عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
مرکزی وزیرڈاکٹر جتندر سنگھ آسام کے دورے کے دوران پوروددیا کا دورہ کریں گے:اشتالکشمی ریاستوں کی امنگوں کو پورا کریں گے؛ وزیراعظم نے تقریباً 60 مرتبہ شمال مشرق خطے کا دورہ کیا
وزیراعظم مودی کی قیادت میں حکومت کے 9 سالہ دور میں شمال مشرق میں معجزانہ تبدیلی آئی ہے ، ڈاکٹر جتندر سنگھ کا بیان
Posted On:
01 JUL 2023 4:30PM by PIB Delhi
وزیر اعظم کے طور پر، نریندر مودی نے 9 سالوں میں تقریباً 60 مرتبہ شمال مشرق کا دورہ کیا ہے، جو کہ ان کے تمام پیشرووں کے مجموعی دوروں کی تعداد سے زیادہ ہو سکتا ہے۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ خطے اور شمال مشرق میں معجزانہ تبدیلی آئی ہے جسے مودی حکومت کے ترقیاتی ماڈل کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔
یہ بات سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیرمملکت آزادانہ چارج، وزیراعظم کے دفتر ، ڈی او پی ٹی، پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلا کے مرکزی وزیرمملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ نے آج اس وقت بتائی جب وہ’’پروودے‘‘ کانکلیو کا افتتاح کررہے تھے، جس میں گزشتہ 9 سال کے دوران شمال مشرق میں ناقابل یقین تبدیلی کو نمایاں کیا گیا ہے۔
9سال پہلے شمال مشرق شورش پسندی، تصادم وغیرہ جیسی مختلف وجوہات کی وجہ سے خبروں میں چھایا رہتاتھا، نوجوان الجھنوں کا شکار رہتے تھے اور وہ ذہنی طور پر پریشان تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب ، وزیراعظم نریندرمودی کی پہل کی وجہ سے صورت حال ڈرامائی طورپر تبدیل ہوگئی ہےاور شمال مشرق کے نوجوان ہندوستان کے اصل دھارے کے سفر کا ایک حصہ ہیں۔
وزیراعظم مودی نے گزشتہ 9 سال میں 60 مرتبہ شمال مشرق کا دورہ کیا، جب کہ ان کے وزراء کی کونسل نے بھی 400 سے زیادہ مرتبہ شمال مشرق کا دورہ کیا۔ اگر کووڈ کی صورت حال پیدا نہ ہوتی تو وزیراعظم 100 مرتبہ دورہ کرچکے ہوتے۔
میڈیا کے افراد سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ 8 سال کے دوران یعنی 2014 سے 2022 تک 15867 کروڑ روپے مالیت کے 1350پروجیکٹوں کو شمال مشرقی ریاستوں میں ڈی او این ای آر اور این ای سی کی وزارت کی اسکیموں کے تحت منظوری دی گئی ہے۔تری پورہ اورمیگھالہ سے مسلح افواج کے خصوصی تحفظ کے قانون (اے ایف ایس پی اے) کو مکمل طور پر ہٹالیا گیا ہے اور کچھ علاقوں کو چھوڑ کر آسام، منی پور، ناگالینڈ اور اروناچل پردیش سے کافی حد تک ہٹا لیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ امن وقانون کی صورت حال میں خاطر خواہ بہتری آئی ہے، جب کہ این ڈی اے کی قیادت والی حکومت کے دوران 2014 سے 2022 تک کے مدت کے دوران امن وقانون سے متعلق معاملات میں 63 فیصد کی کمی آئی ہے۔یوپی اے کے دور میں 2006 سے 2014 کے مدت کے دوران 8700 معاملات واقعات پیش آئے، جب کہ 2014 سے 2022 تک کے مدت کے دوران صرف 3195معاملات رونما ہوئے۔ مالی سال 24-2023 کے لیے کل بجٹ تخمینہ 5892کروڑ روپے تھے، جو 23-2022 میں ریوائز تخمینوں سے 114 فیصد زیادہ ہیں۔24-2023 میں 2755.05 کروڑروپے مختص کیے گئے تھے اور 2014-15کے مقابلے 23-2022 میں ریوائز تخمینہ 223 فیصد زیادہ تھے، جب کہ 15-2014 میں 1825.05کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا تھا۔24-2023 کے مرکزی بجٹ کے مطابق خطے کے لیے 10 فیصد مجموعی بجٹ سپورٹ (جی بی ایس) حصے میں 94679.53 کروڑ روپے بڑھایا گیا تھا جو 23-2022 میں مختص کیے گئے روپے کے مقابلے 31 فیصد زیادہ ہے۔23-2022 میں 72540.28 کروڑ روپے مختص کیے گئے اور 15-2014 کے ریوائز تخمینوں کے مقابلے یہ 246 فیصد زیادہ ہیں جب کہ 15-2014 میں 27359.17 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے۔
مودی حکومت نے 10 فیصد جی بی ایس کے تحت شمال مشرقی خطہ میں15-2014 سے 22-2021 تک تقریباً 3.37 لاکھ کروڑ خرچ کیے ہیں اور توقع ہے کہ روپے تک پہنچ جائے گی۔23-2022 سے 24-2023تک کے لیے مختص کیے گئے اخراجات کے ساتھ یہ 5 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ جانے کا امکان ہے۔شمال مشرقی خطے کی مجموعی ترقی کے لیے23-2022 سے 26-2025 تک کی مدت کے لیے 6,600 کروڑ روپے کے کل تخمینے کے ساتھ 100 فیصد سینٹرل سیکٹر اسکیم کے طور پر 23-2022 کے بجٹ میں مودی حکومت نے پی ایم-ڈیوائن اسکیم شروع کی ہے۔وزیر موصوف نے مزید کہا کہ شمال مشرق میں سڑکوں کی تعمیردوگنی ہوگئی ہے۔ یہ یو پی اے حکومت کے تحت یومیہ بچھائی جانے والی سڑکوں کی حد معمولی 0.6 کلومیٹر تھی لیکن 2014 سے 2016 کے درمیان یہ بڑھ کر 1.5 کلومیٹر یومیہ ہو گئی ہے۔
خطے میں سڑک کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 14-2013تک شمال مشرقی خطہ میں قومی شاہراہوں کی کل لمبائی 8,480 کلومیٹر تھی، جو مودی حکومت کے دور میں 23-2022 میں بڑھ کر 15,735 کلومیٹر ہو گئی، جو کہ 85.55 فیصد ترقی کو ظاہر کرتی ہے۔ اس کے علاوہ،15-2014 سے ، حکومت نے شمال مشرقی خطہ میں نئی پٹریوں کی ترقی اور ریلوے کی موجودہ لائنوں کو دوگنا کرنے کے لیے 19,855 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔ شمال مشرقی علاقے میں ہوائی اڈوں اور آبی راستوں کی تعداد 2014 تک 9 اور 1 تھی، جو پی ایم مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت میں بالترتیب 17 اور 18 ہو گئی ہے۔
خطے میں ٹیلی کام کنیکٹیویٹی کو بہتر بنانے کے لیے، 2014 سے 10فیصد مجموعی بجٹ سپورٹ (جی بی ایس) کے تحت 3,466 کروڑ روپے خرچ کیے گئے ہیں اور خطے کے 4,525 گاؤں میں 4-Gکنیکٹیویٹی کو اپ گریڈ کرنے کا کام جاری ہے۔ 31 مارچ 2021 تک شمال مشرقی خطہ میں 26.14 لاکھ گھرانوں کو بجلی فراہم کی جا چکی ہے۔
این ای ایس آئی ڈی ایس اور این ایل سی پی آر اسکیم کے تحت 3200 کروڑ روپے مالیت کے ساتھ خطے میں کل چار بجلی کے پروجیکٹوں اور239 بجلی کے پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی۔ ان میں سے 2031.79 کروڑروپے کی لاگست سے 211پروجیکٹس مکمل کرلیے گئے۔
شمال مشرقی خطہ، خطے میں سیاحت کے فروغ کے لیے سودیش درشن اور پرشاد جیسی اسکیموں سے بھی فائدہ اٹھا رہا ہے اور خطے کے لیے دونوں اسکیموں کے تحت 1502.48 کروڑ روپے منظور کیے گئے ہیں۔ مارچ 2022 تک شمال مشرقی خطے میں بانس کے قومی مشن کے تحت کل 208 پروڈکٹ ڈیولپمنٹ اور پروسسینگ یونٹ قائم کیے گئے ہیں۔مارچ 2022 تک شمال مشرقی خطے میں پھر سے بنائے گئے بانس کے قومی مشن کے تحت 14 ہائی ٹیک، 9 بڑے اور 53 چھوٹی نرسریاں قائم کی گئی ہیں۔
خطے میں کھجور کی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے، خوردنی تیل پر مشن – آئل پام کو22-2021 سے 26-2025 کے لیے منظوری دی گئی تھی جس میں شمال مشرقی خطہ اور انڈمان اور نکوبار جزائر کے لیے مجموعی طور پر 5,850 کروڑمنظور کیے گئے ہیں • خطے نے 2016 سے زرعی مصنوعات کی برآمدات میں 85.34 فیصد اضافہ دیکھا، کیونکہ اس میں 17-2016 کے مقابلے 22-2021 میں کافی اضافہ دیکھاگیا۔17-2016 میں یہ 2.52 ملین امریکی ڈالر تھا جب کہ 22-2021 میں یہ بڑھ کر 17.02 امریکی ڈالر ہوگیا۔
صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں بہتری کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر نے کہا کہ مودی حکومت نے شمال مشرقی خطے میں بہتر اور زیادہ مؤثر حفظان صحت کی خدمات فراہم کرنے کے لیے 15-2014 کے بعد سے 31793.86 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔•آیوشمان بھارت مشن کے تحت خطے میں 5600 سے زیادہ حفظان صحت کی دیکھ بھال اور تندرستی کے سینٹر کھولے گئے۔اندرونی سرکولیشن کے لیے صرف 3 کھولے گئے• پی ایم جن آروگیہ یوجنا کے تحت، شمال مشرقی خطہ میں19-2018 سے 22-2021 کے دوران 10.7 لاکھ سے زیادہ اسپتالوں میں داخلے کی اجازت دی گئی ہے جو لوگوں کو مالی مدد فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ • 28 مارچ 2022 تک، آیوشمان بھارت- ڈیجیٹل ہیلتھ مشن کے تحت 27 لاکھ سے زیادہ ہیلتھ آئی ڈیز (ABHA نمبر) شمال مشرقی خطہ میں بنائے گئے ہیں۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی تعلیم پر توجہ کا اعادہ کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ 2014 سے اب تک مودی حکومت نے شمال مشرق میں اعلیٰ تعلیم کو فروغ دینے کے لیے 14,009 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں اور اعلیٰ تعلیم کے 191 نئے ادارے قائم کیے گئے ہیں۔ • 2014 سے قائم ہونے والی یونیورسٹیوں کی تعداد میں 39 فیصد اضافہ ہوا ہے اور15-2014 سے قائم ہونے والے اعلیٰ تعلیم کے مرکزی اداروں میں 40 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ • خطے کے طلباء کی مالی مدد کے لیے ’’اشان اودے‘‘ خصوصی اسکالرشپ اسکیم کے تحت،16-2015 سے 20-2019 کے دوران اسکالرشپ کے لیے 44,000 سے زیادہ نئے امیدواروں کو منتخب کیا گیا تھا اور اسکیم کے تحت کل اخراجات تازہ اور تجدید کیے گئے تھے۔16-2015سے 21-2020 تک اسکالرشپ کی تازہ اور تجدید کاری اسکیم کے تحت کل اخراجات 661.1کروڑ روپے تھے۔
اس کے علاوہ، انہوں نے کہا کہ کھیلو انڈیا اسکیم کے تحت،جو 2018 میں مودی حکومت کی جانب سے شروع کی گئی تھی،کھیلوں کے 62 مختلف زمروں کے بنیادی ڈھانچوں کے پروجیکٹوں کو 423.01 کروڑ روپے کے لاگت سے 2021 میں شمال مشرقی خطے کے لیے منظوری دی گئی تھی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پردھان منتری غریب کلیان ان یوجنا (پی ایم جی کے وائی ) کے تحت نومبر 2021 تک خطے میں 10415 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔نیشنل فوڈ سیکورٹی ایکٹ کے تحت خطے میں سبسڈیز کے طور پر خطے میں 64684 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔جن دھن یوجنا کے تحت مئی 2023 تک خطے میں کل 2.44 کروڑروپے کے کھاتے کھولے گئے۔ ایم جی نریگا کے تحت 2016 سے 2023 تک36 ہزار کروڑ روپے خرچ کیے گئے اور ملازمت کرنے والوں کے لیے 163کروڑدنوں کا کام کاج پیدا کیاگیا۔جل جیون مشن کے شروع ہونے کے بعد سے 2019 سے فروری 2023 تک کل 94 لاکھ مکانوں کو نل کے پانی کا کنکشن حاصل ہوا۔
*************
ش ح ۔ ح ا۔ ج ا
U. No.6704
(Release ID: 1937020)
Visitor Counter : 139