وزارات ثقافت
azadi ka amrit mahotsav

نیشنل آرکائیوز آف انڈیا نے، 75 ویں بین الاقوامی آرکائیوز ڈے کے موقع پر ’’ہماری بھاشا، ہماری ویراثت‘‘ نمائش کا اہتمام کیا۔


نوجوان نسلوں کو گلگت کے مخطوطات سے متعارف کرانا چاہیے جو کہ ہندوستان میں سب سے قدیم بچ جانے والا نسخہ جات ہیں: میناکشی لیکھی

Posted On: 09 JUN 2023 5:28PM by PIB Delhi

ثقافت کے محکمہ کی وزیر مملکت محترمہ میناکشی لیکھی نے آزادی کا امرت مہوتسو (اے کے اے ایم) کے تحت آج 75 واں بین الاقوامی آرکائیوز ڈے منانے کے لیے نیشنل آرکائیوز آف انڈیا، نئی دہلی میں ایک نمائش کا افتتاح کیا جس کا عنوان تھا ’’ہماری بھاشا، ہماری ویراثت‘‘۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001XRBI.jpg

یہ نمائش، ایک قوم کے طور پر ہندوستان کے لسانی تنوع کے قیمتی ورثے کی یاد دلانے کی ایک کوشش ہے: ’’قوم ایک، زبان کئی‘‘۔ ہندوستان کو غیر معمولی لسانی تنوع سے نوازا گیا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق عالمی سطح پر بولی جانے والی 7111 زبانوں میں سے تقریباً 788 زبانیں، صرف ہندوستان میں بولی جاتی ہیں۔ اس طرح بھارت پاپوا نیو گنی، انڈونیشیا اور نائیجیریا کے ساتھ دنیا کے چار سب سے زیادہ لسانی طور پر متنوع ممالک میں سے ایک ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00343D8.jpg

اس موقع پر وزیر مملکت برائے ثقافت، مسز میناکشی لیکھی نے کہا، ’’بین الاقوامی آرکائیوز ڈے کے موقع پر، نیشنل آرکائیوز آف انڈیا نے 5"-6" صدی عیسوی کے درمیان لکھے گئے گلگتی مخطوطات کو دستیاب کرایا ہے، جو ۔ ہندوستان میں مخطوطات کا مجموعہ کا سب سے قدیم زندہ بچ جانے والا نسخہ ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ برچ کے درختوں کی چھال کی اندرونی پرت کے ٹکڑوں پر تحریر کردہ برچ کی چھال کے فولیو دستاویزات، کشمیر کے خطہ میں پائے گئے اور ان میں روایتی اور غیر روایتی جین اور بدھ مت کے متن ہیں جو بہت سے مذہبی فلسفیانہ ادب کے ارتقاء پر روشنی ڈالتے ہیں۔ . انہوں نے مزید کہا کہ نوجوان نسل کو گلگت کے مخطوطات سے متعارف کرانا چاہیے‘‘۔

انہوں نے یہ بھی کہاکہ’’میں نیشنل آرکائیوز آف انڈیا کو بھی مبارکباد دیتی ہوں کہ انہوں نے تقریباً 72000 سے زیادہ مخطوطات کو احاطے میں دستیاب کرایا اور ڈیجیٹلائزیشن کے عمل کے ذریعے یہ پوری دنیا میں پہنچ جائے گا، جس سے ہماری نوجوان نسل کو ان مخطوطات سے متعارف کرانے میں خاص طور پر مدد ملے گی‘‘۔

اس نمائش میں آرکائیول ریپوزٹری کی تاریخوں سے اخذ کردہ اصل مخطوطات کا ایک انتخاب پیش کیا گیا ہے (جیسے برچ برک گلگتی مخطوطات، تتوارتھ سترا، رامائن، اور سریمد بھگود گیتا، دیگر کے علاوہ)، حکومت کی سرکاری فائلیں، ممنوعہ ادب کے تحت نوآبادیاتی حکومت، نامور شخصیات کے پرائیویٹ مخطوطات کے ساتھ ساتھ این اے آئی لائبریری میں موجود نایاب کتابوں کے بھرپور ذخیرے شامل ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004KGBD.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005C48F.jpg

نمائش میں دنیا کی قدیم ترین کتابیں شامل ہیں — گلگتی مخطوطات کو نوپور گاؤں (گلگت کے علاقے) میں تین مراحل میں دریافت کیا گیا تھا، اور اس کا اعلان سب سے پہلے ماہر آثار قدیمہ سر ’’اوریل اسٹین‘‘ نے 1931 میں کیا تھا۔ صرف یہی نہیں، نمائش، قوم کے طول و عرض میں بولی جانے والی متنوع زبانوں سے متعلق آرکائیو ریکارڈز کے وسیع کارپس پر بھی روشنی ڈالتی ہے۔
جب ہم اپنی آزادی کے 75 سال کا جشن منا رہے ہیں، تواس نمائش کے ذریعے نیشنل آرکائیوز آف انڈیا ہماری قوم کے لسانی تنوع کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔ ہندوستان کی زبانیں ابتدائی زمانے سے ہی نہ صرف ان لوگوں کے لیے دلچسپی کا موضوع رہی ہیں جو انھیں بولتے ہیں، بلکہ ان غیر ملکیوں کے لیے بھی، جنہوں نے ہندوستانی زبانوں کا سنجیدہ مطالعہ کیا ہے(مثال کے طور پر، ہندوستان کا لسانی سروے)۔ یہ نمائش 08 جولائی 2023 تک، ہفتہ، اتوار اور قومی تعطیلات سمیت ہر روز صبح 10 بجے سے شام 5 بجے تک عوام کے دیکھنے کے لیے کھلی رہے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0065HIJ.jpg

نیشنل آرکائیوز آف انڈیا 11 مارچ 1891 کو کولکتہ (کلکتہ) میں امپیریل ریکارڈ ڈیپارٹمنٹ کے طور پر قائم کیا گیا تھا۔ 1911 میں دارالحکومت کی کلکتہ سے دہلی منتقلی کے بعد، نیشنل آرکائیوز آف انڈیا کی موجودہ عمارت 1926 میں تعمیر کی گئی جس کا ڈیزائن سر ایڈون لیوٹینز نے بنایا تھا۔ کلکتہ سے تمام ریکارڈ کی نئی دہلی منتقلی 1937 میں مکمل ہوئی۔ نیشنل آرکائیوز آف انڈیا پبلک ریکارڈ ایکٹ 1993 اور پبلک ریکارڈ رولز 1997 کے نفاذ کے لیے نوڈل ایجنسی بھی ہے۔

نیشنل آرکائیوز آف انڈیا کے پاس اس وقت ریکارڈ کا ایک وسیع ذخیرہ موجود ہے جس میں فائلیں بھی شامل ہیں۔ جلدیں، نقشے، صدر ہند کی طرف سے منظور شدہ بل، معاہدوں، نادر مخطوطات، مشرقی ریکارڈ، نجی کاغذات، کارٹوگرافک ریکارڈ، گزٹ اور گزٹیئرز کا اہم مجموعہ، مردم شماری کے ریکارڈ، اسمبلی اور پارلیمنٹ کے مباحثے، ممنوعہ لٹریچر، سفری کھاتوں وغیرہ اسکے ذخیرے میں شامل ہے۔ مشرقی ریکارڈ کا ایک بڑا حصہ سنسکرت، فارسی، عربی وغیرہ میں ہے۔ا

*****

U.No.5998

(ش ح - اع - ر ا)   


(Release ID: 1931151) Visitor Counter : 191