پنچایتی راج کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پنچایتی راج کے مرکزی وزیر مملکت جناب کپل موریشور پاٹل نے پنچایت ترقیاتی اشاریہ پر قومی ورکشاپ میں پنچایت ترقیاتی اشاریہ پر رپورٹ جاری کی

Posted On: 28 JUN 2023 7:17PM by PIB Delhi

پنچایت ڈیولپمنٹ انڈیکس پر رپورٹ آج یہاں پنچایت ڈیولپمنٹ انڈیکس(پی ڈی آئی) پر قومی ورکشاپ میں پنچایتی راج کے مرکزی وزیر مملکت جناب کپل موریشور پاٹل کے ہاتھوں جاری کی گئی۔

دوسو پچاس(250) سے زیادہ شرکاء نے ، جن میں  حکومت ہند کی مختلف وزارتوں اور محکموں کے سینئر افسران، پرنسپل سکریٹریز کے ساتھ پنچایتی راج، دیہی ترقی، منصوبہ بندی اور شماریات اور پروگرام کی نگرانی کے محکموں کے سینئر افسران، ایس آئی آر ڈی  اور پی آر ایس کے ڈائریکٹرز، ریاست کے سینئر تکنیکی افسران۔ این آئی سی اور ایس ڈی جی سیل کے عہدیداروں اور دیگر اہم اسٹیک ہولڈرز شامل ہیں، پنچایت ڈیولپمنٹ انڈیکس پر قومی ورکشاپ میں شرکت کی۔

قومی ورکشاپ کا بنیادی مقصد ڈیٹا ایکو سسٹم کی تعمیر کے لیے وزارت کے پورٹل/ڈیش بورڈ کے انضمام پر اسٹریٹجک پلان اور روڈ میپ تیار کرنا ، پنچایت میں ایل ایس ڈی جی ایس کے ساتھ صف بندی میں اور پنچایت ترقیاتی اشاریہ پر عمل درآمد کے لیے ادارہ جاتی میکانزم کا  مختلف وزارتیں/محکمے، پنچایتیں اور نالج پارٹنرز کے فعال تعاون کے ساتھ منصوبہ بند  پیشرفت کا جائزہ لینا تھا ۔ قومی ورکشاپ کو خوب پذیرائی ملی اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو ہر سطح پر شواہد کی بنیاد پر ترقی کے لیے مضبوط میکانزم کی تعمیر کے لیے راہ ہموار کرنے میں نمایاں طور پر موثر ثابت ہوئی۔

شرکا سے اپنے خطاب میں،  جناب  پاٹل نے اس بات پر زور دیا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیشانہ قیادت میں مرکزی حکومت نے پنچایتی راج اداروں (پی آر آئی) کی مدد کے لیے گزشتہ نو برسوں سے زیادہ کے دوران اپنی کوششوں کو تیز کیا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکےکہ  پنچایتی راج کے بنیادی مقاصد صحیح معنوں میں حاصل کیے جاتے ہیں۔ ہم نے دیہی علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کی مختلف ضروریات اور ترقیاتی سرگرمیوں کی حمایت کرنے کے لیے پنچایتی راج اداروں کو مالی وسائل کی تقسیم کے عمل میں ایک زبردست  اضافہ دیکھا ہے۔پنچایت کے حامی اقدامات کے ایک سلسلے سے ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے جس میں پنچایتیں اپنی قسمت کا فیصلہ خود کرنے کے لیے آگے آ سکتی ہیں۔

قومی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے  جناب  کپل موریشور پاٹل نے زور دیا کہ تمام  شراکت داروں  کے تعاون کے بغیر گاؤں کی ہمہ گیر ترقی اور تبدیلی ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دیہی علاقوں میں ایک مقررہ مدت کے اندر پائیدار ترقی کے اہداف(ایس ڈی جی ایس) کو حاصل کرنے کے لیے پنچایتوں کی مسلسل حوصلہ افزائی اور ترغیبات کی پیش کش  کے لیے اجتماعی طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ مجموعی ترقی کے پیمانوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے  پنچایتوں کے درمیان صحت مند مقابلہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ گرام پنچایتوں کو بھی ایک دوسرے کی مدد کرنی چاہئے تاکہ ہر گرام پنچایت دوسروں کے ساتھ مل کر ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو۔

جناب  کپل موریشور پاٹل نے کہا  کہ ہم پنچایتی راج اداروں کو مضبوط اور بااختیار بنانے کے لیے بہت سے اقدامات کر رہے ہیں، پی آر آئیز کے نمائندوں کے کردار اور ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی صلاحیت میں اضافہ اور پی آر آئیز کی کارکردگی، کام کی شفافیت اور جوابدہی کو بہتر بنانے کے لیے شمولیتی ترقی، اقتصادی ترقی اورپائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) کامیابی کے ساتھ  حصول میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔  

پنچایتی راج کی وزارت کے سکریٹری جناب سنیل کمار نے پنچایت ترقیاتی اشاریہ پر قومی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے پنچایت ترقیاتی اشاریہ کے ذریعے تمام سطحوں پر شواہد پر مبنی ترقیاتی اہداف کے حصول کی ضرورت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ پنچایت ترقیاتی اشاریہ مختلف اقدامات کا ایک منطقی مجموعہ ہے، جو ہم  برسہا برس   سے کرتے چلے آرہے ہیں، اگر پنچایتیں پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے کا فیصلہ کرتی ہیں تو وہ اس کے لیے وسائل تلاش کریں گی۔ ڈیڑھ سال میں بہت سے ترقیاتی کام ہوئے۔

پنچایتی راج کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری ڈاکٹر چندر شیکھر کمار نے وگیان بھون نئی دہلی میں پنچایتی ترقی کے اشاریہ پر قومی ورکشاپ میں پنچایتوں کے ذریعے پائیدار ترقی کے اہداف(ایل ایس ڈی جیز)  کی لوکلائزیشن کے حصول کی طرف جاری  ہوئی پیش رفت کی پیمائش کرنے کے لیے پنچایت ترقیاتی اشاریہ پر کلیدی خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں، ڈاکٹر کمار نے کہا کہ تمام ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے اس سمت میں ان کی کوششوں کے لیے تعریف اور توصیف کے مستحق ہیں۔ پی ڈی آئی مشق ایک ڈیٹا پر مبنی کام ہے۔ مزید کہا کہ ہمیں شواہد پر مبنی منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے، مجموعی ترقی کے لیے جہاں ضرورت ہو وہاں وسائل کو  بروئے کار لایا جانا چاہیے۔

 

پنچایتی راج کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری جناب وکاس آنند نے پنچایتی ترقی کے اشاریہ اور پی ڈی آئی کو ادارہ جاتی بنانے کے لیے آگے کے راستے  سے متعلق  رپورٹ پر پریزنٹیشن دیتے ہوئے کہا کہ ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے بھی پنچایتی راج ایوارڈز کے لیے پی ڈی آئی کا استعمال کر سکتے ہیں اورترقیاتی سرگرمیوں کی طرف پیش رفت کرنے کے لئے اعداد و شمار سے چلنے والے  شواہد  پر مبنی نقطہ نظر کو اپنانے پر زور دیا ۔

 

پنچایتی راج کے مرکزی وزیر مملکت جناب کپل موریشور پاٹل نے مہاراشٹر کی ٹیم کو پنچایت ترقی کے اشاریہ میں نمایاں شراکت کے لیے توصیفی  سند عطا کی۔

 

جناب  (ڈاکٹر) بجیا کمار بہیرا، اقتصادی مشیر، پنچایتی راج کی وزارت اور پنچایت ڈیولپمنٹ انڈیکس(پی ڈی آئی) کمیٹی کے رکن سکریٹری نے پنچایت ترقیاتی اشاریہ پر ریاستی اقدامات  کے حوالے سے  پریزنیٹیشن  دی اور بعد میں قومی ورکشاپ میں شکریہ کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر بہیرا نے کہا کہ جیسا کہ ہم پی ڈی آئی کی طرح رپورٹ تیار کرتے ہیں، ہمیں ایک تقابلی منظر نامے کی ضرورت ہے۔ پی ڈی آئی کمیٹی نے ایل ایس ڈی جیز کے نفاذ کے لیے ایل آئی ایفس تیار کرنے کی کوششوں پر 19 ریاستوں کے ساتھ بات چیت کی۔ ترقی کے لیے ایک شراکتی اور تھیم پر مبنی منصوبہ بندی کا عمل اختیار کیا گیا ہے۔

 

محترمہ جےشری رگھونندن، سابق ایڈیشنل چیف سکریٹری، تامل ناڈو حکومت اور پی ڈی آئی پر کمیٹی کی چیئرپرسن نے کہا کہ ڈیٹا اس پورے عمل کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، ڈیٹا اکٹھا کرنا آسان اور سادہ ہونا چاہیے، اور ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے تربیت اور صلاحیت کی تعمیر بہت ضروری ہے۔

حکومت کرناٹک کی ایڈیشنل چیف سکریٹری محترمہ اوما مہادیون نے پنچایت ڈیولپمنٹ انڈیکس کی ترقی سے متعلق ریاست کے اقدامات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ڈیٹا تمام اسٹیک ہولڈرز کا ہے اور  پی ڈی آئی کو بہت معنی خیز طریقے سے لاگو کیا جانا ہے اور کرناٹک میں صحیح تناسب پر مبنی  منصوبہ بندی پائیداری پر مبنی طویل مدتی سرگرمی ہے۔ محترمہ مندیپ کور، کمشنر کم سکریٹری حکومت جموں و کشمیر نے کہا کہ ہم نے پنچایتوں میں پیش رفت کے سلسلے میں   مقامی انداز میں  اقدامات  کے ساتھ ساتھ  ماہانہ نگرانی کی ہے۔ جموں و کشمیر کے یو ٹی  نے پہلا قدم اٹھا تے ہوئے ، ڈسٹرکٹ گڈ گورننس انڈیکس تشکیل دیا۔ ڈاکٹر سندیپ راٹھور، سکریٹری تریپورہ حکومت نے کہا کہ تریپورہ میں دیہی بلدیاتی اداروں (آر ایل بیز) کو ایل ایس ڈی جیز کے لیے مقامی اشارے کے فریم ورک کی ترقی میں حصہ لینے کی ترغیب دی گئی تھی۔ ایل ایس ڈی جی پر ریاستی پالیسی ایم او پی آر رہنما خطوط کے ساتھ برابری کو برقرار رکھتی ہے۔

محترمہ رادھا اشرت، ڈی ڈی جی، ڈی ایم ای او، نیتی آیوگ اور پی ڈی آئی کمیٹی کے رکن، ڈاکٹر ملیناتھ کلشیٹی، ڈائریکٹر، ایس آئی آر ڈی اینڈ پی آر، مہاراشٹر، محترمہ ادیتی داس روت، ایڈیشنل سکریٹری، خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت، جناب امت شکلا، جوائنٹ سکریٹری، دیہی ترقی کی وزارت، جناب  سنیل جین، ڈی ڈی جی، این آئی سی،  جناب  وی ہیج، ڈی ڈی جی، محکمہ اسکولی تعلیم اور خواندگی، وزارت تعلیم، جناب سمیر کمار، اقتصادی مشیر، پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے، وزارت جل شکتی، ڈاکٹر گووند بنسل، ڈائریکٹر (زچہ کی صحت)، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت، جناب راجیش گپتا، ڈائریکٹر، نیتی آیوگ، ڈاکٹر سنجے کمار، ڈائرکٹر، وزارت برائے شماریات اور پروگرام کے نفاذ ، حکومت ہند اور ریاستی حکومتوں کے دیگر سینئر افسران نے قومی ورکشاپ کے دوران اپنے خیالات اور بصیرت کا اظہار کیا اور بات چیت کو مزید تقویت بخشی۔

پس منظر

ہندوستان اقوام متحدہ کے 2030 ایجنڈے پر ایک دستخط کرنے والے ممالک شامل ہے جس کا  مقصد17 اہداف کے ذریعے عوام پر مرکوز اور جامع پائیدار ترقی کے ہدف کو حاصل کرنا ہے۔ نیتی آیوگ پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) کے نفاذ کے لیے ایک نوڈل ادارہ ہے۔ مختلف وزارتوں اور ان کی اسکیموں کی ایس ڈی جیز اور اہداف کے ساتھ نقشہ بندی کی گئی  ہے۔ پنچایتی راج کی وزارت پی آر آئیز میں پائیدار ترقی کے اہداف (ایل ایس ڈی جیز) کی لوکلائزیشن کے عمل کو اینکر کر رہی ہے۔ اس مقصد کے لیے، ہماری کوشش رہی ہے کہ مختلف اسٹیک ہولڈرز کو ایک فورم پر اکٹھا کیا جائے جس میں ‘پوری حکومت اور پوری سوسائٹی’ کے نقطہ نظر کو شامل کیا جائے۔

یہ دیکھتے ہوئے کہ ہندوستان کے تقریباً 70فیصد عوام دیہی علاقوں میں رہتے ہیں، قومی سطح پر پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے پنچایتی راج اداروں کے ذریعے نچلی سطح پر اقدامات کی ضرورت ہوگی۔ اس لیے ایس ڈی جیز کو مقامی انداز میں ڈھالنے کے عمل  میں پنچایتی راج اداروں خصوصاً گرام پنچایتوں کا کردار بہت اہم ہے۔ پنچایتی راج کی وزارت نے دیہی علاقوں میں پنچایتوں اور دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو بااختیار بنانے کے ذریعے نچلی سطح پر پائیدار ترقی کے اہداف(ایل ایس ڈی جیز) کی لوکلائزیشن کے لیے 17 ایس ڈی جی اہداف کو 9 وسیع موضوعات میں جمع کرنے کے ذریعے موضوعاتی نقطہ نظر کا آغاز کیا ہے۔ ان میں سے ہر ایک تھیم کئی ایس ڈی جیز کا احاطہ کرتا ہے۔ موضوعاتی نقطہ نظر کو اپنانے سے آسانی سے تفہیم، کمیونٹی کی شمولیت کے ساتھ پنچایتوں کے ذریعہ قبولیت اور نفاذ ممکن ہو جائے گی ۔

پی آر آئیز کی صلاحیت سازی اور تربیت دیہی علاقوں میں اچھی حکمرانی اور ایس ڈی جیز کے حصول کے لیے ادارہ جاتی صلاحیت کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ نئے سرے سے تیار کردہ راشٹریہ گرام سوراج ابھیان کا بنیادی فوکس پی آر آئی کے منتخب نمائندوں اور فنکشنز ہر سطح پر کو ‘پوری حکومت’ نقطہ نظرکے ساتھ مرکزی وزارتوں اور ریاستوں کے متعلقہ محکموں کی ٹھوس اور اشتراکی کوششوں کے ذریعے ایس ڈی جیز پر موثر ترسیل کے لیے مناسب علم اور مہارت سے آراستہ کرنا ہے۔

اس  رفتار  کو برقرار رکھنے کے لیے، پنچایتوں کی طرف سےمنتخب نمائندوں، پی آر آئیز کے ذمہ داران  اور دیگر اہم اسٹیک ہولڈرز کو ترقی کے اہداف کو پورا کرنے اور مختلف مثالی طریقوں کے سیکھنے کے تبادلے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنے کی غرض سے صلاحیت بڑھانے کے  سلسلے میں  قومی اور علاقائی ورکشاپس کا سلسلہ منعقد کیا گیا ہے۔

پنچایتی راج کی وزارت قومی پنچایت ایوارڈز کے ذریعے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی پنچایتوں کو ترغیب دے رہی ہے۔ سال 2022 کے دوران ان ایوارڈز کو نئے سرے سے شروع کیا گیا ہے اور انہیں 9 لوکلائزیشن آف سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ گولز(ایل ایس ڈی جیز) تھیمز کے ساتھ ترتیب دیا گیا ہے جس میں 17ایس ڈی جیز  کو شامل کیا گیا ہے۔ اس مقابلے کے ذریعے بنیادی مقصد ایس ڈی جیز کے حصول میں پنچایتوں کی کارکردگی کا جائزہ لینا، ان میں مسابقتی جذبے کو فروغ دینا اور 2030 تک ایل ایس ڈی جیز حاصل کرنے کے لیے پنچایتی راج اداروں کے ذریعے ایل ایس ڈی جیز کے عمل کو متحرک کرنا ہے ۔

پنچایتی راج کی وزارت پورے ملک میں ‘سب کی یوجنا سب کا وکاس’ کے طور پر گرام پنچایت ترقیاتی منصوبہ (جی پی ڈی پی) کی تیاری کے لیے عوامی منصوبہ مہم(پی پی سی) کا اہتمام کر رہی ہے۔ پی پی سی-  2022 میں، 2030 تک تمام فلیگ شپ اسکیموں اور وسائل کو ایس ڈی جیز کو پورا کرنے کے لیے موضوعاتی پنچایتی ترقیاتی منصوبوں کی تیاری کی طرف  توجہ  منتقل کر دی گئی  ہے۔ گرام پنچایتوں کو 9 موضوعات کی عینک کے ذریعے جامع  گرام پنچایت ترقیاتی منصوبہ(جی پی ڈی پی) تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اس رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے وزارت نے محترمہ جے شری رگھونندن، سابق اے سی ایس تامل ناڈو حکومت کی صدارت میں پنچایت ترقیاتی اشاریہ پر کمیٹی تشکیل دی ہے۔ پنچایت ڈیولپمنٹ انڈیکس(پی ڈی آئی) کی گنتی کے لیے مختلف طریقہ کار تیار کرنے کے لیے،کمیٹی نے پی ڈی آئی کی گنتی کے لیے ایک فریم ورک، مقامی اشاریے کے فریم ورک کے لیے ڈیٹا سورس کی شناخت اور پنچایت کے حاصل کردہ اسکور کے ذریعے بڑھتی ہوئی پیشرفت کی پیمائش کرنے اور  ایل ایس ڈی جیز کے حصول کے لیے ان کی کارکردگی کی بنیاد پر ان کی درجہ بندی کرنے کے مقصد سے  ایک فریم ورک تیار کیا ہے۔

پنچایت ڈیولپمنٹ انڈیکس (پی ڈی آئی) ایل ایس ڈی جیز  کے 9 موضوعات پر جامع سکور کی گنتی کے لیے مقداری تشخیص اور طریقہ کار میں ایک اہم کردار ادا کرے گا اور پنچایتوں میں نتائج پر مبنی ترقیاتی اہداف کے لیے راہ ہموار کرے گا۔ پی ڈی آئی 9  تھیمز کے مقامی اشاریے پر مبنی ایک حسابی اسکور ہے جو پنچایتوں کو ایس ڈی جیز حاصل کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔

پنچایت ڈیولپمنٹ انڈیکس(پی ڈی آئی) رپورٹ  ایل ایس ڈی جیز  کے 9 موضوعات پر 144 مقامی اہداف، 577 مقامی اشارے اور 688 ڈیٹا پوائنٹس کے ساتھ سامنے آیا ہے۔ پی ڈی آئی موضوعاتی گرام پنچایت ترقیاتی منصوبے کی تیاری میں پیمائش کے اشارے کے ساتھ مقامی اہداف اور مقامی ایکشن پوائنٹس کے تعین کے لیے پنچایت کے لیے بنیادی لائن کے طور پر کام کرے گا۔ پنچایت ڈیولپمنٹ انڈیکس(پی ڈی آئی) ادارہ جاتی میکانزم کی تعمیر کے ذریعے ترقیاتی اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے کی غرض سے پنچایتوں کی موجودہ حالت کو ظاہر کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔

*************

 

( ش ح ۔ س ب ۔ رض (

U. No.6774


(Release ID: 1937448) Visitor Counter : 134


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Manipuri