وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
نیشنل فش فارمرز ڈے پوری قوم کے لیے مچھلی کاشتکاروں کی زبردست شراکت اور پائیدار آبی زراعت کے تئیں ان کے عزم کو تسلیم کرنے کا ایک موقع ہے
نیشنل فش فارمرز ڈے مچھلی کے پروٹین کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور ملک کی غذائی تحفظ میں اہم کردار ادا کرنے میں مچھلی کاشتکاروں کے اہم کردار کو تسلیم کرنے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے
Posted On:
08 JUL 2023 12:07PM by PIB Delhi
مچھلی کاشتکاروں کا قومی دن ہر سال 10 جولائی کو منایا جاتا ہے تاکہ ایک پائیدار اور فروغ پزیر ماہی گیری کے شعبے کو یقینی بنانے کے لیے مچھلی کسانوں، ایکوا کلچر انڈسٹری کے پیشہ ور افراد اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے انمول تعاون کو تسلیم کیا جا سکے ۔ نیشنل فش فارمرز ڈے 2023 پوری قوم کے لیے مچھلی کاشتکاروں کے بے پناہ تعاون اور پائیدار آبی زراعت کے تئیں ان کے عزم کو تسلیم کرنے کا ایک موقع ہے۔ ذمہ دارانہ طریقوں کو اپنانے اور ماہی گیری کے شعبے کی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر، ہم ایک خوشحال مستقبل کو یقینی بنا سکتے ہیں، خوراک کی حفاظت کو بڑھا سکتے ہیں اور ملک کی مجموعی ترقی میں اپنا تعاون دے سکتے ہیں۔
این ایف ایف ڈی ہندوستانی ماہی گیری کے شعبے میں پروفیسر ڈاکٹر ہیرالال چودھری اور ان کے ساتھی ڈاکٹر کے ایچ علی کنہی کی خدمات کو خراج تحسین اور یاد کرنے کے لئے منایا جاتا ہے جنہوں نے 1957 کے اس دن کو ہائپو فزیشن تکنیک کے ذریعہ ہندوستانی میجر کارپس میں افزائش نسل اور تولید کی رہنمائی کی تھی۔ اندرون ملک آبی زراعت میں انقلاب کا باعث بنیں۔ اس دن کو منانے کا مقصد ملک کے ماہی گیری کے شعبے کی ترقی کے لیے مچھلی کے کاشتکاروں، ایکوا پرینیورز (ایکوا فارمنگ کے شعبے سے وابستہ کاروباری افراد) اور ماہی گیروں کی جانب سے دیے گئے تعاون کو تسلیم کرنا اور پائیدار طریقے سے اجتماعی طور پر سوچنے اور بات چیت کرنے کے لیے ایک ماحولیاتی نظام تشکیل دینا ہے۔ مچھلی کسانوں کا قومی دن، مچھلی کے پروٹین کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے میں مچھلی کاشتکاروں کے اہم کردار کو تسلیم کرنے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے، روزگار کے مواقع پیدا کرنا، اور ملک کی غذائی تحفظ میں اپنا کردار ادا کرتا ہے۔ یہ آبی زراعت کی جدید تکنیکوں کو اپنانے، مچھلی کی پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے اور آبی وسائل کے تحفظ میں ان کی لگن اور جدت کو اجاگر کرتا ہے۔ گزشتہ سالوں کے دوران، ماہی گیری کے شعبے نے سائنسی تحقیق اور تکنیکی مداخلتوں کے ذریعے قابل ذکر ترقی دیکھی ہے۔
اس موقع پر ملک بھر میں مختلف سرگرمیاں جیسے سیمینارز، ورکشاپس، نمائشیں اور انٹرایکٹو سیشنز کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ علم کو پھیلایا جا سکے، تجربات کا تبادلہ کیا جا سکے اور اسٹیک ہولڈرز کے درمیان تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔ ماہی گیری کے شعبے کے ماہرین اور پیشہ ور ماہرین آبی زراعت میں تازہ ترین پیش رفت، تحقیقی نتائج اور ابھرتے ہوئے رجحانات کے بارے میں بصیرت فراہم کریں گے۔
حکومت ہند ماہی گیری کے شعبے کو ایک جامع انداز میں تبدیل کرنے اور ملک میں نیلے انقلاب کے ذریعے معاشی ترقی اور خوشحالی لانے میں ہمیشہ پیش پیش رہتی ہے۔ اس شعبے نے پیداوار اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ، معیار کو بہتر بنانے، گھریلو مچھلی کی کھپت اور برآمدی تجارت میں اضافہ، فضلہ کو کم کرنے کا تصور کیا جس کے نتیجے میں بے روزگار نوجوانوں کے لیے خود روزگار کے مواقع پیدا ہوتے ہیں۔ 2015 سے، حکومت ہند نے اس شعبے کے لئے 38,572 کروڑ روپے کی مجموعی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے۔ نیلا انقلاب اسکیم کے تحت ماہی پروری کی مربوط ترقی اور انتظام(انٹیگریٹڈ ڈیولپمنٹ اینڈ مینجمنٹ) پہل، نے جو 2016 میں متعارف کرائی گئی تھی، جس میں 3,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی تھی، نے ماہی گیری کے شعبے کو آگے بڑھانے میں اہم رول ادا کیا ہے۔ مرکزی بجٹ 2018 میں، وزیر خزانہ نے ماہی پروری اور ایکوا کلچر انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ (ایف آئی ڈی ایف) کے قیام کے بارے میں اعلان کیا جس کی مالیت 7522.48کروڑ روپے ہے، ماہی پروری کے شعبے کے لیے ماہی اور ایکوا کلچر کے شعبے میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو ایندھن فراہم کرنے کے لیے، سمندری اور اندرون ملک ماہی گیری دونوں میں مچھلی کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے ایف آئی ڈی ایف کے تحت پراجیکٹس سود کی رعایت کے ساتھ متوقع یا حقیقی پروجیکٹ لاگت کے 80فیصد تک کے قرضوں کے اہل ہیں۔
2020 میں، وزیر اعظم نے پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کی نقاب کشائی کی، جو کہ ہندوستان میں ماہی گیری کے شعبے کی پائیدار اور ذمہ دارانہ ترقی کے ذریعے نیلا انقلاب لانے کی ایک اسکیم ہے" جس میں پانچ سال کی مدت میں 20,050 کروڑ روپے کی مجموعی سرمایہ کاری کا تصور کیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ نے پی ایم ایم ایس وائی کے تحت مرکزی بجٹ 2023-24 میں 6,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ ایک ذیلی اسکیم کا اعلان کیا۔ پی ایم ایم ایس وائی کا بنیادی مقصد مچھلی کی پیداوار کو 2024-25 تک متاثر کن 22 ایم ایم ٹی تک بڑھانا ہے۔
یہ امید افزاء پروگرام اس شعبے میں تقریباً 55 لاکھ لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ پی ایم ایم ایس وائی کا مقصد پائیدار ترقی اور فروغ پر زور دے کر ماہی گیری کے شعبے کو تبدیل کرنے اور لاکھوں زندگیوں کو بہتر بنانا ہے۔ یہ پروگرام ماہی گیری اور آبی زراعت میں جدید ترین اختراعات کو شامل کرنے پر بھی زور دیتا ہے جبکہ نجی شعبے کی شمولیت کے لیے سازگار ماحول کو فروغ دینے، کاروباری افراد کی ترقی، کاروباری ماڈلز کی ترقی، کاروبار کرنے میں آسانی کے فروغ، اختراعات اور اسٹارٹ اپس جیسے اقدامات انکیوبیٹرز وغیرہ کو فروغ دیتا ہے۔
ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیرینگ کا محکمہ، حکومت ہند، ہندوستانی ماہی پروری کے شعبے کی نمایاں کامیابیوں کی یاد میں، مچھلی کسانوں کا قومی دن منا رہا ہے۔ یہ سال ماہی گیری کی صنعت میں ترقی اور ترقی کے نو سال کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس اہم سنگ میل کی روشنی میں، محکمہ 10 سے 11 جولائی کو تمل ناڈو کے خوبصورت شہر مہابلی پورم میں 'سمر میٹ 2023' اور 'اسٹارٹ اپ کانکلیو' کا انعقاد کر رہا ہے۔
'سمر میٹ 2023' اور 'اسٹارٹ اپ کانکلیو' ہندوستانی ماہی گیری کے شعبے کے قابل ذکر کارناموں کو اجاگر کرنے اور صنعت میں جدت طرازی اور کاروبار کو فروغ دینے کے پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتے ہیں۔ یہ تقریب مچھلی کے کسانوں، محققین، صنعت کے ماہرین، کاروباری افراد، اور پالیسی سازوں کو علم کے تبادلے، تجربات کا اشتراک کرنے کے لیے اکٹھا کرتی ہے اور ماہی گیری کی پائیدار ترقی کے مستقبل کے امکانات کو تلاش کرتی ہے ۔ 'اسٹارٹ اپ کانکلیو' خواہشمند کاروباری افراد اور اسٹارٹ اپس کو ماہی پروری اور آبی زراعت میں اپنے اختراعی خیالات، مصنوعات اور ٹیکنالوجیز کی نمائش کے لیے ایک منفرد پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔ اس کانکلیو کا مقصد نئے منصوبوں کی حوصلہ افزائی اور حمایت کرنا ہے جو ماہی گیری کی صنعت کی ترقی اور جدیدیت میں اپنا حصہ ادا کر سکتے ہیں۔
اس تقریب میں ملک بھر سے تقریباً 10500 فش فارمرز، ایکوا پرینیورز، ماہی گیر، پیشہ ور افراد، حکام اور سائنسدانوں کی شرکت متوقع ہے۔ تقریب کے دوران تقریباً 50 سٹالز کی نمائش کی جائے گی جس میں فش فارمنگ، ایکوا کلچر اور متعلقہ ٹیکنالوجیز کے مختلف پہلوؤں کا احاطہ کیا جائے گا۔ اس پروگرام میں فشریز اسٹارٹ اپس/مچھلی ایف پی او/مچھلی کوآپریٹیو پر نمائش کا افتتاح کیا جائے گا، اس کے بعد ڈی او ایف کی کامیابیوں کی نمائش، ڈی او ایف، جی او ایل کے تعاون سے فشریز پروجیکٹس کا ورچوئل افتتاح، اورینٹڈ اور سنٹرل سیکٹر اسکیم دونوں مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم کے تحت مستفید ہونے والے، غیر مستفید ہونے والے افراد پر مشتمل ہوگا۔ فشریز اسٹارٹ اپ ایوارڈ تقریب میں افتتاحی مقامات پر ماہی گیروں/ماہی گیر خواتین کے ساتھ مجازی تعامل کا انعقاد کیا جائے گا۔
مرکزی وزیر اور ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر مملکت کلیدی خطبہ دیں گے، اس شعبے کی ترقی کو اجاگر کریں گے اور ماہی گیری کے شعبے میں تازہ ترین رجحانات، بہترین طریقوں اور ابھرتے ہوئے مواقع کے بارے میں قیمتی بصیرت پیش کریں گے۔ اس میں ماہی پروری کے وزیر اور ملک بھر کی ریاستی حکومتوں کے سینئر افسران حصہ لیں گے اور اپنا تجربہ مشترک کریں گے اور ماہی گیری کے شعبے کے مستقبل کے چیلنجوں پر تبادلہ خیال کریں گے اور آگے بڑھنے کا راستہ طے کریں گے۔
ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کا محکمہ، حکومت ہند ملک بھر میں مچھلی کے کسانوں اور ماہی گیروں کی انتھک کوششوں کا اعتراف کرتا ہے، جن کی لگن اور محنت نے ہندوستانی ماہی گیری کے شعبے کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہ جشن ان کی اہم شراکت کو تسلیم کرنے اور اظہار تشکر کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ پورے پروگرام کو ملک بھر میں مختلف اسٹیک ہولڈرز تک پہنچانے کے لیے لائیو سٹریم کیا جائے گا۔
لنک: https://youtube.com/@NFDBINDIA
******
ش ح۔ ش ت۔ج
Uno-6853
(Release ID: 1938154)
Visitor Counter : 136