وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے سرکاری شعبے کے بینکوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے میٹنگ کی صدارت کی


اہم مالیاتی پیرامیٹرز جیسے، کریڈٹ کی تعیناتی، منافع، اثاثہ کا معیار، سرمائے کی مناسبیت وغیرہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ پی ایس بی کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی ہے

بینکرز پی ایس بی کی مضبوط مالی صحت کی وجہ سے میکرو اکنامک جھٹکے برداشت کرنے کے لئے پراعتماد ہیں

Posted On: 06 JUL 2023 6:40PM by PIB Delhi

خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے مالی سال 2022-23 کے لیے مختلف مالیاتی صحت کے پیرامیٹرز پر سرکاری شعبے کے بینکوں (پی ایس بی) کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے آج ایک میٹنگ کی صدارت کی۔

اس میٹنگ میں مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر بھگوت کسان راؤ کراڈ نے بھی شرکت کی۔ مالیات کے سکریٹری اور سکریٹری اخراجات ڈاکٹر ٹی وی۔ سوماناتھن؛ سکریٹری، محکمہ مالیاتی خدمات (ڈی ایف سی) ڈاکٹر وویک جوشی؛ سکریٹری، ڈی آئی پی اے ایم ، شری توہن کانتا پانڈے؛  پبلک انٹرپرائزز جناب علی رضا رضوی؛ سکریٹری، کارپوریٹ امور جناب منوج گوہل؛ سکریٹری، ڈی/او ریونیو شری سنجے ملہوترا؛ سکریٹری، ایم او ہاؤسنگ اور شہری امور، جناب منوج جوشی؛ چیف اکنامک ایڈوائزر، وزارت خزانہ، ڈاکٹر وی اننتھا ناگیشورن؛ چیئرمین، اسٹیٹ بینک آف انڈیا، شری دنیش کھارا؛ اور پبلک سیکٹر بینکوں #پی ایس بیز کے ایم ڈی اور سی ا ی اوز کے علاوہ ڈی ایف ایس کے سینئر افسران نے شرکت کی۔

جائزہ اجلاس کے دوران، پی ایس بیز کے سربراہان کے ساتھ مثبت میکرو رجحانات، بہتر کاروباری جذبات، پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

تمام بڑے مالیاتی پیرامیٹرز جیسے، کریڈٹ کی تعیناتی، منافع، اثاثہ کا معیار، سرمائے کی مناسبیت وغیرہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ پی ایس بیز کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ وہ مناسب طور پر سرمایہ دار، لچکدار، اور اچھی مالی صحت رکھتے ہیں۔

یہ نوٹ کیا گیا کہ پی ایس بیز کے اثاثوں کے معیار میں مجموعی این پی ایز 4.97فیصد اور مارچ 2023 میں خالص این پی ایز 1.24فیصد کے ساتھ نمایاں طور پر بہتر ہوا ہے۔ مالی سال 2022-23 کے دوران پی ایس بیز نے 1.05 لاکھ کروڑ کا ریکارڈ مجموعی خالص منافع کمایا، تقریباً تین گنا مالی سال 2013-14 میں حاصل کردہ خالص منافع 15.53فیْصد سی آر اے آر  (دنیا کی بڑی معیشتوں کے ساتھ موازنہ) کی اعلی سرمایہ کاری سے تقویت، صحت مند فراہمی کی کوریج (90.68فیصد) سے تعاون یافتہ کلین بیلنس شیٹس، اور بہتر لچک، پی ایس بیز پیداواری شعبوں کی قرض کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہیں۔

مجموعی صورتحال کے اپنے جائزے میں، بینکرز کا خیال تھا کہ مضبوط مالیاتی صحت کے ساتھ، وہ کسی بھی معاشی جھٹکے کو برداشت کرنے کے لیے آرام سے جھیل سکتے ہیں۔

محترمہ سیتا رمن نے رسک مینجمنٹ اور کاروباری بنیاد کو متنوع بنانے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ریگولیٹری فریم ورک پر بینکوں کی پابندی پر زور دیا۔ حالیہ عالمی بینکنگ سیکٹر کی پیشرفت سے سر اٹھانے کے باوجود کاروباری نقطہ نظر بتدریج بہتر ہو رہا ہے۔

مرکزی وزیر خزانہ نے نوٹ کیا کہ مجموعی طور پر ترجیحی شعبے کے قرضے (پی ایس ایل) نے مقررہ ہدف سے تجاوز کر لیا ہے، لیکن ذیلی زمروں میں بشمول، زراعت کے درمیان، خاص طور پر چھوٹے اور پسماندہ کسانوں، اور مائیکرو انٹرپرائزز پی ایس ایل کے اہداف کو بھی پورا کیا جانا چاہیے۔

مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ وہ جولائی-اگست 2023 کے مہینے میں ملک کے مختلف علاقوں میں ان کے اسپانسر بینکوں کے ساتھ علاقائی دیہی بینکوں (آر آر بی) کے کام کاج کا جائزہ لینے کے لیے میٹنگوں کی صدارت بھی کریں گی، جس میں آر آر بیز کی تکنیکی صورتحال پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔  آر آر بی کا جائزہ 21 جولائی 2023 سے تریپورہ میں شروع ہوگا، جس میں مرکزی وزیر خزانہ شمال مشرق میں آر آر بی کے کام کاج کا جائزہ لیں گے۔ متعلقہ اسپانسر بینک کے ساتھ آر آر بی کے کام کاج کا جائزہ لینے کے لیے میٹنگیں اس کے بعد مرکزی وزیر خزانہ ملک کے شمالی، مغربی، جنوبی، مشرقی اور وسطی حصوں میں خطے کے لحاظ سے منعقد کریں گے۔

سکریٹری، ایم او ایچ یو اے نے ایک پریزنٹیشن کے ذریعے پی ایم ایس این  ندھی اسکیم پر پیش رفت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل ادائیگی کے ٹولز کو اپنانے میں بہتری لانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں اور تقریباً 33 لاکھ مستفیدین ڈیجیٹل طور پر سرگرم ہیں۔ مرکزی وزیر خزانہ نے بینکوں سے کہا کہ وہ ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام پر پی ایم ایس این  ندھی استفادہ کنندگان کی آن بورڈنگ کو یقینی بنانے کے لیے ایک خصوصی مہم کی قیادت کریں۔

پی ایم ایس وی اے ندھی کے تحت قرض دینے میں بہتری لانے پر، یہ فیصلہ کیا گیا کہ مرکزی وزیر مملکت (فنانس)، ڈاکٹر بھگوت کشن راؤ کراڈ شہری مقامی اداروں (یوایل بیز) کے تعاون سے پی ایم ایس این  ندھی کے کوریج کو بڑھانے کے لیے ایک خصوصی مہم کو یقینی بنائیں گے۔ ڈاکٹر کراد پی ایم ایس این  ندھی i پر خصوصی کریڈٹ آؤٹ ریچ مہم کے لیے یکم ستمبر 2023 سے پہلے 6 مراحل میں ملک کے مختلف علاقوں کا دورہ کریں گے۔

مرکزی وزیر خزانہ نے پی ایس بی کو مزید مشورہ دیا کہ -

1۔ ترجیحی شعبے کے قرضے (پی ایس ایل) کے اصولوں کو پورا کرنے کے لیے دیہی، زراعت اور سیکٹورل کریڈٹ میں اضافہ کو یقینی بنائیں اور مزید اس بات کو یقینی بنائیں کہ پی ایس ایل کے اہداف تمام ذیلی زمروں میں حاصل کیے جائیں۔

2۔ پی ایم ایس وی اے ندھی کے تحت اسٹریٹ وینڈرز کو کریڈٹ کے اہداف کو پورا کریں اور پی ایم ایس وی اے ندھی کے تحت حاصل ہونے والی رقم کی ادائیگی کی رفتار کو برقرار رکھا جائے۔

3۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ریگولیٹر کے موجودہ رہنما خطوط کے مطابق این پی ایز کی منصفانہ اور شفاف شناخت موجود ہے اور بینکوں کو وقتاً فوقتاً اندرونی طور پر اس کا جائزہ لینا چاہیے۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ دباؤ والے اثاثوں کی مناسب شناخت اور رپورٹنگ موجود ہے۔

2۔ پی ایم ایس وی اے ندھی کے تحت اسٹریٹ وینڈرز کو کریڈٹ کے اہداف کو پورا کریں اور پی ایم ایس وی اے ندھی کے تحت حاصل ہونے والی رقم کی ادائیگی کی رفتار کو برقرار رکھا جائے۔

3۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ریگولیٹر کے موجودہ رہنما خطوط کے مطابق این پی ایز کی منصفانہ اور شفاف شناخت موجود ہے اور بینکوں کو وقتاً فوقتاً اندرونی طور پر اس کا جائزہ لینا چاہیے۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ دباؤ والے اثاثوں کی مناسب شناخت اور رپورٹنگ موجود ہے۔

******

ش ح۔   ش ت۔ج

Uno-6824

 

 


(Release ID: 1937875) Visitor Counter : 123