جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
بھارت گرین ہائیڈروجن پر جرات مندانہ اقدامات کرر ہا ہے : نئے اور قابل تجدید توانائی کے سکریٹری کاآئی سی جی ایچ - 2023 پریس کانفرنس میں بیان
Posted On:
07 JUL 2023 6:33PM by PIB Delhi
گرین ہائیڈروجن (آئی سی جی ایچ-2023 ) پر تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے موقع پر گرین ہائیڈروجن میں ہندوستان کی نمایاں سرمایہ کاری اور ملک کے توانائی کے منظر نامے پر اس کے تبدیلی کے اثرات کو اجاگر کرنے کے لیے ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ نئی اور قابل تجدید توانائی کی مرکزی وزارت کے سکریٹری جناب بھوپندر ایس بھلا نے پیداوار، ذخیرہ کرنے، نقل و حرکت، استعمال، تقسیم، بنیادی ڈھانچے اور نقل و حمل سمیت پورے گرین ہائیڈروجن ماحولیاتی نظام کی کانفرنس کی طرف سے جامع کوریج پر زور دیا۔ آئی سی جی ایچ-2023 کا مقصد گرین ہائیڈروجن کی ترقی اور تعیناتی کی قیادت کرنے والے دوسرے ممالک کے تجربات سے استفادہ کرنا تھا۔
نیشنل کیمیکل لیبارٹری، پونے کے ڈائریکٹر ڈاکٹر آشیش لیلے،نے سبز ہائیڈروجن کی ارتقا پذیر نوعیت اور کانفرنس کے اس مقصد پر زور دیاکے اہم اسٹیک ہولڈرز کو اس شعبے میں اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اکٹھا کرنا ہے۔ انہوں نے آئی سی جی ایچ-2023 میں دکھائی جانے والی دیسی ٹیکنالوجیز پر روشنی ڈالی، بشمول ایل این، ٹی، ڈی آر ڈی او اور کے پی آئی ٹی کے تعاون سے تیار کردہ فیول سم ٹیکنالوجی نمائش۔
انڈین آئل کارپوریشن لمیٹڈ(آئی او سی ایل) کے ڈائریکٹر (تحقیق و ترقی) ڈاکٹر ایس ایس وی راما کمار نے بین الاقوامی بہترین طریقوں کے اشتراک اور ان کے استفادے کے ذریعے گرین ہائیڈروجن کو فروغ دینے کے راستے تلاش کرنےکے سلسلے میں کانفرنس کو حاصل ہونے والی کامیابی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے آئی او سی ایل کے اس سال دہلی میں فیول سیل سے چلنے والی 15 بسیں شروع کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا، جس میں فرید آباد-دہلی، دہلی-آگرہ کو جوڑنے والے روٹس، اور مستقبل میں بڑودہ-کیواڈیا اور تریوندرم-سٹی سینٹر جیسے شہروں تک توسیع دی جائے گی۔
مہارت کی نشوونما اور روزگار کے حوالے سے، پینل میں شامل مذاکرات کاروں نے تیزی سے ترقی کرتے ہوئے سبز ہائیڈروجن سیکٹر کی بدلتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے موجودہ توانائی کے اہلکاروں کو با صلاحیت بنانے اور مزید ہنر مند بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ تعلیمی انجمنوں، نجی یونیورسٹیوں اور انڈیا انرجی سٹوریج الائنس(آئی ای ایس اے) اور کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ(سی ایس آئی آر) جیسی تنظیموں کی طرف سے خصوصی کورسز اور ہنر مندی کے پروگراموں کو ڈیزائن کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ ہنر مندی کی ترقی اور تعلیم کی وزارت گرین ہائیڈروجن ماحولیاتی نظام کے مختلف پروگراموں کے لئے دستی عمل کی تربیت فراہم کرنے کی پالیسی پر بھی کام کر رہی ہے۔
سال دو ہزار تیس(2030 ) تک گرین ہائیڈروجن کی طلب کے تخمینوں کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں، جناب بھلا نے کہا کہ ہندوستان کا مقصد 2030 تک 50 لاکھ میٹرک ٹن گرین ہائیڈروجن پیدا کرنا ہے، جس میں 70 فیصد برآمدات اور بقیہ 30 فیصد گھریلو استعمال کے لیے مختص ہے۔ سبز ہائیڈروجن ایپلی کیشنز کے لیے پانچ ترجیحی شعبوں کی نشاندہی کی گئی ہے، جن میں کھاد، ریفائنری، طویل فاصلے تک نقل و حرکت ( پروگرام کو آگے بڑھانے والے پہلے سے ہی صنعتوں جیسے کہ اسٹیل، شپنگ، اور طویل فاصلے تک نقل و حمل میں موجود ہیں) کی نشاندہی کی گئی ہے۔
تین روزہ کانفرنس میں 2,700 سے زیادہ رجسٹریشن کئے گئے اور 135 سے زائد مقررین نے شرکت کی جن میں جاپان، آسٹریلیا، افریقہ اور یورپی یونین جیسے ممالک کے نمائندے بھی شامل تھے۔ کانفرنس میں سات مکمل سیشنز، چار پینل مباحثے اور 16 تکنیکی سیشن شامل تھے۔ ایک الگ سی ای او گول میز کانفرنس کے دوران ، جس کی صدارت جناب آر کے سنگھ، مرکزی وزیر برائے بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی، حکومت ہند نے کی، ہندوستان کے سبز ہائیڈروجن ماحولیاتی نظام میں ممکنہ مواقع تلاش کرنے کا موقع فراہم کیا گیا۔ مزید برآں، سنگا پور، کوریا، جاپان، اور یورپی یونین کے ساتھ مل کر بند کمروں کے اندرکی گول میز کانفرنسیں منعقد کی گئیں تاکہ باہمی فائدے کے لیے تعاون کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
کانفرنس کی ویب سائٹ یہاں دیکھیں: https://icgh.in۔ کانفرنس پر ایک مختصر پیشکش یہاں مل سکتی ہے۔ کانفرنس کا بروشر یہاں اور کانفرنس فلائر یہاں پایا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
گرین ہائیڈروجن پر 3 روزہ بین الاقوامی کانفرنس نئی دہلی میں شروع ہوئی
گرین ہائیڈروجن(2023آئی سی جی ایچ) پر تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس نئی دہلی میں اختتام پذیر ہوئی۔
*************
( ش ح ۔ س ب ۔ رض (
U. No.6920
(Release ID: 1938628)
Visitor Counter : 121