صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ

راشٹرپتی بھون میں دو روزہ وزیٹرس کانفرنس کا آج اختتام ہوا


Posted On: 11 JUL 2023 6:49PM by PIB Delhi

راشٹرپتی بھون میں دو روزہ وزیٹرس کانفرنس آج (11 جولائی 2023) کو اختتام پذیر ہوئی۔

دوسرے دن، کانفرنس میں اس کی تھیم - پائیدار ترقی کے لیے تعلیم: ایک بہتر دنیا کی تعمیر- پر غور و خوض کیا گیا۔ پانچ مختلف گروپوں نے ذیلی موضوعات جیسے این ای پی- 2020 کو عملی شکل دینے میں تعاون، بین الاقوامی کاری کی کوششیں اور جی-20؛ تحقیقی تعاون اور اسے تسلیم کرنا؛ تنوع، مساوات، شمولیت اور صحت و تندرسی؛ امرت کال کے لیے منصوبے اور ایکشن آئٹمز پر غور و فکر کیا۔ غور و فکر کے نتائج صدر جمہوریہ کے سامنے پیش کیے گئے۔

اپنے اختتامی کلمات میں صدر جمہوریہ ہند مرمو نے کہا کہ اس کانفرنس کی تھیم اور ذیلی موضوعات ہمارے ملک کے ساتھ ساتھ پوری دنیا کے لیے انتہائی موزوں تھے۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں پیش کیے گئے خیالات جامع اور قابل عمل ہیں۔

صدر جمہوریہ ہند نے کہا کہ پالیسی کی اہمیت اسے عملی جامہ پہنانے سے ہی ثابت ہوتی ہے۔ نتائج ہی ثابت کرتے ہیں کہ پالیسی کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا گیا ہے۔ مثال کے طور پر، ’ڈیجیٹل انڈیا‘ پہل کے ذریعے، ہندوستانی سماج کو ڈیجیٹل طور پر بااختیار بنانے اور ملک کی معیشت میں تبدیلی لانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اس اقدام کے نتائج بہت متاثر کن رہے ہیں۔ موثر نفاذ اور عوام کی شرکت داری سے بہت کم وقت میں انقلابی تبدیلی ممکن ہوئی ہے۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ اعلیٰ تعلیم کے میدان میں بھی ایسی ہی تبدیلی آئے گی اور جامع نتائج حاصل کیے جائیں گے۔

صدر جمہوریہ ہند نے کہا کہ ’انٹرنیشنلائزیشن کی کوششیں اور جی 20‘ کے موضوع پر بحث ہندوستان کو نالج سپر پاور کے طور پر مقام دلانے کے لئے بہت موزوں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ’ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل‘ کے منتر کے ساتھ جی-20 ممالک کے ساتھ مل کر موجودہ عالمی چیلنجوں کا اجتماعی حل تلاش کرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔

’ریسرچ کنٹری بیوشنز اینڈ ریکوگنیشنز‘ کے ذیلی موضوع کے بارے میں بات کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ اختراعات اور جدید تحقیق و ترقی کسی قوم کی معاشی اور سماجی ترقی کے اہم محرکات میں سے ہیں۔ دنیا کی معروف یونیورسٹیوں اور ٹیکنالوجی کے اداروں نے جدت طرازی پر توجہ مرکوز کی ہے۔ وہ ایک ایسا ماحولیاتی نظام فراہم کرتے ہیں جو ایسی تحقیق اور ترقی کی حمایت کرتا ہے، جسے صنعتی اور تجارتی شعبوں میں نافذ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کے اعلیٰ تعلیمی ادارے تحقیق اور اختراعات کا پاور ہاؤس بننے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ انھیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ ہندوستان میں اعلیٰ تعلیمی ادارے بنیادی تحقیق کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے اسٹارٹ اپس، اپلائیڈ ریسرچ اور تجارتی اعتبار سے قابل قدر اختراعات کو فروغ دینے کی طرف مائل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ اعلیٰ تعلیم کے اداروں کے سربراہان اپنے اداروں کو ان اختراعات کو فروغ دینے کی طرف لے جائیں گے جنھیں صنعتی اور تجارتی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

صدر جمہوریہ نے تنوع، مساوات، شمولیت اور صحت و تندرستی پر خصوصی سیشن کی تعریف کی اور کہا کہ اعلیٰ تعلیم کے ادارے ہمارے آئینی نظریات یعنی انصاف، مساوات، بھائی چارے، انفرادی وقار اور خواتین کے احترام کو فروغ دینے کے لیے سب سے مؤثر پلیٹ فارم ہیں۔

صدر جمہوریہ ہند نے نشان دہی کی کہ ترقی یافتہ ممالک اپنے اعلیٰ تعلیمی اداروں کے لیے بھی جانے جاتے ہیں۔ دنیا بھر کے طلباء ان ممالک کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی قومی تعلیمی پالیسی - 2020 میں اس طرح کا روڈ میپ دیا گیا ہے، جس کے بعد ہمارے اعلیٰ تعلیمی ادارے بھی عالمی تعلیمی مراکز بن سکتے ہیں۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ہمارے اعلیٰ تعلیمی ادارے عالمی معیار کے علم کی تخلیق کے مراکز بن جائیں گے۔

صدر جمہوریہ کی تقریر دیکھنے کے لیے براہ کرم یہاں کلک کریں۔

 

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO.6937

11.07.2023



(Release ID: 1938805) Visitor Counter : 107