بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

جناب سربانند سونووال نے 169.17کروڑ روپے کی کوچی فیشریز ہاربرکی بنیاد رکھی


سڑک ٹرانسپورٹ، جہاز رانی اور آبی شاہراہوں کی وزارت اور مویشی پروری کا محکمہ اس پروجیکٹ کو حقیقی شکل دینے کے لئے مل کر کام کررہے ہیں۔ یہ پروجیکٹ مچھلی اور مچھلی مصنوعات کی برآمدات کو فی سال 1500کروڑ روپے بڑھائے گا-سربانند سونووال

اس ساگرمالا پروجیکٹ میں کوچی فیشریز ہاربر میں عالمی معیارات کے ساتھ بنیادی ڈھانچہ جاتی سہولتیں شامل ہیں

ساگر مالاماہی گیر کمیونٹی کی فلاح وبہبود کے توسط سے اقتصادی ترقی کو بڑھاوا دے گی

Posted On: 11 JUN 2023 3:47PM by PIB Delhi

بندرگاہ، جہاز رانی اور آبی شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال اور ماہی پروری ، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے کیرالہ کے تھوپُم پڈی کوچی فشنگ ہاربر کی جدید کاری کا سنگ بنیاد رکھا۔

 

 

یہ پروجیکٹ 169.17کروڑ کی ممکنہ لاگت سے فروغ دیا جارہا ہے۔مجموعی پروجیکٹ کو مویشی پروری محکمے (50کروڑ روپے) کے تحت پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی)یوجنا اور بندرگاہ، جہاز رانی اور آبی شاہراہوں کی وزارت کے ساگرمالا پروجیکٹ (50 کروڑ روپے)کی امداد کے توسط سے مالی امداد فراہم کی گئی ہے اور پی پی پی آپریٹر کی سرمایہ کاری 55.84کروڑ روپے ہے۔

 

001.jpg

 

پروجیکٹ کے پہلے مرحلے میں تین ایئرکنڈیشنڈ نیلامی ہال ، ایک غیر ایئر کنڈیشن ہال، ایک مچھلی ڈریسنگ اِکائی اور دیگر معاون اِکائیوں کی تعمیر شامل ہیں۔اس پروجیکٹ کے تحت داخلی سڑکوں کی تعمیر کی جائے گی۔ لوڈنگ اور اَن لوڈنگ پلیٹ فارم بنائے جائیں گے، کچر ے کے انتظام کے علاقے کو فروغ دیا جائے گااور کینٹین کی سہولت ، ڈریجنگ کام،شعبہ جاتی مشینری اور آلات ہوں گے۔مشینری کی ازسر نو حصولیابی اور ٹرانسپورٹ کے ساتھ 60mx18m کے چار درج حرارت کو کنٹرول کرنے والے نیلامی ہال  مچھلی پکڑنے کی بندرگاہ کی صلاحیت  فی دن 415ٹن بڑھائیں گے۔

 

002.jpg

 

جناب سربانند سونووال نے افتتاح کے دوران کہا کہ جناب نریندر مودی ماہی پروری شعبے کو بڑھاوا دینے اور پیداوار کو دو گنا کرنے میں یقین کرتے ہیں۔ان کی قیادت میں بندرگاہ، جہاز رانی اور آبی شاہراہ کی وزارت اور فشریز محکمہ دونوں ملک کر اس پروجیکٹ کے خواب کو پورا کرنے کے لئے کام کررہے ہیں۔ کوچی فشریز ہاربر کی ترقی سے ماہی گیروں کو مدد ملے گی اور معیشت کو بڑھاوا ملے گا۔

جناب سونووال نے کہا کہ یہ تصور کیا گیا ہے کہ پروجیکٹ کے مکمل ہونے پر مچھلی اور مچھلی کی مصنوعات کی برآمدات فی سال 1500کروڑ ہوگی۔ اس کے علاوہ صاف صفائی کی صورتحال میں کافی بہتری آئے گی۔

 

 

تھوپُم پڈی بندرگاہ نے اگست سے نومبر کے دوران پیک سیزن کے ساتھ مچھلی پکڑنے کی 10 مہینے کی سرگرمی دیکھی ہے۔بندرگاہ میں اوسطاً تقریباً 40 سے 60 کشتیاں اترتی ہیں، جو فی دن 250ٹن کی پکڑمیں تعاون دیتی ہے۔ بندرگاہ میں اترنے والی اہم مچھلیاں شرمپ ، کٹل فش، کیرن گِڈس ، ریبن فش، سیر فش، ٹونا اور مارلنس  ہے۔

 

 

بندرگاہ،جہاز رانی اور آبی شاہراہوں کی وزارت کا اہم ساگر مالا پروگرام 5.5لاکھ کروڑ روپے کی 802 پروجیکٹوں کے ساتھ ملک کے سمندری ترقی کی قیادت کررہا ہے۔ اسے 2035تک نافذ کرنے کا ہدف ہے۔ اس میں سے 99281کروڑ روپے کے 202 پروجیکٹ پورے ہوچکے ہیں۔45000کروڑ روپے کے کل 29پروجیکٹ پی پی پی ماڈل کے تحت کامیابی کے ساتھ نافذ کئے گئے ہیں۔اس طرح کے سرکاری خزانے پر مالی بوجھ کم ہوا ہے۔موجودہ وقت میں 51000کروڑ روپے کے 32 پی پی پی پروجیکٹ نافذ کئے جارہے ہیں۔اس کے علاوہ 2.12لاکھ کروڑ روپے کے 200 سے زیادہ پروجیکٹ زیر تعمیر ہے اور 2 سال میں ان کے مکمل ہونے کی بھی امید ہے۔

ساگر مالا کے تحت بندرگاہ، جہاز رانی اور آبی شاہراہوں کی وزارت نے 10900کروڑ روپے کے 171پروجیکٹوں کی ساحلی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں میں مالی مدد کی ہے۔171پروجیکٹوں میں سے 2900کروڑ روپے کے 48پروجیکٹ پورے ہوچکے ہیں اور 8000کروڑ روپے کے 123 پروجیکٹ نفاذ اور ترقی کے مختلف مرحلو ں میں ہیں۔ مالی سال 23-2022 میں 2500کروڑ روپے کے 37پروجیکٹوں کو ساگر مالا یوجنا کے تحت وزارت کے ذریعے منظوری دی گئی ہے۔عمل درآمد میں نجی سیکٹر کی اہلیت کا استعمال کرنے کے لئے 40200کروڑ روپے کے 52پروجیکٹ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ(پی پی پی)موڈ میں اہم بندرگاہوں پر مکمل کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ 49500کروڑ روپے کے 84پروجیکٹ نفاذ اور ترقی کے مختلف مرحلوں میں ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ساگرمالا ڈیولپمنٹ کمپنی لمٹیڈ  نے آندھرا پردیش، اڈیشہ اور مغربی بنگال میں چار پروجیکٹوں میں 530 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے ، جو پورے ہوچکے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ بندرگاہ، جہاز رانی اور آبی شاہراہوں کی وزارت نے ساگر مالا پروگرام کے تحت اب تک 620 کروڑ روپے کے 9مچھلی پکڑنے والے بندرگاہ پروجیکٹ پورے ہوچکے ہیں۔ اس سے 30000ماہی گیروں کو فائدہ پہنچا ہے۔ اس کے علاوہ 550 کروڑ روپے کی لاگت سے 5مچھلی پکڑنے کے بندرگاہوں کی جدید کاری کی گئی ہے۔

 

************

 

ش ح۔ج ق۔ن ع

(11.06.2023)

(U: 6038)



(Release ID: 1931509) Visitor Counter : 109