ایٹمی توانائی کا محکمہ

وگیان - ودوشی - 2023، ڈاکٹریٹ کی سطح پر طبیعیات کے نظم و ضبط میں صنفی توازن کو حل کرنے کے لیے تین ہفتے کا سمر پروگرام، ممبئی میں ایچ بی ایس سی ای میں شروع ہوا


ٹی آئی ایف آر سائنسدان کا کہنا ہے کہ ایس ٹی ای ایم (سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی) میں صنفی فرق عالمی تشویش کا معاملہ ہے

Posted On: 12 JUN 2023 6:32PM by PIB Delhi

وگیان - ودوشی - 2023، ڈاکٹریٹ کی سطح پر طبیعیات کے نظم و ضبط میں صنفی توازن کو حل کرنے کی ایک پہل، آج سے ممبئی میں ہومی بھابھا سینٹر فار سائنس ایجوکیشن (ایچ بی ایس سی ای)  میں شروع ہوئی ہے۔ پورے ہندوستان کے چالیس مختلف اداروں کی 40 خواتین طالبات، جنہوں نے ابھی طبیعیات میں ایم ایس سی کا پہلا سال مکمل کیا ہے، اس پروگرام میں شرکت کر رہی ہیں جو انہیں طبیعیات کے جدید کورسز سے روشناس کرائے گا اور انہیں اختراعی تجربات کرنے کی ترغیب دے گا۔

 

ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف فنڈامینٹل ریسرچ (ٹی آئی ایف آر) نے اپنے ہومی بھابھا سینٹر فار سائنس ایجوکیشن (ایچ بی ایس سی ای) کے ذریعے 2020 کے بعد سے ایم ایس سی  سطح میں طبیعیات کی تعلیم حاصل کرنے والی طالبات کے لیے تین ہفتے کا سمر پروگرام "وگیان ودوشی" شروع کیا ہے۔ پروگرام، جو کووڈ وبائی امراض کے دوران شروع ہوا تھا، ایچ بی ایس سی ای میں، پہلی بار 12 جون سے 1 جولائی، 2023 تک مکمل طور پر رہائشی موڈ میں منعقد کیا جائے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/1CETE.jpg

 

ایم ایس سی طبیعیات کرنے والی طالبات کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے، ایچ بی سی ایس ای کے سینٹر ڈائریکٹر پروفیسر ارنب بھٹاچاریہ نے ان خواتین سائنسدانوں کے بارے میں  ایک پریزنٹیشن   پیش  کی جنہوں نے دنیا بھر میں طبیعیات میں کامیاب کیریئر بنایا ہے۔ پروفیسر سویتا لاڈج، ڈین، ایچ بی سی ایس ای، نے کہا کہ پچھلے تین بیچوں میں اس پروگرام میں شرکت کرنے والے طلباء نے طبیعیات میں کیریئر کے بے پناہ امکانات کے بارے میں ایک نیا نقطہ نظر حاصل کیا۔ انہوں نے طالبات پر زور دیا کہ وہ پروگرام کے مشعل بردار بنیں اور علم کو پھیلا کر دیگر طالبات کو طبیعیات کی تعلیم حاصل کرنے کی ترغیب دیں۔

 

پروفیسر وندنا نانل (ٹی آئی ایف آر)، جو وگیان ودوشی -2023 کی کنوینر ہیں، نے طلبہ کو وگیان ودوشی کے تصور سے واقف کروایا اور اس کے بعد پروفیسر انوش مزمدار کے پیش کردہ پروگرام کا ایک جائزہ پیش کیا۔

 

پروفیسر نانل نے ذکر کیا کہ ایس ٹی ای ایم (سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی) میں صنفی فرق عالمی تشویش کا باعث ہے۔ عالمی سطح پر، طالبات کا داخلہ قدرتی سائنس، ریاضی اور شماریات میں خاص طور پر کم ہے، منفی 5فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ہندوستان میں، طبیعیات میں صنفی عدم توازن کا مسئلہ شدید ہے۔ ہندوستان میں اعلی تحقیقی اداروں کے   منتخب طبیعیات  کے محکموں کے ایک سروے سے پتہ چلتا ہے کہ ڈاکٹریٹ کی سطح پر لڑکیوں کی تعداد 23فیصد ہے۔ مسئلہ پیچیدہ ہے اور اسے کثیر الجہتی نقطہ نظر کی ضرورت ہے’’۔اس کے لیے نیٹ ورکنگ کی مہارتوں کی رہنمائی اور عزت افزائی کی ضرورت اور سائنس کی تعلیم میں صنفی حساسیت کو شامل کرنے کی ضرورت ہے، جسے قومی اور عالمی سروے نے اجاگر کیا ہے اور حکومت ہند  کے محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی نے بھی اس کی سفارش کی ہے۔ سائنس دان نے کہا کہ وگیان ودوشی ، پوسٹ گریجویٹ سطح پر صرف لڑکیوں کے لیے وقف پروگرام، ہندوستان میں ‘‘سائنس میں خواتین کی کم نمائندگی’’ کے مسئلے کو حل کرنے کی طرف ایک چھوٹا لیکن ٹھوس قدم ہے۔

 

پروگرام کے شریک کنوینر پروفیسر انوش مزمدار نے بتایا کہ ورکشاپ کی اہم خصوصیات میں طبیعیات  میں تحقیقی کیریئر شروع کرنے کے لیے انٹرایکٹو گائیڈنگ سیشن، نامور خواتین سائنسدانوں کے لیکچرز، گروپ ڈسکشن، خود اعتمادی کو بہتر بنانا، صنف سے متعلق چیلنجز، اور فزکس ایجوکیشن ریسرچ کا تعارف شامل ہیں۔ مزید برآں،پروگرام کے شریک کنوینر پروفیسر امول دیگے نے بتایا کہ تحقیق کے مواقع کے بارے میں مسائل کے حل اور کیریئر کی رہنمائی کے ذریعے سوچنے کے بارے میں اجلاس ہوں گے۔وہ ٹی آئی ایف آر، کولابا، اور پونے کے قریب دی جائنٹ میٹرو ویو ریڈیو ٹیلی سکوپ (جی ایم آر ٹی) میں ریسرچ لیبارٹریز کا دورہ کریں گے۔ انہیں کامیاب خواتین سائنسدانوں کے رول ماڈل کے ذریعے سکھایا جائے گا ، حوصلہ افزائی کی جائے اور ان کی رہنمائی کی جائے گی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/294T8.jpg

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/3QKAZ.jpg

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/4K5FT.jpg

 

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/5WKR5.jpg

 

شمال مشرقی علاقوں سمیت ملک بھر سے موصول ہونے والی 500 درخواستوں میں سے 40 طلباء کا انتخاب ان کے تعلیمی پروفائلز اور سفارشی خطوط کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔ وگیان ودوشی ورکشاپ کے ایک حصے کے طور پر طلباء مختلف تحقیقی اداروں کا دورہ کریں گے۔ طالبات کے لیے ٹی آئی ایف آر کا یہ انوکھا اقدام فی الحال اپنے ابتدائی برسوں میں ہے، آنے والے برسوں میں اس کو وسعت دی جائے گی جس سے زیادہ تعداد میں لڑکیاں مستفید ہوں گی۔

 

                       

********

 

ش ح۔ اک۔ج۱

(13.06.2023)

(U: 6090)



(Release ID: 1931870) Visitor Counter : 105


Read this release in: English , Hindi , Marathi