وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے ‘‘رپورٹ فش ڈیزیز’’ ایپ کا آغاز کیا


ایپ آپس میں جڑنے کے لیے ایک مرکزی پلیٹ فارم ہوگا اور مچھلی کی پیداوار کرنے والے کاشتکاروں، فیلڈ سطح کے افسران اور مچھلی کے ماہرین صحت کو بغیر کسی رکاوٹ کے مربوط کرے گا

اس ایپ کو استعمال کرنے والے کسان ضلع ماہی پروری کے افسران اور سائنسدانوں سے براہ راست رابطہ کر سکیں گے

ماہی پروری کے محکمے نے پی ایم ایم ایس وائی اسکیم کے تحت این ایس پی اے ڈی کے دوسرے مرحلے کے نفاذ کے لیے تین سال کی مدت کے لیے 33.78 کروڑ روپے مختص کیے ہیں

Posted On: 28 JUN 2023 5:28PM by PIB Delhi

ماہی پروری، مویشی پالن اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے آج یہاں ماہی پروری، مویشی پالن اور ڈیری کے وزیر مملکت ڈاکٹر ایل مروگن، محکمہ برائے ماہی پروری، وزارت برائے ماہی پروری، مویشی پالن اور ڈیری کے سکریٹری جناب جے این سوین، ماہی پروری، مویشی پالن اور ڈیری کی وزارت کے آفیسر آن اسپیشل ڈیوٹی ڈاکٹر ابھیلکش لکھی اور ڈاکٹر ہمانشو پاٹھک، سکریٹری، ڈی اے آر ای  اور ڈی جی،آئی سی اے آر ، نئی دہلی کی موجودگی میں کی موجودگی میں ‘‘رپورٹ فش ڈیزیز’’ یعنی مچھلی کی بیماری کی اطلاع کے نام سے اینڈرائیڈ پر مبنی ایک موبائل ایپ کا آغاز کیا۔

‘‘ڈیجیٹل انڈیا’’ کے وژن میں تعاون کرتے ہوئے ‘رپورٹ فش ڈیزیز’ کوآئی سی اے آر- نیشنل بیورو آف فش جینیٹک ریسورسز (این بی ایف جی آر)، لکھنؤ نے تیار کیا ہے اور آج اسے آبی جانوروں کی بیماریوں کی نگرانی کے قومی پروگرام کے تحت شروع کیا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00105TG.jpg

پس منظر:

ماہی پروری کے محکمے نے پی ایم ایم ایس وائی اسکیم کے تحت این ایس پی اے ڈی کے دوسرے مرحلے کے نفاذ کے لیے تین سال کی مدت کے لیے 33.78 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔ اس ایپ کے آغاز کے ساتھ ہی این ایس پی اے اے ڈی شفاف رپورٹنگ کے ذریعے قومی اور بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے قابل ہوا۔ ایپ آپس میں جڑنے کے لیے ایک مرکزی پلیٹ فارم ہوگا اور مچھلی کاشتکاروں، فیلڈ سطح کے افسروں اور مچھلیوں کی صحت کے ماہرین کو بغیر کسی رکاوٹ کے مربوط کرے گا۔ کاشتکاروں کو درپیش بیماری کا مسئلہ جس پر پہلے کسی کا دھیان نہیں جاتا تھا یا اس کی اطلاع نہیں دی جاتی تھی، ماہرین تک پہنچ جائے گی اور مختصر وقت میں اس مسئلے کو موثر انداز میں حل کیا جائے گا۔

فوائد:

اس ایپ کو استعمال کرنے والے کسان، ضلعی ماہی پروری کے افسران اور سائنسدانوں سے براہ راست رابطہ کر سکیں گے۔ کاشتکار اور اسٹیک ہولڈرز اس ایپ کے ذریعے اپنے فارموں پر فن فش، جھینگا اور مولسکس کی بیماریوں کی خود رپورٹنگ کر سکتے ہیں جس کے لیے ہمارے سائنسدانوں/ماہرین کسانوں کو اسی ایپ کے ذریعے سائنسی تکنیکی مدد فراہم کریں گے۔ قبل از وقت وارننگ کا نظام اور کسانوں کو فراہم کیے جانے والے سائنسی مشورے سے کسانوں کو بیماریوں سے ہونے والے نقصانات کو کم کرنے میں مدد ملے گی اور ملک میں مچھلی کاشتکاروں کی جانب سے بیماری کی رپورٹنگ کو مزید تقویت ملے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003JMRR.jpg

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 6591)



(Release ID: 1936101) Visitor Counter : 90


Read this release in: Telugu , English , Hindi , Odia , Tamil