جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

نائب صدر، جناب جگدیپ دھنکھڑنے چوتھے قومی آبی ایوارڈز سے نوازا


نائب صدر جمہوریہ نے وزارت جل شکتی کی کوششوں اور پانی کے شعبے میں شاندار کام کی ستائش کی اور ان کوششوں میں تعاون کرنے کے لیے سبھی کو تاکید کی

نائب صدر جمہوریہ نے آبی تحفظ کو فروغ دینے کے لیے، قومی آبی مشن کے ماسکوٹ ‘پیکو’ پر اینی میٹڈ فلم کا آغاز کیا

ان ایوارڈز نے پانی کے شعبے میں کام کرنے والوں میں گہرا اثر ڈالا ہے اور صحت مند مقابلہ کو فروغ دیا ہے: جناب  گجیندر سنگھ شیخاوت

Posted On: 17 JUN 2023 8:23PM by PIB Delhi

ہندوستان کے نائب صدر جناب جگدیپ دھنکھڑ نے آج نئی دہلی کے وگیان بھون میں چوتھے قومی آبی ایوارڈز 2022 سے نوازا۔  41 فاتحین بشمول 11 زمروں میں مشترکہ فاتحین کو پانی کے تحفظ اور انتظام کے شعبے میں مثالی کام کرنے پر نوازا گیا۔ ہر ایوارڈ جیتنے والے کو ایک توصیفی سند اور ٹرافی کے ساتھ ساتھ مخصوص زمروں میں نقد انعامات سے بھی نوازا گیا۔  نائب صدر جمہوریہ نے پانی کے تحفظ کے پیغام کو پھیلانے کے لیے دوردرشن پر ٹیلی کاسٹ کی غرض  سے قومی آبی مشن کے ماسکوٹ 'پیکو' پر ایک اینی میٹڈ مختصر فلم بھی لانچ کی۔ پروگرام   کا آغاز روایتی 'جل کلش' تقریب سے ہوا۔

Image

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، نائب صدر، جناب جگدیپ دھنکھڑ نے ایوارڈ جیتنے والوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پانی کے تحفظ اور انتظام میں ان کا تعاون غیر معمولی ہے اور آنے والی نسلوں کے لیے ملک کی ترقی کے لیے ایک مثال قائم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک نے پچھلے دس سالوں میں جو تبدیلی دیکھی ہے ،یہ اس کی بہترین مثال ہے۔ جناب دھنکھڑ  نے جل جیون مشن کے بہت مؤثر طریقے سے انجام دینے کے لیے وزارت جل شکتی کی تعریف کی، جو مقدار، معیار اور تسلسل کے مقاصد کی مثال پیش کرتا ہے۔ انہوں نے پانی کے شعبے میں نمایاں کام کرنے پر وزارت کے افسران/ عملے کی کوششوں کو بھی سراہا اور عوامی نمائندوں،  میڈیا  اور سول سوسائٹی کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ ان کی اسکیموں  اور پروگراموں کے نفاذ میں  ان کی حمایت کریں۔  جناب  دھنکھڑ  نے معاشرے کے تمام طبقات کی طرف سے ہمارے قدرتی وسائل کے زیادہ سے زیادہ استعمال کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ہندوستان کے دیہاتوں میں تالاب ان کے پھیپھڑوں کی طرح ہیں، جو تجاوزات کی وجہ سے سکڑ رہے ہیں۔ انہوں نے تجویز دی کہ وزارت کو، ملک کے ہر گاؤں میں موجودہ تالابوں کی ترقی کا کام انجام دینا  چاہیے۔ ان تالابوں کی بحالی سے بڑے پیمانے پر آبی ذخائر کو بحال کرنے میں مدد ملے گی اور ساتھ ہی ساتھ مویشی پالنے میں بھی مدد ملے گی اور ملک کی اقتصادی ترقی میں بہت زیادہ تعاون کیا جائے گا۔ انہوں نے پنچایت سے لے کر پارلیمنٹ تک ،حکمرانی کی ہر سطح پر عوامی نمائندوں سے ہر سال کم از کم 100 درخت لگانے کی اپیل کی اور تمام شہریوں سے اپیل کی کہ وہ "ریڈیوز،  ری یوز اور  ری سائیکل   کے تین  آر " (کم کرنے، دوبارہ استعمال کرنے اور دوبارہ قابل  استعمال بنانے ) کا عہد کریں اور  'جن آندولن' کے جذبے کے تحت پانی کے تحفظ کو اپنی روزمرہ کی زندگی کا ایک لازمی پہلو بنائیں۔

Image

نائب صدر کے خطاب کے اقتباسات : https://pib.gov.in/PressReleseDetail.aspx?PRID=1933040

جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے پانی کے انتظام اور تحفظ کے شعبے میں ان کی کوششوں کے لیے ایوارڈ یافتگان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان ایوارڈز نے گہرا اثر ڈالا ہے اور پانی کے شعبے میں کام کرنے والوں کے درمیان صحت مند مسابقتی ماحول کو فروغ دیا ہے۔ جناب شیخاوت نے ریاست مدھیہ پردیش کو بہترین ریاستی زمرے میں پہلا انعام جیتنے کے ساتھ ساتھ اڈیشہ کو دوسری پوزیشن اور آندھرا پردیش اور بہار کو مشترکہ طور پر تیسری پوزیشن حاصل کرنے پر مبارکباد دی۔  انہوں نے مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان اور ان کی حکومت کو پانی کے تحفظ اور پانی کے انتظام کی سمت میں کئے گئے قابل ستائش کام کے لیے خصوصی طور پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ "مدھیہ پردیش نے جس طرح سے پانی کے انتظام کے نقطہ نظر سے کام کیا ہے، یہ یقیناً کئی ریاستوں اور اداروں کے لیے ایک حوصلہ افزائی  کا کام کرے گا"۔

پانی کی اہمیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے، جناب  شیخاوت نے کہا کہ "پانی ہماری زندگی کی بنیاد ہے۔ اس کے بغیر زندگی کا کسی بھی شکل میں تصور نہیں کیا جا سکتا۔  پانی کی فی کس دستیابی ہر گزرتے دن کے ساتھ کم ہو رہی ہے۔ پانی کی کمی ایک بڑے چیلنج کے طور پر سامنے آئی ہے۔ پانی بھی ہم سب کے لیے ایک مشترکہ مسئلہ ہے۔ ہمیں اپنے آبی وسائل کے لحاظ سے بڑے چیلنجوں کا سامنا ہے ،کیونکہ ہندوستان دنیا کی  آبادی  کا  تقریباً 18 فیصد  اور  مویشی کے  18فیصد سے زیادہ  کے لئے  گھر ہے، لیکن ہمارے پاس دنیا کے تازہ پانی کے وسائل کا صرف 4 فیصد ہے۔ ہمارا چیلنج بڑا سنگین ہے ،کیونکہ شہری کاری کی رفتار بہت زیادہ ہے اور ہندوستان میں بھی جغرافیائی  فرق بہت زیادہ ہے۔

جل شکتی کی وزارت کے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب شیخاوت نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی رہنمائی میں "جل شکتی ابھیان – کیچ  دی رین (بارش پکڑو)" مہم ، جو پنچایتی راج کی وزارت اور دیہی  ترقی  کی وزارت کے تعاون سے چلائی گئی ہے،  نے بارش کے پانی کی ذخیرہ اندوزی اور پانی کے تحفظ کے میدان میں ایک نئی رفتار لائی ہے۔ جل جیون مشن، دنیا کا سب سے بڑا پینے کے پانی کی فراہمی کا پروگرام تقریباً 194 ملین دیہی کنبوں کو،  گھریلو نل کے کنکشن فراہم کرنے کی راہ پر گامزن ہے، اس طرح پینے کے پانی کی حفاظت فراہم کی جا رہی ہے۔ اس مشن کے تحت وزارت نے جو سفر 15 فیصد  سے کچھ زیادہ گھرانوں کے ساتھ شروع کیا تھا، آج 4 سال سے بھی کم عرصے میں 15فیصد سے بڑھ کر تقریباً 63فیصد  گھرانوں تک پہنچ گیا ہے۔

مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ ملک کا، پانی کا انحصار زمینی پانی پر سب سے زیادہ ہے اور آبی وسائل کی تلافی کرکے پائیداری کو برقرار رکھنا ،ایک بڑا چیلنج ہے۔ اٹل بھوجل یوجنا ،جیسے پائلٹ پروجیکٹ زمینی پانی کی مانگ کے ضمنی انتظام پر توجہ مرکوز کرتے ہیں اور زمینی پانی کے ریچارج کے حوصلہ افزا نتائج ،کمیونٹی کی زیر قیادت پائیدار زمینی پانی کے انتظام کو ظاہر کرتے ہیں۔ جناب شیخاوت نے پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا پر روشنی ڈالی، جس نے ایک طرف 30 لاکھ ہیکٹر نیا آبپاشی علاقہ پیدا کیا  ہے اور دوسری طرف ریاستوں کے ساتھ مربوط کوششوں سے تقریباً 70 لاکھ ہیکٹر اراضی کو اسمارٹ/ مائیکرو آبپاشی کے تحت لایا ہے۔  انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پورے ملک میں 56,000 امرت سروور تعمیر ہو چکے ہیں اور تقریباً اتنے ہی امرت سروور زیر تعمیر ہیں۔  وزیر موصوف نے کین اور بیتوا ندیوں کو جوڑنے کو ملک میں ایک نئے دور کے آغاز کے طور پر بتایا۔ 30 رابطے کی نشاندہی کی گئی ہے ،جو پیاسے دریاؤں اور پیاسے گلوں کی پیاس بجھانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔ اس طرح وزارت آبی وسائل کے زیادہ سے زیادہ استعمال اور پانی کو فاضل طاس  سے خسارے والے طاس میں منتقل کرنے کی سمت کام کر رہی ہے۔

قبل ازیں استقبالیہ کلمات پیش کرتے ہوئے، جل شکتی کے وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے ایوارڈزتقسیم کرنے کی تقریب میں تمام معززین، جیوری کے ارکان، میڈیا اہلکاروں اور شرکاء کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ "پانی زندگی کی بنیادی ضرورت ہے اور زمین پر موجود تمام جانداروں  کی بقا کے لیے بہت ضروری ہے۔  پانی کے تحفظ کے لیے معاشرے کے ہر طبقے کی مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے اور اس نقطہ نظر سے لوگوں میں پانی کی اہمیت کے بارے میں بیداری پیدا کرنے اور لوگوں کو پانی کے استعمال کے بہترین طریقوں کو اپنانے کی ترغیب دینے کے لیے نیشنل واٹر ایوارڈزکا  2018 میں محکمہ آبی وسائل،آر ڈی  اور جی آر کے ذریعے آغاز کیا گیا۔  

جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو نے ایوارڈ جیتنے والوں کو مبارکباد دی اور کہا کہ حکومت ہند کی طرف سے کئی آبی مہم چلائی جا رہی ہیں، لیکن یہ مہمات فعال عوامی شرکت سے ہی کامیاب ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے کمیونٹی کی شرکت کے ذریعے پانی کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا۔

وزارت جل شکتی  کے  محکمہ آبی وسائل، آر ڈی  اور جی آر کے سکریٹری  جناب پنکج کمار نے تقریب کا افتتاح کرنے اور قومی آبی ایوارڈ حاصل کرنے والوں اور دیگر معززین، جیوری کمیٹی، محکمہ اور ڈبلیو  اے پی سی او ایس  کے افسران  کی حوصلہ افزائی کے لیے نائب صدر جمہوریہ کے لئے  کلمات   تشکر کے ساتھ تقریب کا اختتام کیا۔  انہوں نے پانی کے تحفظ اور پانی کے صحیح استعمال کے پیغام کو آگے بڑھانے میں مثالی کوششوں کے لیے ایوارڈ یافتگان کا خاص طور پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس اعتماد  کا اظہار کیا کہ ان کا حوصلہ مند  کام آنے والے سالوں میں پانی کے انتظام اور تحفظ کے میدان میں روشنی کے مینار کا   کام کرے گا۔

ایوارڈز اور ایوارڈز  یافتگان کی فہرست کے بارے میں مزید جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1932505

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- ا ک- ق ر)

U-6264


(Release ID: 1933351) Visitor Counter : 148


Read this release in: Hindi , English , Manipuri