عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

سی پی جی آر اے ایم ایس سے متعلق ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کی کارکردگی کے بارے میں دسویں رپورٹ مئی  2023 کے  لئے  ٹی اے آر پی جی کی طرف سے جاری کی گئی


مئی  2023 میں  ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے کل 65983 شکایتوں کا ازالہ کیا گیا ،ریاستوں میں   زیرالتوا معاملات  گھٹ کر 194713 رہ گئے  ، ماہانہ مئی  2023  میں  تمام ریاستوں میں شکایتو ں کے ازالے کی  اب تک کی  سب سے زیادہ ماہانہ تعداد  65983 کا مشاہدہ  کیا گیا

ریاستوں میں اترپردیش کی حکومت سرفہرست ہے جہاں  62.07 کے اسکور کے ساتھ   15000سے زیادہ شکایتوں کا ازالہ کیا گیا جبکہ جھارکھنڈ میں  46.14 اور مدھیہ پردیش میں  43.05 شکایتو ں کا ازالہ کیا گیا

ریاستوں میں  تلنگانہ کی حکومت سرفہرست  ہے جہاں  72.49 کے اسکور کے ساتھ  15000سے کم شکایتوں کا ازالہ کیا گیا اس کے بعد چھتیس گڑھ میں  55.75 اور  اتراکھنڈ میں  49.69 کے اسکور کے ساتھ شکایتوں کا ازالہ کیا گیا

چونسٹھ اعشاریہ 90  کے اسکور کے ساتھ شمال مشرقی ریاستوں میں سکم کی حکومت شکایتوں کے ازالے کے معاملے میں  سرفہرست ہے،اس کے بعدآسام کا نمبر ہے جس نے  54.89  معاملات شکایتوں کا ازالہ کیا اور  اروناچل پردیش میں 51.72  شکایتو ں کا ازالہ کیا گیا

مرکز کے زیر انتظام علاقوںمیں لکشدیپ کی حکومت سرفہرست ہے جہاں 70.56 فیصد کے اسکور کے ساتھ شکایتوں کا ازالہ کیا گیا،اس کے بعد انڈومان نکوبار میں 63.09 فیصد اور لکشدیپ میں 55.20 فیصد معاملے نمٹائے گئے

مئی  2023 کے لئے اترپردیش کی حکومت نے  سب سے زیادہ  18404 شکایتوں  کا ازالہ کیا اور  16780  معاملے نمٹائے جو سب سے زیادہ  تھے

Posted On: 14 JUN 2023 12:35PM by PIB Delhi

انتظامی اصلاحات اورعوامی شکایتوں کے محکمے بی اے آر پی جی نے  مئی 2023 کے لئے  ریاستوں کے واسطے  سینٹرلائزڈ عوامی شکایتوں کے ازالے اور نگرانی نظام  کی ماہانہ رپورٹ جاری کی ہے۔ مذکورہ رپورٹ میں  شکایتوں کے ازالے کی نوعیت اور عوامی شکایتوں کے زمروں اور  مختلف طر زکے  تفصیلی تجزئے فراہم   کئے گئے ہیں ۔ ڈی اے آر پی جی کی طرف سے  یہ ریاستی سرکاروں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے متعلق دسویں رپورٹ شائع کی گئی ہے۔

مئی  2023  میں  ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کی جانب سے  65983  شکایتوں کا ازالہ کیا گیا۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ  ریاستوں  میں  زیر التوا معاملات  گھٹ کر 194713 کے بقدر رہ گئے ہیں ۔ڈی اے آر پی جی کی جانب سے شائع کی جارہی  ماہانہ رپورٹو  ں کے بعدسے تمام ریاستوں میں شکایتوں کے ازالے کی   اب تک کی سب سےزیادہ   ماہانہ تعداد   ۔

اس رپورٹ میں   ڈی اے آر  پی جی نے   سی پی جی آر  اے ایم ایس   شکایتوں  کے ازالے میں ریاستی سرکاروں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کی کارکردگی کی بنیاد  پر ان کی درجہ بندی کا عمل شروع کیا ہے۔فی الحال ڈی اے آر ٹی جی نے   ریاستوں میں چار زمروں کی درجہ بندی کی ہے۔ یعنی  مرکز کے زیر انتظام علاقے ،شمال مشرقی ریاستیں  ، شکایتوں کی وصولی  پر   مبنی  دیگر زمرہ بندیاں  شامل ہیں۔ یہ درجہ بندی  ہندوستانی حکومت کی ا س کوشش کا حصہ ہے کہ  ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی مد د کی جائے  تاکہ وہ اپنی شکایتوں کے ازالے کے نظام کا جائزہ لے سکیں اور دیگر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ  موازنہ کے ساتھ جائزہ لے سکیں ۔

اترپردیش حکومت   سبھی ریاستوں  میں سر فہرست ہے جہاں  62.07  کے اسکور کے ساتھ  15000سے زیادہ شکایتیں  نمٹائی گئیں  اس کے بعد جھارکھنڈ کی حکومت کا نمبر ہے ، جہاں 46.14  شکایتوں کا ازالہ کیا گیا، مدھیہ پردیش  حکومت  نے  43.05  فیصد شکایتوں کا ازالہ کیا۔   اتر پردیش نے  24 دن کی اوسط مدت کے دوران  101465 شکایتوں کا ازالہ کیااورو ہ اس گروپ میں سرفہرست کے طورپر ابھرا ہے۔ یہ گروپ  ان ریاستوں  پر مشتمل ہے جہاں  15000 سے زیادہ شکاتیں   موصول ہوئیں ۔

ریاستوں میں  تلنگانہ کی حکومت سرفہرست  ہے جہاں  72.49 کے اسکور کے ساتھ  15000سے کم شکایتوں کا ازالہ کیا گیا اس کے بعد چھتیس گڑھ میں  55.75 اور  اتراکھنڈ میں  49.69 کے اسکور کے ساتھ شکایتوں کا ازالہ کیا گیا۔

چونسٹھ اعشاریہ 90  کے اسکور کے ساتھ شمال مشرقی ریاستوں میں سکم کی حکومت شکایتوں کے ازالے کے معاملے میں  سرفہرست ہے،اس کے بعدآسام کا نمبر ہے جس نے  54.89  معاملات شکایتوں کا ازالہ کیا اور  اروناچل پردیش میں 51.72  شکایتو ں کا ازالہ کیا گیا۔

مرکز کے زیر انتظام علاقوںمیں لکشدیپ کی حکومت سرفہرست ہے جہاں 70.56 فیصد کے اسکور کے ساتھ شکایتوں کا ازالہ کیا گیا،اس کے بعد انڈومان نکوبار میں 63.09 فیصد اور لکشدیپ میں 55.20 فیصد معاملے نمٹائے گئے۔

مئی  2023 کے مہینے میں اتر پردیش کی حکومت نے سب سے زیادہ شکایتیں  موصول کیں ۔  ان شکاتیوں کی تعداد   18404 تھی اور اس نے سب سے زیادہ  16780 شکایتیں نمٹائیں ۔  

اس رپورٹ میں   سیووتم  سے متعلق   ایک حالیہ قومی سمینار میں  ہوئے تبادلہ خیال کو بھی  پیش کیا گیا ہے۔یہ سمینار   یشونت راؤ چوان اکیڈمی  آف  ڈیو لپمنٹ  ایڈ منسٹریشن میں  23  مئی  2023  کو ہوا تھا۔  مذکورہ کانفرنس  کے دوران  27 ریاستوں کے شرکا نے   تکنیکی جدید کاری   شکایتوں کے موثر ازالے اور سروس کمشنر ز کے اختیار جیسے امور پر تبادلہ خیال کیا تھا ۔

ڈی اے آر پی جی کی کچھ اہم جھلکیاں ،حسب ذیل رپورٹ  میں جاری کی گئی ہیں:

  1. پی جی کیسز

  • مئی  2023 میں  ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقو ں میں  56981  پی جی کیسز موصول ہوئے اور   65983   پی جی کیسز  نمٹائے گئے۔

  • 31 مئی  2023 کو  ریاستوں اورمرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے  194713 پی جی کیسز زیرالتوا رہے۔

  • مئی 2023 کے آخر میں ریاستو ں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوںمیں زیر التوا معاملوں کی تعداد   گھٹ کر 194713 رہ گئی۔ جو  اپریل   2023  کے آخر میں   203715 پی جی کیسز  تھی ۔

  • اتر پردیش حکومت  مئی  2023  میں سب سے زیادہ  شکایتیں  موصول کیں اور ان شکایتوں کی تعداد  18404  رہی اور  سب سے زیادہ شکایتوں  کا ازالہ  کیا گیا جن کی تعداد  16780  تھی۔

  1. زیر التوا

  • 31 مئی  2023 تک  21 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوںمیں  ایک ہزار سے زیادہ  شکایتیں  زیر التوار ہیں ۔

  1. پی جی افسران

  • ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظا م علاقوں کے 34841 پی جی افسروں کو سی پی جی آر ایم ایس  پورٹل  پر نقشہ بندی میں لایا گیا ہے۔

  • ہریانہ کی حکومت   کے پاس  پی جی افسروں کی سب سے زیادہ تعداد  ہے جنہیں سی پی جی آر ایم ایس نقشہ بندی میں لایا گیا ہے ۔ ان افسروں کی تعداد  7568  ہے  جن کو   نقشہ بندی میں لایا گیا ہے۔  یہ رپورٹ   www.darpg.gov.in پر ڈی اے آر پی جی کی ویب سائٹ پردستیاب ہے۔

*************

ش ح۔و ا۔ رم

U-6134



(Release ID: 1932260) Visitor Counter : 98