سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
نیشنل انوویشن فاؤنڈیشن نے انڈین نیشنل سائنس اکیڈمی کے ساتھ مل کر احمد آباد مینجمنٹ ایسوسی ایشن میں ایک رابطہ سازی پروگرام کا انعقاد کیا
Posted On:
03 JUL 2023 3:40PM by PIB Delhi
نیشنل انوویشن فاؤنڈیشن (این آئی ایف) – انڈیا نے، جو کہ محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی(ڈی ایس ٹی) ، حکومت ہند کا ایک خود مختار ادارہ ہے، سائنس 20 انگیجمنٹ گروپ کے نالج پارٹنر/ تھنک ٹینک کے طور پر کام کرنے والے انڈین نیشنل سائنس اکیڈمی(آئی این ایس اے) کے ساتھ مل کر احمد آباد مینجمنٹ ایسوسی ایشن(اے ایم) ، احمد آباد میں ایک آؤٹ ریچ پروگرام کا انعقاد کیا جس میں تعلیمی برداری، صنعتی دنیا، انکیوبیٹرز، کاروباری افراد، اختراع کاروں،اسٹارٹ اپس وغیرہ کے طلباء اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو پائیدار ترقی کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجیز کے موضوع پر ہونے والے پروگرام میں شامل کیا گیا۔
کلیدی مقرر پروفیسر آشوتوش شرما، صدر، انڈین نیشنل سائنس اکیڈمی(آئی این ایس اے) اور حکومت ہند کے سابق سکریٹری، محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی(ڈی ایس ٹی) تھے جنہوں نے ‘‘جدید اور پائیدار ترقی کے لیے جدید ترین سائنس’’ کے مرکزی موضوع پر تقریر کی۔ . ڈاکٹر ایس سندر منوہرن، ڈائرکٹر جنرل، پنڈت دین دیال انرجی یونیورسٹی نے سبز مستقبل کے لیے صاف ستھری توانائی کے ذیلی موضوع پر اپنی گفتگو کی۔ اس کے بعد ایک اور ذیلی عنوان آفاقی جامع صحت( یونیورسل ہولسٹک ہیلتھ ) پر ڈاکٹر چیتنیا جوشی، ڈائریکٹر، گجرات بائیو ٹیکنالوجی ریسرچ سینٹر(جی بی آر سی) ، ڈیپارٹمنٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی(ڈی ایس ٹی)، حکومت گجرات کی گفتگو ہوئی۔
اس موقع پر، مذکورہ بالا مذاکروں کے علاوہ، ذیلی عنوان ‘‘سائنس کو سماج، ثقافت اور ورثے سے جوڑنا’’ پر مرکوز ایک پینل ڈسکشن کا بھی اہتمام کیا گیا جس کی صدارت پروفیسر آشوتوش شرما، صدر، انڈین نیشنل سائنس اکیڈمی (آئی این ایس اے) اور سابق سکریٹری برائے حکومت ہند، محکمہ سائنس اور ٹکنالوجی (ڈی ایس ٹی) اور ڈاکٹر انیل بھردواج، ، حکومت ہند کی ایک اکائی فزیکل ریسرچ لیبارٹری (پی آر ایل )، محکمہ خلائی امورکےڈائریکٹر نے مشترکہ صدارت کی۔
دیگر پینل مذاکرات کاروں میں (اے) ڈاکٹر دنیش اوستھی، وائس چانسلر، لوک جاگرتی کیندر یونیورسٹی (بی) (ایل جے کے یو) جناب چریو پانڈیا، کیٹیگری ہیڈ - انڈیا، لوگی ٹیک، کمپیوٹر پیری فیرلز اور سافٹ ویئر بنانے والی ایک معروف ملٹی نیشنل کمپنی (سی) پروفیسر شیلیندر صراف، ڈائریکٹر، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فارماسیوٹیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ(این آئی پی ای آر)، احمد آباد (ڈی) جناب سریندر پٹیل، وشالہ، احمد آباد میں پرکشش مقام دی ولیج ریسٹورنٹ اور ہیریٹیج میوزیم کے بانی شامل تھے ۔ اس موقع پر ڈاکٹر اروند سی راناڈے، ڈائریکٹر، این آئی ایف اور ڈاکٹر وپن کمار، چیف سائنٹسٹ، این آئی ایف بھی موجود تھے۔
سائنس اور ٹیکنالوجی کو 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک میں تبدیل کرنے کے وزیر اعظم کے وژن کے لیے ایک اہم محرک سمجھا جاتا ہے۔ یہ ہندوستان کی جاری جی 20 صدارت کے ساتھ بھی منسلک ہے جس میں قومی ترقی کے اہم اشارے جیسے ترقی، شمولیت، کاروبار کرنے میں آسانی اور زندگی میں آسانی کو بہتر بنانا ان سب کو اس بات کا اشاریہ سمجھا جاتا ہے کہ ہندوستان سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراعات (ایس ٹی آئی) کے میدان میں کتنی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرسکتا ہے۔ سائنس 20(ایس 20) ماہرین اور آزاد تنظیموں کے زیرقیادت متعدد رابطہ کاری گروپوں میں سے ایک ہے، جو جی 20 کے آفیشل ٹریک کے ساتھ متوازی طور پر کام کرتا ہے اور جی 20 قیادت پر غور کرنے کے لیے سفارشات فراہم کرتا ہے۔ مذکورہ بالا باتوں کے ساتھ ہم آہنگی برقرار رکھتے ہوئے مقررین نے سامعین کے ساتھ اپنے متنوع تجربات کا اشتراک کیا اور ، بنیادی طور پر ان نوجوانوں کے جو ریاست گجرات کے مختلف حصوں سے مختلف اداروں اور یونیورسٹیوں سے اکٹھے ہوئے ہیں، تجسس کی عکاسی کرنے والے سوالات کے جوابات بھی دیے ۔
اس بحث میں تصورات اور نقطہ نظر کے لحاظ سے ایک بہت بڑا تنوع شامل تھا جس پر توجہ دی گئی۔ جہاں ایک طرف طالب علموں کے سوالات کے جواب میں ایجاد، اختراع اور دریافت کے درمیان بنیادی فرق کی وضاحت کی گئی، وہیں اس بحث میں چیٹ جی پی ٹی جیسے حالیہ گیم چینجرز سے پیدا ہونے والی تبدیلیوں کو بھی شامل کیا گیا۔
اس کے علاوہ، پیچیدہ ایس اینڈ ٹی موضوعات جیسے نینو ٹیکنالوجی، قابل تجدید توانائی کے میدان میں حالیہ پیش رفت، ٹیکنالوجی میں ترقی کو اپناتے ہوئے اخلاقیات کی اہمیت، دوا سازی کے میدان میں ہندوستان کی خود انحصاری اور پی ایل آئی جیسی اسکیموں کے ذریعے طبی آلات کے میدان میں بڑھتے ہوئے اثرات، ہندوستان کے خلائی پروگرام کے اہم ستون جو سالوں میں اس کی کامیابی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، کے ساتھ ساتھ اس بات پر سب سے زیادہ توجہ مرکوز کی گئی کہ جدید دور کی ٹیکنالوجی فرم جیسے لوگی ٹیک پائیداری کے ساتھ کام کر رہی ہیں اور اسے اپنے کاروباری ماڈل کے قطعی بھروسہ مند عناصر کے طور پر دیکھ رہی ہیں۔ وراثت اور سائنس کے درمیان ربط قائم کرتے ہوئے، وشالہ کے دلچسپ معاملے نے بھی اپنی ارتقائی کہانی کی اچھی طرح وضاحت کی جسے سامعین نے بہت پسند کیا۔
*************
( ش ح ۔ س ب ۔ رض (
U. No.6734
(Release ID: 1937206)
Visitor Counter : 128