وزارتِ تعلیم
azadi ka amrit mahotsav

جناب دھرمیندر پردھان نے یو جی سی (انسٹی ٹیوشنز ڈیمڈ ٹو بی یونیورسٹیز) ریگولیشنز، 2023 کا اجرا کیا


یہ ضابطے معروضی اور شفاف طریقے سے بہت سی مزید معیار پر توجہ دینے والی ڈیمڈ ٹو بی یونیورسٹیز کے قیام کی سہولت فراہم کریں گے : جناب دھرمیندر پردھان

ضابطے یونیورسٹیوں کو معیار اور عمدگی پر توجہ مرکوز کرنے، تحقیقی ایکو سسٹم کو مضبوط بنانے اور ہمارے اعلیٰ تعلیمی منظر نامے کو تبدیل کرنے میں طویل مدتی اثر  کی  حوصلہ افزائی کریں گے : جناب دھرمیندر پردھان

Posted On: 02 JUN 2023 4:24PM by PIB Delhi

تعلیم اور ہنرمندی کی ترقی کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے آج یو جی سی (انسٹی ٹیوشنز ڈیمڈ ٹو بی یونیورسٹیز) ریگولیشنز  2023 کا یو جی سی  کے چیئرمین پروفیسر جگدیش کماراور وزارت تعلیم کے سکریٹری   (اعلیٰ تعلیم)  جناب سنجے مورتی کی موجودگی میں  اجرا کیا۔

 

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب پردھان نے کہا کہ یو جی سی (انسٹی ٹیوشنز ڈیمڈ ٹو بی یونیورسٹیز) ریگولیشنز، 2023، ایک معروضی اور شفاف طریقے سے مزید معیار پر توجہ دینے والی ڈیمڈ ٹو بی یونیورسٹیز کے قیام کی  سہولت فراہم کریں گے۔ نئے آسان  بنائے گئے  رہنما خطوط معیار اور عمدگی پر توجہ مرکوز کرنے ، تحقیقی ایکو سسٹم  کو مضبوط کرنے اور ہمارے اعلیٰ تعلیم کے منظر نامے کو تبدیل کرنے میں طویل مدتی اثر ڈالنے کے لئے  یونیورسٹیوں کی حوصلہ افزائی کریں گے۔ وزیر  موصوف نے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے  مطابق اس بروقت اصلاح کے لیے یو جی سی کی تعریف کی۔

یو جی سی ایکٹ 1956 مرکزی حکومت کو ایسی  صورت میں یونیورسٹی کے علاوہ کسی بھی انسٹی ٹیوشنز  ڈیمڈ ٹو بی یونیورسٹیز کا درجہ دینے کا اختیار دیتا ہے جبکہ وہ  دفعہ 2(ایف) کے معنوں میں ایک یونیورسٹی ہو۔  ایسا اعلان کئے جانے پر  ایسا ادارہ ڈیمڈ ٹو بی یونیورسٹی ہو جائے گا۔ اسٹیٹس (جنرل) اینڈ ڈی نوو کے اعلان کا طریقہ کار، آف کیمپس سینٹر کا قیام، اسٹیٹس حاصل کرنے کے لیے کم از کم اہلیت، اس کی گورنینس وغیرہ پر یو جی سی ریگولیشنز  لاگو ہوں گے۔ ضابطوں کے پہلے سیٹ کو سال 2010 میں نوٹیفائی کیا گیا تھا، جس پر 2016 اور 2019 میں نظر ثانی کی گئی تھی۔

قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے اعلان کے ساتھ اور  ریگولیشنز کو آسان بنانے کے لیے یو جی سی نے ضابطوں کا جائزہ لینے اور ان پر نظر ثانی کے لیے ماہرین  کی ایک  کمیٹی کی  تشکیل کی۔

مسودہ ضوابط، حتمی شکل دینے کے عمل میں کئی مراحل سے گزرے۔ حتمی مسودہ ضوابط وزارت تعلیم کو منظوری کے لیے بھیجنے سے پہلے ماہرین کی کمیٹی کی رہنمائی، عوامی آراء اور کمیشن کی تجاویز کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔

یو جی سی (انسٹی ٹیوشنز ڈیمڈ ٹو بی یونیورسٹیز) ریگولیشنز 2019 کی جگہ لے کر، نئے ریگولیشنز قومی تعلیمی پالیسی 2020 میں تصور کیے گئے ’’ہلکے لیکن سخت‘‘ ریگولیٹری فریم ورک کے اصول پر تیار کئے گئے ہیں۔ ضوابط کی نمایاں خصوصیات حسب ذیل ہیں:

  • ضابطے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے ساتھ منسلک ہیں۔ دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ ڈیمڈ ٹو بی یونیورسٹیز  کے مقاصد میں انڈر گریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ  اور تحقیقی ڈگری کی سطحوں پر، مکمل طور پر ایک  یونیورسٹی کے تصور کے مطابق، تحقیقی  ایکو سسٹم  کو مضبوط بنانے اور سماجی طور پر موثر تدریس، آموزش، تحقیق اور فیلڈ ورک کے ذریعے سماجی تبدیلی  لانے میں تعاون کے لئے  علم کی مختلف شاخوں میں  عمدگی لانے والی اعلیٰ تعلیم فراہم کرنا شامل ہے۔
  • ایک سے زیادہ اسپانسرنگ باڈی کے زیر انتظام اداروں کا ایک کلسٹر بھی ڈیمڈ ٹو بی یونیورسٹی کا درجہ حاصل کرنے کے لیے درخواست دے سکتا ہے۔
  • اپنے اداروں کے لئے ڈیمڈ ٹو بی یونیورسٹی کا درجہ حاصل کرنے کے خواہش مند   اسپانسرنگ ادارے  آن لائن درخواست دے سکتے ہیں۔  ماہرین کی کمیٹی سہولیات کا جائزہ لیتی ہے،متعلقین سے بات چیت کرتی ہے  اور دستاویزات کی تصدیق کرتی ہے، یہ سب کچھ ورچوئل موڈ میں  کیا جاتا ہے۔
  • ڈیمڈ ٹو بی یونیورسٹی ادارہ اپنے موجودہ کیمپس اور منظور شدہ آف کیمپس مراکز میں اپنے ایگزیکٹو کونسل کی پہلے سے منظوری حاصل کرکے اور جہاں  کہیں لاگو ہو متعلقہ  قانونی کونسل کی منظوری کے ساتھ کسی شعبے میں نئے کورس  یا پروگرام شروع کرسکتا ہے۔
  • منفرد شعبوں میں تدریس اور تحقیق  اور /  یا  ملک کی  اسٹریٹجک  ضروریات کو پورا  کرنے  پر توجہ مرکوز کرنے والا یا ہندستانی  ثقافتی ورثے کے تحفظ یا ماحولیات کے تحفظ  کے کام میں مصروف یا  ہنر مندی کی ترقی کے لئے وقف یا کھیل کود  یا زبانوں یا کسی دوسرے شعبے کے لیے وقف، ایک پہلے سے موجود ادارہ  یا  نئے سرے سے شروعات کرنے والا کوئی ادارہ ، جیسا کہ  کمیشن کی ایکسپرٹ کمیٹی تعین کرے ، ’نمایاں ادارہ‘ زمرے کے تحت قابل غور ہو گا۔ ایسے ادارے اہلیت کے معیار سے مستثنیٰ ہوں گے۔
  • متعلقہ سال کی این آئی آر ایف درجہ بندی کے ’’یونیورسٹیز‘‘ کے زمرے میں کم از کم ’اے‘ گریڈ اور اس سے اوپر یا 1 سے 100 تک کی درجہ بندی والئ ڈیمڈ ٹو بی یونیورسٹی ادارے آف  کیمپس  مراکز قائم کرنے کے اہل ہیں۔ ایک ’’ نمایاں زمرہ‘‘ کے تحت ڈیمڈ ٹو بی یونیورسٹی  قرار دیے جانے والے  ادارے اپنے اعلان کے پانچ سال بعد اس صورت میں  آف کیمپسز کے لیے درخواست دے سکتے ہیں جبکہ  وہ اے گریڈ کے ساتھ تسلیم شدہ ہیں یا این آئی آر ایف کے ’’یونیورسٹیز‘‘  زمرے میں ٹاپ 100 میں شامل ہیں۔
  • ضابطے معیار پر مرکوز ہیں۔ این اے اے سی  کی ’اے‘ گریڈ سے کم یا موجودہ این آئی آر ایف درجہ بندی میں 100 سے زیادہ رینک والی  ڈیمڈ ٹو بی یونیورسٹیز (یونیورسٹیوں کے زمرے) کی یو جی سی ایکسپرٹ کمیٹی  کے تعلیمی  معیارات  کے مطابق  مانیٹرنگ کی جائے گی۔ یو جی سی کمیٹی کی طرف سے نشاندہی کی گئی خامیوں کو دور کرنے میں ناکامی پر، یو جی سی کسی بھی شعبے میں، اپنے موجودہ کیمپس اور منظور شدہ آف کیمپس سینٹر میں، ڈیمڈ ٹو بی یونیورسٹی ادارے کے ذریعے نئے کورسز یا نئے پروگرام شروع کرنے کی اجازت واپس لینے کی سفارش کر سکتا ہے۔
  • ڈیمڈ ٹو بی یونیورسٹی  ادارے متعلقہ قانونی اداروں کی طرف سے جاری کردہ فیس کے ڈھانچے، سیٹوں کی تعداد وغیرہ سے متعلق قواعد و ضوابط پر عمل کریں گے اور اگر کوئی ڈیمڈ ٹو بی یونیورسٹی ادارہ  ایسے  مختلف کورسز چلائے گا جو کہ مختلف قانونی ادارے یعنی  یونیورسٹی گرانٹس کمیشن، آل انڈیا کونسل آف ٹیکنیکل ایجوکیشن، نیشنل میڈیکل کونسل، وغیرہ کے ضابطے کے  دائرہ کار میں آتے ہیں تو  اس پر  ایسے قانونی متعلقہ ادارے کے ذریعہ جاری کردہ فیس کے ڈھانچے، سیٹوں کی تعداد  وغیرہ سے متعلق قواعد و ضوابط لاگو ہوں گے۔
  • ڈیمڈ ٹو بی یونیورسٹی   ادارہ معاشرے کے سماجی اور معاشی طور پر محروم گروپوں سے تعلق رکھنے والے ہونہار طلباء کو فیس میں رعایت یا وظائف فراہم کر سکتا ہے یا نشستیں مختص کر سکتا ہے۔
  • ڈیمڈ ٹو بی یونیورسٹی  ادارے  لازمی طور پر اپنے طلباء کی اکیڈمک بینک آف کریڈٹس (اے بی سی) شناخت بنائیں اور اپنے کریڈٹ اسکور کو ڈیجیٹل لاکرز میں اپ لوڈ کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ کریڈٹ اسکورز اے بی سی پورٹل میں ظاہر ہوں اور سمرتھ ای-جی اووی  کو اپنائیں۔ اس کے علاوہ  ادارے جڑواں پروگرام، جوائنٹ ڈگری پروگرامز، اور ڈوئل ڈگری پروگرامز متعلقہ ضوابط میں بیان کردہ التزامات کے مطابق  چلا  سکتے ہیں۔
  • ڈیمڈ ٹو بی یونیورسٹی کے کام کاج میں شفافیت طلباء اور اداروں کے درمیان مضبوط رشتہ استوار کرنے میں مدد کرتی ہے۔ ریگولیٹری التزامات  اداروں کی زیادہ شفاف بننے میں مدد کرتے ہیں۔ ڈیمڈ ٹو بی یونیورسٹی   ادارہ داخلہ شروع ہونے سے کم از کم ساٹھ دن پہلے فیس کے ڈھانچے، رقم کی واپسی کی پالیسی، پروگرام میں نشستوں کی تعداد، اہلیت کے لئے قابلیت، داخلہ کا عمل  وغیرہ سمیت پراسپیکٹس اپنی ویب سائٹ پر فراہم کرائے گا،  ہر ایک ڈیمڈ ٹو بی یونیورسٹی ادارہ  امیدواروں کے انتخاب کے پورے عمل کے ریکارڈ کو برقرار رکھے گا، اس طرح کے ریکارڈ کو اپنی ویب سائٹ پر ظاہر کرے گا اور ایسے ریکارڈ کو کم از کم پانچ سال کے لیے محفوظ رکھے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U-5769


(Release ID: 1929467) Visitor Counter : 171