خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

قومی کمیشن برائے خواتین


این سی ڈبلیو اور ای ڈی آئی آئی

پورے ہندوستان میں ممکنہ خواتین کاروباریوں کے لیے 100 انٹرپرینیورشپ بیداری پروگراموں کا اہتمام کریں گے

Posted On: 02 JUN 2023 5:15PM by PIB Delhi

خواتین کے قومی کمیشن (این سی ڈبلیو) نے انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (ای ڈی آئی آئی) کے ساتھ مل کر اجین کی وکرم یونیورسٹی میں ملک بھر میں ممکنہ خواتین کاروباریوں کے لیے 100 انٹرپرینیورشپ آگاہی پروگرام (ای اے پی ایس) شروع کرنے کا اعلان کیا۔ ملک بھر میں منعقد کیے جانے والے 100 میں سے پہلے ای اے پی کا آغاز مہمان خصوصی، مدھیہ پردیش کے گورنر، شری منگو بھائی پٹیل اور مہمان اعزازی، ڈاکٹر منجپارا مہندر بھائی،  وزیرمملکت، خواتین، بچوں کی ترقی، حکومت ہند کے ذریعہ محترمہ ریکھا شرما، چیئرپرسن، این ڈبلیو سی سمیت معززین ڈاکٹر سنیل شکلا، ڈائریکٹر جنرل، ای ڈی آئی آئی؛ اور محترمہ میناکشی نیگی، ممبر سکریٹری، این سی ڈبلیو پی کی موجودگی میں کیا گیا۔

اس موقع پر موجود دیگر معززین میں محترمہ ممتا کماری، محترمہ ڈیلینا کھونگ ڈوپ، محترمہ خوشبو سندر، رکن قومی خواتین کمیشن، محترمہ ممتا کماری شامل تھیں۔

ای اے پی کے آغاز کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے، مدھیہ پردیش کے گورنر، شری منگو بھائی پٹیل نے کہا، "ہندوستان 'سب کا ساتھ سب کا وکاس' کے وژن کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ خواتین کی قیادت میں ترقی بڑے پیمانے پر ہو رہی ہے اور اسے تسلیم کیا جا رہا ہے۔ سیلف ہیلپ گروپس سے وابستہ خواتین آگے بڑھ رہی ہیں، وہ اپنی کامیابیوں، اپنے منصوبوں اور مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں بات کرنے کے لیے پراعتماد دکھائی دے رہی ہیں۔ ملک کے وزیر اعظم کی قیادت میں ملک نے جو اقدامات کیے ہیں ان کے تحت خواتین نے غیر معمولی ترقی کی ہے۔

دیہی علاقوں میں کاروباری اداروں کے قیام کے لیے خواتین کے لیے سبسڈی میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔ پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا کے تحت خواتین کے لیے تربیت اور ترقی کے مواقع کھلے ہیں۔ میں خواتین کے قومی کمیشن اور انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کو انٹرپرینیورشپ کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنانے کی اس غیر معمولی پہل کے لیے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔"

خواتین کاروباریوں کے لیے سازگار ماحول کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، ڈاکٹر منجپارا نے کہا، "ہم سرکاری اور نجی شعبے میں خواتین کی قیادت اور بااختیار بنانے میں تیزی لا کر ہندوستان کے خواتین کی زیر قیادت ترقیاتی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی سمت کام کر رہے ہیں۔ خواتین جو ہمارے معاشرے کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، ہمارے مستقبل کو سنوارنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ انہیں بااختیار بنانا نہ صرف ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے بلکہ پائیدار ترقی کے لیے ایک لازمی شرط بھی ہے۔ قومی کمیشن برائے خواتین اور انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے درمیان یہ تعاون خواتین کاروباریوں کی استعداد کار بڑھانے میں مدد کرے گا اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز میں بیداری بھی پیدا کرے گا۔

قومی کمیشن برائے خواتین  کی چیئرپرسن محترمہ ریکھا شرما نے کہا، "اگرچہ خواتین معاشرے کا ایک اہم حصہ ہیں، لیکن جب بات معاشی طور پر بااختیار بنانے اور آزادی کی ہو تو وہ پیچھے رہ جاتی ہیں۔ خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے لیے حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔ ہندوستان میں خواتین کی صنعت کاری کی حمایت کے لیے ایک سازگار ماحولیاتی نظام موجود ہے۔ اس کے پیش نظر خواتین اپنے ایم ایس ایم ای قائم کرنے کی جانب راغب ہو رہی ہیں۔ خواتین کاروباری دیگر خواتین کو بھی روزگار کے مواقع فراہم کرتی ہیں اور یہ وقت کی ضرورت ہے۔ خواتین کو اپنی کامیابی، نیٹ ورک اور آگے بڑھنے کے بارے میں بات کرنے کی ضرورت ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یہ سب انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (ای ڈی  آئی آئی) کی مدد سے ممکن ہوگا۔ اگر ای ڈی  آئی آئی جیسا ادارہ ہماری کوشش میں ہمارا ساتھ دیتا ہے تو ہم یقینی طور پر کامیاب ہوں گے۔

ڈاکٹر سنیل شکلا نے اپنے خطاب میں کہا، "ہندوستان نے پچھلے دس سالوں میں غیر معمولی ترقی کی ہے اور یہ صرف اس وجہ سے ممکن ہوا ہے کہ ملک کی خواتین کی آبادی کو مالی طور پر خود مختار بننے کی ترغیب دی گئی ہے۔ مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ نیشنل کمیشن فار ویمن اور انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا نے خواتین کی انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے کے لیے تعاون کیا ہے۔ اس سے ملک بہت مضبوط ہو گا۔

اس ایک دن ای اے پی کا مقصد حصہ لینے والی خواتین کو ایک کیریئر کے طور پر انٹرپرینیورشپ کو آگے بڑھانے کے فوائد کی طرف راغب کرنا، بہتر ہنر سیکھنا اور کاروباری بننے کے لیے سماجی، اقتصادی اور خاندانی رکاوٹوں کو دور کرنا ہے۔ ای اے پی کا مقصد خواتین میں کاروباری صلاحیتوں کو فروغ دینا ہے تاکہ وہ علم، ہنر اور ترغیب حاصل کر سکیں تاکہ وہ اپنا کاروبار شروع کر سکیں۔

افتتاح کے بعد مختلف سیشنز اور پینل مباحثے ہوئے جہاں ماہرین نے انٹرپرینیورشپ کے بنیادی اصولوں، کاروباری مواقع کی نشاندہی، کاروباری ذہنیت کو ابھارنے، خواتین کو عام طور پر درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی، صنفی مسائل اور چیلنجز کو سمجھنے کے بارے میں بات کی۔ خواتین کاروباری مالکان کے لیے حکومتی اسکیموں اور پالیسیوں کے بارے میں معلومات جیسے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

***

ش ح۔   ش ت۔ج

Uno-5775


(Release ID: 1929556) Visitor Counter : 131


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Telugu