وزارت سیاحت

وزیر اعظم نے جی 20 وزرائے سیاحت کے اجلاس سے خطاب کیا


دہشت گردی تقسیم کرتی ہے لیکن سیاحت متحد ہوتی ہے: وزیراعظم

بھارت کی G20 صدارت کا نصب العین، ‘وسودھیو کٹم بکم’ –‘ایک کرہ ارض، ایک خاندان، ایک مستقبل’ خود عالمی سیاحت کا نصب العین ہو سکتا ہے: وزیر اعظم

گوا روڈ میپ پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ایک محرک کے طور پر کام کرے گا: جناب جی کشن ریڈی

سیاحت کی طاقت کا فائدہ اٹھا کر ہم آنے والی نسلوں کے لیے ایک بہتر دنیا کی تشکیل کر سکتے ہیں: جناب جی کشن ریڈی

جی 20 ٹورزم اور پائیدار ترقیاتی اہداف آن لائن ڈیش بورڈ قائم کیا جائے گا تاکہ پائیدار ترقیاتی اہداف کی طرف پیشرفت حاصل کرنے کے لیے جی 20 ممبران کے بہترین طور طریقوں اور کیس اسٹڈیز کو اجاگر کیا جا سکے: جناب جی کشن ریڈی

Posted On: 21 JUN 2023 7:35PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو پیغام کے ذریعے گوا میں منعقدہ جی 20 وزرائے سیاحت کے اجلاس سے خطاب کیا۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے غیر معمولی بھارت کے جذبے کی دعوت دی اور کہا کہ سیاحت کے وزراء کو شاذ و نادر ہی خود سیاح بننے کا موقع ملتا ہے حالانکہ وہ عالمی سطح پر دو ٹریلین ڈالر سے زیادہ مالیت کے شعبے کو سنبھال رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ سیاحت کے بارے میں ہندوستان کا نقطہ نظر قدیم سنسکرت کے اشلوک ‘اتیتھی دیوو بھوا’ پر مبنی ہے جس کا مطلب ہے ‘مہمان بھگوان ہے’۔ وزیر اعظم نے مطلع کیا کہ بھارت اپنی جی 20 صدارت کے دوران پورے ملک میں 100 مختلف مقامات پر تقریباً 200 میٹنگوں کا انعقاد کر رہا ہے جو ہر تجربے کو دوسرے سے مختلف بنا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘اگر آپ اپنے دوستوں سے پوچھیں جو پہلے ہی ان ملاقاتوں کے لیے بھارت کا دورہ کر چکے ہیں، مجھے یقین ہے کہ کوئی دو تجربات ایک جیسے نہیں ہوں گے۔’’

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ سیاحت کے شعبے میں بھارت کی کوششیں سیاحت کے لیے عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے کی تشکیل کے ساتھ ساتھ اپنے مالامال ورثے کو محفوظ رکھنے پر مرکوز ہیں۔ یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ بھارت دنیا کے ہر بڑے مذہب کے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے، وزیر اعظم نے روحانی سیاحت کے فروغ پر توجہ مرکوز کرنے والے علاقوں میں سے ایک کے طور پر زور دیا۔ انہوں نے مطلع کیا کہ آفاقی شہر وارانسی میں بنیادی ڈھانچے کو جدید ترین بنایا گیا، جو ایک بڑے روحانی مراکز میں سے ایک ہے، جس کی وجہ سے سیاحوں کی تعداد میں دس گنا اضافہ ہوا اور آج یہ تعداد 70 ملین تک پہنچ گئی۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بھارت سیاحوں کے لیے نئے پرکشش مقامات بنا رہا ہے۔ انہوں نے مجسمہ اتحاد کی مثال پیش کی، جو دنیا کا سب سے اونچا مجسمہ ہے، جس نے افتتاح کے ایک سال کے اندر تقریباً 2.7 ملین سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ بھارت پائیدار ترقیاتی اہداف کو تیزی سے حاصل کرنے کے لیے سیاحت کے شعبے کی مطابقت کو بھی تسلیم کر رہا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی تقسیم کرتی ہے لیکن سیاحت متحد کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو جوڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے جس سے ایک ہم آہنگ معاشرہ تشکیل پاتا ہے۔ جناب مودی نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ یو این ڈبلیو ٹی او کے ساتھ شراکت داری میں ایک جی20 ٹورزم ڈیش بورڈ تیار کیا جا رہا ہے جو اپنی نوعیت کا پہلا پلیٹ فارم ہوگا جو بہترین طورطریقوں، کیس اسٹڈیز اور متاثر کن کہانیوں کو اکٹھا کرے گا۔ وزیر اعظم نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ بات چیت اور ’گوا روڈ میپ‘ سیاحت کی تبدیلی کی طاقت کو محسوس کرنے کے لیے اجتماعی کوششوں کو بڑھاوا دے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘بھارت کی جی 20 صدارت کا نصب العین، ‘وسودھیو کٹم بکم’ – ‘ایک کرہ ارض، ایک خاندان، ایک مستقبل’ بذات خود عالمی سیاحت کا نصب العین ہو سکتا ہے۔’’

وزیراعظم کےخطاب کےمکمل متن کےلیے یہاں کلک کریں۔

جی 20 کے سیاحتی ورکنگ گروپ کی چوتھی میٹنگ اور جی20 وزرائے سیاحت کی میٹنگ آج گوا میں ختم ہوئی۔

وزرائے سیاحت کی میٹنگ میں سیاحت، ثقافت اور شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی، سیاحت کے وزیر مملکت جناب شری پد ایسو نائک اور وزیر مملکت برائے سیاحت جناب اجے بھٹ نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ اس اجلاس میں جی 20 ممالک کے وزراء اور جی20 ممالک کے مندوبین، مدعو ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں نے شرکت کی۔

وزراء کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جناب جی کشن ریڈی نے جی 20 کے رکن ممالک، مہمان ممالک کے وزرائے سیاحت اور بین الاقوامی تنظیموں اور وفود کے سربراہوں کا خیرمقدم کیا۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ہم سب جی20 کی بے پناہ اہمیت اور عالمی گورننس میں اس کے کردار سے واقف ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جی20 اہم چیلنجوں سے نمٹنے اور پائیدار، متوازن اور جامع ترقی کو فروغ دینے کے لیے دنیا کی سرکردہ معیشتوں کو اکٹھا کرتا ہے۔ جناب جی کشن ریڈی نے مزید کہا کہ اپنی اجتماعی کوششوں کے ذریعے ہم اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ کوئی بھی پیچھے نہ رہے، پائیدار ترقیاتی اہداف کی جانب پیش رفت کو تیز کرنے کے لیے سیاحت کی طاقت کو بروئے کار لا سکتے ہیں۔

سیاحتی ورکنگ گروپ کی میٹنگوں کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر موصوف نے بتایا کہ ماحولیات کے لئے سازگار سیاحت، ڈیجیٹلائزیشن، ہنر، ٹورزم ایم ایس ایم ای اور سیاحتی مقامات کے بندوبست کی 5 ترجیحات پر وسیع بات چیت ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جی 20 کے رکن ممالک کی طرف سے بصیرت انگیز پریزنٹیشن پیش کئے گئے، جو پانچ ترجیحی شعبوں میں ان کے تعاون پر روشنی ڈالتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزارت سیاحت نے سیاحتی ورکنگ گروپ کے اجلاسوں کے موقع پر کئی تقریبات کا اہتمام کیا۔ یہ تقریبات پائیدار اور متنوع سیاحت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں جس میں مختلف موضوعات جیسے کہ دیہی سیاحت، آثار قدیمہ کی سیاحت، ایڈونچر ٹورزم، فلم ٹورزم، ایکو ٹورزم اور کروز ٹورزم کو تلاش کیا گیا ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ جی 20 ورکنگ گروپ کے دونوں ماحصل دستاویزات کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔ ٹریول فار لائف پر بات کرتے ہوئے جناب جی کشن ریڈی نے کہا کہ گوا روڈ میپ میں شامل ‘‘ٹریول فار لائف’’ ہمارے وزیر اعظم کے بصیرت افروز اقدام ‘مشن لائف’ پر مبنی ہے اور لوگوں سے ماحول کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے بچانے کے لیے عمل کرنے کی اپیل کرتا ہے۔ ٹریول فار لائف کا مقصد سیاحوں اور سیاحت کے کاروباروں کو پائیدار طریقوں کو اپنانے کے علاوہ ہمارے قدرتی اور ثقافتی ورثے کے تحفظ میں اپنا حصہ ڈالنا ہے۔

مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے گوا روڈ میپ کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ ‘‘ہم پائیدار ترقیاتی اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ایک محرک کے طور پر سیاحت کے لیے گوا روڈ میپ کا خیرمقدم کرتے ہیں اور ہندوستان کی جی20 صدارت کے تحت شناخت کیے گئے 5 اہم ترجیحی علاقوں، سیاحت کی صنعت میں ترقی، اختراع اور تعاون کو آگے بڑھانے کے اہم کردار کی تصدیق کرتے ہیں۔’’

اپنے اختتامی کلمات میں انہوں نے کہا کہ‘‘مجھے یہ بتاتے ہوئے بھی خوشی ہو رہی ہے کہ پائیدار ترقیاتی اہداف کی طرف پیش رفت کرنے کے لیے جی 20 ممبران کے بہترین طور طریقوں اور کیس اسٹڈیز کو دکھانے کے لیے ایک جی 20 ٹورزم اور ایس ڈی جی آن لائن ڈیش بورڈ قائم کیا جائے گا۔ اس سے متعلقہ اداروں کو بہترین طور طریقوں سے سیکھنے اور انہیں نقل کرنے میں مدد ملے گی۔’’

وزیر موصوف نے اپنی بات کا اختتام کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘میں ایک بار پھر اس بات پر زور دینا چاہوں گا کہ سیاحت کی طاقت سے فائدہ اٹھا کر ہم آنے والی نسلوں کے لیے ایک بہتر دنیا کی تشکیل کر سکتے ہیں۔’’

قبل ازیں ‘پبلک پرائیویٹ ڈائیلاگ: جی 20 معیشتوں کے لیے سفر اور سیاحت کی اہمیت’ پر یک موضوعی بحث کا اہتمام کیا گیا۔

اس مباحثہ سے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے خطاب کیا اور ورلڈ ٹریول اینڈ ٹورزم کونسل کی صدر اور سی ای او محترمہ جولیا سمپسن نے اس موقع پر شرکت کی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب جی کشن ریڈی نے کہا کہ آج سیاحت سب سے تیزی سے ترقی کرنے والے اقتصادی شعبوں میں سے ایک بن کر ابھری ہے۔ ہم سب جانتے ہیں کہ سیاحت کئی سماجی و اقتصادی فوائد کے ساتھ روزگار کا ایک بڑا ذریعہ ہے جیسے کہ تجارت، سرمایہ کاری، بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور سماجی شمولیت۔

انہوں نے کہا کہ سیاحت دیگر شعبوں کے مقابلے زیادہ خواتین اور نوجوانوں کو روزگار فراہم کرتی ہے اور یہ پسماندہ اور کمزور طبقات کو روزی روٹی کے مواقع بھی فراہم کرتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیاحت کو نجی اور سرکاری دونوں شعبوں کے لیے سرمایہ کاری کے لئے مقناطیس بننا چاہیے اور اس میں جدت لانے، نئے شعبوں کی تلاش اور نئی حکمت عملی تیار کرنے کی ضرورت ہے تاکہ نہ صرف وبائی مرض سے پہلے کی حیثیت حاصل کی جا سکے بلکہ اس سے بھی آگے بڑھنے کی ضرورت ہو۔

انہوں نے کہا کہ نجی شعبے کو گرین ٹورزم، ڈیجیٹلائزیشن، ہنر، ایم ایس ایم ایز اور سیاحتی منازل کے تمام 5 ترجیحی شعبوں میں اہم کردار ادا کرنا ہے۔ جیسے جیسے ہم آگے بڑھیں گے، پرائیویٹ سیکٹر سیاحت میں ترقی کی رہنمائی کرے گا اور پبلک سیکٹر ایک قابل سہولت کار بن جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘ایک مضبوط سرکاری و نجی شراکت داری اس بات کو یقینی بنانے میں مدد کرے گی کہ پائیداری اور شمولیت سرمایہ کاری کے فیصلوں اور مستقبل کی ترقی کا مرکز ہے۔’’

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 6409)



(Release ID: 1934653) Visitor Counter : 123