امور داخلہ کی وزارت

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے آج آسام میں نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی (این ایف ایس یو) کے گوہاٹی کیمپس کا سنگ بنیاد رکھا


دنیا کا 11 واں اور ملک کا 10 واں این ایف ایس یو مرکز گوہاٹی میں آج قائم کیا گیا ہے، میں اس کے لیے آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں

آسام کے ساتھ ساتھ پورے شمال مشرق کے فوجداری نظام انصاف کے لیے آج کا دن بہت اہم ہے

اب شمال مشرقی ریاست کے طلباء کو فارنسک سائنس کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے دہلی یا دوسرے شہروں میں نہیں جانا پڑے گا، کیونکہ فارنسک مطالعہ اب گوہاٹی کے این ایف ایس یو کیمپس میں ہی کیا جا سکتا ہے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند پورے ملک میں نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی کا نیٹ ورک قائم کر رہی ہے، فوجداری انصاف کی سمت میں ملک کا ہدف بالکل واضح ہے کہ سزا کی شرح کو ترقی یافتہ ممالک کی شرح سے آگے بڑھانا ہے

این ایف ایس یو گوہاٹی سے شمال مشرقی ہندوستان کے ساتھ ساتھ مشرقی سرحد کے ساتھ بہت سے ممالک جیسے بنگلہ دیش، بھوٹان، نیپال، میانمار، انڈونیشیا کو فائدہ پہنچے گا

نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی نے کئی ممالک کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں اور پولیس اور عدالتی عمل میں فارنسک کے استعمال کے لیے افسران کو نہ صرف آن لائن اور آف لائن تربیت فراہم کر رہی ہے بلکہ نجی صنعتوں کو بھی تربیت فراہم کررہی ہے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت 6 سال سے زیادہ کی سزا کے ساتھ تمام معاملات میں فارنسک ماہرین کا دورہ لازمی بنائے گی تاکہ سزا کی شرح میں اضافہ کیا جاسکے، اس سے پورے ملک میں فارنسک ماہرین کی مانگ میں اضافہ ہوگا اور این ایف ایس یو اسے پورا کرے گا

کل پولیسنگ کے عمل کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے- امن و امان برقرار رکھنا، جرم کی تفتیش اور عدالتی عمل کے بعد مجرم کو سزا دینا، فی الحال ان تینوں عمل میں فارنسک سائنس بہت اہم ہے

این ایف ایس یو نے ایشیا کا واحد بیلسٹک ریسرچ سینٹر ٹیسٹنگ رینج، سینٹر آف ایکسیلنس ان ڈی این اے فارنسک سائنس اور انٹرنیشنل ہیومینٹیرین فارنسک سینٹر قائم کیا ہے

نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی نے 70 سے زائد ممالک کے پولیس افسران اور فارنسک سائنسدانوں کو تربیت دی ہے اور دنیا بھر کی قومی اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ 170 سے زیادہ معاہدوں پر دستخط کیے ہیں

ڈرون فارنسک سینٹر اورنفسیاتی فارنسک میں عمدگی کا مرکز بھی این ایف ایس یو نے قائم کیا ہے

جناب امت شاہ نے آسام پولیس کی خدمات کو لوگوں کے لیے مزید قابل رسائی اور شفاف بنانے کے لیے ویب پورٹل ’آسام پولیس سیوا سیتو‘ کا بھی آغاز کیا

Posted On: 25 MAY 2023 8:21PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر داخلہ اور امدادی باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے آسام میں نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی (این ایف ایس یو) کے گوہاٹی کیمپس کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس کے ساتھ ہی جناب امت شاہ نے آسام پولیس کی خدمات کو لوگوں کے لیے مزید قابل رسائی اور شفاف بنانے کے لیے ویب پورٹل 'آسام پولیس سیوا سیتو' کا بھی آغاز کیا۔ عدلیہ میں فارنسک سائنس کے استعمال پر ڈاکٹر جے ایم ویاس کی لکھی ہوئی کتاب کا بھی اجراء کیا گیا۔ اس موقع پر آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما سمیت کئی معززین موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0014WX0.jpg

اپنے خطاب میں جناب امت شاہ نے کہا کہ آج کا دن آسام کے فوجداری نظام ِ انصاف کے ساتھ ساتھ پورے شمال مشرق کے لیے بہت اہم دن ہے کیونکہ دنیا کا 11واں کیمپس اور ملک کا 10واں کیمپس گوہاٹی میں قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے اس فارنسک سائنس یونیورسٹی کے لیے 50 ایکڑ اراضی دی ہے اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت اس این ایف ایس یو  پر 3,500 طلباء کے گریجویشن اور پوسٹ گریجویشن کے لیے تقریباً 500 کروڑ روپے فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ آج نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی (این ایف ایس یو) کی بھومی پوجن تقریب کے ساتھ اور اس کے عارضی کیمپس کے آغاز کے بعد پورے شمال مشرق کے طلباء کو فارنسک سائنس کے میدان میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے دہلی، گجرات، ممبئی جیسے میٹروپولیٹن شہروں میں نہیں جانا پڑے گا۔  جناب شاہ نے کہا کہ دنیا کی واحد خصوصی فارنسک سائنس یونیورسٹی ہندوستان میں واقع ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002H65D.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند آئی پی سی، سی آر پی سی اور ایویڈینس ایکٹ میں بنیادی تبدیلیاں کرنے جا رہی ہے۔ اس کا بنیادی مقصد برطانوی دور میں تیار کیے گئے ان تینوں قوانین کو ہمارے آئین کی روح کے مطابق تبدیل کرنا اور ہمارے ملک میں سزا کا تناسب بڑھانا ہے۔ حکومت 6 سال سے زائد قابل  سزا تمام جرائم میں فارنسک ماہرین کا دورہ لازمی کرنے جا رہی ہے جس سے ملک بھر میں فارنسک سائنس کے طلباء کے لیے ملازمت کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا بھر میں فارنسک سائنس کے اس ابھرتے ہوئے شعبے میں ماہرین کی بہت زیادہ مانگ ہے۔ گجرات سے شروع ہونے والی نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی  دنیا کی واحد این ایف ایس یو  ہے جو فارنسک سائنس کے شعبے میں خصوصی کورسز تیار کرتی ہے اور فارنسک سائنس کے تمام جہتوں کو کورسز میں تبدیل کرتی ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ اور باہمی امدادکےوزیر   نے کہا کہ این ایف ایس یو، گوہاٹی سے نہ صرف آسام اور شمال مشرقی ہندوستان بلکہ مشرقی سرحد کے ساتھ بہت سے ممالک جیسے میانمار بنگلہ دیش، بھوٹان، نیپال، انڈونیشیا کو فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ کئی ممالک کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرکے نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی نہ صرف پولیس اور عدالتی عمل میں فارنسک کے استعمال کے لیے افسران کو آن لائن اور آف لائن تربیت فراہم کر رہی ہے بلکہ نجی صنعتوں کو بھی تربیت فراہم کررہی ہے۔ نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی نے 70 سے زائد ممالک کے پولیس افسران اور فارنسک سائنسدانوں کو تربیت دی ہے اور دنیا بھر میں قومی اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ 170 سے زائد معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ این ایف ایس یو  کا گوہاٹی کیمپس صحیح معنوں میں ایک مکمل یونیورسٹی ہے۔ اس میں سائبر سیکیورٹی، ڈیجیٹل، فارنسک، مصنوعی ذہانت، ڈی این اے فارنسک، فوڈ فارنسک، ماحولیاتی فارنسک اور زرعی فارنسک جیسے کورسز کے ساتھ ساتھ ڈبل گریجویشن کے لیے انتظامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس تعلیمی سال سے ہی پانچ فیکلٹیز 5 تعلیمی کورسز شروع کرنے جا رہی ہیں اور اسے مزید 40 مختلف کورسز تک بڑھایا جائے گا اور اس یونٹ کو مکمل یونٹ میں تبدیل کر دیا جائے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003HGZ7.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ کل پولیسنگ کے عمل کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے - امن و امان کو برقرار رکھنا، جرم کی تحقیقات اور اس بات کو یقینی بنانا کہ قصورواروں کو عدالتی تحقیقات کے ذریعے سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت فارنسک سائنس تینوں شعبوں میں  بہت اہمیت حاصل کر چکی ہے۔ فارنسک سائنس کے مختلف سائنسی شعبوں جیسے سائیکالوجیکل پروفائل، فنگر پرنٹس وغیرہ کو استعمال کرنے سے پولیس تھرڈ ڈگری طریقوں کا سہارا لیے بغیر جرم کی تفتیش کر سکے گی۔ یہاں تک کہ کسی گواہ کے مخالف ہونے کی صورت میں، عدالت پولیس کی جانب سے فارنسک ماہر کی مدد سے تیار کردہ چارج شیٹ کی بنیاد پر مجرم کو سزا دے سکتی ہے۔ حکومت ہند ملک کے ہر ضلع میں فارنسک موبائل تحقیقات کی سہولت قائم کرنا چاہتی ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی  کے وزیر نے کہا کہ آسام میں سزا کی شرح 5 فیصد سے بڑھ کر 14 فیصد ہوگئی ہے۔ سزا کا تناسب بھی 5فیصد سے بڑھ کر 45-40فیصد ہو گیا ہے۔ تاہم، ریاست کو سزا کی شرح کو 85 فیصد سے اوپر لے جانے کا ہدف رکھنا چاہیے، اور یہ فارنسک سائنس کی مدد کے بغیر نہیں ہو سکتا۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ آسام کے وزیر اعلیٰ جناب ہمانتا بسوا سرما کے فعال کردار کی وجہ سے، آج آسام میں نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی کے 11ویں کیمپس کا افتتاح کیا جا رہا ہے، جس کے لیے وہ ان کے شکر گزار ہیں۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ ملک میں سزا کی شرح 50فیصد ہے، جب کہ کینیڈا میں یہ 62 فیصد ، اسرائیل میں 93 فیصد ، اور انگلینڈ اور امریکہ دونوں میں 90 فیصد ہے۔ فارنسک سائنس یونیورسٹی کی مدد سے ملک کو سزا کی شرح میں اضافہ کی طرف بڑھنا ہے۔ این ایف ایس یو کی مدد سے عادی مجرموں کو سزا دے کر ملک میں جرائم کے رجحانات پر قابو پانے کے لیے معاشرے میں ایک سخت مثال قائم کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوجداری انصاف کے سلسلے میں ہمارا مقصد واضح ہے کہ ہمیں اپنی سزا کی شرح کو ترقی یافتہ ممالک کی شرح سے آگے لے جانا ہے، اور اس مقصد کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند ملک بھر میں نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی کا نیٹ ورک  کی تشکیل کی جانب کام کررہی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004KOOZ.jpg

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد  باہمی  کے وزیر نے کہا کہ آسام میں سزا کی شرح کو بڑھانے کے لیے چار جہتی حکمت عملی تیار کی گئی ہے۔ اس میں فارنسک کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنا، ریاستی سطح کی فارنسک لیبز کو اپ گریڈ اور جدید بنانا، علاقائی فارنسک لیبز کی تعمیر، اس بات کو یقینی بنانا کہ موبائل فارنسک لیبارٹریز ضلعی سطح پر کام کر رہے ہیں تاکہ جرائم  کے  جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کیے جا سکیں، اور فارنسک ماہرین کے طور پر افرادی قوت کو تیار کرنا شامل ہیں۔  جہاں فارنسک کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنا ریاستی حکومت اور مرکزی حکومت کا کام ہے، وہیں فارنسک ماہرین کی افرادی قوت کی تربیت اور دستیابی کو یقینی بنانا، تحقیق اور ترقی کو بہتر بنانا اور دنیا کی جدید ترین ٹیکنالوجی کو ملک میں لانا نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی کے کام ہیں ۔ جناب شاہ نے کہا کہ این ایف ایس یو  پوری دنیا میں فارنسک سائنس کے میدان میں ہونے والی تبدیلیوں کا مسلسل مطالعہ کر رہا ہے اور ملک کی فارنسک سائنس کو دنیا کے برابر لے جانے کے لیے کام کر رہا ہے جبکہ آر اینڈ ڈی کے انتظامات بھی کر رہا ہے اور بچوں کو اس میدان  میں آگے بڑھنے کی ترغیب دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ا ین ایف ایس یو نے ایشیا کا واحد بیلسٹک ریسرچ سینٹر ٹیسٹنگ رینج، سینٹر آف ایکسی لینس این ڈی این اے فارنسک سائنس اور انٹرنیشنل ہیومینٹیرین فارنسک سینٹر قائم کیا ہے۔ ڈرون فارنسک سینٹر اور  نفسیاتی فارنسک میں عمدگی کا مرکز بھی این ایف ایس یو نے قائم کیے ہیں۔

جناب امت شاہ نے آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما کو ریاست میں پولیس کے احیاء کرنے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی کی قیادت میں آسام میں امن اور ہم آہنگی کا ایک نیا دور شروع ہوا ہے۔ حکومت ہند نے پورے شمال مشرق میں بنیادی ڈھانچہ تیار کیا ہے اور اسے  اصل سرزمین ہند سے بھی جوڑا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ شورش پسند  گروپوں کے ساتھ امن مذاکرات کرکے سب کو قومی دھارے میں لانے کی کوششیں کی گئیں۔ جس کی وجہ سے تین بڑے شورش گروپوں- کربی، بوڈو اور دیماسا کے تقریباً 8000 نوجوانوں  ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں آ گئے۔ منی پور میں حالیہ جھڑپوں کے تناظر میں، جناب شاہ نے منی پور کے لوگوں سے امن برقرار رکھنے اور امن و امان پر بھروسہ رکھنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کی یہ پالیسی ہے کہ انصاف کیا جائے اور تشدد پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ جناب شاہ نے کہا ہے کہ پچھلے 6 سالوں سے منی پور میں امن ہے اور ایک بھی ناکہ بندی نہیں ہوئی ہے۔ ہم اس مسئلے کو بھی مذاکرات اور امن کے ذریعے حل کریں گے۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ کچھ دنوں کے بعد وہ 3 دن کے لیے منی پور جائیں گے اور امن کے قیام کے لیے لوگوں سے بات کریں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005PH94.jpg

مرکزی وزیر داخلہ اور امدادباہمی  کے وزیر نے عظیم مجاہد  آزادی جناب راش بہاری بوس کو ان کی یوم پیدائش پر ملک کی جدوجہد آزادی میں ان کی زبردست شراکت کے لیے خراج عقیدت پیش کیا ۔ انہوں نے کہا کہ  مجاہد آزادی  جناب راش بہاری بوس نے جدوجہد آزادی کو تحریک دینے میں مدد کی اوروہ  اس وقت کے نوجوانوں کے لیے تحریک کا ذریعہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ این ایف ایس یو  میں تقرری کا تناسب 100فیصد ہے اور انسٹی ٹیوٹ سے گریجویشن کا مطلب فوری طور پر نوکری حاصل کرنا ہے۔ سائنس کے شعبے میں دستیاب تمام کورسز میں، سب سے زیادہ ملازمت کے مواقع فارنسک سائنس کے شعبے میں ہیں۔ جناب شاہ نے طلباء سے گذارش کی  کہ وہ مزید تعلیم کے لیے آسام میں قائم کی جانے والی نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی میں آئیں اور اپنا مستقبل سنواریں اور ملک کی امن و امان کی صورتحال کو مزید مستحکم کرنے میں اپنا تعاون پیش کریں۔

.*****

 ش ح۔   ا ک ۔ ج

UNO-5610



(Release ID: 1928239) Visitor Counter : 96


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Assamese