ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
جناب بھوپیندریادو نے میری لائف ایپ میں عوام کی زبردست شرکت کی ستائش کرتے ہوئے مشن لائف کو ایک عوامی تحریک کے طور پر آگے بڑھانے میں ماحولیاتی شعور پر ہر فرد کی ذمہ داری کے طور سے زور دیا
جنابیادو نے عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر جیتنے والوں کو ایوارڈز سے سرفراز کیا
ٹریش ٹو ٹریزر ہیکاتھون، دھرتی کرے پکار، یوتھ کنکلیو اور انٹر اسکول پینٹنگ مقابلے کے لئے انعامات تقسیم کئے گئے
Posted On:
04 JUN 2023 7:02PM by PIB Delhi
ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندریادو نے آج عالمییوم ماحولیات کے موقع پر منعقدہ یوتھ کنکلیو اور انٹر اسکول پینٹنگ مقابلے، ٹریش ٹو ٹریزر ہیکاتھون، دھرتی کرے پکار، ایوارڈ تقریب کی صدارت کی۔ ریاستی وزیر جناب اشونی کمار چوبے اور حکومت کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جناب یادو نے حکومت کے میری لائف اقدام کو مبارکباد دی۔ ایپلیکیشن میں 1 کروڑ 90 لاکھ شرکاء اور 87 لاکھ ایوینٹس ریکارڈ کیے گئے ہیں، جو ماحولیاتی شعور میں ایک سنگ میل ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف جیتنے والوں کو بلکہ تمام شرکاء کی بھی ستائش لازمی ہے جنہوں نے ماحولیات کے تحفظ کے لیے اپنی لگن کا مظاہرہ کیا ہے۔
خود آگاہی کو ایک بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کرہ ء ارض پر دستیاب وسائل محدود ہیں۔ اس لئے گلوبل وارمنگ، حیاتیاتی تنوع کے نقصان اور آلودگی سے نمٹنے کے لیے، ماحول دوست طرز زندگی کو اپنانا ہی آگے کا راستہ ہے۔ انہوں نے عزت مآب وزیر اعظم کی قیادت میں شروع کردہ اقدامات جیسے بین الاقوامی شمسی اتحاد، کولیشن فار ڈیزاسٹر ریزیلینٹ انفراسٹرکچر اور دیگر کے بارے میں بات کی جن کی وجہ سے ہندوستان نے اپنے قومی سطح پر طے شدہ شراکت کے بہت سے اہداف کو وقت سے پہلے ہی حاصل کر لیا ہے۔
جناب یادو نے کہا کہ اگرچہ آلودگی میں کمی کے اقدامات جہاںحکومتی پالیسی کا حصہ ہیں، وہیں موافقت کے اقدامات سماجی رویے کا ایک حصہ ہیں اور ماحولیاتی شعور ہر فرد کی ذمہ داری ہے۔ مزیدیہ کہ مشن لائف کو ایک عوامی تحریک بنانے کے لیے آگے لے جانے کی ضرورت ہے۔
ملک کے تمام حصوں سے نوجوانوں کی شرکت کی تعریف کرتے ہوئے جنابِ اشونی کمار چوبے نے کہا کہ آب و ہوا میں تبدیلی ایک عالمی آزمائش ہے اور اس سے نمٹنے میں نوجوانان کا اہم کردار ہے۔ ئی بتاتے ہوئے کہ ابھرتا ہو ای ویسٹ مسئلہ اب ایک بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہیکاتھون سے جو حل نکلے ہیں اس سے کسی حد تک اس مسئلے کو حل کرنے میں اور کچرے کو دولت میں بدلنے کی اہمیت کے بارے میں بیداری پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے یہ بتاتے ہوئے کہ نوجوانوں نے قیادت کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے بروقت رہنمائی اور حوصلہ افزائی کی اہمیت سامنے لانے کے لیے تاریخی ہندوستانی شخصیات جیسے چانکیہ اور گرو درونا اچاریہ کی مثالیں پیش کیں اور کہا کہ حکومت ایسی رہنمائی فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
کوپ 26 میں وزیر اعظم کے اعلان اور امرت کال میں نوجوانوں کے کردار سے تحریک لیتے ہوئے جناب چوبے نے بچوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے منفرد انداز میں، ملک کے ہر شہر اور گاؤں تک لائیف ای کی پُکار کو آگے لے جائیں۔
ایوارڈ کی تقریب کے دوران سی پی سی بی کے زیر اہتمام نیشنل آئیڈییشن ہیکاتھون کے جیتنے والوں کو بیٹری اور الیکٹرانک ویسٹ مینجمنٹ کے لیے اختراعی حل نکالنے پر انعامات دیے گئے۔ صاف اور صحت مند سمندروں پر انٹر سکول پینٹنگ مقابلے کے فاتحین کو بھی ایوارڈز سے نوازا گیا جس کا انعقاد یو این ای پی انڈیا کے تعاون سے نیشنل میوزیم آف نیچرل ہسٹری کے ذریعہ 8 ویں سے 12ویں جماعت کے طلبہ کے لیے کیا گیا تھا۔ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف فاریسٹ منیجمنٹ کے زیر اہتمام یوتھ کنکلیو کے 5 یوتھ آئیکون ایوارڈیافتگان بھی نوازے گئے۔
قومی سطح کے نکّڑ ناٹک مقابلے "دھرتی کرے پکار"، کیکانی ودیا مندر، کوئمبٹور کے قومی فاتحین نے لائیف ای ایکشنز پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اسٹیج پر اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ تقریب میں انہیں بھی نوازا گیا۔ مقابلے میں 6 لاکھ سے زیادہ طلبا نے حصہ لیا جس کا اہتمام نیشنل میوزیم آف نیچرل ہسٹری نے کیا تھا۔
محترمہ لینا نندن، سکریٹری، ماحولیات، جنگلات اور ماحولیات کی وزارت نے اس بات پر زور دے کر کہا کہ آزمائشیں لامحدود ہیں لیکن ہندوستان نے پچھلے مہینے لائیف ای سے متعلق سرگرمیوں میں زبردست شرکت کے ساتھ راستہ دکھایا ہے جو ہندوستان کے عزم کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف ایونٹس کے فاتحین اب لائف کے سفیر ہیں اور انہیں اس پیغام کو دور دور تک پھیلانا چاہئے۔
محترمہ انگر اینڈرسن، ایگزیکٹو ڈائریکٹر،یو این ای پی نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے ہندوستان کے لائف کے اقدامات کے لیےیو این ای پی کی حمایت کا اظہار کیا اور کہا کہ لائیف ای کے تحت اقدامات نہ صرف پلاسٹک کی آلودگی ختم میں مدد کر سکتے ہیں جو اس سال کے عالمی یوم ماحولیات کا موضوع ہے۔ اس جد و جہد میں ہندوستان کا کردار اہم ہوگا۔
محترمہ سنتھیا میک کیفری، ملکی نمائندہ، یونیسیف انڈیا نے آب و ہوا میں تبدیلی کے خلاف لڑائی میں بچوں کے کردار پر زور دیا۔ مختلف اقدامات کے ذریعے ہندوستان کی لڑائی میں بچوں کی شمولیت کو دیکھ کر وہ خوش بھی ہوئیں۔ انہوں نے بچوں پر زور دیا کہ وہ اپنے دوستوں اور خاندان کو ایک پائیدار طرز زندگی اپنانے اور مشن لائف کی حمایت کرنے پر آمادہ کریں۔ تقریب میں ہندوستان بھر سے طلبا اور اساتذہ کے علاوہ یونیسیف،یو این ای پی، ایم او ای ایف اینڈ سی سی اور سی پی سی بی کے عہدیداروں نے شرکت کی۔
***
ش ح۔ ع س۔ ک ا
(Release ID: 1929813)
Visitor Counter : 157