وزارت خزانہ

مارچ 2023 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے لیے پبلک ڈیبٹ مینجمنٹ پر سہ ماہی رپورٹ

Posted On: 30 JUN 2023 7:14PM by PIB Delhi

اپریل-جون (کیو آئی) 2010-11 کے بعد سے، پبلک ڈیبٹ مینجمنٹ سیل(پی ڈی ایم سی) ، بجٹ ڈویژن، اقتصادی امور کا محکمہ، وزارت خزانہ باقاعدگی سے قرضوں کے انتظام سے متعلق سہ ماہی رپورٹ جاری کر رہی ہے۔ موجودہ رپورٹ سہ ماہی جنوری-مارچ ( چوتھی سہ ماہی  مالی سال 23) سے متعلق ہے۔

مالی سال 23 کی چوتھی سہ ماہی کے دوران، مرکزی حکومت نے ڈیٹڈ سیکیورٹیز کے اجراء/ تصفیہ کی بنیاد پر سوئچز کو ایڈجسٹ کرنے کے بعد 2,74,000 کروڑ روپے اور 2,72,468.3 کروڑ روپے کی مجموعی رقم اکٹھی کی۔سہ ماہی کے دوران اجراآت جاری کرنے کی وزنی اوسط پیداوار (ڈبلیو اے وائی) 7.34 فیصد رہی اور یہ مالی سال 2023-2022 کے لیے 7.32فیصدتھی۔ جاری کیے گئے وزنی اوسط میچورٹی(ڈبلیو اے ایم) نےچوتھی سہ ماہی   2023-2022- کے لیے 16.58 سال اور مالی سال 2023-2022 کے لیے 16.05 سال تک کام کیا۔ جنوری-مارچ 2023 کے دوران، مرکزی حکومت کی نقد رقم سرپلس میں رہی، اور حکومت ڈبلیو ایم اے میں صرف ایک دن کے لیے تھی۔

عارضی اعداد و شمار کے مطابق، حکومت کی کل مجموعی ذمہ داریاں (جس میں ‘عوامی اکاؤنٹ’ کے تحت کل واجبات اور موجودہ شرح مبادلہ پر مالیت کا بیرونی قرض شامل ہے)، معمولی طور پر بڑھ کر مارچ 2023 کے آخر میں 1,55,59,574 کروڑ روپے ہو گیا۔ جبکہ  دسمبر 2022 کے آخر میں یہ 1,48,49,525 کروڑ روپے تھا ۔ مزید برآں، بقایا تاریخ کی ضمانتوں میں سے تقریباً 29.1 فیصد کی بقایا میچورٹی 5 سال سے کم تھی۔

مالی سال 2023-2022 کے دوران بنیادی طور پر بڑھتی ہوئی گھریلو افراط زر ۔ عالمی اجناس کی قیمتوں میں اضافہ؛ اور، بڑے مرکزی بینکوں کی طرف سے مانیٹری پالیسی کو سخت کرنے سے عالمی پھیلاؤ کی وجہ سے حکومتی سیکیورٹیز پر حاصل ہونے والی پیداوار میں سختی آئی ۔ تاہم، 2023-2022  کی آخری سہ ماہی میں پیداوار کی نقل و حرکت غیر مستحکم رہی۔ 10 سالہ بینچ مارک سیکیورٹی پر پیداوار 30 دسمبر 2022 کو سہ ماہی کے اختتام پر 7.33فیصد سے 31 مارچ 2023 کو اختتام پر 7.31فیصد تک نرم ہو گئی، اس طرح سہ ماہی کے دوران بی پی ایس 2 کی نرمی دیکھنے میں آئی۔

ثانوی منڈی میں، سہ ماہی کے دوران تجارتی سرگرمیاں 10-7 سالہ میچورٹی میں بنیادی طور پر 10 سالہ بینچ مارک سیکیورٹی میں زیادہ ٹریڈنگ کی وجہ سے مرکوز تھیں ۔ غیر ملکی بینک زیر جائزہ سہ ماہی کے دوران ثانوی مارکیٹ میں غالب تجارتی طبقہ کے طور پر ابھرے جن کا مجموعی تجارتی سرگرمیوں میں ‘‘خرید’’ کے سودوں میں 28.09 فیصد اور ‘‘فروخت’’ کے سودوں میں 27.56 فیصد حصہ تھا، اس کے بعد نجی شعبے کے بینک، بنیادی ڈیلرز تھے۔ پبلک سیکٹر کے بینک اور میوچل فنڈ۔ خالص بنیادوں پر، کوآپریٹو بینک، پبلک سیکٹر کے بینک اور پرائمری ڈیلرز خالص فروخت کنندگان تھے جبکہ غیر ملکی بینک، ایف آئیز ، انشورنس کمپنیاں، میوچل فنڈز، نجی شعبے کے بینک اور ‘دیگر’ سیکنڈری مارکیٹ میں خالص خریدار تھے۔ مرکزی حکومت کی سیکورٹیز کی ملکیت کا انداز بتاتا ہے کہ کمرشل بینکوں کا حصہ مارچ 2023 کے آخر میں بڑھ کر 36.6 فیصد ہو گیا، جو دسمبر 2022 کے آخر میں 36.1 فیصد تھا۔

مکمل رپورٹ تک رسائی حاصل کریں: مارچ 2023 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے لیے پبلک ڈیبٹ مینجمنٹ پر سہ ماہی رپورٹ

*************

( ش ح ۔ س ب ۔ رض (

U. No.6744



(Release ID: 1937245) Visitor Counter : 103


Read this release in: Telugu , English , Hindi