی وزارت قائم کی ۔  انہوں نے کہا کہ جناب مودی نے گزشتہ  پانچ سال میں   ملک کے کروڑوں غریب  لوگوں کے خوابوں کو پورا کیا ہے اور اس کے بعد انہوں نے  جن دھن کھاتے کے ذریعہ   ان لوگوں کو ملک  کی معیشت کےساتھ جوڑنے کے لئے بھی کام کیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006QPHK.jpg

امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ قوانین میں بروقت تبدیلیاں نہ ہونے کی وجہ سے ہمارا کوآپریٹو نظام وقت کے ساتھ ساتھ بگڑ گیا ہے کیونکہ یہ سماج اور مالیات کے میدان میں رونما ہونے والی جدید تبدیلیوں کے ساتھ ہم آہنگ نہیں ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اس پورے کوآپریٹو نظام کو بحال کرنے کے لیے امداد باہمی کی وزارت  تشکیل دی اور کروڑوں لوگوں کی زندگیوں کو خوشحال بنایا۔ جناب شاہ نے کہا کہ پچھلے 2 سالوں میں ہم نے پی اے سی ایس میں بہت سی تبدیلیاں کی ہیں۔ نوڈل ایجنسی کے طور پر نابارڈ کے ساتھ، 63,000 پی اے سی ایس کی کمپیوٹرائزیشن کی جا رہی ہے، جس کے تحت، پی اے سی ایس سے لے کر نابارڈ تک کا پورا نظام، بشمول بینکنگ، آڈیٹنگ، کو ایک سافٹ ویئر کے ذریعے آن لائن کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی رہنمائی میں حکومت نے پی اے سی ایس کے ضمنی قوانین میں بھی تبدیلی کی ہے اور انہیں کثیر جہتی بنایا ہے۔ اب، پی اے سی ایس اسٹوریج کے کام میں بھی مشغول ہو جائے گا، جن آروگیہ کیندر کھولے گا، کھاد کی دکانیں چلائے گا، پی ڈی ایس سسٹم کا حصہ بنے گا، اور اسے پٹرول پمپ اور گیس ایجنسی کا کام فراہم کیا جائے گا۔ ہم نے پی اےسی ایس کو قابل عمل بنانے کے لیے بہت بڑی تبدیلیاں کی ہیں لیکن نابارڈ کے تعاون کے بغیر، ہم ان سب کو نچلی سطح پر لاگو نہیں کر سکتے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ نابارڈ صرف ایک بینک نہیں ہے بلکہ ملک کے دیہی نظام کو مضبوط کرنے کا مشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ نابارڈ کے اہداف کو مالیاتی پیرامیٹرز پر طے کیا جانا چاہئے لیکن ان کے ساتھ ساتھ انسانی اور دیہی ترقی کے اہداف کو بھی طے کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں تین ملٹی سٹیٹ کوآپریٹیو سوسائٹیاں بنائی گئی ہیں۔ ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو آرگینک سوسائٹی کا قیام اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے کہ کسانوں کو عالمی منڈی میں نامیاتی  مصنوعات کی مناسب قیمتیں ملیں، ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو ایکسپورٹ کوآپریٹو سوسائٹی بنائی گئی ہے تاکہ ہماری زرعی مصنوعات کو عالمی منڈی میں برآمد کیا جا سکے اور اس کے تحفظ، فروغ اور ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔ ہمارے روایتی بیجوں کی ترقی کے لیے ملٹی سٹیٹ کوآپریٹو سیڈ سوسائٹی بھی بنائی گئی ہے جو زیادہ پیداوار والے بیجوں کی پیداوار اور مارکیٹنگ میں اضافہ کرے گی۔

امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ  انکم ٹیکس کے نقطہ نظر سے مودی حکومت نے کوآپریٹیو کو فروغ دینے کے لیے تقریباً 50 سال آزادی کے بعد کوآپریٹیو اور کارپوریٹ کو ایک ہی شرح پر لانے کا کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 2000 روپے کا پرانا تنازعہ بھی حل کر لیا ہے۔ چینی  ملوں کے 10000 کروڑ، کوآپریٹیو کے سرچارج کو 12فیصد  سے کم کر کے فیصدکر دیا، ایم اے ٹی   کو 18.فیصد سے کم کر کے 15 فیصد کر دیا۔ کوآپریٹیو کو کھلے بازار میں آگے بڑھنے کی ترغیب دینے کے لیے، ٹیکس کے معاملے میں ماحولیاتی مدد فراہم کرنے کا کام بھی وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں کیا گیا ہے۔

*************

ش ح۔ح ا۔ رم

U-6974



(Release ID: 1939126) Visitor Counter : 123


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Kannada