عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بھارت کی آبادی کا فائدہ قوم کی تعمیر کا ایک ذریعہ ہوسکتا ہے


 نوجوانوں کے علاوہ پنشنرز سمیت بزرگ شہریوں کو بھی مضبوط اور خوشحال بھارت کی تعمیر کے لیے متحرک کیا جاسکتا ہے

نئی دہلی کے وگیان بھون میں ’’سیوا کے 9 سال 2014-2023 ڈی او پی پی ڈبلیو‘‘ کے عنوان سے ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بھارت میں 60 سال سے زیادہ عمر کے افراد کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ نہ صرف صحت مند اور چاق و چوبند ہیں بلکہ ان کے پاس انتظامی اور شعبہ جاتی شعبوں کا وسیع تجربہ ہے جو ایک ترقی یافتہ ملک کے طور پر بھارت کے ’’وژن 2047‘‘میں حصہ ڈال سکتے ہیں

Posted On: 15 JUN 2023 4:03PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس و ٹکنالوجی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارتھ سائنسز پی ایم او، پرسنل، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور خلائی امور کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ بھارت کی آبادی کا فائدہ قوم کی تعمیر کا ایک ذریعہ بن سکتا ہے۔ نوجوانوں کے علاوہ پنشنرز سمیت بزرگ شہریوں کو بھی ایک مضبوط اور خوشحال بھارت کی تعمیر کے لیے متحرک کیا جاسکتا ہے۔

وگیان بھون میں پنشن اور پنشنرز کی فلاح و بہبود کے شعبے کے 9 سال مکمل ہونے کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اگر بھارت کی 70 فیصد آبادی 40 سال سے کم عمر کی ہے تو یہ بھی ایک نئی حقیقت ہے کہ بھارت میں 60 سال سے زیادہ عمر کے افراد کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے اور وہ نہ صرف صحت مند اور چاق و چوبند ہیں بلکہ بھارت کے’’وژن آف 2047‘‘ میں حصہ لینے کے لیے انتظامی اور علاقائی شعبوں کا وسیع تجربہ  رکھتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بھارت میں پنشنرز کی تعداد موجودہ سروس ملازمین سے زیادہ ہے اور ریٹائرمنٹ کے بعد ان کی قیمتی خدمات انقلاب آفریں ثابت ہوسکتی ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نشاندہی کی کہ ابھرتی ہوئی سماجی ضروریات کے جواب میں 2014 سے وزیر اعظم نریندر مودی کے اشارے پر بنیادی پنشن اصلاحات اور قواعد و ضوابط میں تبدیلی کی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ڈی او پی پی ڈبلیو نے نہ صرف موجودہ سروس / ریٹائر ہونے والے ملازمین کے لیے اقدامات کیے بلکہ پنشنرز کی زندگی کو آسان بنانے کے لیے بھی کام کیا اور ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ اس سمت میں ایک اور قدم ہے۔ انھوں نے کہا کہ نومبر 2014 میں وزیر اعظم نریندر مودی نے ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ آن لائن جمع کرانے کے لیے آدھار پر مبنی اسکیم ’’جیون پرمان‘‘کا آغاز کیا تھا تاکہ پنشنرز کے لیے ان کے لائف سرٹیفکیٹ جمع کرتے وقت شفافیت اور ’’زندگی گزارنے میں آسانی‘‘ کو یقینی بنایا جاسکے۔

انھوں نے بتایا کہ محکمہ پنشن نے 22 نومبر کو چہرے کی تصدیق کے ذریعے ملک گیر ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ مہم شروع کی ہے جس کے نتیجے میں 30 لاکھ پنشنرز نے ڈیجیٹل طریقے سے اپنا لائف سرٹیفکیٹ جمع کرایا ہے۔ انھوں نے ڈی او پی پی ڈبلیو کو چہرے کی شناخت کی ٹکنالوجی کا استعمال کرنے والا حکومت ہند کا پہلا محکمہ بننے پر بھی مبارکباد دی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے پنشن سے متعلق انسانی ہمدردی والی پالیسی میں کئی تبدیلیوں کی بھی نشاندہی کی جیسے مرنے والے سرکاری ملازم / شریک حیات کی زیر کفالت طلاق شدہ بیٹی کو خاندانی پنشن کے لیے اہل بنایا گیا ، 50 سال کی سروس مکمل کرنے سے پہلے کسی ملازم کی موت کی صورت میں آخری تنخواہ کے 7 فیصد کے حساب سے فیملی پنشن میں اضافہ ، متوفی سرکاری ملازم / پنشنر کے اہل بچے کو اہل بنانے کا آرڈر جو ذہنی یا جسمانی معذوری کا شکار ہوں اگر خاندانی پنشن کے علاوہ دیگر ذرائع سے اس کی مجموعی آمدنی عام شرح پر اہل فیملی پنشن سے کم ہو اور طلاق یافتہ بیٹیوں اور معذوروں کے لیے فیملی پنشن کی فراہمی میں نرمی ۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہ بھی بتایا کہ وزیر اعظم کی ایما پر محکمہ نے ریٹائر ہونے والے افسروں کی حکومت کے تجربات کو شوکیس کرنے کے لیے ’’انوبھو‘‘کے نام سے ایک پورٹل بھی شروع کیا ہے جو اب ہمارے لیے ایک بہت بڑا وسیلہ بن گیا ہے۔ محکمہ نے نہ صرف پنشن عدالتوں کا تصور متعارف کرایا ہے بلکہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ڈیجیٹل عدالتوں کے انعقاد کے لیے ٹکنالوجی کا فائدہ اٹھایا ہے۔

پنشن اور پنشنرز کی فلاح و بہبود کے محکمہ کے سکریٹری وی سرینواس نے اپنے خطاب میں کہا کہ ڈی او پی پی ڈبلیو نے بینکوں کے لیے بیداری پروگراموں کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے جس کا مقصد پنشن سے نمٹنے والے بینک کے فیلڈ عہدیداروں کو تازہ ترین پنشن قواعد / طریقہ کار میں اصلاحات اور فلاحی اقدامات کے بارے میں معلومات فراہم کرنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ شفافیت ، ڈیجیٹلائزیشن اور خدمات کی فراہمی کے حکومت کے مقصد کے مطابق ، بھوشیہ پلیٹ فارم نے پنشن پروسیسنگ اور ادائیگی کی اینڈ ٹو اینڈ ڈیجیٹائزیشن کو یقینی بنایا ہے۔ ریٹائرڈ افراد کے آن لائن کاغذات نامزدگی داخل کرنے سے لے کر الیکٹرانک فارمیٹ میں پی پی او جاری کرنے تک، اس پلیٹ فارم نے حکومت کی مکمل شفافیت اور کارکردگی کے ارادے کو ظاہر کیا ہے، بھوشیہ پلیٹ فارم، مرکزی حکومت کے تمام محکموں کے لیے ایک مربوط آن لائن پنشن پروسیسنگ سسٹم کو 01.01.2017 سے لازمی قرار دیا گیا تھا۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 6181



(Release ID: 1932648) Visitor Counter : 131