صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
ڈاکٹر منسکھ منڈاویا نے صحت کی مرکزی وزارت کی ہندی صلاحکار سمیتی کے اجلاس سے خطاب کیا
ہندی کا فروغ اور بڑھتا ہوا استعمال، ہمارے وسیع تنوع کے باوجود، یکساں قومی آواز کے ساتھ بات چیت کرنے میں ہماری مدد کرتا ہے:ڈاکٹر منسکھ منڈاویا
Posted On:
03 JUL 2023 2:40PM by PIB Delhi
’’ہندی کا فروغ اور بڑھتا ہوا استعمال ہمارے وسیع تنوع کے باوجود ایک یکساں قومی آواز کے ساتھ بات چیت کرنے میں ہماری مدد کرتا ہے‘‘۔ یہ بات صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے آج یہاں ہندی صلاحکار سمیتی کی میٹنگ میں اپنے خطاب کے دوران کہی۔ اس موقع پر صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزراء مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل اور ڈاکٹر بھارتی پروین پوار بھی موجود تھے۔
ہندی صلاحکار سمیتی ایک کمیٹی ہے، جو مرکزی حکومت کی ہر وزارت میں ہندی میں سرکاری کام کو فروغ دینے کے لیے تشکیل دی گئی ہے، جس میں ایک سال میں کم از کم دو اجلاس منعقد کرنے کا انتظام ہے۔


ڈاکٹر منڈاویا نے کہا کہ قومی زبان کی اہمیت کو سمجھنا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ’’یہ ہمارے اظہار کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے اور قومی یکجہتی اور اکائی کے لیے ایک پل بھی فراہم کرتا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم اپنی علاقائی زبانیں استعمال کر سکتے ہیں لیکن ہمیں قومی زبان کے طور پر ہندی کا احترام کرنا چاہیے۔ آئیے ہم سب ہندی کو ایک ایسی زبان کے طور پر استعمال کریں جو ہمارے قومی کردار کی تشکیل میں ہماری مدد کرتی ہے‘‘۔
ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے سرکاری کاموں میں ہندی کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے وزارت کی سطح پر کی جا رہی مختلف سرگرمیوں پر روشنی ڈالی۔

وزیر موصوف نے وزارتوں کو اپنے سرکاری کام میں ہندی کا استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ" دفتری زبان کے محکمے، وزارت داخلہ کے ذریعہ صحت اور خاندانی بہبودکی مرکزی وزارت پر سرکاری زبان ہندی کو فروغ دینےاور سالانہ پروگرام میں بیان کردہ اہداف کو پورا کرنے کی جو ذمہ داریاں سونپی گئی ہے، وہ اسے پورا کرنے کے اپنے عہد کے تئیں پر عزم ہے۔ وزارت، ہندی کو ملک کی قومی اور ثقافتی اتحاد کی علامت کے طور پر تسلیم کرتی ہے، جو ہماری اجتماعی قوم پرستی کی عکاسی کرتی ہے۔
ایم او ایس (ایچ ایف ڈبلیو) ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے کہا کہ ہندی زبان میٹھی اور آسان، دونوں ہے اور اس کے فروغ کی نہ صرف اس لیے حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے کہ یہ ہماری روایت اور ورثے کا حصہ ہے بلکہ لوگوں کے ساتھ بہتر طریقے سے جڑنے کے لیے بھی ایک بہتر وسیلہ ہے۔
ایم او ایس (ایچ ایف ڈبلیو)، پروفیسر ایس پی بگھیل نے بھی سبھی پر زور دیا کہ وہ سرکاری کاموں میں ہندی کے استعمال کو بتدریج بڑھائیں۔ انہوں نے افسروں میں ہندی کے استعمال کی بہتر بیداری اور فروغ پر زور دیا۔
وزارت کی مختلف سرگرمیوں میں ہندی کے بتدریج اعلیٰ استعمال کو فروغ دینے کے لیے میٹنگ میں موجود معززین کی طرف سے مختلف تجاویز اور تجاویز بھی پیش کی گئیں۔ . تمام شاخوں - ایلوپیتھی، ہومیوپیتھی اور آیوروید کی دوائیوں کے نام ہندی میں رکھنے کی تجویز پیش کی، خاص طور پر ہندی بولنے والے پٹی میں۔ انہوں نے یہ تجویز بھی پیش کی کہ ڈاکٹروں کو ہندی میں دوائیں لکھنے کی ترغیب دی جائے۔ اس نے دلیل دی کہ اس سے لوگوں کی مدد اور ہندی کے استعمال کو فروغ ملے گا۔ یہ بھی کہا کہ سرکاری مقاصد کے لیے ہندی کے استعمال کو بڑھایا جائے تاکہ لوگ ہندی میں بات کرنے میں فخر محسوس کریں اور اس تاثر کو ختم کرنے کے لیے کہ صرف انگریزی ہی ایک جدید زبان ہے۔ اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی کہ وزارتوں میں تمام انتظامی کام ہندی میں کئے جائیں۔ دیگر اراکین نے ہندوستان بھر میں اس طرح کے اجلاس منعقد کرنے کا مشورہ دیا، لوگوں کو فخر کے احساس کے ساتھ ہندی میں بات کرنے کی ترغیب دی۔
ڈاکٹر انیل اگروال، رکن پارلیمنٹ (راجیہ سبھا)، جناب غلام علی، رکن پارلیمنٹ (راجیہ سبھا)، جناب پرتاپراؤ جادھو، رکن پارلیمنٹ (لوک سبھا) میٹنگ میں موجود تھے۔ میٹنگ میں ڈاکٹر راجیو بہل، سیکریٹری، محکمہ صحت تحقیق اور ڈی جی آئی سی ایم آر نے بھی شرکت کی۔ شری سدھانش پنت، اسپیشل ڈیوٹی کے افسر، وزارت صحت؛ محترمہ رولی سنگھ، اے ایس اور ایم ڈی (این ایچ ایم)، وزارت صحت؛ جناب جے دیپ کمار مشرا، اے ایس اینڈ ایف اے، وزارت صحت؛ جناب راجیو مانجھی، جوائنٹ سکریٹری، وزارت صحت؛ ڈاکٹر اتل گوئل، ہیلتھ سروسز کے ڈائریکٹر جنرل؛ ڈاکٹر ایم سری نواس، ڈائریکٹر، ایمس (نئی دہلی)؛ مرکزی وزارت صحت کے سینئر افسران بھی اس موقع پر موجودتھے۔
*****
U.No.6709
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1937090)