امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
حکومت نےعالمی قیمتوں میں کمی کے مد نظر، خوردنی تیل کی قیمتوں میں مزید کمی پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے، سرکردہ آئل پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کے ساتھ دوسری میٹنگ منعقدکی
صنعت نےخوردنی تیل کی ایم آر پی کو مزید کم کرنے کی پیشکش کی ہے؛ صارفین، آنے والے دنوں میں خوردنی تیل کی قیمتوں میں کمی کی توقع کر سکتے ہیں
خوردنی تیل کی قیمتوں میں کمی سے افراط زر کی شرح میں مزید کمی متوقع ہے
Posted On:
02 JUN 2023 5:18PM by PIB Delhi
گھریلو قیمتوں میں کمی کے رجحان کو برقرار رکھنے کے لیے، خوراک اور عوامی تقسیم کے سکریٹری، جناب سنجیو چوپڑا نے عالمی قیمتوں میں مسلسل گراوٹ کے درمیان خوردنی تیل کی خوردہ قیمتوں میں مزید کمی پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے آج نئی دہلی میں، سالوینٹ ایکسٹرکشن ایسوسی ایشن آف انڈیا (ایس ای اے آئی) اور انڈین ویجیٹیبل آئل پروڈیوسر ایسوسی ایشن (آئی وی پی اے) وغیرہ سمیت، صنعت کے سرکردہ نمائندوں کے ساتھ دوسری میٹنگ منعقد کی۔ یہ ایک ماہ کے اندر، خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے محکمہ طرف سے صنعت کے نمائندوں کے ساتھ بلائی جانے والی دوسری میٹنگ ہے۔
صنعت نے بتایا کہ مختلف خوردنی تیلوں کی عالمی قیمتوں میں گزشتہ دو ماہ میں 150-200 ڈالر فی ٹن کی کمی ہوئی ہے۔ صنعت نے یہ بھی بتایا کہ انہوں نے ایم آر پی میں کمی کی ہے اوران میں جلد ہی مزید کم ہو جائے گی۔ تاہم، خوردہ مارکیٹوں میں اسکی عکاسی کے لیے وقت کے وقفے کا عنصر موجود ہے اور جلد ہی خوردہ قیمتیں مزید کم ہونے کی امید ہے۔
اس سے قبل بھی محکمہ نے خوردنی تیل کی سرکردہ ایسوسی ایشنز کے ساتھ ایک میٹنگ طلب کی تھی اور ایک ماہ کے دوران کچھ بڑے برانڈز کے ریفائنڈ سن فلاور آئل اور ریفائنڈ سویا بین آئل کی ایم آر پی میں 5سے15 روپے فی لیٹرکی کمی ہوئی ہے۔ ۔ اسی طرح کی کمی سرسوں کے تیل اور دیگر خوردنی تیلوں کے معاملے میں بھی ہوئی ہے۔ تیل کی قیمتوں میں، کمی بین الاقوامی قیمتوں میں کمی اور خوردنی تیل پر درآمدی ڈیوٹی میں کمی کے نتیجے میں آئی ہے جس سے وہ سستا ہو گیا ہے۔ اس کے بعد صنعت کو مشورہ دیا گیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ بین الاقوامی قیمتوں میں کمی کا پورا فائدہ ہمیشہ صارفین تک پہنچایا جائے۔
آج ہونے والی ملاقات میں اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ درآمدی خوردنی تیل کی بین الاقوامی قیمتوں میں کمی کا رجحان جاری ہے اس لیے خوردنی تیل کی صنعت کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ مقامی مارکیٹ میں بھی قیمتیں یکساں طور پر گریں۔
قیمتوں میں اس کمی کو حتمی صارفین تک تیزی سے پہنچایا جانا چاہیے نہ کہ تاخیر سے؛ جیسا کہ اب دیکھا جا رہا ہے۔ خوردنی تیل کی سرکردہ ایسوسی ایشنز کو مشورہ دیا گیا کہ وہ اس مسئلے کو فوری طور پر اپنے اراکین کے ساتھ اٹھائیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ بڑے خوردنی تیل کی ایم آر پی میں فوری اثر کے ساتھ مزید 8سے12روپے فی لیٹر کی کمی کی جائے۔مینوفیکچررز اور ریفائنرز کی طرف سے تقسیم کاروں کے لیے قیمتوں کو بھی فوری اثر سے کم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ قیمتوں میں کمی کو کسی بھی طرح کمزور نہ کیا جا سکے۔ اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ جب بھی مینوفیکچررز / ریفائنرز کی جانب سے تقسیم کاروں کے لیے قیمت میں کمی کی جائے تو اس کا فائدہ صنعت کے ذریعے صارفین تک پہنچایا جائے اور اس محکمہ کو مستقل بنیادوں پر آگاہ رکھا جائے۔ کچھ کمپنیاں جنہوں نے اپنی قیمتوں میں کمی نہیں کی ہے اور ان کی ایم آر پی دیگر برانڈز سے زیادہ ہے انہیں بھی اپنی قیمتیں کم کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
اس میٹنگ میں قیمتوں کا اعدادوشمار اکٹھا کرنے اور خوردنی تیل کی پیکیجنگ جیسے دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
خوردنی تیل کی قیمتوں میں کمی کا رجحان جاری رہنے اور خوردنی تیل کی صنعت کی طرف سے مزید کمی کا مشاہدہ کرنے کے ساتھ، ہندوستانی صارفین اپنے خوردنی تیل کے لیے کم قیمت ادا کرنے کی توقع کر سکتے ہیں۔ خوردنی تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں سے مہنگائی کے خدشات کو مزید دور کرنے میں مدد ملے گی۔
خوراک اور عوامی نظام تقسیم کا محکمہ، ملک میں خوردنی تیل کی قیمتوں پر کڑی نظر رکھتا ہے اور ان کا مسلسل جائزہ لیتا ہے اور جب بھی کسی قسم کی مداخلت کی ضرورت ہوتی ہے تو کھانے کے تیل کی قیمتوں می کمی کرنے کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرتا ہے جو انسانی خوراک کا ایک اہم حصہ ہے۔ 2021-22 کے دوران خوردنی تیل کی بین الاقوامی اور مقامی قیمتیں، بہت سے جغرافیائی سیاسی عوامل کی وجہ سے اوپر کی طرف بڑھ رہی تھیں جن میں اعلی ان پٹ اور لاجسٹک لاگت شامل ہے۔ تاہم اب بین الاقوامی منڈی میں خوردنی تیل کی قیمتوں میں جون 2022 کے وسط سے کمی دیکھی جا رہی ہے۔مقامی مارکیٹ میں خوردنی تیل کی قیمتوں میں کمی، بتدریج مقامی مارکیٹ میں ظاہر ہو رہی ہے۔ تاہم، حکومت کو لگتا ہے کہ ایسوسی ایشنز قیمتوں میں مزید کمی کر سکتی ہیں اور صارفین کو اور زیادہ راحت فراہم کر سکتی ہیں۔
*****
U.No.5774
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1929618)
Visitor Counter : 263