بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
جناب سربانند سونووال نے بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے چنتن شیور کے اختتام پر ’پنچ کرم سنکلپ‘ کا اعلان کیا
گرین شپنگ کو فروغ دینے کے لیے وزارت 30 فیصد مالی مدد فراہم کرے گی
گرین ٹگ -ٹرانزیشن پروگرام کے تحت جواہر لال نہرو پورٹ، وی او چدمبرنار پورٹ، پارا دیپ پورٹ، دین دیال پورٹ ، کانڈلا دو دو ٹگ خریدیں گے
دین دیال پورٹ، کانڈلا اور وی او چدمبرانار پورٹ، توتیکورن میں گرین ہائیڈروجن حب کو فروغ دیا جائے گا
دریائی اور بحری سفر کی سہولت اور اُن کی بکنگ کے لیے سنگل ونڈو پورٹل تیار کیا جائے گا
سال 2024 تک توتیکورن اور جواہر لال نہرو پورٹ ’اسمارٹ پورٹ‘ بنیں گے
Posted On:
22 MAY 2023 6:17PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی بصیرت انگیز قیادت میں، ہندوستان سمندری شعبے میں عالمی سطح پر سرکردہ ملک بننے کے مقصد سے زیادہ سے زیادہ کارگزاری کےلئےگرین شپنگ اور ڈیجیٹائزیشن آپریشن میں ٹھوس قدم اٹھانے کے عزم کی تصدیق کرتا ہے: جناب سربانند سونووال
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں (ایم او پی ایس ڈبلیو) اور آیوش کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج کیرالہ کے منار میں منعقد وزارت کے دوسرے چنتن شیور کے اختتام پر گرین شپنگ اور بندرگاہوں کے ڈیجیٹائزیشن کو ذہن میں رکھتے ہوئے پانچ اہم اعلانات کئے۔ چنتن شیور میں جناب سونووال کے ساتھ بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں اور سیاحت کے مرکزی وزیر مملکت شری پد نائک، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر مملکت جناب شانتنو ٹھاکر، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے سکریٹری جناب سدھانش پنت اور دیگر سبھی اہم بندرگاہوں کے چیئرپرسن، وزارت کے دیگر اداروں /پی ایس یو کے سربراہان شامل تھے۔ جناب سربانند سونووال نے بتایا کہ یہ پہل ہندوستان کو عالمی سطح پر سرکردہ ملک بنانے کے لئے تیار ہے۔
’پنچ کرم سنکلپ‘ میں پانچ اہم اعلانات شامل ہیں - بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت گرین شپنگ کو فروغ دینے کے لیے 30 فیصد مالی امداد فراہم کرے گی ۔ گرین ٹگ ٹرانزیشن پروگرام کے تحت جواہر لال نہرو پورٹ، وی او چدمبرانار پورٹ، پارا دیپ پورٹ، دین دیال پورٹ ، کانڈلا دو دو ٹگ خریدیں گے۔ دین دیال پورٹ اور وی او چدمبرانار پورٹ، توتیکورن کو گرین ہائیڈروجن ہب کے طور پر فروغ دیا جائے گا۔ دریائی اور بحری سفر کی سہولت فراہم کرنے اور نگرانی کے لیے سنگل ونڈو پورٹل کا بندوبست؛ اگلے سال تک جواہر لال نہروبندرگاہ اور وی او چدمبرانار پورٹ توتیکورن ’اسمارٹ پورٹ ‘بن جائیں گے۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب سونووال نے کہا- ’’یہ ایک اطمینان کا لمحہ ہے کیونکہ اس چنتن شیور کے دوران ہم کارروائی کے ان پانچوں شعبوں کو ایک ساتھ رکھنے میں کامیاب ہوئے ہیں جن کا مقصد بندرگاہ کے آپریشن کے ڈیجیٹائزیشن کے ذریعے’گرین شپنگ‘ اور ’برائننگ کارگزاری ‘ کو بڑھانا ہے۔ . وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی دور اندیش قیادت میں، وزارت بحری شعبے میں گلوبل لیڈر بننے کی اپنی کوششوں میں پرعزم ہے۔ ہمارے اعلان کردہ اقدامات نہ صرف اس مقصد کو آگے بڑھائیں گے بلکہ بحری شعبے میں پائیدار ترقی میں بھی مددگار ہوں گے۔ پائیدار اجزا کو ایک مضبوط طریقے سے عمل میں لاکر ایک موثر ،کارگزار اور توانائی سے بھرپور ٹرانسفارمیشنل ٹرانسپورٹیشن کو پانے کا وزیر اعظم جناب مودی جی کے خواب کو پورا کر رہے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ اس چنتن شیور کے نتائج ہندوستان کو دنیا کے بحری لیڈروں کےچوٹی پر لے جانے کے لئے راہ ہموار کریں گے۔
مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ وہ کچھ مہینےبعد سال کے وسط میں چنتن شیور میں ان اہداف کی پیش رفت کا جائزہ لیں گے اور پروجیکٹ کے مکمل ہونے میں کسی بھی طرح کی تاخیر پر سخت کارروائی کی جاسکتی ہے۔
اجلاس کے دوران، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر مملکت شری پد نائک نے تذکرہ کیا کہ ’ساگر مالا پروگرام کے تحت بندرگاہوں کی جدید کاری کے منصوبوں کے نتیجے میں بندرگاہ کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ آٹھ سالوں میں 'ساگر مالا پروگرام' کے تحت بندرگاہوں کی تجدید کاری کے پروجیکٹوں سے بندرگاہوں کی کارگزاری میں قابل ذکر بہتری آئی ہے۔ واضح رہے کہ پچھلے 8 برسوں میں ساگرمالاپروگرام کے تحت 90 بندرگاہوں کی تجدیدکاری کے پروجیکٹ مکمل ہوچکے ہیں۔
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر مملکت جناب شانتنو ٹھاکر نے اپنے خطاب میں کہا کہ پچھلے نو برسوں میں ہندوستانی شپنگ شعبے اور بندرگاہ آبی گزرگاہوں کے شعبے کے مواقع میں مضبوطی آئی ہے ۔ انہوں نے اس کامیاب انعقاد کے لئے تمام افسران کا شکریہ بھی ادا کیا۔
چنتن شیور کا دوسرا دن ایک اہم موزوں پر مرکوز تھا ، جس میں بندرگاہ کی انتظامیہ میں اصلاح، اہم بندرگاہوں میں کارگو ہینڈلنگ کو معیار کے مطابق بنانے اورحصہ داری کا موزوں، ساحلی اور اندرون ملک آبی گزرگاہوں میں کارگو وی جی ایف، پی پی پی کو کیسے بڑھایا جائے ،پر بھی تفصیلی تجزیہ اور تبادلہ خیال ہوا۔ ’ساگر مالا پروگرام‘ کے تحت ساحلی برتھ انفرااسٹرکچر کی ترقی کے ساتھ ، ساحلی جہاز رانی کو فروغ دینے کے لیے مختلف پہلووں پر عمل درآمد سے ساحلی جہازرانی کے ذریعہ دکاروگو نقل و حمل میں قابل ذکر اضافہ ہوا ہے۔ ساحلی جہاز رانی کے ذریعے ماڈل ڈھلائی میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ سال 15-2014 میں 74 ایم ایم ٹی پی اے سے بڑھ کر یہ سال 23-2022 میں یہ 151 ایم ایم ٹی پی اے ہو گیا ۔ آئی ڈبلیو ٹی کے ذریعہ مال ڈھلائی میں بھی مسلسل پیش رفت دیکھی گئی ہے۔ سال 2014 میں یہ صرف 30 ایم ٹی پی اے تھا جو سال 23-2022 میں بڑھ کر 126 ایم ٹی پی اے ہو گیا ہے۔ شیور کا اختتام بہترحکمرانی، ورک کلچر اور قیادت پر غوروخوض کے ساتھ ہوا۔
************
ش ح۔ف ا ۔ م ص
(U: 5655 )
(Release ID: 1928558)
Visitor Counter : 138