عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ریاستی حکومتوں سے کہا کہ وہ آئی اے ایس اور دیگر آل انڈیا سرویس کے افسران کی مرکزی ڈیپوٹیشن کےلئے سہولت فراہم کریں


ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کوآپریٹو فیڈرلزم پر صحیح معنوں میں عمل کئے جانے  کی اپیل کی

وزیر  موصوف نے عملے ، جنرل ایڈمنسٹریشن اور انتظامی اصلاحات کی دیکھ ریکھ کرنے والے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پرنسپل سکریٹریوں کی سالانہ کانفرنس سے خطاب کیا

وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں   افسران کو پالیسی تیار کرنے کے لیے نئے خیالات کے ساتھ تجربہ کرنے کے لیے کافی مدد ملتی ہے

Posted On: 04 JUL 2023 3:05PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ؛ وزیراعظم کے دفتر، عملے، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے  وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ریاستی حکومتوں سے  کہا کہ وہ آئی اے ایس اور دیگر آل انڈیا سروسز کے افسران کی مرکزی ڈیپوٹیشن کے لئے سہولت فراہم کرائیں۔ انہوں نے کوآپریٹو فیڈرلزم پر صحیح معنوں میں عمل کئے جانے  کی اپیل کی۔

عملے، جنرل ایڈمنسٹریشن اور انتظامی اصلاحات کی دیکھ بھال کرنے والی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پرنسپل سکریٹریوں کی سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومتوں دونوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ سروس کے کل ہند کردار کو برقرار رکھیں اور یہ افسران کے مفاد میں بھی ہے کہ وہ مرکزی سطح پر وسیع پیمانے پر تجربات سے آگاہی حاصل کریں، جس کے نتیجے میں ان کے مستقبل کے پینل میں شامل کئے جانے یا کیریئر میں ترقی پر بھی اثر پڑے گا۔

وزیر  موصوف نے ایل بی ایس این اے اے مسوری  کے ڈائریکٹر سے بھی کہا کہ وہ ریاستی اور مرکزی  دونوں سطح پر  کام کرنے کے لئے نوجوان افسروں کو حساس بنائیں ،  ان کی حوصلہ افزائی اور رہنمائی کریں کیونکہ آئی اے ایس افسران مرکز اور ریاستوں کے درمیان مشترکہ ریسورس  ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں افسرون کو پالیسی تیار کرنے کے لیے نئے  خیالات  کے ساتھ تجربہ کرنے کے لیے کافی مدد ملتی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ 2014  کے بعد سے تیار کی گئیں  کچھ بہترین اختراعی عوام موافق اور غریب  موافق اسکیمیں مثلاً سوچھ بھارت، جے اے ایم  ٹرینٹی ، جل جیون، پی ایم کسان تیار کی گئیں جن کا  وسیع پیمانے پر سماجی و اقتصادی اثر ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے استعمال میں اضافے  سے انتظامیہ میں شفافیت آئی ہے اور اس کی وجہ سے اقربا پروری اور ذاتی مفادات کا خاتمہ ہوا ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ مرکزی ڈیپوٹیشن ہمارے ملک میں وفاقی ڈھانچے کا حصہ ہے  اور  انہوں نے ریاستی حکومتوں  سے اپیل کی کہ وہ اس سلسلے میں  خدشات کو دور کرنے کے لیے مرکزی حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ  ایک کل ہند  سروس افسر ریاست اور مرکز دونوں میں حکومت کا ایک اہم انٹرفیس ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آل انڈیا سروسز کے کیڈر مینجمنٹ کے لیے پہلے سے ہی ایک طے شدہ ڈھانچہ موجود ہے اور اسی پر صحیح معنوں میں عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔ وزیر  موصوف نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں ایک خاص پہلو مرکز میں کل ہند  سروس افسران کی تعیناتی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ مرکزی حکومت، ریاست/ مرکز میں اعلیٰ کارکردگی اور پہل کے معیار کو برقرار رکھنے کے لیے نااہل  افراد کو ہٹانے  کے واحد مقصد کے ساتھ، اے آئی ایس (ڈی سی آر بی) رولز، 1958 کے رول 16(3) کے تحت سروسز کے اراکین کے سروس ریکارڈ کا گہرائی سے جائزہ لے رہی ہے ۔وزیر موصوف نے عملےاور تربیت کےمحکمے کو اطلاع دیتے ہوئے زیر التواء تمام جائزوں کو جلد از جلد مکمل کرنے میں ریاستوں سےتعاون کی اپیل کی۔

مشن کرمایوگی پر بات کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ  کسی سرکاری افسر سے بہترین فائدہ اٹھانے کے لیے، اسے مناسب طریقے سے تربیت دی جانی چاہیے اور مرکزی حکومت نے اپنے افسران کی تربیت کے لیے موثر تربیتی ماڈیول تیار کیے ہیں۔ انہوں نے کہا، مرکزی حکومت نے ریاستی حکومت کے اہلکاروں ، خاص طور پر ایسے افسروں  جو جدید ترین سطح پر کام کر رہے ہیں، کے لیے ایک ماڈیول بھی وضع کیا ہے اور  انہوںنے ریاستی حکومتوں سے  کہا کہ وہ اس کا بھرپور فائدہ اٹھائیں۔

وزیر موصوف نے کہا کہ کل ہند سروسز کے افسران ہندوستانی انتظامیہ کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور یہ ضروری ہے کہ حکومت ہند اور ریاستی حکومتوں کے ذریعہ حکومتی پالیسیوں اور پروگراموں  کے موثر نفاذ کے ذریعہ اچھی حکمرانی کے مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے ٹھوس کوششیں کی جائیں۔  انہوں نے کہا کہ  ایک پلیٹ فارم کی ضرورت ہے جہاں اس محکمے اور دیگر متعلقین کے درمیان باقاعدگی سے بات چیت ہوتی رہے۔

حکومت ہند اور ریاستوں کی حکومتیں  ملک کے سب سے بڑے آجر ہیں۔ ایک سرکاری نوکری  معاشرے کے تمام طبقوں کے ہر شہری کے لیے  پرکشش  نوکری ہے۔  لوگ سرکاری ملازمت  نہ صرف اس لیے حاسل کرنا چاہتے ہیں کہ یہ بہترین سہولیات، تنخواہ کا پیکج اور ملازمت کا تحفظ فراہم کرتی ہے بلکہ اس لیے بھی کہ انتخاب کا عمل سب کے لیے کھلا ہے اور میرٹ پر مبنی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا  ’’مجھے آپ کو یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ مرکزی حکومت نے اس کے تحت تمام خالی آسامیوں کو ایک مشن موڈ میں پُر کرنے کی پہل کی ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ ریاستی حکومتیں بھی اسی طرح کی مشقیں کریں گی۔ اگرچہ سرکاری ملازمت حاصل کرنا ہر خواہشمند کے لیے ایک خواب بنا ہوا ہے، لیکن اس کام کو دیانتداری اور لگن کے ساتھ کرنے اور عوام کی توقعات پر پورا اترنے کا پہلو بھی یکساں اہمیت حاصل کرتا ہے، خاص طور پر آج کے حالات میں۔‘‘

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے عملے اور تربیت کے محکمے کی سکریٹری اور ان کی ٹیم کو اس بات چیت کو ایک باقاعدہ پروگرام بنانے کی کوشش کے لیے مبارکباد دی اور مزید کہا کہ وہ  عملے اور تربیت  کے محکمے  کے ذریعہ ریاستی حکومت کے نمائندوں کے ساتھ اس طرح کے مسلسل تعامل کی حمایت کریں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U-6748                      



(Release ID: 1937316) Visitor Counter : 117