زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

نیروبی، کینیا میں آج ہندوستان-افریقہ بین الاقوامی موٹے اناج کانفرنس کے لئے  افتتاحی  پروگرام کا انعقاد


حکومت ہند اور حکومت کینیا 30-31 اگست 2023 کو کینیا میں‘بھارت -افریقہ بین الاقوامی ملیٹ کانفرنس’ کی مشترکہ میزبانی کریں گے

تقریب کے دوران بھارت-افریقہ انٹرنیشنل ملیٹ کانفرنس کے لوگو اور آفیشل ویب سائٹ کی نقاب کشائی کی گئی

Posted On: 06 JUL 2023 4:02PM by PIB Delhi

 موٹے اناج کے بین الاقوامی سال کو منانے کے لیے، وزارت زراعت اور کسانوں کی بہبود، حکومت ہند اور وزارت زراعت اور مویشیوں کی ترقی، حکومت کینیا میں سیمی ایرڈ ٹراپکس(آئی سی آر آئی ایس اے ٹی) کے لیے فصلوں کی تحقیق کے بین الاقوامی ادارے کے تعاون سے ‘انڈیا-افریقہ بین الاقوامی موٹے اناج کانفرنس’ کی مشترکہ میزبانی کریں گی۔ 31-30 اگست 2023 کو طے شدہ بین الاقوامی کانفرنس میں دنیا بھر سے حکومتی رہنماؤں، محققین، کسانوں، صنعت کاروں اور صنعتی انجمنوں وغیرہ کی شرکت دیکھنے میں آئے گی ۔

جمعرات کو نیروبی، کینیا میں ‘انڈیا-افریقہ بین الاقوامی ملیٹ کانفرنس’ کے لیے باضابطہ افتتاحی پروگرام  کا انعقاد کیا گیا، جس نے سامعین کو اس بات کی جھلک دی کہ کیا توقع کی جائے۔

اس تقریب میں کینیا میں ہندوستان کے ہائی کمشنر، جوائنٹ سکریٹری (فصلوں) حکومت ہند، پرنسپل سکریٹری، حکومت کینیا اور ڈائریکٹر جنرل، آئی سی آر آئی ایس اے ٹی نے شرکت کی۔ کینیا کے زرعی شعبے کے حکام، سفارتی برادری کے اراکین، بین الاقوامی زرعی تحقیقی رہنماؤں، کسانوں اور نجی شعبے کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

بین الاقوامی کانفرنس کے ذریعے، حکومت ہند اور کینیا کا مقصد جوار باجرے کے بارے میں ‘دنیا کی ابھرتی ہوئی اسمارٹ خوراک’ کے طور پر عوام میں بیداری پیدا کرنا ہے۔ مزید برآں، عالمی پروگرام  موٹے اناج کے حوالے سے  جنوب-جنوب کے درمیان تبادلے اور تعاون کے مواقع کو اُجاگر کرنے میں بھی مدد کرے گا۔

آئرن، کیلشیم، زنک اور دیگر اہم غذائی اجزاء جیسے معدنیات کی اعلیٰ سطح کے ساتھ،  موٹے اناج  صحت کے فوائد کا خزانہ ہے۔ مزید برآں، یہ خشک سالی کے خلاف مزاحم، کیڑوں سے مزاحم، آب و ہوا کے موافق فصلیں ہیں جو چھوٹے کاشتکاروں کی آمدنی کے مواقع اور معاش کو بڑھا سکتی ہیں، خاص طور پر افریقی صحرائے اعظم کے  جنوبی حصے اور ایشیا میں۔

 افتتاحی پروگرام کاآغاز   ڈاکٹر جیکولین ہیوز، ڈی جی آئی سی آر آئی ایس اے ٹی کے خطاب سے ہوا،  جنہوں نے حاضرین کو اس پروگرام کے ایجنڈے کے بارے میں آگاہ کیا۔ باجرے کے متعدد فوائد کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے میکانائزیشن، سیڈ سسٹم، ڈیجیٹل زراعت اور جوار  باجرے میں ویلیو ایڈیشن کے بارے میں ہونے والی گفتگو اضافے کے بارے میں بات کی۔ ڈاکٹر ہیوز نے اس بات کابھی ذکر کیا کہ ‘‘ہمیں صارفین کی مانگ کو یقینی بنانے کے لیے جوار  باجرے کی ویلیو چینز کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے جو کسانوں کو منافع بخش منڈیوں تک رسائی  کی یقین دہانی کرائے گی’’ ۔

WhatsApp Image 2023-07-06 at 3.16.21 PM.jpeg

اپنے افتتاحی خطاب میں، محترمہ شوبھا ٹھاکر، جے ایس (فصل)، محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود، حکومت ہند، نے  اس بات کا ذکر  کیا کہ کس طرح یہ کانفرنس لیڈروں، سرمایہ کاروں، اداروں اور افراد کے ذریعہ قابل عمل حکمت عملیوں کو اجاگر کرنے میں مدد کرے گی، جبکہ ساتھ ہی مشترکہ منصوبے، تعاون، اور کلیدی شراکت داروں کے درمیان ٹیکنالوجی کے تبادلےکےساتھ  ایک وسیلے کے  طور پر کام کرے گی ۔ محترمہ شوبھا ٹھاکر نے مزید کہا۔ ‘‘ حکومت ہند، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ملٹس ریسرچ کے ساتھ مل کر، 2018 سے، جب ہندوستان نے جوار کا قومی سال منایا تھا،باجرے کی کاشت سے متعلق خدشات کو دور کر رہی ہے، ۔ ہندوستان کی تجویز، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے سال 2023 کو ‘جوار کا بین الاقوامی سال’ قرار دیا، جس سے ان قدیم اناجوں کو ایک عالمی پلیٹ فارم ملتا ہے۔ ہماری توجہ پائیدار زرعی طریقوں کو یقینی بنانے اور جوار باجرے کی کاشت کی تجارتی صلاحیت کو بڑھانے پر مرکوز ہے۔’’

WhatsApp Image 2023-07-06 at 3.16.21 PM (1).jpeg

اپنے استقبالیہ خطاب میں، کینیا میں ہندوستان کی ہائی کمشنر، ایچ ای نمگیا کھمپا نے غذائی قلت اور عالمی بھوک کے مسائل سے نمٹنے میں موٹے اناج  کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ زراعت میں جنوب-جنوب تعاون کی اہمیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ایچ ای نمگیا کھمپا نے بھی کہا، ‘‘ہم سمجھتے ہیں کہ زراعت میں عالمی جنوبی ممالک کے درمیان تعاون ہمارے ممالک میں خوراک کی کفایت کو برقرار رکھنے کے لیے اہم ہے۔’’

WhatsApp Image 2023-07-06 at 3.21.47 PM.jpeg

 

ان کے تبصروں کے بعد، کینیا کی حکومت کے زراعت کے پرنسپل سکریٹری جناب فلپ کیلو ہرساما نے چھوٹے کسانوں کی معاشی ترقی میں باجرے کی اہمیت پر مزید زور دیا۔ چونکہ باجرا کو کم سے کم  اخراجات  کی ضرورت ہوتی ہے اور نسبتاً کم مدت میں اُگایا جا سکتا ہے، اس لیے کینیا کے کسان ان حیرت انگیز اناجوں  سے بے پناہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور اپنی آمدنی میں اضافہ کر سکتے ہیں۔

 

WhatsApp Image 2023-07-06 at 3.16.20 PM.jpeg

 

 افتتاحی پروگرام  کی اہم جھلکیوں میں سے ایک ہندوستان-افریقہ بین الاقوامی ملیٹ کانفرنس کے لوگو اور ویب سائٹ کی نقاب کشائی تھی۔ یہ ویب سائٹ شرکاء کو کانفرنس کے لیے رجسٹر کرنے اور عالمی پروگرام  اور عام طور پر موٹے اناج  کے بارے میں مزید جاننے کے قابل بنائے گی۔

WhatsApp Image 2023-07-06 at 3.25.33 PM.jpeg

WhatsApp Image 2023-07-06 at 3.17.49 PM.jpeg

 

 

 

 

 

 

نقاب کشائی کے بعد ‘افریقہ اور ہندوستان میں موٹے اناجوں  کو فروغ دینا’  کے موضوع پر ایک بصیرت انگیز پینل ڈسکشن کا انعقاد کیا گیا جس میں آئی سی آر آئی ایس اے ٹی میں کینیا کے علاقائی  ڈائریکٹر اورملکی نمائندے ڈاکٹر ریبی ہاروا نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔ پینل مذاکرات میں  حصے لینے والے معزز افراد میں  کینیا ایگریکلچر اینڈ لائیو اسٹاک ریسرچ آرگنائزیشن(کے اے ایل آر او) کے ڈائریکٹر جنرل، افریقہ میں سبز انقلاب کے اتحاد(اے جی آر اے) کے صدر، اور اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او) اور ورلڈ فوڈ پروگرام(ڈبلیو ایف پی) اور نجی شعبے کے نمائندے شامل تھے۔

تقریب کا اختتام میڈیا کے ساتھ بات چیت کے ایک دور اور ڈپٹی ہائی کمشنر، کینیا کے ریمارکس کے ساتھ ہوا۔

*************

 

( ش ح ۔ س ب ۔ رض (

U. No.6827


(Release ID: 1937897) Visitor Counter : 126