تعاون کی وزارت
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی کے پرگتی میدان میں ’امرت کال: امدادِ باہمی کے توسط سے ایک فعال بھارت کے لیے خوشحالی‘ کے موضوع پر 17ویں انڈین کوآپریٹیو کانگریس کا افتتاح کیا، امورِ داخلہ اور امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے پروگرم کی صدارت کی
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کوآپریٹیو مارکیٹنگ اور کوآپریٹیو ایکسٹینشن اور مشاورتی خدمات پورٹل کے لیے ای۔کامرس ویب سائٹ کا بھی آغاز کیا
مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ کا کہنا ہے کہ جناب مودی امدادِ باہمی کی وزارت کی ضرورتوں کی مکمل تفہیم رکھتے ہیں اور ہر پہل قدمی میں ان کی رہنمائی کی وجہ سے امدادِ باہمی کے شعبے میں متعدد تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں
جناب نریندر مودی کی قیادت کے تحت متعدد پہل قدمیاں انجام دی گئیں ، جناب مودی کی اس مدت کار کو امدادِ باہمی کے شعبے کی تاریخ میں سنہرے حرفوں میں لکھا جائے گا
امدادِ باہمی کا شعبہ گذشتہ 25-30 برسوں سے جمود کا شکار تھا، لیکن اس کوآپریٹیو کانگریس میں ہمیں ایک عہد کرنا چاہئے کہ جناب مودی کی قیادت کے تحت کو آپریٹیو ادارے آئندہ 25 برسوں میں ایک صدی میں دیے گئے تعاون سے زیادہ تعاون دیں گے
جناب مودی نے ایک ایکٹ کے توسط سے 15000 کروڑ روپئے کے بقدر کے شکر ملوں کے طویل مدت سے زیر التوا ٹیکس تنازعے کو حل کیا اور کچھ ایسے انتظامات کیے کہ مستقبل میں ٹیکس کو لے کر کوئی تنازعہ نہ ہو
ہمیں کوآپریٹیوشعبے میں نئے شعبوں کو شامل کرنا ہوگا، کوآپریٹیو سوسائٹیوں میں کمپیوٹرائزیشن، جدید کاری اور کھلاپن لانے کے لیے ضبط نفس اور اصلاحات کو قبول کرنا ہوگا
مودی حکومت ریاست اور مرکز کے اختیارات میں دخل اندازی کیے بغیر آئینی فریم ورک کے تحت کوآپریٹیو قانون میں یکسانیت کے لیے کام کر رہی ہے
مودی حکومت پی اے سی ایس کو متعدد سرگرمیوں سے مربوط کرکے اسے قابل عمل بنانے کے لیے کام کر رہی ہے
کوآپریٹیو اداروں کے ساتھ انکم ٹیکس قانون کے تحت دہائیوں تک ناانصافی کی گئی اور انہیں کمپنیوں کے مساوی درجہ نہیں حاصل ہوا، تاہم وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ایک ہی مرتبہ تمام عدم مساوات کو ختم کر دیا اور کوآپریٹیو اداروں کو کمپنیوں کے مساوی درجہ دیا
کوآپریٹیو شعبے کو شفافیت اور تبدیلی کو خود قبول کرنا ہوگا، یہ مشکل ہے تاہم ناممکن نہیں اور اگر ہم ایسا کرنے میں کامیاب ہوئے، تو پورے ملک کی کوآپریٹیو تحریک کو بڑی تقویت حاصل ہوگی
Posted On:
01 JUL 2023 4:59PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی کے پرگتی میدان میں ’امرت کال : امدادِ باہمی کے توسط سے ایک فعال بھارت کے لیے خوشحالی‘ کے موضوع پر 17ویں انڈین کو آپرٹیو کانگریس کا افتتاح کیا۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کوآپریٹیو مارکیٹنگ اور کوآپریٹیو ایکسٹینشن اور مشاورتی خدمات پورٹل کے لیے ایک ای۔ کامرس ویب سائٹ بھی لانچ کی۔ امورِ داخلہ اور امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے پروگرام کی صدارت کی اور امدادِ باہمی کے وزیر مملکت جناب بی ایل ورما بھی اس موقع پر موجود تھے۔

اپنے خطاب میں، جناب امت شاہ نے کہا کہ کوآپریٹیو تحریک بھارت میں آزادی سے پہلے سے موجود ہے اور یہ تقریباً 115 سال قدیم ہے۔ آزادی کے بعد سے، کوآپریٹیو شعبے سے وابستہ کارکنان کا اہم مطالبہ امدادِ باہمی کی علیحدہ وزارت کا قیام تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل کوآپریٹیو شعبے کی توسیع میں، بروقت تبدیلیاں متعارف کرانے میں، شفافیت لانے، اور بھارت میں کوآپریٹیو شعبے میں عالمی تبدیلیاں لانے میں کئی مشکلات درپیش تھیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے امدادِ باہمی کی علیحدہ وزارت تشکیل دی اور 75 برسوں سے زیر التوا مطالبے کی تکمیل کی۔ انہوں نے کہا کہ امدادِ باہمی کی وزارت کی تشکیل اور وزیر اعظم کی جانب سے رہنمائی کی وجہ سے امدادِ باہمی کے شعبے میں متعدد تبدیلیاں ممکن ہو سکیں۔

امورِ داخلہ اور امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ نیشنل کوآپریٹیو یونین آف انڈیا کوآپریٹیو شعبے کی ایک اعلیٰ انجمن ہے اور جناب دلیپ سنگھانی کی قیادت میں کوآپریٹیو یونین نے عمدہ تال میل اور کوششوں کے ذریعہ پی اے سی ایس سے اے پی اے سی ایس تک تمام تر پہل قدمیاں اور تبدیلیاں کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں 100 برس سے زائد قدیم کوآپریٹیو تحریک نے متعدد سنگ میل حاصل عبور کیے ہیں اور ملک کو بہت کچھ دیا ہے، تاہم کوآپریٹیو شعبہ گزشتہ 25-30 برسوں سے جمود کا شکار تھا۔ جناب شاہ نے کہا کہ زرعی قرض تقسیم میں کوآپریٹیو شعبے کی حصہ داری 29 فیصد، کھاد تقسیم میں 35 فیصد، کھاد پیداوار میں 25 فیصد، شکر پیداوار میں 35 فیصد، تکلاشعبے میں تقریباً 30 فیصد، دودھ پیداوار ، خریداری اور فروخت میں تقریباً 15 فیصد، گیہوں کی خریداری میں 13 فیصد، اور دھان کی خریداری میں 20 فیصدحصہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوآپریٹیو شعبے میں سماج کے غریب طبقے کی روزی روٹی میں بہتری لانے کے لیے خصوصاً قرض امدادِ باہمی کی سوسائیٹیوں، ہاؤسنگ کوآپریٹیو سوسائیٹیوں، ماہی پروری کی سوسائٹیوں اور کوآپریٹیو بینکوں کے ذریعہ کافی کام کیا گیا ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ بھارتی کو آپریٹیو شعبے کو اس کوآپریٹیو کانگریس سے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کو آپریٹیو کانگریس میں، ہمیں گذشتہ صدی کے دوران دیے گئے تعاون کے مقابلے میں امرت کال کے آئندہ 25 برسوں کے دوران ملک کی ترقی میں زیادہ تعاون دینے کا عہد کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہمیں نوجوانوں اور خواتین کو، کوآپریٹیواداروں سے مربوط کرنے کے لیے کام کرنا چاہئے اور کوآپریٹیو اداروں کے توسط سے غریب سے غریب تر کی زندگی کو بہتر بنانے کی کوشش کرنی چاہئے۔ جناب شاہ نے کہا کہ اس کوآپریٹیو کانگریس کے بعد، ہمیں ایک متوازی انداز میں کوآپریٹیو اداروں کی ترقی کا تصور کرنا چاہئے، اور جہاں اس سلسلے میں بہت سا کام پہلے ہی کیا جا چکا ہے، وہیں بہت سا کام ابھی بھی کیا جانا باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امدادِ باہمی کے شعبے میں نئے شعبے شامل کرنے چاہئیں۔ کوآپریٹیو اداروں میں کمپیوٹرائزیشن، جدیدکاری اور کھلاپن لانے کے لیے ہمیں ضبط نفس اور اصلاحات کو اپنانا ہوگا۔

امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت کے تحت، ملک میں امدادِ باہمی کے شعبے میں متعدد پہل قدمیاں کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے ریاستوں اور مرکز کے اختیارات میں مداخلت کیے بغیر آئینی فریم ورک کے تحت کوآپریٹیو قانون میں مساوات لانے کی کوشش کی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ جناب مودی کی پہل قدمی پر، پارلیمانی کمیٹی کے ذریعہ اتفاق رائے کے ساتھ کثیر ریاستی کوآپریٹیو سوسائٹیز ایکٹ میں ترمیم کی تجویز پیش کی گئی ہے اور یہ قانون پارلیمنٹ کے آئندہ اجلاس میں آنے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی اے سی ایس کے لیے اس سے پہلے کے قوانین ملک بھر میں مختلف تھے اور یکسانیت لانے کے لیے امدادِ باہمی کی وزارت نے پی اے سی ایس کے لیے ضوابط تیار کیے ہیں اور انہیں مشاورت کے طور پر تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو بھیجا گیا ہے۔26 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے ان ضوابط کو تسلیم کر لیا ہے اور ملک کے 85 فیصد پی اے سی ایس اس سال ماہ ستمبر کے بعد اسی قانون کے تحت کام کریں گے۔ جناب شاہ نے کہا کہ اس کے توسط سے، وزیر اعظم مودی نے پی اے سی ایس کو کثیر جہتی بنایا ہے جو بڑی آسانی سے اپنی توسیع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پی اے سی ایس کے ساتھ مشترکہ خدمات مراکز جیسی متعدد سرگرمیوں کو بھی مربوط کیا ہے، جو نہ صرف پی اے سی ایس کو قابل عمل بنانے میں مدد کریں گی بلکہ انہیں دیہی خدمات کا مرکزبھی بنائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے خوردہ دوکانوں کو تبدیل کرنے کے لیے پہل قدمی بھی انجام دی ہے اور وزیر اعظم نے حال ہی میں دنیا کی سب سے بڑی خوردنی اناج ذخیرہ اسکیم کو بھی منظوری دی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ اس اسکیم کی کامیابی کے ساتھ، ذخیرہ نظام میں کوآپریٹیو اداروں کا حصہ آئندہ 5 برسوں میں بڑھ کر 35 فیصد سے زائد ہو جائے گا۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ ہم نے ملک بھر میں کوآپریٹیو اداروں کا ایک تفصیلی ڈاٹا تیار کیا ہے اور 90 فیصد سے زائد کام مکمل ہو چکا ہے، جس کے توسط سے ہم کمیوں کی نشاندہی کریں گے اور توسیع کا عمل انجام دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال ملک میں 85000 پی اے سی ایس موجود ہیں۔ آئندہ تین برسوں میں ملک کی ہر ایک پنچایت میں پی اے سی ایس موجود ہوں گے، جس کا مطلب ہے کہ ملک میں تین لاکھ پی اے سی ایس وجود میں آئیں گے اور یہ کوآپریٹیو شعبے کو مضبوط کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نے کوآپریٹیو سوسائٹیوں کو جی ای ایم پورٹل پر خریدار کے طور پر رجسٹر کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ کوآپریٹیو سوسائٹیوں کے ساتھ دہائیوں تک انکم ٹیکس قانون کے تحت ناانصافی کی گئی اور انہیں کمپنیوں کے مساوی درجہ نہیں حاصل ہوا، تاہم وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ایک ہی مرتبہ ان تمام عدم مساوات کو ختم کر کے ان کوآپرٹیو سوسائٹیوں کو برابری کا درجہ دیا، جس سے آئندہ دنوں میں زبردست فوائد حاصل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے ایک ایکٹ کے توسط سے 15000 کروڑ روپئے کے بقدر کے شکر ملوں کے زیر التوا ٹیکس تنازعے کو حل کر دیا ہے اور کچھ ایسے انتظامات کیے ہیں کہ مستقبل میں کوئی ٹیکس تنازعہ نہ رہے۔ انہوں نے کہا کہ اعدادو شمار کے ساتھ ساتھ، ہم ایک کوآپریٹیو پالیسی بھی تیار کرنا چاہتے ہیں، جو امرت کال کے دوران کوآپریٹیو سوسائٹیوں کی توسیع کے لیے کام کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم تربیت اور شفافیت پر کافی زور دے کر آگے کی جانب قدم بڑھا رہے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ ہم نے کوآپریٹیو یونیورسٹی قائم کرنے کے لیے بین وزارتی تبادلہ خیال شروع کیا ہے۔ اس سے نیشنل کوآپریٹیو یونین کے تحت اور ایک واحد نصاب کے توسط سے تحصیل کی سطح تک ہمارے تربیتی نظام کی جدید کاری میں مدد ملے گی۔ ہمارے پاس کوآپرٹیو سوسائٹیوں کے متعدد شعبوں میں ماہرین ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں کوآپریٹیو شعبے میں مصروف عمل تقریباً 630 تربیتی ادارے موجود ہیں۔ کوآپریٹیو یونیورسٹی انہیں ایک توسیع کے طور پر بروئے کار لاکر، بلارکاوٹ کام کرے گی اور نصاب میں یکسانیت سے ملک بھر کی امدادِ باہمی کی تحریک میں تیزی آئے گی۔

امورِ داخلہ اور امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی امدادِ باہمی کی وزارت کی ضرورتوں کی مکمل تفہیم رکھتے ہیں اور ہر ایک پہل قدمی میں ان کی رہنمائی کی وجہ سے کوآپریٹیو شعبے میں متعدد تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔ انہوں نے اعتماد کا اظہار کیا کہ ہم ’’سہکار سے سمردھی‘‘ کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے خواب کو پورا کرنے کے اہل ہوں گے ۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے خط افلاس سے نیچے زندگی بسر کرنے والوں کے لیے متعدد سہولتیں فراہم کی ہیں اور یہ طبقہ اب اپنی سہولتوں کے لیے جدوجہد سے باہر آچکا ہے اور امید کے ساتھ اپنے مستقبل کی جانب دیکھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طبقے کے پاس سرمایہ نہیں ہے، تاہم ہم ان کے چھوٹے سرمائے کی وصولی کا کام ضرور کریں گے، اور کوآپرٹیو سوسائٹیوں کے ذریعہ اسے بڑے سرمائے میں تبدیل کریں گے اور انہیں کاروبار سے مربوط کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کوآپریٹیو شعبے کو شفافیت اور تبدیلی کو تسلیم کرنا ہوگا، یہ مشکل تو ہے لیکن ناممکن نہیں، اور اگر ہم ایسا کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں، تو پورے ملک کی کوآپریٹیو تحریک کو بڑی تقویت حاصل ہوگی۔ جناب شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی اس مدت کار کو، کوآپرٹیو شعبے کی تاریخ میں سنہرے حرفوں میں لکھا جائے گا۔
**********
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No:6677
(Release ID: 1936843)
Visitor Counter : 188